بیعانہ

بیعانہ کی رقم واپس کرنا ضروری ہے

س… میں نے اپنے پیارے دوست حاجی عبدالصمد صاحب کی دُکان پر ایک مشین فروخت کرنے کے لئے رکھی، چار سو روپے قیمت مقرّر کردی، حاجی صاحب کو فروخت کرنے کا مناسب معاوضہ دینے کا وعدہ بھی کیا۔ ان کے پاس دس دن کے بعد ایک گاہک نے مقرّرہ قیمت پر خریدی، مگر اس طرح کہ ۲۰ روپے بطور بیعانہ دے کر چار دن کے اندر قیمت ادا کرکے مال لے جانے کا وعدہ کرکے چلا گیا۔ دس دن گزرنے کے بعد آیا، اس عرصے میں وعدہ کے چار دن پورے ہونے پر مشین دُوسرے گاہک کو فروخت کردی گئی۔ آپ ہمیں برائے مہربانی قرآن و سنت کی روشنی میں یہ بتادیجئے کہ بیعانے کے ۲۰ روپے واپس کرنے ہیں یا نہیں؟ اور حاجی صاحب کو فروخت کرنے کا معاوضہ (جس کو عرفِ عام میں دلالی یا کمیشن کہتے ہیں) شریعت کی رُو سے کیا فیصد دینا چاہئے؟

ج… بیعانے کی رقم واپس کرنا ضروری ہے، حاجی صاحب کا معاوضہ ان سے پہلے طے کرنا چاہئے تھا، بہرحال اب بھی رضامندی سے طے کرلیجئے۔

دُکان کا بیعانہ اپنے پاس رکھنا جائز نہیں

س… میں نے ایک دُکان کرایہ پر دینے کے لئے ایک شخص عبدالجبار سے معاہدہ کیا، اور بطور بیعانہ ایک ہزار روپے لیا، اب عبدالجبار سے معاہدہ ختم کرلیا ہے، اور میں نے دُکان دُوسرے کو دے دی ہے، کیا میں نے جو عبدالجبار سے بیعانہ کے ایک ہزار لئے تھے، وہ واپس کردئیے جائیں یا میں اپنے پاس رکھ لوں؟

ج… وہ ایک ہزار روپیہ آپ کس مد میں اپنے پاس رکھیں گے؟ اور آپ کے لئے وہ کیسے حلال ہوگا؟ یعنی اس رقم کا واپس کرنا ضروری ہے۔

مکان کا ایڈوانس واپس لینا

س… عبدالستار نے ایک مکان کا سودا عبدالمجیب سے کیا، سودا طے ہوگیا، عبدالستار نے ایڈوانس پچّیس ہزار روپے مکان والے کو دے دئیے اور مہینے کے اندر قبضہ لینا طے ہوگیا۔ اس کے بعد عبدالستار کی مالی حالت خراب ہونے کی وجہ سے طے شدہ میعاد کے اندر مکان کا قبضہ نہ لے سکا اور نہ لے سکتا ہے۔ اب عبدالستار یہ چاہتا ہے کہ اس کی ایڈوانس رقم پچّیس ہزار روپے واپس کی جائے، عبدالمجیب ایڈوانس رقم دینے سے ٹال مٹول کر رہا ہے۔ شریعت کی رُو سے بتایا جائے کہ کیا عبدالمجیب ایڈاونس رقم کھاسکتا ہے یا کہ نہیں؟ آج کل ایسے معاملات بہت لوگوں کو پیش آتے ہیں۔

ج… یہ رقم جو پیشگی لی گئی تھی، عبدالمجیب کے لئے حلال نہیں، اسے واپسی کرنی چاہئے۔

بیعانہ کی رقم کا کیا کریں جبکہ مالک واپس نہ آئے؟

س… زید کے پاس ایک لوہے کا کارخانہ ہے، جس میں لوگوں کے آرڈر پر مختلف قسم کی چیزیں تیار کی جاتی ہیں اور آرڈر دینے والے لوگ کچھ پیسے بھی پیشگی دیتے ہیں، اور مال تیار ہونے پر مکمل قیمت ادا کرکے لے جاتے ہیں۔ لیکن ان میں بعض ایسے لوگ بھی ہیں جو کہ مال کے لئے آرڈر دینے اور پیشگی پیسے دئیے جانے کے بعد پھر واپس نہیں آتے، نہ مال لینے آتے ہیں اور نہ پیسہ لینے، اور نہ ہی مالکِ کارخانہ کو ان لوگوں کے پتے وغیرہ معلوم ہیں، اس لئے ان کے گھر جاکر واپس کرنے کی صورت بھی نہیں تو کارخانہ کا مالک چاہتا ہے کہ جو پیسے اس کے پاس اس طریقے سے جمع ہوگئے ہیں اَز رُوئے شرع کسی صحیح مصرف میں خرچ کردئیے جائیں، اس لئے جواب طلب اَمر یہ ہے کہ ان رُقومات کے صحیح مصرف بتادیجئے تاکہ موصوف اپنی ذمہ داری سے سبکدوش ہوسکے۔

ج… اگر مالک کے آنے کی توقع نہ ہو، نہ اس کا پتا معلوم ہو تو اس کی طرف سے یہ رقم کسی مستحق پر صدقہ کردی جائے۔ بعد میں اگر مالک آجائے اور وہ اپنی رقم کا مطالبہ کرے تو اس کو دینا واجب ہوگا، اور یہ صدقہ کارخانہ دار کی طرف سے شمار کیا جائے گا۔