اِعتکاف کے مسائل

اِعتکاف کے مختلف مسائل

س… اِعتکاف کیوں کرتے ہیں؟ اور اس کا کیا طریقہ ہے؟

ج… رمضان المبارک کے آخری دس دن مسجد میں اِعتکاف کرنا بہت ہی بڑی عبادت ہے، اُمّ الموٴمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہر سال رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اِعتکاف فرمایا کرتے تھے۔ (بخاری و مسلم)

اس لئے اللہ تعالیٰ توفیق دے تو ہر مسلمان کو اس سنت کی برکتوں سے فائدہ اُٹھانا چاہئے، مسجدیں اللہ تعالیٰ کا گھر ہیں، اور کریم آقا کے دروازے پر سوالی بن کر بیٹھ جانا بہت ہی بڑی سعادت ہے۔ یہاں اِعتکاف کے چند مسائل لکھے جاتے ہیں، مزید مسائل حضراتِ علمائے کرام سے دریافت کرلئے جائیں۔

۱:… رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اِعتکاف سنتِ کفایہ ہے، اگر محلے کے کچھ لوگ اس سنت کو ادا کریں تو مسجد کا حق جو اہلِ محلہ پر لازم ہے، ادا ہوجائے گا۔ اور اگر مسجد خالی رہی اور کوئی شخص بھی اِعتکاف میں نہ بیٹھا تو سب محلے والے لائقِ عتاب ہوں گے اور مسجد کے اِعتکاف سے رہنے کا وبال پورے محلے پر پڑے گا۔

۲:… جس مسجد میں پنج وقتہ نماز باجماعت ہوتی ہو، اس میں اِعتکاف کے لئے بیٹھنا چاہئے، اور اگر مسجد ایسی ہو جس میں پنج وقتہ نماز باجماعت نہ ہوتی ہو اس میں نماز باجماعت کا انتظام کرنا اہلِ محلہ پر لازم ہے۔

۳:… عورت اپنے گھر میں ایک جگہ نماز کے لئے مقرّر کرکے وہاں اِعتکاف کرے، اس کو مسجد میں اِعتکاف بیٹھنے کا ثواب ملے گا۔

۴:… اِعتکاف میں قرآن مجید کی تلاوت، دُرود شریف، ذکر و تسبیح، دینی علم سیکھنا اور سکھانا اور انبیائے کرام علیہم السلام، صحابہ کرام اور بزرگانِ دین کے حالات پڑھنا سننا اپنا معمول رکھے، بے ضرورت بات کرنے سے احتراز کرے۔

۵:…اِعتکاف میں بے ضرورت اِعتکاف کی جگہ سے نکلنا جائز نہیں، ورنہ اِعتکاف باقی نہیں رہے گا، (واضح رہے کہ اِعتکاف کی جگہ سے مراد وہ پوری مسجد ہے جس میں اِعتکاف کیا جائے، خاص وہ جگہ مراد نہیں جو مسجد میں اِعتکاف کے لئے مخصوص کرلی جاتی ہے)۔

۶:… پیشاب، پاخانہ اور غسلِ جنابت کے لئے باہر جانا جائز ہے، اسی طرح اگر گھر سے کھانا لانے والا کوئی نہ ہو تو کھانا کھانے کے لئے گھر جانا بھی جائز ہے۔

۷:… جس مسجد میں معتکف ہے اگر وہاں جمعہ کی نماز نہ ہوتی ہو تو نمازِ جمعہ کے لئے جامع مسجد میں جانا بھی دُرست ہے، مگر ایسے وقت جائے کہ وہاں جاکر تحیة المسجد اور سنت پڑھ سکے، اور نمازِ جمعہ سے فارغ ہوکر فوراً اپنے اِعتکاف والی مسجد میں واپس آجائے۔

۸:… اگر بھولے سے اپنی اِعتکاف کی مسجد سے نکل گیا تب بھی اِعتکاف ٹوٹ گیا۔

۹:… اِعتکاف میں بے ضرورت دُنیاوی کام میں مشغول ہونا، مکروہِ تحریمی ہے، مثلاً: بے ضرورت خرید و فروخت کرنا، ہاں اگر کوئی غریب آدمی ہے کہ گھر میں کھانے کو کچھ نہیں، وہ اِعتکاف میں بھی خرید و فروخت کرسکتا ہے، مگر خرید و فروخت کا سامان مسجد میں لانا جائز نہیں۔

۱۰:… حالتِ اِعتکاف میں بالکل چپ بیٹھنا دُرست نہیں، ہاں! اگر ذکر و تلاوت وغیرہ کرتے کرتے تھک جائے تو آرام کی نیت سے چپ بیٹھنا صحیح ہے۔

بعض لوگ اِعتکاف کی حالت میں بالکل ہی کلام نہیں کرتے، بلکہ سر منہ لپیٹ لیتے ہیں، اور اس چپ رہنے کو عبادت سمجھتے ہیں، یہ غلط ہے، اچھی باتیں کرنے کی اجازت ہے، ہاں! بُری باتیں زبان سے نہ نکالے۔ اسی طرح فضول اور بے ضرورت باتیں نہ کرے، بلکہ ذکر و عبادت اور تلاوت و تسبیح میں اپنا وقت گزارے، خلاصہ یہ کہ محض چپ رہنا کوئی عبادت نہیں۔

۱۱:… رمضان المبارک کے دس دن اِعتکاف پورا کرنے کے لئے ضروری ہے کہ بیسویں تاریخ کو سورج غروب ہونے سے پہلے مسجد میں اِعتکاف کی نیت سے داخل ہوجائے، کیونکہ بیسویں تاریخ کا سورج غروب ہوتے ہی آخری عشرہ شروع ہوجاتا ہے، پس اگر سورج غروب ہونے کے بعد چند لمحے بھی اِعتکاف کی نیت کے بغیر گزرگئے تو اِعتکاف مسنون نہ ہوگا۔

۱۲:… اِعتکاف کے لئے روزہ شرط ہے، پس اگر خدانخواستہ کسی کا روزہ ٹوٹ گیا تو اِعتکافِ مسنون بھی جاتا رہا۔

۱۳:… معتکف کو کسی کی بیمارپُرسی کی نیت سے مسجد سے نکلنا دُرست نہیں، ہاں! اگر اپنی طبعی ضرورت کے لئے باہر گیا تھا، اور چلتے چلتے بیمارپُرسی بھی کرلی تو صحیح ہے، مگر وہاں ٹھہرے نہیں۔

۱۴:…رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اِعتکاف تو مسنون ہے، ویسے مستحب یہ ہے کہ جب بھی آدمی مسجد میں جائے، تو جتنی دیر مسجد میں رہنا ہو اِعتکاف کی نیت کرلے۔

۱۵:… اِعتکاف کی نیت دِل میں کرلینا کافی ہے، اگر زبان سے بھی کہہ لے تو بہتر ہے۔

اِعتکاف کی تین قسمیں ہیں اور اس کی نیت کے الفاظ زبانی کہنا ضروری نہیں

س… اب ماہِ رمضان کا مہینہ ہے، میں نے اِعتکاف میں بیٹھنا ہے، آخری دس دن، پوچھنا یہ ہے کہ ۱:اِعتکاف کی نیت کیسے کرنی چاہئے؟ ۲:اِعتکاف کتنی قسموں کا ہوتا ہے؟ ۳:اگر اِعتکاف کی نیت کرکے مسجد میں چلا جائے اور اگر پاخانہ کی حاجت ہو تو حاجت سے فارغ ہوکر دوبارہ نیت کرنی چاہئے یا نہیں؟

ج… اِعتکاف کی نیت یہی ہے کہ اِعتکاف کے ارادے سے آدمی مسجد میں داخل ہوجائے، اگر زبان سے بھی کہہ لے کہ مثلاً: میں دس دن کے اِعتکاف کی نیت کرتا ہوں، تو بہتر ہے۔ ۲:رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اِعتکاف سنت ہے، باقی دنوں کا اِعتکاف نفل ہے، اور اگر کچھ دنوں کے اِعتکاف کی منّت مان لی ہو تو ان دنوں کا اِعتکاف واجب ہوجاتا ہے، پس اِعتکاف کی تین قسمیں ہیں: واجب، سنت اور نفل۔ ۳:اگر رمضان المبارک کے آخری دس دن کا اِعتکاف کیا ہو تو ایک بار کی نیت کافی ہے، اپنی ضروری حاجات سے فارغ ہوکر جب مسجد میں آئے تو دوبارہ نیت کرنا ضروری نہیں۔

آخری عشرے کے علاوہ اِعتکاف مستحب ہے

س… ماہِ مبارک میں اِعتکاف کے لئے آخری عشرہ مختص ہے، کیا ۱۰/رمضان سے بھی اِعتکاف ہوسکتا ہے؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے غالباً ۱۰ھ میں ۱۰/رمضان سے اِعتکاف فرمایا تھا۔

ج… رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اِعتکاف سنتِ موٴکدہ علی الکفایہ ہے، اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے فضائل بیان فرمائے ہیں۔ تاہم اگر کوئی شخص پورے رمضان المبارک کا اِعتکاف کرے یہ اِعتکاف مستحب ہے، بلکہ غیررمضان میں بھی روزے کے ساتھ نفلی اِعتکاف ہوسکتا ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ۹ھ میں آخری عشرے کا اِعتکاف نہیں کر پائے تھے، اس لئے ۱۰ھ میں بیس دن کا اِعتکاف کیا تھا۔

اِعتکاف ہر مسلمان بیٹھ سکتا ہے

س… اِعتکاف کے واسطے ہر شخص مسجد میں بیٹھ سکتا ہے یا صرف بزرگ؟

ج… اِعتکاف ہر مسلمان بیٹھ سکتا ہے، لیکن نیک اور عبادت گزار لوگ اِعتکاف کریں تو اِعتکاف کا حق زیادہ ادا کریں گے۔

کس عمر کے لوگوں کو اِعتکاف کرنا چاہئے؟

س… عام تأثر یہ ہے کہ اِعتکاف میں صرف بوڑھے اور عمررسیدہ افراد کو ہی بیٹھنا چاہئے، اس خیال میں کہاں تک صداقت ہے؟

ج… اِعتکاف میں جوان اور بوڑھے سب بیٹھ سکتے ہیں، چونکہ بوڑھوں کو عبادت کی زیادہ ضرورت محسوس ہوتی ہے، اس لئے سن رسیدہ بزرگ زیادہ اہتمام کرتے ہیں، اور کرنا چاہئے۔

عورتوں کا اِعتکاف بھی جائز ہے

س… میں صدقِ دِل سے یہ چاہتی ہوں کہ اس رمضان میں اِعتکاف بیٹھوں، برائے مہربانی عورتوں کے اِعتکاف کی شرائط اور طریقے سے آگاہ کریں۔

ج… عورت بھی اِعتکاف کرسکتی ہے، اس کا طریقہ یہ ہے کہ گھر میں جس جگہ نماز پڑھتی ہے اس جگہ کو یا کوئی اور جگہ مناسب ہو تو اس کو مخصوص کرکے وہیں دس دن سنت اِعتکاف کی نیت کرکے عبادت میں مصروف ہوجائے، سوائے حاجاتِ شرعیہ کے اس جگہ سے نہ اُٹھے، اگر اِعتکاف کے دوران عورت کے خاص ایام شروع ہوجائیں تو اِعتکاف ختم ہوجائے گا، کیونکہ اِعتکاف میں روزہ شرط ہے۔

جس مسجد میں جمعہ نہ ہوتا ہو وہاں بھی اِعتکاف جائز ہے

س… جس مسجد میں جمعہ ادا نہ کیا جاتا ہو، وہاں اِعتکاف ہوسکتا ہے یا نہیں؟

ج… جامع مسجد میں اِعتکاف کرنا بہتر ہے تاکہ جمعہ کے لئے مسجد چھوڑ کر جانا نہ پڑے، اور اگر دُوسری مسجد میں اِعتکاف کرے تو جامع مسجد اتنی دیر پہلے جائے کہ خطبہ سے پہلے تحیة المسجد اور سنتیں پڑھ سکے، اور جمعہ سے فارغ ہوکر فوراً اپنی اِعتکاف والی مسجد میں آجائے، جامع مسجد میں زیادہ دیر نہ ٹھہرے، لیکن اگر وہاں زیادہ دیر ٹھہر گیا تب بھی اِعتکاف فاسد نہیں ہوگا۔

قرآن شریف مکمل نہ کرنے والا بھی اِعتکاف کرسکتا ہے

س… ایک شخص جس نے قرآن شریف مکمل نہیں کیا، یعنی چند پارے پڑھ کر چھوڑ دئیے مجبوری کے تحت، کیا وہ شخص اِعتکاف میں بیٹھ سکتا ہے؟

ج… ضرور بیٹھ سکتا ہے، اس کو قرآن مجید بھی ضرور مکمل کرنا چاہئے، اِعتکاف میں اس کا بھی موقع ملے گا۔

ایک مسجد میں جتنے لوگ چاہیں اِعتکاف کرسکتے ہیں

س… کیا ایک مسجد میں صرف ایک اِعتکاف ہوسکتا ہے یا ایک سے زائد بھی؟

ج… ایک مسجد میں جتنے لوگ چاہیں اِعتکاف بیٹھیں، اگر سارے محلے والے بھی بیٹھنا چاہیں تو بیٹھ سکتے ہیں۔

معتکف پوری مسجد میں جہاں چاہے سو یا بیٹھ سکتا ہے

س… حالتِ اِعتکاف میں جس مخصوص کونے میں پردہ لگاکر بیٹھا جاتا ہے، کیا دن کو یا رات کو وہاں سے نکل کر مسجد کے کسی پنکھے کے نیچے سو سکتا ہے یا نہیں؟ معتکف کسے کہتے ہیں اس مخصوص کونے کو جس میں بیٹھا جاتا ہے یا پوری مسجد کو معتکف کہا جاتاہے؟ اور بعض علماء سے سنا ہے کہ دورانِ اِعتکاف بلا ضرورت گرمی دُور کرنے کے لئے غسل کرنا بھی دُرست نہیں، کیا یہ صحیح ہے؟ اور اگر بحالتِ ضرورت مسجد سے نکل کر جائے اور کسی شخص سے باتوں میں لگ جائے، تو کیا ایسی حالت میں اِعتکاف ٹوٹے گا یا نہیں؟

ج… مسجد کی خاص جگہ جو اِعتکاف کے لئے تجویز کی گئی ہو اس میں مقید رہنا کوئی ضروری نہیں، بلکہ پوری مسجد میں جہاں چاہے دن کو یا رات کو بیٹھ سکتا ہے اور سو سکتا ہے۔ ٹھنڈک حاصل کرنے کے لئے غسل کی نیت سے مسجد سے نکلنا جائز نہیں، البتہ اس کی گنجائش ہے کہ کبھی استنجا وغیرہ کے تقاضے سے باہر جائے تو وضو کے بجائے دو چار لوٹے پانی کے بدن پر ڈال لے۔ معتکف کو ضروری تقاضوں کے علاوہ مسجد سے باہر نہیں ٹھہرنا چاہئے، بغیر ضرورت کے اگر گھڑی بھر بھی باہر رہا تو امام صاحب کے نزدیک اِعتکاف ٹوٹ جائے گا، اور صاحبین کے نزدیک نہیں ٹوٹتا، حضرت امام صاحب کے قول میں احتیاط ہے، اور صاحبین کے قول میں وسعت اور گنجائش ہے۔

اِعتکاف میں چادریں لگانا ضروری نہیں

س… کیا اِعتکاف میں بیٹھنے کے لئے جو چاروں طرف چادریں لگاکر ایک حجرہ بنایا جاتا ہے، ضروری ہے یا اس کے بغیر بھی اِعتکاف ہوجاتا ہے؟

ج… چادریں معتکف کی تنہائی و یکسوئی اور آرام وغیرہ کے لئے لگائی جاتی ہیں، ورنہ اِعتکاف ان کے بغیر بھی ہوجاتا ہے۔

اِعتکاف کے دوران گفتگو کرنا

س… دورانِ اِعتکاف تلاوتِ کلامِ پاک کے علاوہ سیرت اور فقہ سے متعلق کتب کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے؟

ج… تمام دینی علوم کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔

اِعتکاف کے دوران قوّالی سننا اور ٹیلیویژن دیکھنا اور دفتری کام کرنا

س… مسئلہ یہ ہے کہ ہم لوگوں کی مسجد جو کہ مہران شوگر ملز ٹنڈوالہ یار ضلع حیدرآباد کی کالونی میں واقع ہے، اس مسجد میں ہر سال رمضان شریف میں ہماری مل کے ریذیڈنٹ ڈائریکٹر صاحب (جو کہ ظاہری طور پر انتہائی دین دار آدمی ہیں) اِعتکاف میں بیٹھتے ہیں۔ لیکن ان کے اِعتکاف کا طریقہ یہ ہے کہ وہ جس گوشے میں بیٹھتے ہیں وہاں گاوٴ تکیہ اور قالین کے ساتھ ٹیلیفون بھی لگوالیتے ہیں، جو کہ اِعتکاف مکمل ہونے تک وہیں رہتا ہے، اور موصوف سارا دن اِعتکاف کے دوران اسی ٹیلیفون کے ذریعہ تمام کاروبار اور مل کے معاملات کو کنٹرول کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ تمام دفتری کاروائیاں، فائلیں وغیرہ مسجد میں منگواکر ان پر نوٹ وغیرہ لکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ موصوف ٹیپ ریکارڈ لگواکر مسجد میں ہی قوّالیوں کے کیسٹ سنتے ہیں، جبکہ قوّالیوں میں ساز بھی شامل ہوتے ہیں۔ کیا مسجد میں اس کی اجازت ہے کہ قوّالی سنی جائے؟ اس کے علاوہ موصوف مسجد میں ٹیلیویژن سیٹ بھی رکھواکر ٹیلی کاسٹ ہونے والے تمام دینی پروگرام بڑے ذوق و شوق سے دیکھتے ہیں۔ اور موصوف کے ساتھ ان کے نوکر وغیرہ بھی خدمت کے لئے موجود رہتے ہیں۔ ہماری کالونی کے متعدّد نمازی، موصوف کی ان حرکتوں کی وجہ سے مسجد میں نماز پڑھنے نہیں آتے، کیا ان نمازیوں کا یہ فعل صحیح ہے؟

ج… اِعتکاف کی اصل رُوح یہ ہے کہ اتنے دنوں کو خاص انقطاع الی اللہ میں گزاریں اور حتی الوسع تمام دُنیوی مشاغل بند کردئیے جائیں۔ تاہم جن کاموں کے بغیر چارہ نہ ہو ان کا کرنا جائز ہے، لیکن مسجد کو اتنے دنوں کے لئے دفتر میں تبدیل کردینا بے جا بات ہے، اور مسجد میں گانے بجانے کے آلات بجانا یا ٹیلیویژن دیکھنا حرام ہے، جو نیکی برباد گناہ لازم کے مصداق ہے۔ آپ کے ڈائریکٹر صاحب کو چاہئے کہ اگر اِعتکاف کریں تو شاہانہ نہیں فقیرانہ کریں، اور محرّمات سے احتراز کریں، ورنہ اِعتکاف ان کے لئے کوئی فرض نہیں، خدا کے گھر کو معاف رکھیں، اس کے تقدس کو پامال نہ کریں۔

معتکف کا مسجد کے کنارے پر بیٹھ کر محض سستی دُور کرنے کے لئے غسل کرنا

س… کیا حالتِ اِعتکاف میں معتکف (مسجد کے کنارے پر بیٹھ کر) حالتِ پاکی میں صرف سستی اور جسم کے بوجھل پن کو دُور کرنے کے لئے غسل کرسکتا ہے؟ اور کیا اس سے اِعتکاف سنت ٹوٹ جاتا ہے جبکہ یہ غسل مسجد کے حدود کے اندر ہو؟ اور کیا اس سے مسجد کی بے ادبی تو نہیں ہوتی؟

ج… غسل اور وضو سے مسجد کو ملوّث کرنا جائز نہیں، اگر صحن پختہ ہے اور وہاں سے پانی باہر نکل جاتا ہے تو گنجائش ہے کہ کونے میں بیٹھ کر نہالے، اور پھر جگہ کو صاف کردے۔

معتکف کے لئے غسل کا حکم

س… ہمارے محلے کی مسجد میں دو آدمی اِعتکاف میں بیٹھے تھے، زیادہ گرمی ہونے کی وجہ سے وہ مسجد کے غسل خانے میں غسل کرتے تھے، ایک صاحب نے یہ فرمایا کہ اس طرح غسل کرنے سے اِعتکاف ٹوٹ جاتا ہے۔

ج… ٹھنڈک کے لئے غسل کی نیت سے جانا معتکف کے لئے جائز نہیں، البتہ یہ ہوسکتا ہے کہ جب پیشاب کا تقاضا ہو تو پیشاب سے فارغ ہوکر غسل خانے میں دو چار لوٹے بدن پر ڈال لیا کریں، جتنی دیر میں وضو ہوتا ہے اس سے بھی کم وقت میں بدن پر پانی ڈال کر آجایا کریں، الغرض غسل کی نیت سے مسجد سے باہر جانا جائز نہیں، طبعی ضرورت کے لئے جائیں تو بدن پر پانی ڈال سکتے ہیں، اور کپڑے بھی مسجد میں اُتار کر جائے تاکہ غسل خانے میں کپڑے اُتارنے کی مقدار بھی ٹھہرنا نہ پڑے۔

بلاعذر اِعتکاف توڑنے والا عظیم دولت سے محروم ہے مگر قضا نہیں

س… اگر کوئی شخص رمضان کے عشرہٴ اخیرہ کے اِعتکاف میں بیٹھتا ہے، مگر بلا کسی عذر کے یا عذر کی وجہ سے اُٹھ جائے تو قضا لازم ہے یا نہیں؟

ج… رمضان مبارک کے عشرہٴ اخیرہ کا اِعتکاف شروع کرکے درمیان میں چھوڑ دیا تو اس کی قضا میں تین قول ہیں:

اوّل:… کہ یہ رمضان مبارک کے آخری عشرے کا اِعتکاف سنت ہے، اگر کوئی شخص اس کو توڑ دے تو اس کی قضا نہیں، یہی کیا کم ہے کہ وہ اس عظیم دولت سے محروم رہا؟ عام کتابوں میں اسی کو اختیار کیا گیا ہے۔

دوم:… یہ کہ نفل عبادت شروع کرنے سے لازم ہوجاتی ہے، اور چونکہ ہر دن کا اِعتکاف ایک مستقل عبادت ہے، اس لئے جس دن کا اِعتکاف توڑا صرف اسی ایک دن کی قضا لازم ہے، بہت سے اکابر نے اس کو اختیار فرمایا ہے۔

سوم:… یہ کہ اس نے عشرہٴ اخیرہ کے اِعتکاف کا التزام کیا تھا، چونکہ اس کو پورا نہیں کیا، اس لئے ان تمام دنوں کی قضا لازم ہے، یہ شیخ ابنِ ہمام کی رائے ہے۔

اِعتکاف کی منّت پوری نہ کرسکے تو کیا کرنا ہوگا؟

س… میں نے ایک منّت مانی تھی کہ اگر میری مراد پوری ہوگئی تو میں اِعتکاف میں بیٹھوں گا، مگر میں اس طرح نہ کرسکا، تو مجھے بتائیے کہ میں اس کے بدلے میں کیا کروں کہ میری یہ منّت پوری ہوجائے؟ باقی دو روزے نہ رکھنے کے لئے بتائیے کہ کتنے فقیروں کو کھانا کھلانا ہوگا؟

ج… آپ نے جتنے دن کے اِعتکاف کی منّت مانی تھی، اتنے دن اِعتکاف میں بیٹھنا آپ پر واجب ہے، اور اِعتکاف روزے کے بغیر نہیں ہوتا، اس لئے ساتھ روزے رکھنا بھی واجب ہے، جب تک آپ یہ واجب ادا نہیں کریں گے آپ کے ذمہ رہے گا۔ اور اگر اسی طرح بغیر کئے مرگئے تو قدرت کے باوجود واجب روزوں کے ادا نہ کرنے کی سزا بھگتنا ہوگی، اور آپ کے ذمہ روزوں کا فدیہ ادا کرنے کی وصیت بھی لازم ہوگی۔

۲:…جتنے دن کے روزوں کی منّت مانی تھی اتنے دن کا روزہ رکھنا ضروری ہے، اس کا فدیہ ادا نہیں کیا جاسکتا۔ البتہ اگر آپ اتنے بوڑھے ہوگئے ہوں کہ روزہ نہیں رکھا جاسکتا یا ایسے دائمی مریض ہوں کہ شفا کی اُمید ختم ہوچکی ہے، تو آپ ہر روزے کے عوض کسی محتاج کو دو وقتہ کھانا کھلادیجئے یا صدقہٴ فطر کی مقدار غلہ یا نقد روپے دے دیجئے۔