ایک ایسے وقت میں جب سادہ لوح عوام ہی نہیں بلکہ اچھے خا صے پڑھے لکھے لوگ بھی جاہلی عاملوں اور نام نہاد پرفیسروں کے ہاں جا کر اپنا وقت اور مال ہی نہیں اپنی سب سے قیمتی چیز یعنی متاعِ ایمان سے بھی ہاتھ دھورہے ہوں،اس بات کی شدید ضرورت تھی کہ حدودِ شریعت کی پا سداری کرتے ہو ئے لوگوں کے سامنے ان کے مسا ئل کا حل پیش کیا جا ئے اس لئے اس وقت آپ کے سا منے مند رجہ ذیل اوراد و وظائف سے مصائب و مشکلات کا حل پیش کیا جا رہا ہے ۔
مگر روحانی وظائف تب فائدہ دیتے ہیں ،جب انہیں ان کی شرطوں کے مطابق پڑھا جا ئے ،اگر شرطیں پو ری نہ ہوں تو پھر محض ٹکریں مارنے سے کچھ نہیں ہو تا ،لوگ وظا ئف اور دعائیں پڑھتے وقت ان کی شرطوں کا لحا ظ نہیں رکھتے اور پھر بدعقیدہ اور بدگمان بن بیٹھتے ہیں کہ ہماری دعا تو قبول ہی نہیں ہو تی۔تب شیطان انہیں برائیوں اور غلط کاموں میں مبتلا کر دیتا ہے ۔
٭… اوراد و وظائف کے کا رگرہو نے کی چند شرائط :
٭…یقین کے ساتھ عمل کریں ،شک عمل کو ضا ئع کر دیتا ہے۔
٭…توجہ کے ساتھ عمل کریں بے توجہی سے پڑھی جا نے والی دعائیں ہوا میں گم ہو جا تی ہیں۔
٭…رزقِ حلا ل کا اہتمام کریں ،حرام غذا عمل کے اثر کو ختم کر دیتی ہے ۔
٭…ہر عمل ش تعالیٰ جل شانہ‘ کی رضا کے لئے کریں ،مالک راضی ہو گا، تو کام بنے گا ۔
٭…فرائض کا اہتمام کریں ، جو لوگ نماز اور دیگر فرائض ادا نہیں کرتے ان کے اعمال بے اثر رہتے ہیں ۔
٭…حرام کاموں سے بچیں وہ کا م جنہیں شریعت نے حرام قرار دے دیا ہے ،ان کا ارتکاب روحا نیت کو نقصا ن پہنچا تا ہے ،تب عمل کار گر نہیں ہو تا ۔
٭…الفاط کی تصحیح کا اہتما م کریں ،الفا ظ غلط پڑھنے سے معنی بدل جا تے ہیں ۔
٭…طہارت کا اہتما م کریں،خود بھی پاک وصا ف ہوں ،لباس اور جگہ بھی پاک وصاف رکھیں ۔
٭…عاجزی اور آہ وزاری کے ساتھ عمل کریں ۔
٭…صرف وہ عمل کریں ،جن کی شرعًا اجازت ہو۔
(استفادہ:لطف اللطیف از :حضرت مولا نامحمد مسعودازہر مدظلہ‘)