حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَتْ قُرَيْشٌ تَصُومُ عَاشُورَائَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُهُ فَلَمَّا هَاجَرَ إِلَی الْمَدِينَةِ صَامَهُ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ فَلَمَّا فُرِضَ شَهْرُ رَمَضَانَ قَالَ مَنْ شَائَ صَامَهُ وَمَنْ شَائَ تَرَکَهُ
ترجمہ:
زہیر بن حرب، جریر، ہشام بن عروہ، سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ قریش جاہلیت کے زمانہ میں عاشورہ کے دن روزہ رکھتے تھے اور رسول اللہ ﷺ نے بھی جب مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی تو اپنے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کو بھی اس کا روزہ رکھنے کا حکم فرمایا تو جب رمضان کے مہینے کے روزے فرض کر دئیے گئے تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ جو چاہے یوم عاشورہ کا روزہ رکھے اور جو چاہے چھوڑ دے۔

کیافرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بعض لوگ بزرگوں کے عرس میں شرکت کرنے کے لئے خاص قسم کا جوڑا پہن کر جاتے ہیں اوراس جوڑے کو احرام کہتے ہیں۔ایساسمجھنا اورکہنا صحیح ہے ؟
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مسئولہ میںاس طرح کرنا اورکہنا صحیح نہیں ہے بلکہ بدعت ہے اور لفظ احرام جوبیت اﷲ کی زیارت کے لئے جاتے وقت پہننے والے کپڑوں پر بولاجاتاہے اسے ایسی جگہ جاتے وقت پہننے والے کپڑوں پر بولنا جہاں دنیا بھر کی خرافات ہوتی ہیں قطعاصحیح نہیں ہے۔
لمافی المشکوۃ (صـ۲۷):عن عائشةرضی الله عنھا قالت : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : ” من أحدث في أمرنا هذا ما ليس منه فهو رد ” ۔
وفی المرقات (۱/۲۱۵) تحت ھذہ الروایۃ : قال القاضی المعنی من احدث فی الاسلام رأیا لم یکن لہ من الکتاب والسنۃ سندظاھر اوخفی ملفوظ اومستنبط فہومردود علیہ۔
(۱۸۱) عاشورہ کی رسومات اور بدعات
سؤال
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بار ے میں کہ محرم الحرام کے پہلے عشرے میں وعظ و نصیحت کی مجالس کا انعقاد ختم قرآن اور حضرت حسین کا ذکرِ شہادت بنیت ثواب اور ان کو ثواب پہنچانا کیا شریعت مطہرہ سے یہ چیزیں ثابت ہیں یا نہیں؟مفصل جواب عنایت فرمائیں۔
الجواب بعون الملک الوھاب
مذکورہ چیزوں کا شریعت مطہرہ میں کوئی ثبوت نہیں بلکہ یہ ساری چیزیں روافض کی گھڑی ہوئی ہیں کیونکہ دس محرم کا اور ایک دن پہلے یا ایک دن بعد کاروزہ رکھنا مشروع ہے۔پس روزے کے ماسوا دس محرم میں دیگر چیزیں ممنوع اور بدعت کے زمرے میں شامل ہیں۔نیز یہ روافض کے ساتھ تشبہ کی بنا پر بھی ناجائز ہیں۔