رَمی

(شیطان کو کنکریاں مارنا)

شیطان کو کنکریاں مارنے کی کیا علت ہے؟

س… حج مبارک کے موقع پر شیطان کو جو کنکریاں ماری جاتی ہیں، کیا اس کی علت وہ ہاتھیوں کا لشکر ہے جس پر اللہ جل شانہ نے کنکریاں برسواکر پامال کیا تھا یا حضرت ابراہیم علیہ السلام کا وہ واقعہ ہے جس میں شیطان نے متعدّد دفعہ بہکایا تھا؟ ممکن ہے اس موقع کی علّتیں بہت سی ہوں، اُمید ہے رائج علت تحریر فرماکر ہمارے مسئلے کا حل فرمادیں گے۔

ج… غالباً حضرت ابراہیم علیہ السلام والا واقعہ ہی اس کا سبب ہے، مگر یہ علت نہیں۔ ایسے اُمور کی علت تلاش نہیں کی جاتی، بس جو حکم ہو اس کی تعمیل کی جاتی ہے، اور حج کے اکثر افعال و ارکان عاشقانہ انداز کے ہیں، کہ عقلاء ان کی علّتیں تلاش کرنے سے قاصر ہیں۔

شیطان کو کنکریاں مارنے کا وقت

س… شیطان کو کنکریاں مارنے کا وقت کس وقت سے شروع ہوتا ہے اور کب تک کنکریاں مارنا جائز ہے؟ برائے مہربانی اس کو بھی تفصیل سے تحریر فرمائیں۔

ج… پہلے دن دسویں ذوالحجہ کو صرف جمرہ عقبہ (بڑا شیطان) کی رَمی کی جاتی ہے، اس کا وقت صبحِ صادق سے شروع ہوجاتا ہے مگر طلوعِ آفتاب سے پہلے رَمی کرنا خلافِ سنت ہے، اس کا وقتِ مسنون طلوعِ آفتاب سے زوال تک ہے، زوال سے غروب تک بلاکراہت جواز کا وقت ہے، اور غروب سے اگلے دن کی صبحِ صادق تک کراہت کے ساتھ جائز ہے، لیکن اگر کوئی عذر ہو تو غروب کے بعد بھی بلاکراہت جائز ہے۔ گیارہویں اور بارہویں کی رَمی کا وقت زوال کے بعد سے شروع ہوتا ہے، غروبِ آفتاب تک بلاکراہت، اور غروب سے صبحِ صادق تک کراہت کے ساتھ جائز ہے۔ مگر آج کل ہجوم کی وجہ سے غروب سے پہلے رَمی نہ کرسکے تو غروب کے بعد بلاکراہت جائز ہے۔ تیرہویں تاریخ کی رَمی کا مسنون وقت تو زوال کے بعد ہے، لیکن صبحِ صادق کے بعد زوال سے پہلے اس دن کی رَمی کرنا امام ابوحنیفہ کے نزدیک کراہت کے ساتھ جائز ہے۔

رات کے وقت رَمی کرنا

س… رَمیٴ جمرات کے وقت کافی رش ہوتا ہے اور حجاج پاوٴں تلے دَب کر مرجاتے ہیں، تو کیا کمزور مرد و عورت بجائے دن کے رات کے کسی حصے میں رَمی کرسکتے ہیں؟ جبکہ وہاں کے علماء کا کہنا ہے کہ چوبیس گھنٹے رَمیٴ جمار کرسکتے ہیں۔

ج… طاقت ور مردوں کو رات کے وقت رَمی کرنا مکروہ ہے، البتہ عورتیں اور کمزور مرد اگر عذر کی بنا پر رات کو رَمی کریں تو ان کے لئے نہ صرف جائز بلکہ مستحب ہے۔

رَمیٴ جمار میں ترتیب بدل دینے سے دَم واجب نہیں ہوتا

س… ایک صاحب نے اس سال حجِ بیت اللہ ادا فرمایا، اور شیطانوں پر کنکریاں مارنے کے سلسلے میں تاریخ دس، گیارہ، بارہ یعنی تین یوم میں بھول یا غلطی سے جمرہٴ عقبہ سے شروع ہوکر جمرہٴ اوّل پر ختم کیں، تو اس غلطی و بھول کی کیا سزا و جزا ہے؟ اس سے حج میں فرق آیا یا نہیں؟

ج… چونکہ جمرات میں ترتیب سنت ہے، واجب نہیں، اور ترکِ سنت پر دَم نہیں آتا، اس لئے نہ حج میں کوئی خرابی آئے گی اور نہ دَم واجب ہوگا۔ البتہ ترکِ سنت سے کچھ اساء ت آتی ہے، یعنی خلافِ سنت کام کیا۔ صورتِ مسئولہ میں اگر یہ شخص جمرہٴ اُوْلیٰ کی رَمی کے بعد علی الترتیب جمرہٴ وسطیٰ اور جمرہٴ عقبہ کی رَمی دوبارہ کرلیتا تو اس کا فعل سنت کے مطابق ہوجاتا اور اساء ت ختم ہوجاتی۔

دسویں ذی الحجہ کو مغرب کے وقت رَمی کرنا

س… لوگوں کے کہنے کے مطابق کہ دسویں ذی الحجہ کو رَمی کرنے میں کافی دُشواری ہوتی ہے، خواتین ہمارے ساتھ تھیں، ہم نے صبح کے بجائے مغرب کے وقت رَمی کی، کیا یہ عمل صحیح ہوا؟

ج… مغرب تک رَمی کی تأخیر میں کوئی حرج نہیں، لیکن شرط یہ ہے کہ جب تک رَمی نہ کرلیں تب تک تمتع اور قران کی قربانی نہیں کرسکتے، اور جب تک قربانی نہ کرلیں، بال نہیں کٹا سکتے، اگر آپ نے اس شرط کو ملحوظ رکھا تو ٹھیک کیا۔

کسی سے کنکریاں مروانا

س… میں نے اپنے شوہر کے ساتھ حج کیا ہے، چونکہ میرے شوہر بہت بیمار ہوگئے تھے اور میرے ساتھ اپنا کوئی خاص نہیں تھا، جس کی وجہ سے میں کنکریاں خود نہیں مارسکی، نہ میرے شوہر۔ ہمارے ساتھ جو اور لوگ تھے ان کی بھی کوئی عورت نہیں گئی کنکریاں مارنے، ان کی طرف سے اور میری اور میرے شوہر کی طرف سے ہمارے ساتھ والے مردوں نے ہی کنکریاں مار دیں۔ میں نے ایک کتاب میں پڑھا ہے کہ جو آدمی نماز کھڑے ہوکر پڑھ سکتا ہے وہ کنکریاں خود مارے، اور اگر ایسا نہ کرے تو اس کا فدیہ دے۔ اب مجھے بہت فکر ہوگئی ہے، آپ مجھے بتائیں کہ مجھے کیا کرنا چاہئے؟ ہم نے اپنی قربانی بھی انہیں لوگوں کی معرفت کرائی تھی۔

ج… آپ کے ذمہ قربانی لازم ہوگئی، مکہ جانے والے کسی آدمی کے ہاتھ رقم بھیج دیجئے اور اس کو تاکید کردیجئے کہ وہ بکری ذبح کرادے۔

کیا ہجوم کے وقت خواتین کی کنکریاں دُوسرا مار سکتا ہے؟

س… خواتین کو کنکریاں خود مارنی چاہئیں، دن کو رَش ہو تو رات کو مارنی چاہئیں، کیا خواتین خود مارنے کے بجائے دُوسروں سے کنکریاں مروا سکتی ہیں؟

ج… رات کے وقت رَش نہیں ہوتا، عورتوں کو اس وقت رَمی کرنی چاہئے۔ خواتین کی جگہ کسی دُوسرے کا رَمی کرنا صحیح نہیں، البتہ اگر کوئی ایسا مریض ہو کہ رَمی کرنے پر قادر نہ ہو تو اس کی جگہ رَمی کرنا جائز ہے۔

جمرات کی رَمی کرنا

س… دُوسرے کی طرف سے منیٰ میں شیطان کو کنکریاں مارنے کا طریقہ کیا ہے؟

ج… حالتِ عذر میں دُوسرے کی طرف سے رَمی کرنے کا طریقہ فقہاء نے یوں لکھا ہے کہ پہلے اپنی طرف سے سات کنکریاں مارے اور پھر دُوسرے کی طرف سے نیابت کے طور پر سات کنکریاں مارے۔ ایک کنکری اپنی طرف سے مارنا اور دُوسری دُوسرے شخص کی طرف سے مارنے کو مکروہ لکھا ہے۔

بیمار یا کمزور آدمی کا دُوسرے سے رَمی کروانا

س… ایک شخص بیماری یا کمزوری کی حالت میں حج کرتا ہے، اب وہ جمرات کی رَمی کس طرح کرے؟ کیا وہ کسی دُوسرے سے رَمی کرواسکتا ہے؟

ج… جو شخص بیماری یا کمزوری کی وجہ سے کھڑے ہوکر نماز نہ پڑھ سکتا ہو، اور جمرات تک پیدل یا سوار ہوکر آنے میں سخت تکلیف ہوتی ہو تو وہ معذور ہے، اور اگر اس کو آنے میں مرض بڑھنے یا تکلیف ہونے کا اندیشہ نہیں ہے، تو اَب اس کو خود رَمی کرنا ضروری ہے، اور دُوسرے سے رَمی کرانا جائز نہیں۔ ہاں! اگر سواری یا اُٹھانے والا نہ ہو تو وہ معذور ہے اور معذور دُوسرے سے رَمی کراسکتا ہے، جس کو معذوری نہ ہو اس کا دُوسرے کے ذریعہ رَمی کرانا جائز نہیں۔ بہت سے لوگ محض ہجوم کی وجہ سے دُوسرے کو کنکریاں دے دیتے ہیں، ان کی رَمی نہیں ہوتی۔ البتہ سخت ہجوم میں ضعیف و ناتواں لوگ پس جاتے ہیں، گو وہ چلنے سے معذور نہیں، لہٰذا ان کے لئے رات کو رَمی کرنا افضل ہے۔

دس ذوالحجہ کو رَمیٴ جمار کے لئے کنکریاں دُوسرے کو دے کر چلے آنا جائز نہیں

س… میرے ایک دوست جن کا تعلق انڈیا سے ہے، اس مرتبہ ان کا ارادہ حج کرنا کا بھی ہے اور اپنے وطن جاکر گھر والوں کے ساتھ عید کرنے کا بھی۔ جبکہ عربی کیلنڈر کے مطابق عربی کی دس بروز جمعرات ہے اور اس طرح سے حج جمعرات کو ہوجاتا ہے، لیکن شیطان کو کنکریاں مارنے کے لئے تین دن تک منیٰ میں رُکنا پڑتا ہے، میرے دوست چاہتے ہیں کہ جمعہ کی صبح والی فلائٹ سے انڈیا روانہ ہوجائیں اور اپنی کنکریاں مارنے کے لئے کسی دُوسرے شخص کو دے دیں، تو کیا اس صورت میں اس کے حج کے تمام فرائض ادا ہوجاتے ہیں اور حج مکمل ہوجاتا ہے یا کہ نہیں؟

ج… جمرات کی رَمی واجب ہے اور اس کے ترک پر دَم لازم آتا ہے، آپ کے دوست بارہویں تاریخ کو زوال کے بعد رَمی کرکے جانا چاہیں تو جاسکتے ہیں۔ اپنی کنکریاں کسی دُوسرے کے حوالے کرکے خود چلے آنا جائز نہیں، ان کا حج ناقص رہے گا، ان کا دَم لازم آئے گا، اور وہ قصداً حج کا واجب چھوڑنے کی وجہ سے گناہ گار ہوں گے۔ تعجب ہے! کہ ایک شخص اتنا خرچ کرکے آئے اور پھر حج کو اَدھورا اور ناقص چھوڑ کر بھاگ جائے۔ اگر ایک سال عید گھر والوں کے ساتھ نہ کی جائے تو کیا حرج ہے؟ واضح رہے کہ جو شخص خود رَمی کرنے پر قادر ہو اس کی طرف سے کسی دُوسرے شخص کا رَمی کردینا کافی نہیں، بلکہ اس کے ذمہ بذاتِ خود رَمی کرنا لازم ہے۔ البتہ اگر کوئی شخص ایسا بیمار یا معذور ہو کہ خود جمرات تک آنے کی طاقت نہیں رکھتا اس کی طرف سے نیابت جائز ہے کہ اس کے حکم سے دُوسرا شخص اس کی طرف سے رَمی کردے۔

۱۲/ذی الحجہ کو زوال سے پہلے رَمی کرنا دُرست نہیں

س… ۱۲/ذوالحجہ کو اکثر دیکھا گیا کہ لوگ زوال سے پہلے رَمی کرنے نکل جاتے ہیں کہ بعد میں رَش ہوجائے گا، اس لئے قبل اَزوقت مار کر نکل جاتے ہیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا یہ عمل دُرست ہے؟ اور اگر دُرست نہیں تو جس نے کرلیا اس پر کیا تاوان آئے گا؟ اس کا حج دُرست ہوا یا فاسد؟

ج… صرف دس ذوالحجہ کی رَمی زوال سے پہلے ہے، ۱۱/، ۱۲/ کی رَمی زوال کے بعد ہی ہوسکتی ہے، اگر زوال سے پہلے کرلی تو وہ رَمی ادا نہیں ہوئی، اس صورت میں دَم واجب ہوگا، البتہ تیرہویں تاریخ کی رَمی زوال سے پہلے کرکے جانا جائز ہے۔

عورتوں اور ضعفاء کا بارہویں اور تیرہویں کی درمیانی شب میں رَمی کرنا

س… عورتوں اور ضعفاء کے لئے تو رات کو کنکریاں مارنا جائز ہے، لیکن بارہویں ذوالحجہ کو اگر وہ غروبِ آفتاب کے بعد ٹھہریں اور رات کو رَمی کریں تو کیا ان پر تیرہویں کی رَمی بھی لازم ہوتی ہے؟ صحیح مسئلہ کیا ہے؟

ج… بارہویں تاریخ کو بھی عورتیں و دیگر ضعفاء و کمزور حضرات رات کو رَمی کرسکتے ہیں، بارہویں تاریخ کو منیٰ سے غروبِ آفتاب کے بعد بھی تیرہویں کی فجر سے پہلے آنا کراہت کے ساتھ جائز ہے۔ اس لئے اگر تیرہویں تاریخ کی صبحِ صادق ہونے سے پہلے منیٰ سے نکل جائیں تو تیرہویں تاریخ کی رَمی لازم نہیں ہوگی، اور اس کے چھوڑنے پر دَم لازم نہیں آئے گا۔ ہاں! اگر تیرہویں کی فجر بھی منیٰ میں ہوگئی تو پھر تیرہویں کی رَمی بھی واجب ہوجاتی ہے، اس کے چھوڑنے سے دَم لازم آئے گا۔

تیرہویں کو صبح سے پہلے منیٰ سے نکل جائے تو رَمی لازم نہیں

س… مسئلہ یہ ہے کہ بارہویں تاریخ کو ہم یعنی عورتوں نے رات کو رَمی کا فعل ادا کیا اور پھر غروب کے بعد وہاں سے نکلے۔ پوچھنا میں یہ چاہتی ہوں کہ غروب کے بعد نکلنے سے تیرہ کا ٹھہرنا ضروری تو نہیں ہوگیا؟ کیونکہ بعض لوگوں نے وہاں بتلایا کہ بارہ کو منیٰ سے دیر سے نکلنے پر تیرہ کی رَمی کرنا واجب ہوجاتی ہے۔ اور یہ بھی بتلائیں کہ ہمارے ان عملوں سے کوئی حج میں نقص و فساد تو نہیں آیا؟ اگر آیا تو اس کا تاوان کیا ہے؟

ج… بارہویں تاریخ کا سورج غروب ہونے کے بعد منیٰ سے نکلنا مکروہ ہے، مگر اس صورت میں تیرہویں تاریخ کی رَمی لازم نہیں ہوتی، بشرطیکہ صبحِ صادق سے پہلے منیٰ سے نکل گیا ہو۔ اور اگر منیٰ میں تیرہویں تاریخ کی صبحِ صادق ہوگئی تو اَب تیرہویں تاریخ کی رَمی بھی واجب ہوگئی، اب اگر رَمی کے بغیر منیٰ سے جائے گا تو دَم لازم ہوگا۔