حج کے اعمال

حج کے ایام میں دُوسرے کو تلبیہ کہلوانا

س… حج کے ایام میں بعض دفعہ دیکھا گیا ہے کہ بس میں سوار ایک آدمی تلبیہ پڑھتا ہے اور باقی اس کی تکرار کرتے ہیں، کیا یہ جائز ہے؟

ج… عوام کی آسانی کے لئے اگر ایسا کیا جاتا ہو تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، ورنہ آواز میں آواز ملاکر تلبیہ نہ کہا جائے۔

اَن پڑھ والدین کو حج کس طرح کرائیں؟

س… زید حج کرنا چاہتا ہے، ساتھ ہی اپنے والد اور والدہ کو بھی حج کروانا چاہتا ہے، لیکن دونوں ماں باپ بالکل اَن پڑھ ہیں۔ سورہٴ فاتحہ تک صحیح نہیں آتی، کوشش کے باوجود سکھانا ناممکن ہے، آیا اس صورت میں حج کے لئے زید اپنے والدین کو ساتھ لے جائے؟ حج صرف نام کے لئے تو نہیں ہوتا، اَز راہِ کرم تفصیل سے سمجھائیے۔

ج… حج میں تلبیہ پڑھنا فرض ہے، اس کے بغیر اِحرام نہیں بندھے گا، ان کو تلبیہ سکھادیا جائے، حج ان کا ہوجائے گا، اور اگر ان کو تلبیہ کے الفاظ یاد نہیں ہوتے تو کم سے کم اتنا تو ہوسکتا ہے کہ اِحرام باندھتے وقت ان کو تلبیہ کے الفاظ کہلادئیے جائیں، اور وہ آپ کے ساتھ ساتھ کہتے جائیں، اس سے تلبیہ کا فرض ادا ہوجائے گا۔

حرم اور حرم سے باہر صفوں کا شرعی حکم

س… حرم میں اور حرم کے باہر نماز کی صفوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟ حرم میں بھی صفوں کے درمیان خاصا فاصلہ ہوتا ہے، اور حرم میں جگہ ہونے کے باوجود حرم کے باہر بھی نماز ہوتی ہے۔ حرم کے باہر ۳، ۴ سو گز بلکہ زیادہ فاصلے تک کوئی صف نہیں ہوتی، سرنگ مِسْفَلہ میں صفیں قائم کرلی جاتی ہیں، کیا ان صفوں میں شامل ہونے سے نماز ہوجاتی ہے؟

ج… حرم شریف میں تو اگر صفوں کے درمیان فاصلہ ہو تب بھی نماز ہوجائے گی، اور حرم شریف سے باہر اگر صفیں متصل ہوں درمیان میں فاصلہ نہ ہو تو نماز صحیح ہے، اور اگر درمیان میں سڑک ہو یا زیادہ فاصلہ ہو تو نماز صحیح نہیں۔

حج کے دوران عورتوں کے لئے اَحکام

س… میرا اسی سال حج کا ارادہ ہے، مگر میں اس بات سے بہت پریشان ہوں کہ اگر حج کے دوران عورتوں کے خاص ایام شروع ہوجائیں تو کیا کرنا چاہئے اور مسجدِ نبوی میں چالیس نمازوں کا حکم ہے، اس دوران اگر ایام شروع ہوجائیں تو کیا کیا جائے؟

ج… آپ کی پریشانی مسئلہ معلوم نہ ہونے کی وجہ سے ہے، حج کے افعال میں سوائے بیت اللہ شریف کے طواف کے کوئی چیز ایسی نہیں جس میں عورتوں کے خاص ایام رُکاوٹ ہوں۔

اگر حج یا عمرہ کا اِحرام باندھنے سے پہلے ایام شروع ہوجائیں تو عورت غسل یا وضو کرکے حج کا اِحرام باندھ لے، اِحرام باندھنے سے پہلے جو دو رکعتیں پڑھی جاتی ہیں، وہ نہ پڑھے۔ حاجی کے لئے مکہ مکرّمہ پہنچ کر پہلا طواف (جسے طوافِ قدوم کہا جاتا ہے) سنت ہے، اگر عورت خاص ایام میں ہو تو یہ طواف چھوڑ دے، منیٰ جانے سے پہلے اگر پاک ہوگئی تو طواف کرلے ورنہ ضرورت نہیں، اور نہ اس پر اس کا کفارہ ہی لازم ہے۔

دُوسرا طواف دس تاریخ کو کیا جاتا ہے، جسے ”طوافِ زیارت“ کہتے ہیں، یہ حج کا فرض ہے، اگر عورت اس دوران خاص ایام میں ہو تو طواف میں تأخیر کرے، پاک ہونے کے بعد طواف کرے۔

تیسرا طواف مکہ مکرّمہ سے رُخصت ہونے کے وقت کیا جاتا ہے، یہ واجب ہے، لیکن اگر اس دوران عورت خاص ایام میں ہو تو اس طواف کو بھی چھوڑ دے، اس سے یہ واجب ساقط ہوجاتا ہے، باقی منیٰ، عرفات، مزدلفہ میں جو مناسک ادا کئے جاتے ہیں ان کے لئے عورت کا پاک ہونا کوئی شرط نہیں۔

اور اگر عورت نے عمرہ کا اِحرام باندھا تھا تو پاک ہونے تک عمرہ کا طواف اور سعی نہ کرے، اور اگر اس صورت میں اس کو عمرہ کے افعال ادا کرنے کا موقع نہیں ملا کہ منیٰ روانگی کا وقت آگیا تو عمرہ کا اِحرام کھول کر حج کا اِحرام باندھ لے اور یہ عمرہ جو توڑ دیا تھا اس کی جگہ بعد میں عمرہ کرلے۔

مسجدِ نبوی میں چالیس نمازیں پڑھنا مردوں کے لئے مستحب ہے، عورتوں کے لئے نہیں، عورتوں کے لئے مکہ مکرّمہ اور مدینہ منوّرہ میں بھی مسجد کے بجائے اپنے گھر میں نماز پڑھنا افضل ہے، اور ان کو مردوں کے برابر ثواب ملے گا۔

عورت کا باریک دوپٹہ پہن کر حرمین شریفین آنا

س… بعض ہماری بہنوں کو حرمین شریفین میں دیکھا گیا ہے کہ حرم میں نماز کے لئے اس حالت میں آتی ہیں کہ باریک دوپٹہ پہن کر اور بغیر پردے کے آتی ہیں، اسی حالت میں نماز و طواف وغیرہ کرتی ہیں، جب ان سے کہا جاتا ہے کہ یہ منع ہے تو وہ کہتی ہیں کہ یہاں کوئی منع نہیں، اللہ تعالیٰ دِلوں کو دیکھتا ہے۔ تو پوچھنا یہ ہے کہ وہاں کیا پردہ نہیں ہوتا؟ کیا وہاں اس طرح نماز و طواف ادا ہوجاتا ہے جس میں بال تک نظر آتے ہیں؟

ج… آپ کے سوال کے جواب میں چند مسائل کا معلوم ہونا ضروری ہے۔

اوّل:… عورت کا ایسا کپڑا پہن کر باہر نکلنا حرام ہے جس سے بدن نظر آتا ہو یا سر کے بال نظر آتے ہوں۔

دوم:… ایسے باریک دوپٹے میں نماز بھی نہیں ہوتی جس سے بال نظر آتے ہوں۔

سوم:… مکہ و مدینہ جاکر عام عورتیں مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھتی ہیں، اور مسجدِ نبوی میں چالیس نمازیں پوری کرنا ضروری سمجھتی ہیں۔ یہ مسئلہ اچھی طرح یاد رکھنا چاہئے کہ حرمین شریفین میں نماز باجماعت کی فضیلت صرف مردوں کے لئے ہے، عورتوں کو وہاں جاکر بھی اپنے گھرمیں نماز پڑھنے کا حکم ہے، اور گھر میں نماز پڑھنا مسجد کی جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے سے افضل ہے۔ ذرا غور فرمائیے! کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب خود بنفسِ نفیس نماز پڑھا رہے تھے اس وقت یہ فرما رہے تھے کہ: ”عورت کا گھر میں نماز پڑھنا مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے سے افضل ہے“ جس نماز میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم امام، اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین مقتدی ہوں، جب اس جماعت کے بجائے عورت کا گھر میں نماز پڑھنا افضل ہو تو آج کی جماعت عورت کے لئے کیسے افضل ہوسکتی ہے؟ حاصل یہ کہ مکہ مکرّمہ اور مدینہ منوّرہ جاکر عورتوں کو اپنے گھروں میں نماز پڑھنی چاہئے اور یہ گھر کی نماز ان کے لئے حرم کی نماز سے افضل ہے، حرم شریف میں ان کو طواف کے لئے آنا چاہئے۔

حج کے مبارک سفر میں عورتوں کے لئے پردہ

س… اکثر دیکھا گیا کہ سفرِ حج میں چالیس حاجیوں کا ایک گروپ ہوتا ہے، جس میں محرَم اور نامحرَم سب ہوتے ہیں، ایسے مبارک سفر میں بے پردہ عورتوں کو تو چھوڑئیے باپردہ عورتوں کا یہ حال ہوتا ہے کہ پردے کا بالکل اہتمام نہیں کرتیں، جب ان سے پردے کا کہا جاتا ہے تو اس پر جواب یہ دیتی: ”اس مبارک سفر میں پردے کی ضرورت نہیں اور مجبوری بھی ہے۔“ اس کے ساتھ یہ بھی دیکھا گیا کہ حرم میں عورتیں نماز و طواف کے لئے باریک کپڑا پہن کر تشریف لاتی ہیں، اور ان کا یہ حال ہوتا ہے کہ خوب آدمیوں کے ہجوم میں طواف کرتی ہیں اور اسی طرح حجرِ اَسود کے بوسے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی کوشش کرتی ہیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ آیا ایسی مجبوری کی حالت میں شریعت کے یہاں پردے میں کوئی رعایت ہے؟ چاہئے تو یہ تھا کہ ایسے مبارک سفر میں حرام سے بچے تاکہ حج مقبول ہو، اس طرح کے کپڑے پہن کر طواف و نماز وغیرہ کے لئے آنا شریعت میں کیا حیثیت رکھتا ہے؟

ج… اِحرام کی حالت میں عورت کو حکم ہے کہ کپڑا اس کے چہرے کو نہ لگے، لیکن اس حالت میں جہاں تک اپنے بس میں ہو، نامحرَموں سے پردہ کرنا ضروری ہے، اور جب اِحرام نہ ہو تو چہرے کا ڈھکنا لازم ہے۔ یہ غلط ہے کہ مکہ مکرّمہ میں یا سفرِ حج میں پردہ ضروری نہیں۔ عورت کا باریک کپڑا پہن کر (جس میں سے سر کے بال جھلکتے ہوں) نماز اور طواف کے لئے آنا حرام ہے اور ایسے کپڑے میں ان کی نماز بھی نہیں ہوتی۔ طواف میں عورتوں کو چاہئے کہ مردوں کے ہجوم میں نہ گھسیں اور حجرِ اَسود کا بوسہ لینے کی بھی کوشش نہ کریں، ورنہ گناہ گار ہوں گی اور ”نیکی برباد، گناہ لازم“ کا مضمون صادق آئے گا۔ عورتوں کو چاہئے کہ حج کے دوران بھی نمازیں اپنے گھر پر پڑھیں، گھر پر نماز پڑھنے سے پورا ثواب ملے گا، ان کا گھر پر نماز پڑھنا حرم شریف میں نماز پڑھنے سے افضل ہے، اور طواف کے لئے رات کو جائیں اس وقت رش نسبتاً کم ہوتا ہے۔

حج و عمرہ کے دوران ایامِ حیض کو دوا سے بند کرنا

س… کیا شرعاً یہ جائز ہے کہ عمرہ یا حج کے دوران خواتین کوئی ایسی دوا استعمال کریں کہ جس سے ایام نہ آئیں اور وہ اپنا عمرہ یا حج صحیح طور پر ادا کرلیں؟

ج… جائز ہے، لیکن جبکہ ”ایام“ حج و عمرہ سے مانع نہیں تو انہیں بند کرنے کا اہتمام کیوں کیا جائے؟ ایام کی حالت میں صرف طواف جائز نہیں، باقی تمام افعال جائز ہیں۔

حاجی، مکہ، منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں مقیم ہوگا یا مسافر؟

س… حاجی، مکہ میں مسافر ہوگا یا مقیم؟ جبکہ وہ پندرہ دن قیام کی نیت کرے، مگر اس قیام کے دوران وہ منیٰ اور عرفات میں بھی پانچ دن کے لئے جائے اور آئے، ایسی صورت میں وہ مقیم ہوگا یا مسافر؟ اور منیٰ اور مکہ شہرِ واحد کے حکم میں ہیں یا دو الگ الگ شہر؟

ج… مکہ، منیٰ، عرفات اور مزدلفہ الگ الگ مقامات ہیں۔ ان میں مجموعی طور پر پندرہ دن رہنے کی نیت سے آدمی مقیم نہیں ہوتا۔ پس جو شخص ۸/ذوالحجہ کو منیٰ جانے سے پندرہ دن پہلے مکہ مکرّمہ آگیا ہو تو وہ مکہ مکرّمہ میں مقیم ہوگیا۔ اب وہ منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں بھی مقیم ہوگا اور پوری نماز پڑھے گا۔ لیکن اگر مکہ مکرّمہ آئے ہوئے ابھی پندرہ دن پورے نہیں ہوئے تھے کہ منیٰ کو روانگی ہوگئی تو یہ شخص مکہ مکرّمہ میں بھی مسافر ہوگا اور منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں بھی قصر نماز پڑھے گا۔ تیرہویں تاریخ کو منیٰ سے واپسی کے بعد اگر اس کا ارادہ پندرہ دن مکہ مکرّمہ میں رہنے کا ہے تو اب یہ شخص مکہ مکرّمہ میں مقیم بن جائے گا، لیکن اگر منیٰ سے واپسی کے بعد بھی مکہ مکرّمہ میں پندرہ دن رہنے کا موقع نہیں تو یہ شخص بدستور مسافر ہی رہے گا۔

آٹھویں ذوالحجہ کو کس وقت منیٰ جانا چاہئے؟

س… آٹھویں ذوالحجہ کو کس وقت منیٰ جانا چاہئے؟ کیا سورج نکلنے سے قبل منیٰ جانا جائز ہے؟

ج… آٹھویں ذوالحجہ کو کسی وقت بھی منیٰ جانا مسنون ہے، البتہ مستحب یہ ہے کہ طلوعِ آفتاب کے بعد جائے اور ظہر کی نماز وہاں پر پڑھے۔ سورج نکلنے سے قبل جانا خلافِ اَوْلیٰ ہے، مگر جائز ہے۔

دس اور گیارہ ذوالحجہ کی درمیانی رات منیٰ کے باہر گزارنا خلافِ سنت ہے

س… ایک شخص نے منیٰ میں قربانی کرنے اور اِحرام کھولنے کے بعد ۱۰/ اور ۱۱/ذوالحجہ کی درمیانی شب مکمل اور ۱۱/ذوالحجہ کا آدھا دن مکہ مکرّمہ میں گزارا اور باقی دن منیٰ میں، اور وہاں ۱۲/ذوالحجہ کی رمی تک رہا، اس شخص کا کیا حکم ہے؟

ج… منیٰ میں رات گزارنا سنت ہے، اس لئے اس نے خلافِ سنت کیا، مگر اس کے ذمہ دَم وغیرہ واجب نہیں۔

منیٰ کی حدود سے باہر قیام کیا تو حج ہوا یا نہیں؟

س… جدہ سے بہت سے افراد گروپ حج کا انتظام کرتے ہیں جو مقرّرہ معاوضے کے عوض لوگوں کے خیمے (رہائش)، خوراک اور ٹرانسپورٹ کا انتظام کرتے ہیں اور حج کراتے ہیں۔ اس بار میں نے اپنی فیملی کے ہمراہ ایسے ہی ایک ادارے سے مقرّرہ رقم دے کر بکنگ کرائی، منیٰ پہنچنے پر معلوم ہوا کہ ان کے خیمے حکومت کی بتائی ہوئی منیٰ کی حدود کے عین باہر ہیں، اب ایسے وقت آپ کچھ بھی بحث کریں نہ رقم واپس مل سکتی ہے، اور نہ باوجود کوشش کرنے کے کسی اور جگہ متبادل انتظام ہوسکتا ہے، لہٰذا ہم سب نے تمام مناسکِ حج پورے کئے اور منیٰ میں وہیں قیام کیا جو کہ منیٰ سے چند قدم باہر تھا، بہت سے سعودی اور دُوسری قومیّتوں کے لوگ بھی وہاں قیام پذیر تھے، اور حکومت کی دُوسری سہولتیں وہاں بھی اسی طرح مہیا کی گئی ہیں جس طرح کہ منیٰ کے اندر دیگر جگہوں پر ہیں، بلکہ کچھ ملکوں جیسے عراق وغیرہ کے باقاعدہ حکومت سے منظور شدہ معلّموں کے خیمے بھی وہاں تھے۔ اب آپ اپنی رائے سے مطلع فرمائیں کہ ان حالات میں منیٰ کی حد سے چند قدم باہر قیام کرنے پر ہمارے حج میں کیا کوئی نقص رہا یا نہیں؟

ج… منیٰ کی حدود سے باہر رہنے کی صورت میں منیٰ میں رات گزارنے کی سنت ادا نہیں ہوگی، حج ادا ہوگیا۔

حاجی، منیٰ اور عرفات میں نماز قصر کرے یا پوری پڑھے؟

س… اس سال میں نے حج کیا، چونکہ پہلے ہم مدینہ شریف کی زیارت کرکے آگئے، بعد میں حج کا ٹائم ہوا، اور پھر ہم مکہ سے منیٰ کے لئے روانہ ہوئے، منیٰ میں قیام کے دوران ہم نے تمام نمازیں قصر ادا کیں، کیا ہماری تمام نمازیں قبول ہوگئیں؟

ج… اگر آپ منیٰ جانے سے پندرہ دن پہلے مکہ مکرّمہ آگئے تھے تو آپ مکہ مکرّمہ میں مقیم ہوگئے اور منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں مقیم ہی رہے، آپ کو پوری نماز پڑھنی لازم تھی، اس لئے آپ کی یہ نمازیں نہیں ہوئیں، ان کو دوبارہ پڑھیں۔ اور اگر منیٰ جانے سے پندرہ دن پہلے آپ نہیں آئے تھے، بلکہ منیٰ جانے میں اس سے کم مدّت کا وقفہ تھا تو آپ مکہ مکرّمہ میں بھی مسافر تھے اور منیٰ، عرفات میں بھی مسافر رہے، اس لئے آپ کا قصر پڑھنا صحیح تھا۔

حج اور عمرہ میں قصر نماز

س… کوئی مسلمان جب عمرہ اور حج مبارک کی نیت سے سعودی عرب کا سفر کرتا ہے تو کیا اس سفر کے دوران اس کو (الف) فرائض کی رکعتیں پوری پڑھنی ہوں گی؟ (ب) قصر کرنا ضرور ہوگا؟ یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ اس سفر کا مقصد صرف عمرہ کرنا، حج کرنا ہے، (د) کعبة اللہ اور مسجدِ نبوی میں بھی قصر نماز پڑھنی ضروری ہوگی؟

ج… کراچی سے مکہ مکرّمہ تک تو سفر ہے، اس لئے قصر کرے گا، اگر مکہ مکرّمہ میں پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کا موقع ہو تو مقیم ہوگا اور پوری نماز پڑھے گا، اور اگر مکہ مکرّمہ میں پندرہ دن ٹھہرنے کا موقع نہیں، مثلاً چودھویں دن اس کو منیٰ جانا ہے (یا اس سے پہلے مدینہ منوّرہ جانا ہے) تو مکہ مکرّمہ میں بھی مسافر ہی رہے گا اور قصر کرے گا۔

عرفات، منیٰ، مکہ مکرّمہ میں نماز قصر پڑھنا

س… آپ کی خدمت میں ایک مسئلہ تحریر کر رہا ہوں، یہ مسئلہ صرف میرا ہی نہیں ہے، بلکہ لاکھوں انسانوں کا ہے، براہِ مہربانی تفصیل سے جواب دیجئے تاکہ لاکھوں انسانوں کا مسئلہ حل ہوجائے۔ ہوائی جہاز سے جانے والے عازمینِ حج کو اس سال گورنمنٹ کی طرف سے ایک ماہ دو روز کی واپسی کی تاریخ ملی تھی، تقریباً نصف حاجیوں کو روانہ ہونے سے پہلے اطلاع ملی کہ مدینہ شریف حج کے بعد جانے کی اجازت ہے، حج سے پہلے نہیں جاسکتے۔ میرا جہاز جس روز مکہ شریف پہنچا تو اس جہاز کے تمام حاجیوں کو منیٰ جانے میں صرف دس روز باقی تھے، اور ان تمام حاجیوں کو ۲۲روز مکہ شریف اور حج کے سفر میں گزارنے ہیں، اور آخر کے دس دن مدینہ شریف اور جدہ میں گزارنے ہیں، کیونکہ ہم لوگوں کو مدینہ شریف حج سے پہلے جانے کی اجازت نہیں تھی اور اس کی اطلاع جانے سے پہلے ہی کراچی میں مل گئی تھی۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ پانچ روز جو حج کے سفر میں گزارے جو مکہ شریف سے تقریباً چار چھ میل کے فاصلے پر ہے، تو حج کے سفر کے دوران نمازیں بحیثیت مقیم پڑھنی ہیں یا قصر؟ اور مکہ شریف میں کوئی نماز کسی مجبوری کی وجہ سے باجماعت سے رہ جائے تو وہ نماز مقیم پڑھنی ہے یا قصر؟ مدینہ شریف اور جدہ میں تو بہرحال قصر ہی پڑھنی ہیں کیونکہ یہاں پندرہ روز سے کم کا قیام ہے۔

ج… مقیم ہونے کے لئے یہ شرط ہے کہ ایک ہی جگہ کم از کم پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت ہو۔ اور مکہ مکرّمہ، منیٰ، عرفات یہ ایک جگہ نہیں ہے، بلکہ الگ الگ تین جگہیں ہیں، اس لئے جن لوگوں کو منیٰ جانے سے پہلے مکہ شریف میں پندرہ دن ٹھہرنے کا وقفہ مل جائے وہ مقیم ہوں گے، اور منیٰ، عرفات میں بھی پوری ہی نماز پڑھیں گے، اسی طرح منیٰ کے اعمال سے فارغ ہوکر پندرہ دن مکہ مکرّمہ میں ٹھہرنا ہو تب بھی مقیم ہوں گے، لیکن جن لوگوں کو منیٰ سے آنے کے بعد بھی مکہ شریف میں پندرہ دن ٹھہرنے کا موقع نہیں ملتا وہ مسافر ہوں گے، چنانچہ آپ مسافر تھے۔

وقوفِ عرفہ کی نیت کب کرنی چاہئے؟

س… یومِ عرفہ کو وقوف کی نیت کس وقت کرنی چاہئے؟

ج… وقوفِ عرفہ کا وقت زوال سے شروع ہوتا ہے، یومِ عرفہ کو زوال کے بعد جس وقت بھی میدانِ عرفات میں داخل ہوجائے وقوفِ عرفہ کی نیت کرنی چاہئے، اگر نیت نہ بھی کرے اور وقوف ہوجائے تو فرض ادا ہوجائے گا۔

عرفات کے میدان میں ظہر و عصر کی نماز قصر کیوں کی جاتی ہے؟

س… یوم الحج یعنی ۹/ذوالحجہ کو مقامِ عرفات میں مسجدِ نمرہ میں جو ظہر اور عصر کی نمازیں ایک ساتھ پڑھی جاتی ہیں وہ ہمیشہ قصر کیوں پڑھی جاتی ہیں؟ جبکہ مکہ معظمہ سے عرفات کے میدان کا فاصلہ تین چار میل ہے، اور قصر کے لئے مقامِ قیام سے ۴۸ میل یا ایسے ہی کچھ فاصلے کا ہونا ضروری ہے۔

ج… ہمارے نزدیک عرفات میں قصر صرف مسافر کے لئے ہے، مقیم پوری نماز پڑھے گا۔ سعودی حضرات کے نزدیک قصر مناسک کی وجہ سے ہے، اس لئے امام خواہ مقیم ہو، قصر ہی کرے گا۔

عرفات میں نمازِ ظہر و عصر جمع کرنے کی شرط

س… عرفات کے میدان میں ظہر اور عصر کی نمازیں قصر ملاکر جماعت کے ساتھ پڑھی جاتی ہیں، لیکن اگر کوئی شخص امام کے ساتھ جماعت میں شریک نہیں ہوسکا اور اب اکیلے نماز پڑھتا ہے تو اسے دونوں نمازیں اپنے اپنے وقت پر پڑھنی ہوں گی یا دونوں نمازیں اکیلے ہونے کی صورت میں بھی اکٹھی پڑھے گا؟ نیز اگر اپنے خیمے میں دُوسری جماعت کے ساتھ شریک ہو تو امام کو صرف ظہر پڑھانی چاہئے یا ظہر اور عصر اکٹھی؟

ج… عرفات میں ظہر اور عصر جمع کرنے کے لئے امامِ اکبر کے ساتھ جو مسجدِ نمرہ میں ظہر و عصر پڑھاتا ہے، اس جماعت میں شرکت شرط ہے، پس جو لوگ مسجدِ نمرہ کی دونوں نمازوں (ظہر و عصر) یا کسی ایک کی جماعت میں شریک نہ ہوں ان کے لئے ظہر و عصر کو اپنے اپنے وقت پر پڑھنا لازم ہے، خواہ وہ جماعت کرائیں یا اکیلے اکیلے نماز پڑھیں، ان کے لئے ظہر و عصر کو جمع کرنا جائز نہیں۔

عرفات میں ظہر و عصر اور مزدلفہ میں مغرب و عشاء یکجا پڑھنا

س… حج کے موقع پر حجاجِ کرام کو ایک مقام پر دو نمازوں کو یکجا پڑھنے کا حکم ہے، لہٰذا مطلع کریں وہ دو وقت کی نمازیں کون سی ہیں؟ اور اگر کوئی شخص ان دو نمازوں کو یکجا نہ پڑھے (جان بوجھ کر) بلکہ اپنے اوقات میں پڑھے تو کیا اس شخص کی نمازیں قبول ہوں گی؟

ج… عرفات کے میدان میں عرفہ کے دن ظہر اور عصر کی نماز، ظہر کے وقت میں پڑھی جاتی ہے بشرطیکہ مسجدِ نمرہ کے امام کے ساتھ نماز پڑھی جائے۔ اگر اس کے ساتھ نماز نہیں پڑھی تو امام ابوحنیفہ کے نزدیک دونوں نمازیں اپنے اپنے وقت میں ادا کی جائیں، اور ہر نماز کی جماعت اس کے وقت میں کرالی جائے۔ اور یومِ عرفہ کی شام کو غروبِ آفتاب کے بعد عرفات سے مزدلفہ جاتے ہیں اور نمازِ مغرب اور عشاء دونوں مزدلفہ پہنچ کر ادا کرتے ہیں۔ اگر کسی نے مغرب کی نماز عرفات میں یا راستے میں پڑھ لی تو جائز نہیں، مزدلفہ پہنچ کر دوبارہ مغرب کی نماز پڑھے، اس کے بعد عشاء کی نماز پڑھے۔

س… کیا مزدلفہ میں نمازیں جماعت سے نہیں پڑھتے ہیں، فرداً فرداً پڑھتے ہیں؟

ج… نہیں! بلکہ جماعت کے ساتھ پڑھی جاتی ہیں۔

مزدلفہ اور عرفات میں نمازیں جمع کرنا اور ادا کرنے کا طریقہ

س… عرفات میں ظہر و عصر کو جو اکٹھے یعنی جمع کرکے ایک وقت میں نماز پڑھتے ہیں، اس کے لئے کیا کیا شرائط ہیں؟ کیونکہ میں نے اس مرتبہ عرفہ کی مسجد میں نماز پڑھی تو ہماری مسجد کے مولوی صاحب کا کہنا ہے کہ وہاں ان کے پیچھے نماز پڑھنا ہماری شرائط کے مطابق نہیں ہے۔ آپ سے پوچھنا ہے کہ اگر کوئی شخص ان شرائط کا لحاظ نہ رکھتے ہوئے نماز پڑھ لے تو اس کے لئے کیا تاوان ہے اور کیا حکم ہے؟

ج… مسجدِ نمرہ کے امام کے ساتھ ظہر و عصر کی نمازیں جمع کرنا جائز ہے، مگر اس کے لئے چند شرائط ہیں۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ قصر صرف امامِ مسافر کرسکتا ہے، اگر امام مقیم ہو تو اس کو پوری نماز پڑھنی ہوگی۔ سنا یہ تھا کہ مسجدِ نمرہ کا امام مقیم ہونے کے باوجود قصر کرتا ہے، اس لئے حنفی ان کے ساتھ جمع نہیں کرتے تھے، لیکن اگر یہ تحقیق ہوجائے کہ امام مسافر ہوتا ہے تو حنفیہ کے لئے امام کی ان نمازوں میں شریک ہونا صحیح ہے، ورنہ دونوں نمازیں اپنے اپنے وقت پر اپنے خیموں میں ادا کریں۔

س… اسی طرح مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں جو جمع کرکے ایک وقت میں پڑھتے ہیں اس کے لئے بھی کیا شرائط ہیں؟ اور ان دونوں کو جمع کرنے کے لئے کن چیزوں کا لحاظ رکھنا ضروری ہے؟ اور کیا مرد اور عورتوں تمام پر ضروری ہے، کوئی مستثنیٰ بھی ہیں؟ اور جو اس کو قصداً ترک کرے یا سہواً تو اس کے لئے کیا حکم ہے؟

ج… مزدلفہ میں مغرب و عشاء کا جمع کرنا حاجیوں کے لئے ضروری ہے، مغرب کو مغرب کے وقت میں پڑھنا ان کے لئے جائز نہیں، اس میں مرد اور عورت دونوں کا ایک ہی حکم ہے۔

س… مزدلفہ میں جو مغرب و عشاء کو جمع کریں گے آیا ان کو جماعت کے ساتھ پڑھنا ضروری ہے یا الگ الگ بھی پڑھ سکتے ہیں؟ آیا ان دونوں نمازوں کو دو اذان و اقامت کے ساتھ پڑھیں گے یا ایک اذان و اقامت کے ساتھ پڑھیں گے؟ ساتھ یہ بھی بتلائیں کہ مغرب و عشاء کے درمیان مغرب کی سنتیں یا نوافل بھی پڑھیں گے یا فقط فرض نماز پڑھ کر فوراً عشاء کی نماز پڑھیں گے؟

ج… مغرب و عشاء جماعت کے ساتھ پڑھی جائیں، اگر جماعت نہ ملے تو اکیلا پڑھ لے۔ دونوں نمازیں ایک اذان اور ایک اقامت کے ساتھ پڑھی جائیں، دونوں نمازوں کے درمیان سنتیں نہ پڑھی جائیں بلکہ سنتیں بعد میں پڑھیں، اور اگر مغرب پڑھ کر اس کی سنتیں پڑھیں تو عشاء کے لئے دوبارہ اقامت کی جائے۔

مزدلفہ میں وتر اور سنتیں پڑھنے کا حکم

س… مزدلفہ پہنچ کر عشاء اور مغرب کی نماز پڑھنے کے بعد سنت اور وتر واجب پڑھنے ضروری ہیں یا کہ نہیں؟

ج… وتر کی نماز تو واجب ہے، اور اس کا ادا کرنا مقیم اور مسافر ہر ایک کے ذمہ لازم ہے۔ باقی رہیں سنتیں! تو سننِ موٴکدہ کا ادا کرنا مقیم کے لئے تو ضروری ہے، مسافر کو اختیار ہے کہ پڑھے یا نہ پڑھے۔

مزدلفہ کا وقوف کب ہوتا ہے؟ اور وادیٴ محسَّر میں وقوف کرنا اور نماز ادا کرنا

س… مسئلہ یہ ہے کہ مزدلفہ میں تو رات کو عرفہ سے پہنچیں گے، اس کے بعد اس کا وقوف کب سے شروع ہوتا ہے جو کہ واجب ہے اور کب تک ہوتا ہے؟ اور اس میں (مزدلفہ میں) فجر کی نماز کس وقت پڑھیں گے، آیا اوّل وقت میں یا آخر وقت میں؟ ساتھ یہ بتلائیں کہ اگر کوئی شخص اس وادی میں جو کہ مزدلفہ کے ساتھ ہے جس میں اصحابِ فیل کا واقعہ پیش آیا تھا، نماز ادا کرلے، پھر معلوم ہو کہ یہ وہ جگہ ہے جس میں جلدی سے گزرنے کا حکم ہے تو کیا نماز کو لوٹائے گا یا ادا ہوجائے گی؟

ج… وقوفِ مزدلفہ کا وقت ۱۰/ذوالحجہ کو صبحِ صادق سے لے کر سورج نکلنے سے پہلے تک ہے۔ سنت یہ ہے کہ صبحِ صادق ہوتے ہی اوّل وقت نمازِ فجر ادا کی جائے، نماز سے فارغ ہوکر وقوف کیا جائے اور سورج نکلنے سے پہلے تک دُعا و اِستغفار اور تضرّع و اِبتہال میں مشغول ہوں۔ جب سورج نکلنے کے قریب ہو تو منیٰ کی طرف چل پڑیں اور وادیٴ محسَّر میں وقوف جائز نہیں۔

یوم النحر کے کن افعال میں ترتیب واجب ہے؟

س… ”فضائلِ حج“ صفحہ:۲۱۴، ۲۱۵ پر دسویں تاریخ کا ذکر ہے، اور حضرتِ شیخ رحمة اللہ علیہ لکھتے ہیں: ”اس دن میں چار کام کرنے ہیں: رَمی، ذبح، سر منڈانا اور طوافِ زیارت کرنا“ یہی ترتیب ان کی ہے۔ اس میں بہت سے حضرات سے بھول وغیرہ کی وجہ سے ترتیب میں تقدّم و تأخر ہوا، ہر شخص آکر عرض کرتا کہ مجھ سے بجائے اس کے ایسا ہوگیا، حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: ”اس میں کوئی گناہ نہیں۔“ اب اس ترتیب میں تقدیم و تأخیر ہو تو دَم واجب بتایا جاتا ہے (معلّم الحجاج ص:۲۵۳)۔ اگر مفرِد یا قارِن نے یا متمتع نے رَمی سے پہلے سر منڈایا، یا قارن اور متمتع نے ذبح سے پہلے سر منڈایا، قارِن اور متمتع نے رَمی سے پہلے ذبح کیا تو دَم واجب ہوگا، کیونکہ ان چیزوں میں ترتیب واجب ہے۔ یہ فرق سمجھ میں نہیں آیا، برائے مہربانی اس کی وضاحت فرمادیں۔

ج… یوم النحر کے چار افعال ہیں، یعنی رَمی، ذبح، حلق اور طوافِ زیارت۔ اوّل الذکر تین چیزوں میں ترتیب واجب ہے، تقدیم و تأخیر کی صورت میں دَم واجب ہوگا۔ مگر طوافِ زیارت اور تین افعالِ مذکورہ کے درمیان ترتیب واجب نہیں بلکہ مستحب ہے۔ پس اگر طوافِ زیارت ان تین سے پہلے کرلیا جائے تو کوئی دَم لازم نہیں۔ حدیث میں ان تین افعال کے آگے پیچھے کرنے والوں کو جو فرمایا گیا ہے کہ: ”کوئی حرج نہیں!“ حنفیہ اس میں یہ تأویل کرتے ہیں کہ اس وقت افعالِ حج کی تشریع ہو رہی تھی، اس لئے خاص اس موقع پر بھول چوک کر تقدیم و تأخیر کرنے والوں کو گناہ سے بَری قرار دیا، مگر چونکہ دُوسرے دلائل سے ان افعال میں ترتیب کا وجوب ثابت ہوتا ہے اس لئے دَم واجب ہوگا، واللہ اعلم!

دَم کہاں ادا کیا جائے؟

س… عرض یہ ہے کہ ہم سب سے دورانِ حج اِحرام باندھنے کے سلسلے میں غلطی ہوگئی تھی جس کا ہم کو دَم ادا کرنا ہے،لیکن ہم یہ ادا نہیں کرسکے۔ اس کے علاوہ مکہ و مدینہ دوبارہ جانے کی سعادت ابھی تک نصیب نہیں ہوئی، کچھ عرصہ بعد ہم چھٹی پر کراچی جارہے ہیں، پس عرض یہ ہے کہ یہ دَم جو ہم کو ادا کرنا ہے، کیا کراچی میں کرسکتے ہیں یا نہیں؟

ج… حج و عمرہ کے سلسلے میں جو دَم واجب ہوتا ہے اس کا حدودِ حرم میں ذبح کرنا ضروری ہے، دُوسری جگہ ذبح کرنا دُرست نہیں۔ آپ کسی حاجی کے ہاتھ اتنی رقم بھیج دیں اور اس کو تاکید کردیں کہ وہ وہاں بکرا خرید کر حدودِ حرم میں ذبح کرادے، اس کا گوشت صرف فقراء و مساکین کھاسکتے ہیں، مال دار لوگ نہیں کھاسکتے۔