ایک صاحب کہنے لگے میں دنیا جہاں کی تمام دواؤں سے عاجز آچکا تھا میرا جی چاہتا تھا کہ اب میں کسی دوائی کی طرف توجہ ہی نہ کروں لیکن جب سے میں نے یہ تیل استعمال کرنا شروع کیا میں خود حیران ہوا کہ یہ تیل نہیں کوئی آسمانی نعمت ہے جو اللہ نے ہمیں دی ہے۔
کچھ عرصہ قبل عبقری میں ایک تجربہ چھپا تھا جس میں لکھا تھا کہ اگر آپ اپنے بالوں کو شاندار کرنا چاہتےہیں ‘جلد کو سلکی اور بال بڑھانا چاہتےہیں اور چاہتے ہیں کہ بال گرنا بند ہوجائیں‘ گنجا پن ختم ہوجائے اور وہ لوگ جن کے بالوں کی جڑیں کھوکھلی ہیں ان کی جڑیں مضبوط ہوجائیں اور واقعی زلف دراز ہوجائیں۔ ایسے لوگ جن کےبال جلد سفید ہورہےہیں ان کے بال کالے ہوجائیں اور جلد سفیدی کے داغ سے بچ جائیں یا ایسی خواتین و مرد حضرات جو مصنوعی وگ استعمال کرتے ہیںان کے بال پھر سے اگیں اور بہترین شاندار اگیں‘ خوبصورتی کی آخری منزلیں کو چھوجائیں تو ایسے لوگوں کیلئے ایک سستا اور بالکل سستا ٹوٹکہ چھپا تھا یعنی بنولے کا خالص تیل لے کر اس میں مولی کے پتے کتر کر تھوڑا تھوڑا کرکے جلاتے جائیں یہ دونوں چیزیں ہم وزن ہوں جب سارے پتے جل جائیں تو چھان کر یہ تیل سنبھال کر رکھیں اور بالوں کی جڑوں میں روزانہ لگائیں۔ بنولے کا خالص تیل مارکیٹ میں بھی مل جاتا ہے اور بنولا کی آئل ملوں میں بھی آسانی سے مل جاتا ہے۔
ایک دفعہ ایک ڈاکٹر مجھے کہنے لگے میرے سر میں پھنسیاں تھیں اور بہت سخت خارش تھی‘ بال گررہے تھے ایک کامیاب تجربہ کار انسان نے مجھے کہا کہ بنولے کی کھل لے کر اس کو رات کو گھرے میں بھگو دیں‘ صبح اس نتھرےپانی سے سر دھوئیں کیونکہ بنولے کی کھل میں بھی کچھ نہ کچھ تیل باقی ہوتا ہے مقصود وہ نتھرا ہوا تیل ہی ہے جب خود تیل براہ راست آجائے تو پھر اس کھل کی لمبی چوڑی تکلیف کو برداشت کرنا کیسا۔۔۔؟؟؟
یہ تجربہ عبقری میں چھپا بے شمار لوگوں نے اسے آزمایا اب چند لوگوں کے تجربات مشاہدات اور خود اپنے تجربات و مشاہدات مزید آپ کی خدمت میں عرض کرنا چاہوں گا:۔
پشاور کے ہمارے ایک محسن ریاض صاحب نے بتایا کہ انہوں نے یہ تیل بنایا کتنے لوگ ایسے ہیں جن کے بال گرتے تھے اور جن کا ماتھا بہت گہرا ہوچکا تھا‘ سر گنجا ہوچکا تھا یا ایسے لوگ جن کے بال دو شاخہ ہوچکے تھے‘ جڑیں کمزور تھیں جب انہیں یہ تیل دیا تو اس کے حیرت انگیز رزلٹ ملے۔ ایک نہیں کئی لوگ اس تیل کی افادیت سے مستفید ہوئے اور اس تیل کے کمالات سے فائدہ پایا جس نے بھی چند دن‘ چند ہفتے‘ چند مہینے یہ تیل استعمال کیا اسے حیرت انگیز اس کے رزلٹ ملے۔
ایک صاحب کہنے لگے میں دنیا جہاں کی تمام دواؤں سے عاجز آچکا تھا میرا جی چاہتا تھا کہ اب میں کسی دوائی کی طرف توجہ ہی نہ کروں لیکن جب سے میں نے یہ تیل استعمال کرنا شروع کیا میں خود حیران ہوا کہ یہ تیل نہیں کوئی آسمانی نعمت ہے جو اللہ نے ہمیں دی ہے۔ ایک خاتون نے خط لکھا کہنے لگی میں نے اس تیل کو بنایا اور اپنے گھر کے تمام بچوں کو استعمال کرایا اب تو عالم یہ ہے کہ پڑوسی جب ہمارے بالوں کی کیفیت دیکھتے ہیں تو اس وقت بول پڑتے ہیں آپ نے کہیں باہر کے ملک سے کوئی تیل یا شیمپو منگوایا ہے تو خاتون لکھتی ہے مجھے تو یہ لفظ شیمپو ایک ’’گالی‘‘ لگتا ہے۔ چاہے وہ جتنی بھی اعلیٰ کوالٹی کا بنا ہو کیونکہ میں بڑے شوق اور ذوق سے شیمپو استعمال کرتی تھی لیکن میرے بال تیزی سے گرنا شروع ہوگئے‘ میں گنجی ہونا شروع ہوگئی۔ ویسے بھی شیمپو سے دماغ کے وہ سیل جن میں آئل ہوتا ہے وہ خشک ہوجاتے ہیں‘ پھر یہ شیمپو سردرد‘ غصہ‘ جھنجھلاہٹ‘ اکتاہٹ ٹینشن اور بےزاری کا ذریعہ بنتے ہیں۔ خاتون لکھتی ہیں کہ میں نے بے شمار خواتین کو شیمپو استعمال کرنے سے منع کیا ہے کیونکہ اس سے دماغ اور خاص طور پر سر کی جلد کے وہ حصے جہاں بال ہوتے ہیں وہ ختم ہوجاتے ہیں اور ان کی جڑیں کھوکھلی ہوتی ہیں اور انوکھا تجربہ یہ ہوا کہ جسم کا وہ حصہ جہاں بال نہیں ہونے چاہیے وہاں غیرضروری بال نکلنا شروع ہوجاتے ہیں۔ اس لیے مجھے اب شیمپو کے نام سے خود چڑ ہے اور وہ گالی نظر آتی ہے۔ میں سادہ سا صابن استعمال کرتی ہوں اسی سے میری جلد بھی ٹھیک رہتی ہے اور میرے بال بھی اور یہ تیل میں مستقل استعمال کرتی ہوں اور پوچھنے والے پڑوسیوں کو بھی اسی کے بارے میں بتاتی ہوں۔قارئین! یہ تو صرف میں نے چند تجربات آپ کی خدمت (باقی صفحہ نمبر 27 پر)
(بقیہ: چمکدار بال‘ شاندار جلد اور سستا ٹوٹکہ)
میں عرض کیے ہیں ایسے بے شمار تجربات میرے پاس ہیں جو میں نے خود بھی آزمائے اور لوگوں نے بھی مجھے بتایا جس جس نے بھی اس کا تجربہ کیا اس نے فائدہ ہی فائدہ اور نفع ہی نفع پایا۔ یہ تیل عمومی کمزوری کیلئے‘ دماغی کمزوری کیلئے بھی لاجواب ہے۔ بالوں کی حفاظت‘ ان کی جڑوں کی حفاظت اور ان کی شاخوں کی حفاظت کیلئے بہت بہترین چیز ہے۔ لہٰذا آپ یہ تیل مستقل بنائیں اور اس کو استعمال کریں۔