خاتم النبيين نوٹیفکیشن

خاتم النبيين نوٹیفکیشن

پنجاب اسمبلی نے حضرت محمدﷺ کے نام کے ساتھ خاتم النبیین تحریر کرنا او بولنا لازمی قرار دینے کی قرارداد پیر کےروز جاری قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کی ،جس کی تمام پارلیمانی جماعتوں نے حمایت کی ۔جناب سپیکر چودھری پرویز الٰہی صاحب کا کہنا تھاکہ ہمارے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ پورا ایوان خراج تحسین کا حق دار ہے، پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران رائے حق پارٹی کے پارلیمانی لیڈرجناب مولانا محمد معاویہ صاحب نے قرارداد پیش کی جس میں نصاب ساز اداروں کی حدود متعین کرنے کے لیے پنجاب اسمبلی میں (ق) لیگ کی رکن خدیجہ عمر فاروقی صاحبہ کے مسودہ قانون پر ہونے والی قانون سازی پر سپیکر، وزیر اعلیٰ پنجاب اور پارلیمانی لیڈز سمیت تمام کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔واضح رہے کہ 15 جون کو سندھ اسمبلی میں بھی نصابی کتب، سرکاری دستاویزات میں حضرت محمدﷺکے نام کے ساتھ خاتم النبیین لکھنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی تھی اوروفاقی حکومت محکمہ تعلیم کا تمام سرکاری کاغذات اور سکول کالج سلیبس میں لفظ حضرت محمدﷺ کے ساتھ خاتم النبیین لکھنے کا مبارک نوٹیفیکیشن جاری ہوگیاتمام مسلمانوں کو مبارک ہو ۔
اللہ تعالیٰ نے حضور اکرم ﷺ کو خاتم الانبیاء وسید المرسلین بناکر مبعوث فرمایا ہے۔آپ ﷺ کے بعد نبوت ورسالت کا دروازہ ہمیشہ کے لئے بند کردیا گیا ہے۔ آپﷺ کو دین کامل عطا کیا گیا ہے، چنانچہ قیامت تک صرف اور صرف شریعت محمدیہ یعنی قرآن وحدیث اور ان سے ماخوذ علوم ہی انسانوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ خاتم النبیین حضور اکرم ﷺ پر سلسلہ نبوت ورسالت کے اختتام کی ایک واضح دلیل یہ بھی ہے کہ آپﷺ قیامت تک پوری انسانیت کے لئے پیغمبر بناکر بھیجے گئے،آپ ﷺکے دنیا سے تشریف لے جانے کے بعد سے آج تک کوئی نبی یا رسول آیا اور نہ آئے گا۔ آپﷺ کے تشریف لے جانے کے بعد جو بھی دعویٰ کرے گا، وہ جھوٹا، فریبی، مکار اور دجال ہوگا۔اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ نے اپنی لاریب کتاب میں فرمایا:محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں کے ختم پر ہے اورا للہ تعالیٰ ہر چیز کو خوب جانتا ہے۔(سورہ احزاب:40)اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی بھلائی، ہدایت و راہنمائی کیلئے وقتاً فوقتاً ایک لاکھ 24ہزار کم و بیش انبیاء اور رسول دنیا میں مبعوث فرمائے اور یہ سلسلہ نبوت خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیﷺ کی تشریف آوری پر ختم ہوگیا لہٰذا آپﷺ آخری نبی ہیں اور اب قیامت تک کوئی نبی یا رسول تشریف نہیں لائے گا لہٰذا اب ہر مسلمان پر آپ ﷺکے آخری نبی ہونے پر ایمان لانا ضروری ہے جو بھی آپ ﷺکو آخری نبی نہیں مانتا یا اس میں ذرہ بھر بھی شک کرے گا وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔
تمام مفسرین کا اس پر اتفاق ہے کہ خاتم النبیین کے معنی یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی کو منصبِ نبوت پر فائز نہیں کیا جائیگا۔حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت میں تیس جھوٹے پیدا ہوں گے، ہر ایک یہی کہے گا کہ میں نبی ہوں حالانکہ میں خاتم النبیین ہوں، میرے بعد کوئی کسی قسم کا نبی نہیں۔(ابودائود ، ترمذی )اس حدیث شریف میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے لفظ خاتم النبیین کی تفسیر لانبی بعدیکے ساتھ خود فرمادی ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنی کتاب میں اورخاتم النبیین رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیث متواتر کے ذریعہ خبر دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا تاکہ لوگوں کو معلوم رہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد جس نے بھی اس مقام (یعنی نبوت) کا دعویٰ کیا وہ بہت بڑا جھوٹا،بہت بڑا افترا پرداز ،بڑا ہی مکار، اور فریبی ،خود گمراہ اور دوسروں کو گمراہ کرنے والاہوگا اگرچہ وہ خوارق عادات اور شعبدہ بازی دکھائے اور مختلف قسم کے جادو اور طلسماتی کرشموں کا مظاہرہ کرے۔ (تفسیر ابن کثیررحمہ اللہ علیہ جلد3 صفحہ494)
ابتداء اسلام سے لے کر آج تک پوری امت مسلمہ قرآن وحدیث کی روشنی میں متفق ہے کہ نبوت کا سلسلہ آپ ﷺ پرختم ہوگیا ہے۔ تقریباً چودہ سو برس سے کروڑہا مسلمان اس عقیدہ پر قائم ہیں۔قرآن کریم کی متعدد آیات میں آپ ﷺ کے آخری نبی ہونے کا ذکر موجود ہے حتی کہ حضرت مولانا مفتی محمد شفیع رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب (ختم نبوت) میں تقریباً ایک سو/100 آیات قرآنیہ،210 احادیث نبویہ، اجماع امت اور سینکڑوں اقوال صحابہ اور تابعین وائمہ دین سے مسئلہ ختم نبوت کو مدلل کیا ہے۔قرآن وحدیث کی روشنی میں خیر القرون سے آج تک پوری امت مسلمہ کا اتفاق ہے کہ نبوت ورسالت کا سلسلہ آپ ﷺ پر ختم ہوگیا ہے، اب کوئی نبی پیدا نہیں ہوگا۔ آپ ﷺ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی اور قیامت تک پوری انسانیت کے لئے پیغمبر ہیں۔ صرف اور صرف شریعت محمدیہ ہی انسانوں کے لئے مشعل راہ ہے۔
قرآن مجید، احادیث، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین آئمہ عظام اور تمام زمانوں کے علماء حضرات کا متفقہ فیصلہ ہے کہ خاتم المرسلین ﷺ پر نبوت و رسالت کا سلسلہ ختم ہو چکا ہے۔ اس عقیدے میں کسی قسم کے شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے۔ بلکہ اس میں شک کرنے والادائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے۔خاتم النبیین حضور نبی کریمﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا حتی کہ حضرت عیسی علیہ الصلوٰۃ والسلام آکر شریعت محمدیﷺ کی پیروی کریں گے یعنی نبی یا رسول بن کر نہیں بلکہ خاتم النبیین حضور کریم ﷺ کے امتی بن کر آئیں گے۔ یہ عقیدہ ختم نبوت ہر قسم کے نقلی اور عقلی دلائل سے ثابت ہے۔ جیسا کہ اسلام کے آغاز میں ہی منافقین اور اسلام کے دشمنوں کے بھی بھرمار تھی۔ لہٰذا عقیدہ ختم نبوت کے منکروں کی تعداد میں دور حاضر میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ یہ لوگ اسلام کے بدترین دشمن ہیں۔ کیوں کہ اسلام تو نام ہی خاتم النبینﷺ کی اطاعت کا ہے۔ قرآن میں ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ ’’جس نے رسول اللہ !ﷺ کی اطاعت کی تو اُس نے میری ہی اطاعت کی‘‘ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اسلام کی تعلیمات ہر دل و جان سے عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔