احكام شرعية؛ ایک نظر میں

احكام شرعية؛ ایک نظر میں
فقہائے کرام نے احکام شرع کی تقریبا چھ قسمیں  ذکر فرمائی ہیں،
(١) فرض
(٢) واجب
(٣) سنت
(٤) مباح
(٥) مكروه
(٦) حرام
فرض کے لغوی معنی:
فرض کے لغت میں معنی ہےالقطع والتقدیر، کاٹنا ،طے کرنا  مقررکرنا،
فرض اصطلاح میں:
وہ حکم شرعی جو ایسی دلیل قطعی سے ثابت  ہو جس میں شک وشبہ کی بالکل گنجائش نہ ہو جیسے
پانچوں نمازیں،
زکوة،
روزہ، اور
حج،
اقيموا الصلوة، واتوا الزكوة
ياايهااالذين آمنواكتب عليكم الصيام ، ولله علي الناس حج البيت من استطاع اليه سبيلا،
یہ سب دلائل قطعیہ لاریب فیھا ہے
فرض کا حکم:
اس  کی فرضیت کا دل سے اعتقاد کرنا اور اس پر عمل کرنادونوں لازم  ہے اس کا کرنےوالا مستحق اجروثواب اور نہ کرنے والا سخت عذاب کا مستحق اور فاسق کہلائے گا،اور اس کا منکر کافر ہوگا
اقسام فرض:
فرض کی دوقسمیں ہیں
فرض عین:
وہ حکم شرعی ہے جس پر عمل کرنا ہر مکلف شخص پرعلیحدہ
علیحدہ لازم ہوتا ہے،بعض کے اداکرنے سے دوسری بعض کے ذمہ سے ساقط نہ ہو جیسے نمازیں ،روزہ،
فرض کفایہ:
وہ حکم شرعی جس پرعمل کرنا تمام مکلفین پرتو لازم ہو البتہ اگرکچھ لوگ اس پر عمل کرلے تو بقیہ کے ذمہ سے وہ ساقط ہوجاتا ہے جیسے غسل میت، نماز جنازہ،
واجب کے لغوی معنی؛
واجب باب ضرب سے اسم فاعل کا صیغہ اس کے معنی ثابت ہو
واجب کی اصطلاحی تعریف:
وہ حکم شرعی جو دلیل ظنی سے ثابت ہو.
نوٹ:
یاد رہے دلیل ظنی دلیل قطعی کے مقابل میں کمزور ہوتی ہے یا تو اس کے ثبوت میں شبہ ہوتا ہے یااس کے فرضیت حکم پر دلالت کرنے میں شک ہوتا ہے جیسے، وتر.
واجب کا حکم:
ہر مکلف پر اس کی بجاآوری لازم ہے، البتہ اس کے لازم ہونے کا دل سےاعتقاد رکھنا ضروری نہیں ہے اس کا منکر کافر نہیں ہوگا اس کو بلاعذر ترک کرنے والا فاسق اور سخت عذاب کا مستحق ہے.
واجب کے اقسام:
جس طرح فرض کی دوقسمیں ہیں اسی طرح واجب کی بھی دو قسمیں ہیں،
واجب عین:
وہ حکم شرعی ہے جس پر عمل کرناہر مکلف شخص پر لازم ہو جیسے وتر، صدقہ فطر، قربانی، نمازعیدین،
واجب کفایہ:
وہ حکم شرعی ہے جس پرعمل کرنا تمام مکلفین پرتو لازم ہوتاہے،البتہ اگرکچھ لوگ اس پر عمل کرلے تو بقیہ کےذمہ سے وہ ساقط ہوجاتا ہے،
سنت کا لغوی:
سنت کے لغوی معنی:طریقہ، راستہ
اصطلاحی معنی:
الطریقة المسلوكة في الدين،
وہ راستہ جس پر دین میں چلاجائے
اقسام سنت:
سنت کی بھی دو قسمیں ہیں
سنت مؤکدہ:
وہ حکم شرعی جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عموما اورغالب طورپر عمل کیا ہو اور لوگوں کواس پر عمل کرنے کی ترغیب دی ہو جیسے بوقت وضو مسواک کرنا، باجماعت نمازپڑھنا،
سنت مؤکدہ کاحکم:
اس کا کرنےوالا مستحق ثواب اور نہ کرنےوالا گنہگار ہوگا.
سنت غیر مؤکدہ:
وہ حکم شرعی ہے جس پرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی عمل کیا ہو اور کبھی عمل نہ کیا ہو جیسے بوقت وضو قبلہ رخ ہونا
سنت غیرمؤکدہ کاحکم:
اس کا کرنےوالامستحق ثواب اور نہ کرنےوالاگنہگار نہ ہوگا.
سنت عین:
وہ سنت جس کا ہر مکلف کےلئےعلیحدہ علیحدہ کرنامسنون ہو جسے نماز کی سنن، غسل جمعہ
سنت کفایہ:
وہ سنت جو سب کے لئے مسنون ہو البتہ اگر کچھ لوگ اس پر عمل کرلے توبقیہ لوگوں سے اس کا مطالبہ ختم ہوجائےگا جیسے آخری عشرہ کا اعتکاف
نوٹ:
سنت غیر مؤکدہ کو مندوب اور مستحب بھی کہاجاتاہے،
حرام:
جس شئ کی حرمت دلیل قطعی سے ثابت ہو جیسے شراب، ربا ،جھوٹ کی حرمت،
حرام کا حکم:
اس کا کرنے والا سخت عذاب کا مستحق اور نہ کرنے والامستحق ثواب ہوگا،
مکروہ کے لغوی معنی:
مکروہ باب سمع سے اسم مفعول کا صیغہ ہے جس کے معنی ناپنسد کرنا
مکروہ کے اقسام:
مکروہ کی دوقسمیں ہیں
مکروہ تحریمی:
جس چیز کی حرمت دلیل ظنی سے ثابت ہو جیسے مغضوبہ زمین میں نماز پڑھنا ، عید کے دن روزہ رکھنا، سونے چاندی کے برتن کا استعمال کرنا
مکروہ تحریمی کا حکم:
اس کا منکر فاسق ہے بلا عذر کرنے والا گنہگارہوگا.
مکروہ تنزیہی:
وہ کام جس کے کرنےکی شریعت نے نفرت دلائی جیسے بوقت وضو پانی کے استعمال میں اسراف کرنا
مکروہ تنزیہی کا حکم:
اس کا نہ کرنے والامستحق ثواب اور  کرنے والا سزا کا مستحق نہ ہوگا
فائدہ:
مکروہ تحریمی حرام کے قریب ہوتا ہے، اور مکروہ تنزیہی حلال کے قریب ہوتا
مباح کی تعریف:
وہ کام شریعت نے نہ اس کے کرنے کا حکم دیا اور اس سے روکنے کا جیسے کھانا پینا اٹھنا بیٹھنا،
فقط
والله أعلم بالصواب
(نوادر الحقائق١/٤٦،٤٧)
(تسهيل الحقائق١/١٢،١٣،١٤،١٥،)
ازقلم:
أبو طيب كنج كهيرا
جادم جامعه اسلاميه رياض العلوم انوا

https://t.me/daruluifta