عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،عَنِ النَّبِيِّﷺقَالَ: وَمَنْ يَسَّرَ عَلَى مُعْسِرٍ يَسَّرَ اللَّهُ عَلَيْهِ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ،
رسول اللہ ﷺ کا فرمان:اور جس نے کسی مشکل میں پڑے شخص کے لیے آسانی کی اللہ اس کے لیے دنیا اور آخرت میں آسانی کرے گا ۔حوالہ:سُنَنِ ابی داود .حدیث نمبر:4946
سيدنا عبد الله بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت پوری کرےگا الله تعالیٰ اس کی ضرورت پوری کرے گا جو شخص کسی مسلمان کی ایک مصیبت کو دور کرے الله تعالیٰ اس کی قیامت کی مصیبتوں میں سے ایک بڑی مصیبت کو دور فرمائے گا۔(صحيح البخاري: 2442)
ملک اس وقت خطرناک سیلاب کی زد میں ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان کو اس وقت کئی دہائیوں کے بعدخطرناک ترین سیلاب کا سامنا ہے ،سیلاب اور بارشوں نے کئی علاقوں کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے،مکانات منہدم، کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ متاثرین کے پاس نہ اوڑھنے بچھانے کو ہے اور نہ ہی کھانے پینے کا سامان، مدد کے منتظر متاثرین دکھ اور بے بسی کی تصویر بن چکے ہیں۔ فوری ضرورت یہ ہے کہ سیلاب زدگان کی ہر طرح سے مدد کی جائے اور یہ صرف حکومت کی ہی ذمہ داری نہیں ہے‘ متمول افراد‘ نجی اداروں کو بھی اس سلسلے میں آگے آنا چاہئے۔ ایک لمحے کے لئے سوچئے کہ سیلاب زدگان کی جگہ ہم اور آپ ہوتے تو کیا ہوتا؟ آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ ان کی مدد کی جانی چاہئے یا نہیں، مصیبت کسی بھی وقت کسی پر بھی آ سکتی ہے۔ آج اگر ہم دوسروں کی مدد کریں تو کل کو پروردگار کسی مسئلے میں ہماری بھی نصرت فرمائے گا۔
تمام مذہبی جماعتوںاور تاجر تنظیموںنے اپنے محدود مالی وسائل کے باوجود سیلاب زدگان کی ہر طرح مدد کرنے کے لیےبڑھ چڑھ کر حصہ لے رہیں ہیں اور اپنے کارکنان کو بھی سیلاب زدگان کی دستگیری کے لیے گہرے پانیوں میں بھجوا رکھا ہے ۔ انسانیت کا درد رکھنے والے یہ کارکنان رات کے اندھیرے دیکھ رہے ہیں نہ گلے گلے تک پھیلے کیچڑ و سیلابی سمندر کی پروا کررہے ہیں ۔اور بڑے افسوس کا مقام ہے کہ پاکستان کے اہلِ زر اور دولتمند سیاستدانوں و حکمرانوں نے سیلاب زدگان کی مدد امداد کے لیے اپنی تجوریوں کے منہ نہیں کھولے ہیں ۔ جس پاکستان سے ان حکمرانوں نے اربوں روپیہ’’ کما‘‘ کر اپنی تجوریاں بھری ہیں، اُسی پاکستان اور اس کے مصیبت زدہ عوام کی دستگیری اور اعانت کرتے ہُوئے ان کے ہاتھ کانپ رہے ہیں۔ یقین جانیے کہ موجودہ حکومت اگرسیلاب سے متاثر ہ ہم وطنوں کو ٹھیک سے بحال نہ کرسکی ،ان کی مدد نہ کرسکی ،ان کی تکالیف کا مداوا نہ کرسکی تو اگلی حکومت تو دور کی بات ہے، مظلوم عوام کی بددعائیں آپ کاموجودہ اقتدار بھی بہالے جائیں گی۔ سیلاب زدگان امداد کے منتظر ہیں، حکومت اور اپوزیشن کو تمام اختلافات بھلا کر ان کی مدد کرنی چاہئے۔
چاروں صوبوں میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے ہنگامی صورت حال ہے تمام تاجرتنظیمیں حکومت کیساتھ ملکر سیلاب زدہ عوام کی مدد میں ہر ممکن تعاون کریں بلکہ جگہ جگہ پر کیمپ قائم کریں جہاں سیلاب زدگان کے لیئے کپڑے، خوارک، ادویات، کیمپ وغیرہ جمع کیے جائیں تاکہ جہاں جہاں سیلاب زدگان لوگ متاثر ہوئے ہیں انکی ہر ممکن مدد کی جائے۔جب کسی قوم پر یا علاقے کے لوگوں پر کوئی مشکل آتی ہے، وہ آزمائش اُس قوم کے ہر فرد کے لیے ہے،آج اللّٰہ پاک ہمیں آزما رہے ہیں کہ ہم کیا کر سکتے ہیں اللّٰہ کے بندوں کے لیے کیا ان بے آسرا لوگوں کا سہارا بنتے ہیں۔اللہ کے لیے اپنی اپنی استطاعت کے مطابق ان لوگوں کی مدد کیجیےآج وقت ہے حقیر دنیا میں اپنا مال خرچ کرکے مال کو ہمیشہ کے لیےامر کر لیں۔وقت ہے جہانوں کے بادشاہ کو قرض حسنہ دینے کا۔وقت ہے اللہ الرزاق کو ایک دے کر سات سو لینے کا۔وقت ہے اس دن اللہ تعالیٰ کے سائے میں جگہ لینے کا جب کوئی سایہ نہ ہوگا ✨۔
اے مالکِ کُن فَیَکُون! سیلاب زدگان کی مُشکلیں آسان فرما۔یا اللہ ہمیں مزید نہ آزما، یا اللہ ہم کمزور بندے ہیں ،یا اللہ تیری آزمائشیں سخت ہیں! اے غالب قوت والے رب تجھے تیرے القوی ہونے واسطہ یا اللہ ہمارے بہن بھائیوں کو اس آفت سے نجات دلا دے!یا رب العالمین دیکھ لوگ کیسے بے بسی کا نشان بنے کھڑے ہیں ور تیرے کُن کے محتاج ہیں یا رب اس کائنات کی تمام چیزوں پر تیرا حکم چلتا ہے ۔یا اللہ دیکھ فصلیں تباہ ہو گئی ہیں، یا اللہ کچے پکے گھر ٹوٹ کر پانیوں میں بہہ گئے ہیں! یا اللہ قبرستان ڈوب گئے ہیں! یا اللہ سفید بالوں والے بوڑھے بے سروسامان ہیں! مجبور ہیں! اور رو رہے ہیں! یا اللہ سب کُچھ بہہ گیا ہے! یا اللہ اناج بہہ گئے ہیں۔، یا اللہ لوگوں کے پاس رہنے کے لیے چھت نہیں ہے، یا اللہ ہم گناہگاروں کی دعا قبول فرما کہ تیرا علاوہ کوئی دعاؤں کو سننے والا نہیں! تیرے علاوہ کوئی نہیں! یارب اگر تو نے نہ سُنی تو ہم کدھر جائیں گے؟یا اللہ مدد کر! یا اللہ مدد کر! یا اللہ مدد کر، یا اللہ آسانیاں پیدا فرما! آمین ثم آمین یا رب العالمین!