انسانی وضع قطع اور اسلام کی تعلیم


جسمانی وضع قطع

س… اسلام کے آفاقی نظامِ حیات میں انسان کے لئے اس کی وضع قطع اور تراش خراش و لباس وغیرہ کے بارے میں کیا اُصول اور قواعد و ضوابط وضع کئے ہیں؟ یا یہ کہ ان ظاہری شکل و شباہت کو اُصول و ضوابط کی بندشوں سے آزاد رکھا گیا ہے، آج حال کے مسلم سے تو ایک عام مسلمان اس ضمن میں کسی نتیجے پر پہنچے سے قاصر ہے، جبکہ علامہ اقبال جیسے فلسفی اور اہلِ علم نے مسلمانوں کی ظاہری حالت دیکھ کر فرمایا تھا:

وضع میں تم ہو نصاریٰ، تو تمدن میں ہنود

یہ مسلماں ہیں جنھیں دیکھ کے شرمائیں یہود

نیز یہ ضرور وضاحت کی جائے کہ پتلون اور ٹائی غیرمسلمانوں کے شعائر میں سے ہیں یا نہیں؟ اور جو اس پر عامل ہوں گے، وہ لوگ غیرمسلموں کی تقلید کی وعید میں آئیں گے یا نہیں؟

ج… وضع قطع کے بارے میں یہ اُصول مقرّر کیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے مقبول بندوں کی وضع قطع اختیار کی جائے، اور فاسق و بدکار اور کفار کی وضع قطع سے احتراز کیا جائے، یہی شکل و صورت میں بھی، لباس کی تراش خراش میں بھی، نشست و برخاست میں بھی، کھانے پینے، ملنے برتنے اور لین دین میں بھی۔

ٹائی اور کالر دراصل عیسائیوں کا مذہبی شعار تھا، اب بظاہر کسی قوم کی خصوصیت نہیں رہی، مگر اپنی اصل کے لحاظ سے مکروہ ہے، اور پتلون شرٹ بھی انہی لوگوں کا شعار ہے، ان کو اختیار کرنے والوں کے حق میں حدیث کی وعید کا اندیشہ ہے، والله اعلم!

عورت کا بھنویں بنوانا شرعاً کیسا ہے؟

س… میری ایک دوست یہ کہتی ہے کہ بھنویں بنانا گناہ کی بات نہیں ہے، کیونکہ چھوٹے بچے کے بال آٹے سے رگڑ کر اُتارے جاتے ہیں، تو بڑے ہوکر بھنووٴں کے بال اُتارنا غلط بات تو نہیں۔

ج… حدیث شریف میں تو ایسی عورتوں پر لعنت آئی ہے، پھر یہ گناہ کیوں نہ ہوگا؟

“عن ابن عمر رضی الله عنہما قال: لعن النبی صلی الله علیہ وسلم الواصلة والمستوصلة والواشمة والمستوشمة۔” (صحیح بخاری ج:۲ ص:۸۷۹)

ترجمہ:… “حضرت ابنِ عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے بال جوڑنے والی اور جڑوانے والی پر اور جسم گودنے اور گودوانے والی پر۔”

عورتوں کا فیشن کے لئے بال اور بھنویں کٹوانا

س… کیا شریعت میں جائز ہے کہ عورتیں اپنی بھنویں بنائیں اور دُوسروں کو دِکھائیں اور اصلی بھنویں منڈواکر سرمہ یا کسی اور کالی چیز سے نقلی بنائیں یا کچھ کم و بیش بال رہنے دیں؟ آج ملک بھر میں کم از کم میرے خیال کے مطابق ۷۵ فیصد پڑھی لکھی عورتیں بال کٹواکر گھوم رہی ہیں اور ان کے سروں پر دوپٹے نہیں ہوتے، اگر کسی کے پاس دوپٹہ ہو بھی تو گلے میں رَسّی کی مانند ڈالا ہوتا ہے، اور اگر ان سے کہیں کہ یہ اسلام میں جائز نہیں، تو جواب ملتا ہے کہ: “اب ترقی کا دور ہے، اس میں سب کچھ جائز ہے، اور پھر مرد بھی تو بال کٹواتے ہیں، اور ہم مردوں کے شانہ بشانہ چل رہی ہیں اور مغربی لوگ بھی تو بال کٹواتے ہیں، جو ہم سے زیادہ ترقی کرچکے ہیں۔”

ج… اس مسئلے کا حل واضح ہے کہ ایسی عورتوں کو نہ خدا اور رسول کی ضرورت ہے، نہ دِینِ اسلام کی، ان کو “ترقی” کی ضرورت ہے، لیکن مرنے کے بعد اس کی حقیقت معلوم ہوگی۔ جو شخص اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان رکھتا ہو اس کو ہر کام میں اللہ و رسول کے حکم کو دیکھنا لازم ہے۔

کیا عورت چہرے اور بازووٴں کے بال صاف کرسکتی ہے؟ نیز بھنووٴں کا حکم

س… میرے چہرے اور بازووٴں پر کافی گھنے بال ہیں، کیا میں ان بالوں کو صاف کرسکتی ہوں، اس میں کوئی گناہ تو نہیں ہے؟

ج… صاف کرسکتی ہیں۔

س… میری بھنویں آپس میں ملی ہوئی ہیں، بھنویں تو نہیں بناتی ہوں مگر بھنویں الگ کرنے کے لئے درمیان میں سے بال صاف کردیتی ہیں، کیا میرا یہ عمل دُرست ہے؟

ج… یہ عمل دُرست نہیں۔

س… اکثر جب بال بڑھ جاتے ہیں تو ان کی دو نوکیں نکل آتی ہیں، جن کی وجہ سے بال جھڑنے لگتے ہیں، ایسی صورت میں بالوں کی نوکیں کاٹنا کیا گناہ ہے؟

ج… اس صورت میں نوکیں کاٹنے کی اجازت ہے۔

عورت کو پلکیں بنوانا کیسا ہے؟

س… لڑکیاں جو آج کل پلکیں بناتی ہیں کیا یہ جائز ہے؟ اور میں نے ایک کتاب میں پڑھا تھا کہ عورت کو جسم کے ساتھ لوہا لگانا حرام ہے، کیا یہ دُرست ہے؟

ج… پلکیں بنانے کا فعل جائز نہیں، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر لعنت فرمائی ہے، بنانے والی پر بھی اور بنوانے والی پر بھی۔

“عن أبی ریحانة قال: نھٰی رسول الله صلی الله علیہ وسلم عن عشر عن الوشر والوشم والنتف ․․․․ رواہ أبو داود والنسائی۔” (مشکوٰة ص:۳۷۶)

ترجمہ:… “حضرت ابو ریحانہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دس چیزوں سے منع فرمایا ہے، بالوں کے ساتھ بال جوڑنے سے، جسم پر گدوانے سے اور بال نوچنے سے ․․․․ الخ۔”

چہرے اور بازووٴں کے بال کاٹنا عورت کے لئے کیسا ہے؟

س… کیا خواتین کے لئے چہرے، بازووٴں اور بھنووٴں کے درمیان کا رُواں صاف کرنا گناہ ہے؟ جواب مدلل دیجئے گا۔

ج… محض زیبائش کے لئے تو فطری بناوٹ کو بدلنا جائز نہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بال نوچنے اور نچوانے والیوں پر لعنت فرمائی ہے (مشکوٰة شریف ص:۳۸۱) البتہ اگر عورت کے چہرے پر غیرمعتاد بال اُگ آئیں تو ان کے صاف کرنے کی فقہاء نے اجازت لکھی ہے، اسی طرح جن بالوں سے شوہر کو نفرت ہو ان کے صاف کرنے کی بھی اجازت دی ہے، (رد المحتار، کتاب الحظر والاباحة) (مگر اس سے سر کے بال کٹوانے کی اجازت نہ سمجھ لی جائے)۔

س… کیا بڑھتے ہوئے ناخن مکروہ ہوتے ہیں؟

ج… جی ہاں! سخت مکروہ۔

عورت کو سر کے بالوں کی دو چوٹیاں بنانا کیسا ہے؟

س… مسئلہ یوں ہے کہ میں کالج کی طالبہ ہوں اور اکثر دو چوٹی باندھ لیتی ہوں، لیکن ایک دن میری سہیلی نے مجھے بتایا کہ دو چوٹی کا باندھنا سخت گناہ ہے، اور مجھے قبر کے مُردے کا حال بتایا کہ جس کے پیروں کے انگوٹھے میں بال بندھ گئے تھے۔ میں نے تصدیق کے لئے اپنی خالہ سے پوچھا، تو انہوں نے بھی مجھے یہی کہا کہ یہ گناہ ہے، اور مزید یہ بھی بتایا کہ میک اَپ کرنا، ٹائیٹ کپڑے اور فیشن ایبل کپڑے پہننا بھی گناہ ہے، اور ساتھ میں وہی واقعہ جو کہ میری سہیلی نے سنایا تھا، سنایا۔ اس دن سے آج تک میں نے دو چوٹی نہیں باندھی، لیکن میری دُوسری سہیلی کا کہنا ہے کہ یہ سب وہم پرستی کی باتیں ہیں، وہ اصرار بھی کرتی ہے کہ میں دو چوٹی باندھوں۔ برائے مہربانی مجھے اسی ہفتے کے صفحے میں جواب دے کر اس پریشانی سے نجات دِلائیں، میں آپ کی بہت مشکور رہوں گی۔

ج… اس مسئلے میں ایک اُصولی قاعدہ سمجھ لینا چاہئے کہ مسلمان کو ایسی وضع قطع اور لباس کی ایسی تراش خراش کرنے کی اجازت نہیں جس میں کافروں یا فاسقوں اور بدکاروں کی مشابہت پائی جائے۔ اگر کوئی شخص (خواہ موٴمن مرد ہو یا عورت) ایسا کرے گا تو اس کو کافروں کی شکل و صورت محبوب ہے، اور یہ بات اللہ تعالیٰ کی ناراضی کی موجب ہے۔ دو چوٹیوں کا فیشن بھی غلط ہے۔

بیوٹی پارلرز کی شرعی حیثیت

س:۱… ہمارے شہر کراچی میں بیوٹی پارلرز کی بہتات ہے، اسلام میں ان بیوٹی پارلرز کے بارے میں کیا اَحکام ہیں؟ شہر کے مصروف کاروباری مراکز میں مرد کاروباری حضرات کے ساتھ بیوٹی پارلرز کی دُکانیں کھلی ہوئی ہیں۔ برائے مہربانی شرع کے لحاظ سے ان بیوٹی پارلرز کے لئے کیا حکم ہے، تحریر کریں؟ کیا مرد اور عورت ساتھ ساتھ کاروبار کرسکتے ہیں؟

س:۲… کیا خواتین کا بیوٹی پارلرز کا کام سیکھنا اور اس کو بطور پیشہ اپنانا اسلام میں جائز ہے؟

س:۳…بیوٹی پارلرز میں جس انداز سے خواتین کا بناوٴ سنگھار کیا جاتا ہے، کیا وہ اسلام میں جائز ہے؟ کیونکہ بیوٹی پارلرز سے واپس آنے کے بعد عورت اور مرد میں فرق معلوم کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ ہمارے بیوٹی پارلرز میں خواتین کے بال جس انداز سے کاٹے جاتے ہیں، کیا وہ شرع کے لحاظ سے جائز ہیں؟

س:۴… بعض بیوٹی پارلرز کی آڑ میں لڑکیاں سپلائی کرنے کا کاروبار بھی ہوتا ہے، شرع کے لحاظ سے ایسے کاروبار کے لئے کیا حکم ہے، جس سے ملک میں فحاشی پھیلنے لگے؟

ج… خواتین کو آرائش و زیبائش کی تو اِجازت ہے، بشرطیکہ حدود کے اندر ہو، لیکن موجودہ دور میں بیوٹی پارلرز کا جو “پیشہ” کیا جاتا ہے اس میں چند در چند قباحتیں ایسی ہیں جن کی وجہ سے یہ پیشہ حرام ہے اور وہ قباحتیں مختصراً یہ ہیں:

اوّل:… بعض جگہ مرد اس کام کو کرتے ہیں اور یہ خالصتاً بے حیائی ہے۔

دوم:… ایسی خواتین بازاروں میں حسن کی نمائش کرتی پھرتی ہیں، یہ بھی بے حیائی ہے۔

سوم:… جیسا کہ آپ نے نمبر۳ میں لکھا ہے، بیوٹی پارلر سے واپس آنے کے بعد مرد و عورت اور لڑکے اور لڑکی میں امتیاز مشکل ہوتا ہے، حالانکہ مرد کا عورتوں اور عورت کا مردوں کی مشابہت کرنا موجبِ لعنت ہے۔

چہارم:… جیسا کہ آپ نے نمبر۴ میں لکھا یہ “مراکزِ حسن” فحاشی کے خفیہ اَڈّے بھی ہیں۔

پنجم:… عام تجربہ یہ ہے کہ ایسے کاروبار کرنے والوں کو (خواہ وہ مرد ہوں یا عورتیں) دِین و ایمان سے کوئی واسطہ نہیں رہ جاتا ہے، اس لئے یہ ظاہری زیبائش باطنی بگاڑ کا ذریعہ بھی ہے۔

عورتوں کا بال کاٹنا شرعاً کیسا ہے؟

س… کیا کٹے ہوئے بالوں اور باریک دوپٹوں جیسے کہ آج کل چل رہے ہیں، جارجیٹ وغیرہ کے دوپٹے، ان میں نماز ہوجاتی ہے یا نہیں؟ کٹے ہوئے بالوں کا بھی بتائیں کیونکہ آج کل زیادہ تر لڑکیوں کے بال کٹے ہوئے ہوتے ہیں، اور وہ نماز بھی پڑھتی ہیں۔

ج… عورتوں کو سر کے بال کاٹنا جائز نہیں، بال کاٹنے کا گناہ الگ ہوگا مگر نماز ہوجائے گی۔ سر کا دوپٹہ اگر ایسا باریک ہے کہ اندر سے بدن نظر آتا ہے تو اس سے نماز نہیں ہوگی۔

بغیر عذر عورت کو سر کے بال کاٹنا مکروہ ہے

س… میرے سر کے بالوں کے سرے پھٹ جاتے ہیں جس سے بال بڑھنا بھی رُک جاتے ہیں اور بال بدنما بھی معلوم ہوتے ہیں، جس کے لئے بالوں کو ان کے سروں پر سے تراشنا پڑتا ہے تاکہ تمام لٹیں برابر رہیں اور پھٹے ہوئے سرے بھی ختم ہوجائیں، کیا بالوں کی حفاظت کے نظرئیے سے ان کو کبھی کبھار ہلکا سا تراش لینا جائز ہے؟

ج… بغیر عذر کے عورت کو سر کے بال کاٹنا مکروہ ہے۔ آپ نے جو عذر لکھا ہے، یہ کافی ہے یا نہیں؟ مجھے اس میں تردّد ہے۔ دیگر اہلِ علم سے دریافت کرلیا جائے۔

خواتین کا نائن سے بال کٹوانا

س… اکثر کہا جاتا ہے کہ اسلام میں خواتین کا بال کٹوانا جائز نہیں، کیا خواتین کا نائن سے بال کٹوانا جائز ہے؟

ج… خواتین کو سر کے بال کٹانا مطلقاً ناجائز ہے، خواہ عورت ہی سے کٹائیں، اور اگر کسی نامحرَم سے کٹائیں گی تو دُہرا جرم ہوگا۔

عورتوں کو بال چھوٹے کروانا موجبِ لعنت ہے

س… آج کل جو عورتیں اپنے سر کے بال فیشن کے طور پر چھوٹے کرواتی یا لڑکوں کی طرح بہت چھوٹے رکھتی ہیں، ان کے لئے اسلام میں کیا حکم عائد ہوتا ہے؟

ج… حدیث میں ہے: “اللہ تعالیٰ کی لعنت ان مردوں پر جو عورتوں کی مشابہت کرتے ہیں، اور ان عورتوں پر جو مردوں کی مشابہت کرتی ہیں۔” (مشکوٰة شریف ص:۳۸۰، بحوالہ بخاری) یہ حدیث آپ کے سوال کا جواب ہے۔

“عن ابن عباس رضی الله عنھما قال: قال النبی صلی الله علیہ وسلم: لعن الله المتشبھین من الرجال بالنساء، والمتشبھات من النساء بالرجال۔” (مشکوٰة ص:۳۸۰)

ترجمہ:… “حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے عورتوں کی مشابہت کرنے والے مردوں پر، اور مردوں کی مشابہت کرنے والی عورتوں پر۔”

عورت کو آڑی مانگ نکالنا

س… میں نے اکثر بڑی بوڑھی خواتین سے سن رکھا ہے کہ لڑکیوں یا عورتوں کو آڑی مانگ نکالنا اسلام کی رُو سے جائز نہیں۔ وہ اس لئے کہ جب عورت کا انتقال ہوتا ہے تو اس کے بالوں کی بیچ سے مانگ نکالی جاتی ہے، اور آڑی مانگ نکال نکال کر عادت ہوجاتی ہے اور پھر بیچ کی مانگ نکالنے میں مشکل ہوتی ہے۔ آپ فرمائیے قرآن و حدیث کی روشنی میں کیا یہ بات دُرست ہے؟

ج… ٹیڑھی مانگ نکالنا اسلام کی تعلیم کے خلاف ہے، مسلمانوں میں اس کا رواج گمراہ قوموں کی تقلید سے ہوا ہے، اس لئے یہ واجب الترک ہے۔

کیا عورتوں کو زیبائش کی اجازت ہے؟

س… آج کل کاسمیٹک (میک اَپ) پاکستان میں عام ہے اور اس سلسلے میں ہم یورپ سے مقابلہ کرنے کی سعی کرتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ کروڑوں روپے ہم ان اشیاء کے لئے زَرِ مبادلہ کی صورت میں خرچ کرتے ہیں۔ اور اب حال یہ ہے کہ گھریلو بجٹ میں ایک کثیر رقم صرف میک اَپ کے لوازمات کے لئے رکھتے ہیں۔ یہ سب اشیاء یورپین ملکوں سے آتی ہیں، اس میں روغن، چکنائی کا عنصر لازمی جزو ہے، جبکہ یہ ممالک “سوَر” کا استعمال آزادانہ کرتے ہیں اور اس میں ہر چیز کو عام اور مخصوص طریقے پر استعمال کرتے ہیں۔ ہمارے پاکستانی بھائی بہن یورپ کی بنی ہوئی اشیاء خصوصاً “میک اَپ” بڑے فخر سے استعمال کرتے ہیں، بلکہ اگر یہ کہوں کہ اس کے لئے باقاعدہ ٹائم ٹیبل کے ساتھ ماہرین کی خدمات، جب تک اہلِ خانہ خود اس میں ماہر نہ ہوجائیں، حاصل کرتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ ہم لوگ اس احساسِ کمتری میں کیوں مبتلا ہیں؟ اسلام نے خوش پوشی کی تعلیم دی ہے، عورتوں کے لئے بناوٴ سنگھار کے لئے ایک خصوصی حد مقرّر کی ہے، خوشبویات مسلمانوں کے لباس کا ایک حصہ ہیں، پھر ایسا کیوں ہے؟ یہ وبا کہاں سے پھوٹتی ہے؟ اور پاکستان میں اس کا منبع یا مارکیٹ کہاں ہے؟ اور پھر ان کے اشتہارات ٹی وی، ریڈیو، سینما گھر پر کیوں ہوتے ہیں؟ اربابِ حکومت اس کا نوٹس کیوں نہیں لیتے؟ ایک طرف اسلامی نظام لانے کی بات ہو رہی ہے، دُوسری طرف غیرملکی اشتہارات کی بھرمار ہے۔ اہلِ علم، اہلِ عقل اور دُوسرے اکابرینِ ملت اس پر لکھیں، بات کریں، سمجھیں سمجھائیں اور ہر کوشش کریں، یہ ایک اپیل ہے، خدا کامیاب فرمائے۔

ج… آپ کے جذبات لائقِ قدر ہیں۔ عورتوں کو زیب و زینت کی اجازت ہے مگر اس کا بھی کوئی سلیقہ ہونا چاہئے، مگر ہمارے یہاں زیبائش و آرائش میں جو غلوّ کیا جاتا ہے، یہ لائقِ اصلاح ہے۔ ایک غریب خاندان، غریب معاشرے اور غریب ملک کے لئے یہ چونچلے کسی طرح بھی زیب نہیں دیتے، جتنا زَرِ مبادلہ ان لغویات پر صَرف کیا جاتا ہے اس کو ملک کی فلاح و بہبود اور ترقی پر خرچ کیا جاسکتا ہے، لیکن مشکل یہ ہے کہ مسلمانوں میں دِین تو کمزور ہوا ہی تھا، عقل و تدبیر کی کمزوری بھی بہت بڑھ گئی ہے، اجتماعی سوچ تو بالکل ہی مفقود ہوگئی، یہی وجہ ہے کہ ہر جگہ مار کھاتے ہیں۔

لڑکیوں کے بڑے ناخن

س… لڑکیوں کو ناخن لمبے کرنا جائز ہے یا نہیں؟

ج… شرعی حکم یہ ہے کہ ہر ہفتے، نہیں تو پندرھویں دن ناخن اُتار دے، اگر چالیس روز گزرگئے اور ناخن نہیں اُتارے تو گناہ ہوا۔ یہ ہی حکم ان بالوں کا ہے جن کو صاف کیا جاتا ہے، اس حکم میں مرد اور عورت دونوں برابر ہیں۔

عورتوں کے لئے بلیچ کریم کا استعمال جائز ہے

س… سوال یہ ہے کہ عورتوں کے منہ پر کالے بال ہوتے ہیں، جس سے منہ کالا لگتا ہے، اور ایسا لگتا ہے جیسے مونچھیں نکلی ہوئی ہوں، اس کے لئے ایک کریم آتی ہے جس کو لگانے سے بال جلد کی رنگت جیسے ہوجاتے ہیں اور لگتا نہیں ہے کہ چہرے پر بال ہوں۔ اس کو “بلیچ” کرنا کہتے ہیں، تو کیا اس طرح بال کے رنگ کو بدلنے سے گناہ ہوتا ہے؟ اگر چہرہ سفید ہو اور بال کالے ہوں تو چہرہ بُرا لگتا ہے، اس لئے لڑکیاں اور عورتیں بلیچ کرتی ہیں، تو کیا یہ کرنا گناہ ہے؟

ج… عورتوں کے لئے چہرے کے بال نوچ کر صاف کرنا یا ان کی حیثیت تبدیل کرنا جائز ہے۔

بال صفا پاوٴڈر مردوں کو استعمال کرنا

س… غیرضروری بالوں کو دُور کرنے والا پاوٴڈر جو ہے، آیا یہ صرف خواتین استعمال کریں یا کہ اس کو مرد حضرات بھی زیرِ استعمال لاسکتے ہیں؟

ج… مردوں کے لئے اس کا استعمال مکروہ اور نامناسب ہے۔

بغل اور دُوسرے زائد بال کتنے عرصے بعد صاف کریں؟

س… مولانا صاحب! بغل اور دُوسرے غیرضروری بال کتنے عرصے بعد صاف کرنے چاہئیں؟ نیز مرد حضرات کے لئے بال صفا پاوٴڈر اور خواتین کے لئے بلیڈ کا استعمال کیسا ہے؟

ج… غیرضروری بال ہر ہفتے صاف کرنا سنت ہے، چالیس دن تک چھوڑنا جائز ہے، اس کے بعد گناہ ہے۔ مرد حضرات بال صفا استعمال کرسکتے ہیں، اور عورتیں بلیڈ استعمال کرسکتی ہیں۔

مرد کے سر کے بال کتنے لمبے ہونے چاہئیں؟

س… مرد کے سر کے بال کتنے لمبے ہونے چاہئیں؟ زلفوں کے نام پر عورتوں کی طرح لمبے لمبے بال رکھنے کی اجازت ہے یا نہیں؟

ج… آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے موئے مبارک کانوں کی لَو تک ہوتے تھے، اگر اصلاح بنوانے میں تأخیر ہوجاتی تو اس سے نیچے بھی ہوجاتے تھے، یہ مردوں کے لئے سنت ہے، لیکن اس طرح بڑھانا کہ عورتوں سے مشابہت ہوجائے، یہ جائز نہیں۔

عطر اور سرمہ لگانے کا مسنون طریقہ

س… عطر لگانے، سرمہ لگانے کا سنت طریقہ معلوم کرنا ہے، اور روٹی کھانے کے وقت چار ٹکڑے کرکے کھانا چاہئے یا بغیر ٹکڑے کئے ہوئے کھانا چاہئے؟ نیز یہ کہ کون سی ایسی کتاب ہے جس میں مکمل سنتیں درج ہیں؟

ج… عطر لگانے کا کوئی خاص طریقہ مسنون نہیں، البتہ دائیں جانب سے ابتدا کرنا سنت ہے۔ سرمہ لگانے میں معمول مبارک یہ تھا کہ دائیں آنکھ میں ایک سلائی، پھر بائیں میں، پھر دائیں میں، اس طرح دائیں آنکھ سے شروع کرتے اور دائیں پر ہی ختم کرتے۔

روٹی کے چار ٹکڑے کرنے کی سنت میرے علم میں نہیں۔ “اُسوہٴ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم” حضرت ڈاکٹر عبدالحی رحمة اللہ علیہ کی تألیف ہے، اس کا مطالعہ مفید ہوگا۔ اسی طرح “خصائلِ نبوی شرح شمائل ترمذی” حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحب نوّر اللہ مرقدہ کی تألیف ہے، اس کا مطالعہ بھی باعثِ برکت ہوگا۔

نیل پالش لگی ہونے سے غسل اور وضو نہیں ہوتا

س… آج کل خواتین خصوصاً وہ خواتین جو اس دور میں تھوڑی سی یہ کوشش کرتی ہیں کہ دُنیا والوں کے ساتھ چل سکیں، تھوڑا بہت فیشن کرلیتی ہیں، مثلاً: نیل پالش وغیرہ لگالیتی ہیں۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ نیل پالش لگانے سے وضو ہوجاتا ہے؟ نماز اس سے ادا کی جاسکتی ہے یا نہیں؟ یا وضو کے بعد نیل پالش لگاکر نماز ادا کی جاسکتی ہے؟ کیونکہ سنا یہ ہے کہ نیل پالش لگانے سے وضو نہیں ہوتا، جب وضو نہیں ہوگا تو انسان پاک کیسے ہوسکتا ہے؟ لہٰذا اس سوال کا جواب مہربانی فرماکر دیجئے کیونکہ بہت دنوں سے مجھے یہ اُلجھن رہنے لگی ہے کہ نیل پالش لگاکر نماز ادا نہیں کی جاسکتی، یا اس کی وجہ سے انسان ناپاک ہوجاتا ہے تو وہ کیا وجوہات ہیں کہ جس کی وجہ سے انسان ناپاک ہوجاتا ہے؟ قرآن و سنت کی روشنی میں جواب دے کر شکریہ کا موقع دیں۔

ج… وضو میں جن اعضاء کا دھونا ضروری ہے، اگر ان پر ایسی چیز لگی ہوئی ہو جو پانی کو جسم کی کھال تک پہنچنے سے روکے، تو وضو نہیں ہوتا، یہی حکم غسل کا ہے۔ نیل پالش لگی ہوئی ہو تو پانی ناخن تک نہیں پہنچ سکتا۔ اس لئے نیل پالش لگی ہوئی ہونے کی صورت میں وضو اور غسل نہیں ہوتا۔ عورتیں فیشن کے طور پر نیل پالش اور سرخی لگاتی ہیں، حالانکہ ان چیزوں سے عورت کے حسن و زیبائش میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا، بلکہ ذوقِ سلیم کو یہ چیزیں بدمذاقی معلوم ہوتی ہیں، اور جب ان کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کا نام لینے کی توفیق بھی سلب ہوجائے تو ان کا استعمال کسی سلیم الفطرت مسلمان کو کب گوارا ہوسکتا ہے؟ عورتوں کو زیب و زینت کی اجازت ہے مگر اس کا بھی کوئی سلیقہ ہونا چاہئے، یہ تو نہیں کہ جس چیز کا بھی فیشن چل نکلے آدمی اس کو کرنے بیٹھ جائے․․․!

کیا سرمہ آنکھوں کے لئے نقصان دہ ہے؟

س… ہم نے بزرگوں سے سنا ہے کہ آنکھوں میں سرمہ لگانا سنت ہے، جبکہ ٹی وی کے ایک پروگرام میں ایک ڈاکٹر صاحب نے فرمایا کہ: “علمِ طب میں سرمہ لگانا نقصان دہ ہے۔” اگر یہ واقعی سچ ہے اور حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک بھی سرمہ لگانا اچھی بات ہے اور وہ واقعی سنت ہے، تو پھر حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل کیسے نقصان دہ ہوسکتا ہے؟ برائے مہربانی اس بارے میں بھی بتائیں۔

ج… سرمہ لگانا بلاشبہ سنت ہے۔ ڈاکٹر صاحب کی نئی تحقیق تجربے کی روشنی میں غلط ہے، کاش! ڈاکٹر صاحب لوگوں کو بتائیں کہ ٹی وی کی شعاعیں آنکھوں کے لئے کس قدر نقصان دہ ہیں۔

عورتوں کا کان، ناک چھدوانا

س… قرآن و سنت کی روشنی میں بتائیے کہ لڑکیوں کے کان، ناک چھدوانے کی رسم کہاں تک ثابت ہے؟ یا یہ محض ایک رسم ہے؟

ج… خواتین کو بالیاں وغیرہ پہننا جائز ہے، اور اس ضرورت کے لئے کان، ناک چھدوانا بھی جائز ہے۔

کیا جوان مرد کا ختنہ کروانا ضروری ہے؟

س… اگر کسی مسلمان بچے کا ختنہ کسی بنا پر (جو وہ خود ہی جانتے ہوں) والدین نے نہ کرایا تو کس کو گناہ ہوگا؟ ۱- ختنے کے لئے کیا کرنا پڑے گا؟ ۲-کیا وہ مسلمان ہوگا یا نہیں؟ یعنی کہ عام مسلمان کی طرح۔

ج… ختنہ کرنا صحیح قول کے مطابق سنت اور شعارِ اسلام ہے، اگر والدین نے بچپن ہی میں نہیں کرایا تو والدین کا یہ تساہل لائقِ ملامت ہے، مگر خود اس شخص پر ملامت نہیں۔ جوان ہونے کے بعد بھی اگر یہ شخص تحمل رکھتا ہے تو اس کو کرالینا چاہئے، اور اگر تحمل نہیں تو خیر معاف ہے۔ اور آج کل تو سرجری نے اتنی ترقی کرلی ہے کہ ختنے کے ناقابلِ تحمل ہونے کا سوال ہی نہیں۔ باقی ختنہ نہ ہونے کے باوجود بھی یہ شخص مسلمان ہے، جبکہ یہ اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام اَحکام کو دِل و جان سے مانتا ہے۔

کیا بچے کے پیدائشی بال اُتارنا ضروری ہیں؟

س… سنا ہے کہ جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کے جسم کو پاک کیا جاتا ہے، اور سننے میں آیا ہے کہ اس کے بال بھی جب تک پورے سر سے صاف نہ کردیں بالوں میں غلاظت رہ جاتی ہے، جس کی وجہ سے اس کے بالوں کو ہاتھ لگانے سے ہاتھ ناپاک ہوجاتا ہے، جسے پھر دھونا ضروری ہوجاتا ہے، تو کیا یہ بات صحیح ہے؟ اور اگر کسی بچی (عورت) کے بال بچپن میں نہ صاف ہوئے ہوں اور وہ لڑکی ۵-۶ سال کی ہوجائے، یہ ایسی عمر ہے جس میں بالوں سے گنجا کرنا بُرا مانا جاتا ہے، تو پھر ایسی صورت میں کیا کرنا چاہئے؟

ج… پیدائش کے بعد بچے کو نہلایا جاتا ہے، اس نہلانے سے اس کے بال بھی پاک ہوجاتے ہیں، البتہ پیدائشی بال اُتار دینا سنت ہے۔

جسم پر گودنا شرعاً کیسا ہے؟

س… موجودہ دور میں یہ ایک طریقہ معاشرے میں رائج ہوا ہے کہ لوگ مصنوعی مشین سے ہاتھوں پر نام لکھتے ہیں یا کسی درندے یا درخت کی تصویر بناتے ہیں، کیا اس پر کچھ گناہ بھی ملتا ہے؟ اور اس کے ساتھ وضو ہوسکتا ہے کہ نہیں؟

ج… بدن گودنے کی حدیث میں ممانعت آئی ہے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر لعنت فرمائی ہے۔

“ان رسول الله صلی الله علیہ وسلم لعن الواشمة والمستوشمة۔” (صحیح بخاری ج:۲ ص:۸۷۹)

ترجمہ:… “رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جسم گودنے والی اور جسم گدوانے والی پر لعنت فرمائی ہے۔”

عورت کو مردوں والا رُوپ بنانا

س… ہمارے خاندان میں ایک عورت ہے، جس نے بچپن سے مردانہ چال ڈھال اختیار کی ہے، مردانہ لباس پہنتی ہے، مردوں جیسے بال رکھتی ہے، الغرض خود کو مرد کہتی ہے اور اگر خاندان کا کوئی مرد اس کو عورت کہتا ہے تو جھگڑا کرتی ہے، اس کے علاوہ یہ عورت روزے اور نماز سخت پابندی سے ادا کرتی ہے، اور خود کو لوگوں کے سامنے ایک دِین دار اور صحیح مرد پیش کرتی ہے، اور حقیقت میں وہ دِین دار بھی ہے۔ آپ مجھے بتائیں کہ کیا شریعت کی رُو سے یہ جائز ہے؟ اس عورت کی عمر اَب چالیس سال کے برابر ہوگی۔

ج… عورت کو مرد کی اور مرد کو عورت کی مشابہت حرام ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر لعنت فرمائی ہے، حدیث میں ہے:

“عن ابن عباس رضی الله عنہما قال: لعن رسول الله صلی الله علیہ وسلم المتشبھین من الرجال بالنساء والمتشبھات من النساء بالرجال۔”

(صحیح بخاری ج:۲ ص:۸۷۴)

ترجمہ:… “حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے: فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے مشابہت کرنے والے مردوں پر لعنت فرمائی اور مردوں سے مشابہت کرنے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے۔”

بھنووٴں کے بال بڑھ جائیں تو کٹوانا جائز ہے، اُکھیڑنا جائز نہیں

س… بھنووٴں کے بال بڑھ جانے پر یا بے زیب ہونے پر کٹوائے یا موچنے سے اُکھیڑے جاسکتے ہیں یا نہیں؟

ج… بال بڑھ جائیں تو ان کو کٹوانا تو جائز ہے، مگر موچنے سے اُکھیڑنا دُرست نہیں۔

سیاہ خضاب اس نیت سے لگانا کہ لوگ اسے جوان سمجھیں

س… میں نے حجة الاسلام اِمام محمد غزالی کی تصنیف “کیمیائے سعادت” کے مطالعے کے دوران پڑھا ہے کہ مرد حضرات کا داڑھی کو خضاب اس نیت سے لگانا کہ لوگ انہیں جوان سمجھیں، بہت سخت گناہ ہے، اور حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص داڑھی کو خضاب لگاتا ہے کہ جوان نظر آئے، اس کو جنت کی خوشبو تک نصیب نہیں ہوگی۔ اور یہ بھی روایت ہے کہ پہلے پہل داڑھی میں خضاب فرعون نے لگایا تھا۔ اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ مبارک ہے کہ جو اللہ تعالیٰ نے سفید بالوں کی بزرگی دی ہے یہ لوگ اسے چھپاتے ہیں۔ آپ مہربانی فرماکر تفصیل سے بیان فرمائیں قرآن و سنت کی روشنی میں، کیونکہ میرے کچھ بزرگ ایسا کرتے ہیں اور میں ان کی بزرگی کے باعث ان کو منع نہیں کرسکتا، مبادا وہ اس کو اپنی شان میں گستاخی سمجھیں۔ ویسے بھی یہ وبا عام ہوگئی ہے، میں نے یہ بھی پڑھا ہے کہ دُشمن کو مرعوب کرنے کی غرض سے داڑھی میں مہندی لگانے کی اجازت ہے، کیونکہ جنگِ اُحد میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کرنے کا حکم فرمایا تھا، مگر خضاب لگانا بہت سخت گناہ ہے۔

ج… اِمام حجة الاسلام غزالی نے جو مسئلہ لکھا ہے، وہ صحیح ہے، سیاہ خضاب کرنا اکثر علماء کے نزدیک ناجائز ہے اور احادیث میں اس کی ممانعت آئی ہے۔

“عن ابن عباس رضی الله عنہما عن النبی صلی الله علیہ وسلم قال: یکون قوم فی آخر الزمان یخضبون بھٰذا السواد کحواصل الحمام لا یجدون رائحة الجنة۔”

(ابوداوٴد ج:۲ ص:۲۲۶)

ترجمہ:… “حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آخری زمانے میں لوگ اس سیاہی سے خضاب لگائیں گے، ان کی مثال کبوتر کے پوٹے کی طرح ہے، وہ جنت کی خوشبو بھی نہ پائیں گے۔”

سر کے بال گوندھنے کا شرعی ثبوت

س… ۲۵/جولائی تا ۳۱/جولائی کے اخبارِ جہاں “کتاب و سنت کی روشنی میں”، “عورت کے کھلے سر کے بال” پڑھا، اس دن سے ہم عجیب شش و پنج میں مبتلا ہیں، کیونکہ ہم تو بچپن سے یہ سنتے آرہے ہیں کہ بال باندھ کر رکھنا چاہئیں اور ۸/تاریخ کے “آپ کے مسائل اور ان کا حل” میں بھی آپ نے عالیہ امیر کے سوال کے جواب میں صرف یہ لکھا ہے کہ دو چوٹیوں کا فیشن بُرا ہے، آپ نے یہ نہیں لکھا کہ چوٹی باندھنا ہی بُرا ہے، کیونکہ اس مراسلے سے تو ہم یہ بھی مطلب اخذ کرسکتے ہیں کہ چوٹی باندھنا ہی بُرا ہے، وہ کچھ یوں تھا:

“جو احادیث شریف ذیل میں تحریر کر رہی ہوں، ان کی رُو سے عورت کو چٹیا، گت، جوڑا یا چونڈا رکھنے کی شرعاً اجازت نہیں۔ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بالوں کو جوڑنے والے اور جوڑنے والی پر لعنت کی ہے۔ احادیث شریف یہ ہیں: نمبر۸۷۴، ۸۷۵، ۸۷۶، ۸۷۷ (منقول از جلد سوم صحیح بخاری شریف)۔

آج کل بالوں کا جو فیشن ہے، کیا وہ شرعی حیثیت رکھتا ہے؟ ان احادیث شریف کی رُو سے عورت کے بال کھلے ہوئے، کمر اور شانوں پر پڑے ہونے چاہئیں۔ حافظ صاحب یہ مسئلہ بہت اہم ہے، آپ وضاحت کرکے شکوک رفع کریں۔” حافظ صاحب کا جواب یہ تھا: “آپ نے کافی وضاحت کردی ہے، اب ہماری وضاحت کی ضرورت نہیں۔”

اب ہماری گزارش یہ ہے کہ آپ ذرا وضاحت سے جواب دیں کیونکہ اس جواب سے ہماری تشفی نہیں ہوئی ہے۔ ویسے ہم نے اس پر عمل شروع کردیا ہے، مگر پھر بھی ہمارے گھروں میں زیادہ تر خواتین بال باندھ کر ہی رکھتی ہیں تو یہ بال باندھنے کا فیشن کہاں سے مسلمانوں میں آگیا؟ کیونکہ اس لحاظ سے تو ہم ایک طرح سے گناہ میں مبتلا ہیں، کیونکہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے ایسے لوگوں پر۔ آپ ہماری رہنمائی فرمائیں اور مسلمان خواتین کو سیدھا راستہ دِکھائیں۔

ج… عورتوں کے سر کے بال گوندھنا نہ صرف جائز بلکہ اُمہات الموٴمنین اور صحابیات رضی اللہ عنہن کی سنت ہے۔ صحیح مسلم (ج:۱ ص:۱۴۹) میں اُمّ الموٴمنین اُمِّ سلمہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے:

“عن أمّ سلَمة رضی الله عنھا قالت: یا رسول الله! انی امرأة أشد ضفر رأسی أفأنقضہ لغسل الجنابة؟ قال: لا! انما یکفیک ان تحثی علٰی رأسک ثلاث حثیات ثم تفیضین علیک الماء فتطھرین۔”

(صحیح مسلم ج:۱ ص:۱۴۹)

ترجمہ:… “حضرت اُمِّ سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ: میں سر کے بال گوندھتی ہوں، کیا غسلِ جنابت کے لئے مجھے سر کے بال کھولنے چاہئیں؟ فرمایا: نہیں! بس اتنا ہی کافی ہے کہ سر پر تین چلو پانی ڈال لیا کرو (جن سے بالوں کی جڑیں بھیگ جائیں)، پھر پورے بدن پر پانی بہالیا کرو۔”

صحیح بخاری اور دیگر کتبِ حدیث میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے کہ حجة الوداع کے موقع پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو حکم فرمایا تھا: سر کے بال کھول لو اور کنگھی کرلو۔

“عن عبید بن عمیر قال: بلغ عائشة أن عبدالله بن عمر یأمر النساء اذا اغتسلن أن ینقضن روٴسھن، فقالت: یا عجبًا لابن عمر! ھٰذا یأمر النساء اذا اغتسلن۔”

(صحیح مسلم ج:۱ ص:۱۵۰)

ترجمہ:… “حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے کہ انہیں یہ خبر پہنچی کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما عورتوں کو حکم دیتے ہیں کہ وہ غسل کے لئے اپنے گندھے ہوئے بال کھول لیا کریں، اس پر اعتراض کرتے ہوئے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: ابنِ عمر پر تعجب ہے! وہ عورتوں کو غسل کے لئے بال کھولنے کا حکم دیتے ہیں، یہی کیوں نہیں کہہ دیتے کہ وہ سر کے بال مونڈلیں۔”

ان احادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ اُمہات الموٴمنین اور صحابیات کے سر گندھے ہوئے ہوتے تھے۔ “اخبارِ جہاں” کی مراسلہ نگار نے جن احادیث کا حوالہ دیا ہے، ان کا زیرِ بحث مسئلے سے کوئی تعلق نہیں، وہ ایک دُوسرے مسئلے سے متعلق ہیں، جاہلیت کے زمانے میں دستور تھا کہ جن عورتوں کے سر کے بال کم ہوتے وہ اُوپر سے بال جوڑ لیتی تھیں، تاکہ ان کے بال زیادہ ہوجائیں اور بعض عورتیں بال جوڑنے کے اس فن میں مہارت رکھتی تھیں، ایسی عورتوں پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے جو سر کے بال زیادہ کرنے کے لئے اوپرے بال جڑوائیں یا جوڑیں۔

کیا نومسلم کا ختنہ ضروری ہے؟

س… ایک آدمی جس کی عمر تقریباً ۵۰ سال ہے، پہلے وہ عیسائی تھا، اب وہ اللہ کے فضل و کرم سے کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوگیا ہے، چونکہ وہ پہلے غیرمسلم تھا اس نے ختنہ نہیں کروایا، اب وہ مسلمان ہے، اب اس کے لئے ختنہ کروانا ضروری ہے یا کہ نہیں؟

ج… ختنے کا حکم تو بڑی عمر کے شخص کے لئے بھی ہے، شرط یہ ہے کہ وہ اس کا متحمل ہو، اگر اس کا متحمل نہ ہو تو چھوڑ دیا جائے۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام کو ختنے کا حکم کب ہوا؟

س… مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی کی ایک کتاب کا مطالعہ کرنے کا اتفاق ہوا، مولانا نے لکھا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ختنہ ننانوے سال کی عمر میں ہوئی، تو پھر انہوں نے اپنی اولاد کو اس امر کا حکم فرمایا۔ آیا اس سے پہلے یہ حکم تھا کہ نہیں؟ بہرحال اب آپ برائے مہربانی ذرا وضاحت سے اس مسئلے کو بیان فرمائیں۔

ج… جب سب سے پہلے یہ حکم حضرت ابراہیم علیہ السلام کو ہوا، تو ظاہر ہے کہ اس سے پہلے حکم نہیں ہوگا، آپ کو اس میں کیا اِشکال ہے․․․؟