فضائل و برکاتِ درود و سلام

وَعَنْ اَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم: مَنْ صَلَّی عَلَیَّ صَلَاۃً وَّاحِدَۃً صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ عَشْرَ صَلٰواتٍ وَحُطَّتْ عَنْہُ عَشْرُ خَطِیْأَتٍ وَرَفَعْتُ لَہ، عَشْرُ دَرَجَاتٍ.(رواہ النسائی)

حضرت انس (رضی اللہ عنہ) راوی ہیں کہ رحمت عالم ﷺ نے فرمایا جو آدمی مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجے گا اللہ تعالیٰ اس پر دس (مرتبہ) رحمتیں نازل فرمائے گا، اس کے دس گناہوں کو معاف کرے گا اور (تقرب الی اللہ کے سلسلے میں) اس کے دس درجے بلند کرے گا۔ (سنن نسائی)

حضرت عبداللہ ابن مسعود (رضی اللہ عنہ) فرماتے ہیں کہ (ایک روز) میں نماز پڑھ رہا تھا رحمت عالم ﷺ (بھی وہیں) تشریف فرما تھے اور آپ ﷺ کے پاس حضرت ابوبکر صدیق و حضرت عمر (رضی اللہ عنہما) بھی حاضر تھے، چناچہ (نماز کے بعد) جب میں بیٹھا تو اللہ جل شانہ کی تعریف بیان کرنا شروع کی اور پھر رسول اللہ ﷺ پر درود بھیجا، اس کے بعد میں اپنے (دینی و دنیاوی مقاصد کے) لیے مانگنے لگا (یہ دیکھ کر) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ مانگو ! دئیے جاؤ گے، مانگو! دیئے جاؤ گے (یعنی دعا مانگو ضرور قبول ہوگی)۔ (جامع ترمذی) حضرت عبداللہ ابن مسعود (رضی اللہ عنہ) راوی ہیں کہ رحمت عالم ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن لوگوں میں سب سے زیادہ مجھ سے قریب وہ لوگ ہوں گے جو مجھ پر کثرت سے درود پڑھتے ہوں گے۔(مشکوۃ المصابیح ص: 87)

ایک اور مقام پر ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: ’’میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اﷲ علیک وسلم میں آپ پر کثرت سے درود شریف پڑھتا ہوں۔ میں کس قدر درود شریف پڑھا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جتنا چاہو اگر زیادہ کرو تو بہتر ہے میں نے عرض کیا ’’نصف‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جتنا چاہو البتہ زیادہ کرو تو بہتر ہے میں نے عرض کیا دو تہائی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جتنا زیادہ کرو تو بہتر ہے میں نے عرض کیا۔ میں سارے کا سارا وظیفہ آپ کے لئے کیوں نہ کرو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اب تیرے غموں کی کفایت ہوگی اور گناہ بخش دیئے جائیں گے۔‘‘(ترمذی،)

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام بھیجنا ایک مقبول ترین عمل ہے۔ یہ سنت الٰہیہ ہے اس نسبت سے یہ جہاں شانِ مصطفوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بے مثل ہونے کی دلیل ہے وہاں اس عملِ خاص کی فضیلت بھی حسین پیرائے میں اجاگر ہوتی ہے کہ یہ وہ مقدس عملِ ہے جو ہمیشہ کے لئے لازوال، لافانی اور تغیر کے اثرات سے محفوظ ہے کیونکہ نہ خدا کی ذات کیلئے فنا ہے نہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام کی انتہا۔ اللہ تعالیٰ نہ صرف خود اپنے حبیب مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام بھیجتا ہے بلکہ اس نے فرشتوں اور اہل ایمان کو بھی پابند فرما دیا ہے کہ سب میرے محبوب پر درود و سلام بھیجیں۔

إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًاo

’’بیشک اللہ اور ا س کے (سب) فرشتے نبیءِ (مکرمّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجتے رہتے ہیں، اے ایمان والو! تم (بھی) اُن پر درود بھیجا کرو اور خوب سلام بھیجا کروo‘‘

اللہ ربُّ العزّت نے جو مقام حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو عطائے فرمایا ہے اتنا مقام کسی اور کو نہیں بخشا، اس مقام تک آج تک نہ کوئی نبی پہنچ سکا ہے نہ کوئی فرشتہ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام کا اندازہ کل قیامت کے دن ہو گا، جب تمام انبیائے کرام علی نبینا وعلیہم الصلوٰۃ والسلام بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کے طلب گار ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ نے جہاں پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اورخصوصیات سے نوازا وہیں پر ایک خاصیت جو صرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہی خاص ہے وہ درود شریف ہے، جس میں نہ کوئی نبی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک ہے اور نہ کوئی فرشتہ، جو صرف اور صرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی خاصہ ہے، یوں تو اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خصائص، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رفعت ذکر پر بحث کی جائے تو اس کے لیے دفتر چاہیے۔ لیکن پھر بھی بعد میں لکھنے والے کو لکھنا پڑتا ہے:

بعد از خدا بزرگ تو ئی قصہ مختصر

علامہ ابن قیم ؒ نے درود شریف پڑھنے کے ۳۹ فوائد ذکر کئے ہیں، ان میں سے چند اہم فوائد یہ ہیں:

1۔ درود شریف پڑھنے سے اللہ تعالیٰ کے حکم پر عمل ہوتا ہے۔

2۔ ایک مرتبہ درود شریف پڑھنے سے اللہ تعالیٰ کی دس رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔

3۔ دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔

4۔ دس گناہ معاف کردییجاتے ہیں۔

5۔ دس درجات بلند کردیے جاتے ہیں۔

6۔ دعاسے پہلے درود شریف پڑھنے سے دعا کی قبولیت کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

7۔ اذان کے بعد کی مسنون دعا سے پہلے درود شریف پڑھا جائے تو قیامت کے روز آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت نصیب ہوگی۔

8۔ درود شریف کثرت سے پڑھنے سے پریشانیاں ٹل جاتی ہیں۔

9۔ قیامت کے روز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا قرب نصیب ہو گا۔

10۔ درود شریف پڑھنے سے مجلس بابرکت ہو جاتی ہے۔

11۔ جب انسان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف بھیجتا ہے تواللہ تعالیٰ فرشتوں کے سامنے اس کی تعریف کرتا ہے۔

12۔ درود شریف پڑھنے والے شخص کی عمر اس کے عمل اور رزق میں برکت آتی ہے۔

13۔ درود شریف کے ذریعے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی محبت کا اظہار ہوتا ہے۔

14۔ درود شریف پڑھنے سے دل کو ترو تازگی اور زندگی ملتی ہے۔

دروردِ پاک پڑھنااہل ایمان پرنبی کریم ﷺکا حق ہے، چنانچہ بالغ ہونے کے بعد پوری زندگی میں کم ازکم ایک بار درود پڑھنا ہر مسلمان پر فرض ہے اور اس میں کسی کا اختلاف نہیں۔ (قرطبی،ص: ۲۳۲)

نیز کسی مجلس میں جب ایک سے زیادہ بار حضور ﷺ کا ذکر ہو تو کم ازکم ایک بار درود پڑھنا واجب ہے اور ہر بار درود پڑھنا افضل اور بہتر ہے۔ (ردالمحتار،ج: ۱،ص: ۵۱۶)

درود و سلام ایک ایسا محبوب و مقبول عمل ہے جس سے گناہ معاف ہوتے ہیں، شفا حاصل ہوتی ہے اور دل و جان کو پاکیزگی حاصل ہوتی ہے پڑھنے والے کے لئے سب سے بڑی سعادت یہ ہے کہ اسے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بنفس و نفیس سلام کے جواب سے مشرف فرماتے ہیں۔ اس سے بڑھ کر یہ کہ صلوٰۃ و سلام کسی صورت میں اور کسی مرحلہ پر بھی قابلِ رد نہیں بلکہ یہ ایسا عمل ہے جو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں ضرور مقبول ہوتا ہے اگر نیک پڑھیں تو درجے بلند ہوتے ہیں اور اگر فاسق و فاجر پڑھے تو نہ صرف یہ کہ اس کے گناہ معاف ہوتے ہیں بلکہ اس کا پڑھا ہوا درود و سلام بھی قبول ہوتا ہے۔آخر میں اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام حقوق ادا کرنے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرنے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سچی محبت کرنے کی توفیق دے۔ اور روزِ قیامت ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت اور آپ کے ہاتھوں حوضِ کوثر کا پانی نصیب کرے۔ آمین ثم آمین

Dars e Hadees Hadith 29 virtues and blessings of Durood o Salamدرودو سلام کے فضائل برکاتUmargallery ویڈیو

Please watch full video, like and share Dars e Hadees Hadith 29 virtues and blessings of Durood o Salamدرودو سلام کے فضائل برکاتUmargallery. Subscribe UmarGallery channel.
Video length: 09:45

https://youtu.be/YpFlqJ-oxuo