26: آپﷺ کو غرور پسند نہ تھا

انسان میں جب کوئی خاص صفت یا کمال پیدا ہو جاتا ہے تو قدرتی طور پر وہ اترانے لگتا ہے۔ یہ کوئی بری عادت نہیں ہے بلکہ اِسی کو فخر کرنا کہتے ہیں لیکن جب وہ دوسرے لوگوں کو جن میں یہ صفت یا کمال نہیں ہوتا، اپنے سے ذلیل یا کم درجہ کا سمجھنے لگتا ہے تو اسی کو غرور کہتے ہیں۔ غرور کی عادت کو اللہ تعالیٰ بالکل پسند نہیں فرماتا۔

نبی کریمﷺ کی خدمت میں ایک خوبصورت شخص حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ مجھے خوبصورتی پسند ہے اور میں یہ نہیں چاہتا کہ خوبصورتی میں کوئی بھی مجھ سے بازی لے جائے۔ کیا یہ غرور ہے؟ آپﷺ نے جواب دیا “نہیں یہ غرور نہیں ہے غرور تو یہ ہے کہ تم دوسروں کو اپنے سے حقیر(کم درجہ) سمجھو۔”

ایک اور موقع پر رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ “جس شخص کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی غرور ہو گا، وہ جنت میں نہ جائے گا”۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس بری عادت سے محفوظ رکھے۔
٭٭٭