قضا نمازیں

نماز قضا کرنے کا ثبوت

س… ارکانِ اسلام، نماز، روزہ، حج اور زکوٰة کی ادائیگی ہر مسلمان مرد اور عورت پر قرآن و سنت کی رُو سے فرض ہے۔ قضا روزے کے متعلق قرآنِ حکیم میں واضح حکم ہے کہ اگر کوئی مسلمان رمضان کے مہینے میں سفر میں یا بیمار ہونے کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکے تو بعد میں جب عذر باقی نہ رہے تو روزے رکھ کر پورے کرے۔ آپ سے دریافت کرنا ہے کہ کیا قرآنِ کریم میں نماز کی قضا اور ادائیگی کے بارے میں ایسے ہی واضح اَحکام موجود ہیں؟ براہِ مہربانی آیات کے حوالے سے نشاندہی فرمائیں۔

ج… نماز کی قضا کے بارے میں قرآنِ کریم میں صراحت نہیں، حدیث شریف میں ہے کہ جو شخص نماز سے سویا رہ جائے یا بھول جائے تو جب یاد آئے پڑھ لے۔ قصداً نماز ترک کرنے کی اسلام میں گنجائش ہی نہیں، اس لئے جس نے قصداً نماز چھوڑ دی ہو اس کی قضا کا بھی قرآنِ کریم اور حدیث شریف میں صریح حکم نہیں، البتہ فقہائے اُمت نے قضا کے اَحکامات بیان فرمائے ہیں، اور بعض اس کے بھی قائل ہیں کہ چونکہ جان بوجھ کر نماز چھوڑنے والا مسلمان ہی نہیں رہتا، اس لئے اس کے ذمہ نمازوں کی قضا نہیں، ان کے قول کے مطابق وہ اپنے ایمان اور نکاح کی تجدید کرے۔

کیا قضا نماز پڑھنا گناہ ہے؟

س… میری لڑکی نے محض اس وجہ سے کہ کسی نے اس سے کہا کہ روزانہ قضا نماز پڑھنے سے تو گناہ ہوتا ہے، نماز پڑھنی چھوڑ دی، اب آپ بتائیے کہ کیا کریں؟

ج… آپ کی لڑکی کو کسی نے غلط بتایا، نماز کو قضا کردینا گناہ ہے، پڑھنا گناہ نہیں، بلکہ فرض ہے، عجیب بات ہے کہ اس نے گناہ کو تو چھوڑا نہیں اور فرض کو چھوڑ کر گناہ پر گناہ کا اضافہ کرلیا۔ توبہ استغفراللہ! اب اس کو چاہئے کہ نماز چھوڑنے کے گناہ سے توبہ کرے اور جتنے دن کی نمازیں اس نے چھوڑی ہیں ان کو قضا کرلے۔

قضا نماز کی نیت اور طریقہ

س… قضا نماز کی نیت کا کیا طریقہ ہے؟ نیز یہ کہ اگر دو تین وقت کی نماز رہ گئی ہو اور اسے ایک یا ڈیڑھ ماہ گزر گیا ہو تو اس کی نماز کی نیت کس طرح کی جائے گی؟

ج… ہر نماز قضا کرتے وقت یہ نیت کرلے کہ اس وقت کی (مثلاً: ظہر کی) جتنی نمازیں میرے ذمہ ہیں ان میں سے پہلی کو قضا کرتا ہوں، اور قضا نماز کو پڑھنے کا وہی طریقہ ہے جو ادا نماز کا ہے، صرف نیت میں قضا نماز کا ذکر کرنا ہوگا۔

جان بوجھ کر نماز قضا کرنا گناہِ کبیرہ ہے

س… میں ایک ٹیچرہوں اور میں جس اسکول میں پڑھاتی ہوں وہاں وضو اور نماز کی جگہ کا انتظام نہیں، اس لئے ظہر کی نماز چلی جاتی ہے، کیا میں ظہر کی نماز عصر کی نماز کے ساتھ پڑھ سکتی ہوں؟ اور قضا صرف فرضوں کی ہوگی یا سنتوں کی بھی؟ قضا کی نیت کس طرح کی جاتی ہے؟

ج… جب آپ اسکول میں اُستانی ہیں تو وضو اور نماز کا انتظام ذرا سے اہتمام سے کیا جاسکتا ہے، آپ آسانی سے وہاں لوٹا اور مصلیٰ رکھواسکتی ہیں، محض اس عذر کی وجہ سے ظہر کی نماز قضا کردینے کا معمول بنالینا گناہِ کبیرہ ہے۔ بہرحال اگر ظہر کی نماز قضا ہوجائے تو اس کو نمازِ عصر سے پہلے پڑھ لینا چاہئے، قضا صرف فرض رکعتوں کی ہوتی ہے، سنتوں کی نہیں۔ قضا نماز کی نیت بھی عام نمازوں کی طرح کی جاتی ہے، مثلاً: یہ نیت کرلیا کریں کہ آج کی ظہر کی قضا ادا کرتی ہوں۔

قضا نمازوں کا حساب بلوغت سے ہے اور نماز میں سستی کی مناسب سزا

س… نماز کب فرض ہوتی ہے؟ یعنی میں ایک بیس سال کی لڑکی ہوں اور اپنی زندگی کی تمام قضا نمازیں ادا کرنا چاہتی ہوں، مگر میری سمجھ میں یہ نہیں آرہا کہ میں کتنے عرصے کی نمازیں ادا کروں؟ یعنی جیسا کہ فرمایا گیا ہے کہ سات سال سے اپنے بچوں کو نماز کا حکم کرو اور دس سال کی عمر میں مارکر پڑھاوٴ، تو کیا دس سال کی عمر میں نماز فرض ہوگئی؟ یا پھر میں جب سے جوان ہوئی تو نماز روزے اور پردے کے اَحکامات مجھ پر عائد ہوئے تب سے نماز فرض ہوئی؟ اس طرح سے مجھ پر پانچ سال کی نمازیں قضا ہیں، اور پہلے فرمان کی تعمیل کے آئینے میں دیکھا جائے تو دس سال کی۔ اگر آپ وضاحت فرمادیں تو بہت شکرگزار ہوں گی۔ دُوسری بات یہ کہ ان قضا نمازوں کو کیسے ادا کیا جائے؟ دراصل مولانا صاحب! جس زمانے میں نماز کی پابندی نہیں کرتی تھی اس زمانے میں بھی رمضان المبارک اور امتحانوں کے دنوں میں نماز ادا کرتی رہی ہوں، اور اب صحیح یاد نہیں کہ کتنی نمازیں ادا ہیں اور کتنی قضا؟ اس لئے تعدادِ نماز کے بارے میں کیا طریقہ ہوگا؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہر نماز کے بعد دو نفل پڑھ لئے جائیں تو قضا نماز کا قرض اُتر جاتا ہے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ رمضان المبارک میں قضا نمازوں کے فرض ادا کئے جائیں، کیونکہ رمضان المبارک میں تو ایک نماز ستر نمازوں کے برابر ہوتی ہے، اس طرح سے تمہاری قضا نمازیں ادا ہوجائیں گی۔ کیا یہ صحیح طریقہ ہے؟ براہِ کرم میرے سوالوں کے جواب دے کر مجھے کشمکش کی حالت سے نکالیں، میں زندگی بھر آپ کی ممنون رہوں گی، میں پابندی سے نماز ادا کرنے کی کوشش کر رہی ہوں، کیا آپ بتائیں گے کہ میں نماز کا شوق اپنے اندر پیدا کرنے کے لئے کیا کروں؟ نماز قضا ہونے کی صورت میں، میں نے اپنے آپ کو سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے، یعنی فاقہ کرنے کی سزا یا پھر اپنے جسم کے کسی حصے کو زخمی کرنے کی سزا، کیا یہ دُرست ہے؟ اُمید ہے کہ آپ مجھے مطمئن کرنے کی کوشش فرمائیں گے اور دُعا فرمائیں گے کہ خدا آپ کی اس بدنصیب اور نالائق بیٹی کو نماز کی لگن دے، آمین!

ج… اگرچہ بچوں کو نماز پڑھانے کا حکم ہے، مگر نماز فرض اس وقت ہوتی ہے جب آدمی جوان (بالغ) ہوجائے، آپ اندازہ کرلیں کہ اس وقت سے کتنی نمازیں آپ کے ذمہ ہوں گی؟ پھر جتنے سال کا اندازہ ہو، اتنے سال ہر نماز کے ساتھ ایک نماز قضا بھی پڑھ لیا کریں، اور اگر زیادہ پڑھ لیں تو اور بھی اچھا ہے۔ باقی یہ غلط ہے کہ نفل پڑھنے سے قضا نماز کا فرض اُتر جاتا ہے، یا یہ کہ رمضان المبارک میں قضا پڑھنے سے ستر قضا نمازیں اُتر جاتی ہیں۔ نماز کی پابندی کے لئے کوئی مناسب سزا مقرّر کی جاسکتی ہے، جس سے نفس کو تنبیہ ہو، مثلاً: ایک وقت کا فاقہ یا کچھ صدقہ یا ایک نماز قضا ہونے پر دس نفل پڑھنا، مگر جسم کو زخمی کرنے کی سزا نامناسب ہے۔

کب تک قضا نمازیں پڑھی جائیں؟

س… میری عمر تقریباً ۶۰ برس ہے، اور پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہوں، میرا مسئلہ یہ ہے کہ میں پچھلے کئی برسوں سے نماز قضا ادا کرتا چلا آرہا ہوں، اور یہ قضا میں ان ایام کی ادا کر رہا ہوں جبکہ میں سن بلوغت (۱۲ سال کی عمر) پر پہنچنے کے بعد یعنی اوائل عمر (اسکول اور کالج) کے دوران قضا کرتا رہا ہوں، اور یہ عرصہ میری اپنی یاد میں تقریباً ۲۰ تا ۲۵ سال کا ہے، آپ مشورہ دیجئے کہ اس قضا کو کب تک جاری رکھوں؟ کیا قضا دو فرض ادا کروں یا سنت اور دو فرض؟

ج… جتنے سال کی نمازیں اندازاً آپ کے ذمہ ہیں، جب پوری ہوجائیں تو قضا کرنے کا سلسلہ بند کردیجئے، قضا صرف فرض و وتر کی ہوتی ہے، سنت کی نہیں۔ اور قضا صرف دو فرض کی نہیں ہوتی بلکہ جو نماز قضا ہوئی ہے اس کی جتنی رکعتیں ہوں ان کو قضا کیا جاتا ہے، یعنی فجر کی دو رکعتیں، ظہر، عصر اور عشاء کی چار چار رکعتیں، اور مغرب کی تین رکعتیں، عشاء کی چار رکعت فرض کے ساتھ تین رکعت وتر کی بھی قضا کی جائے۔

عمر کے نامعلوم حصے میں نمازیں قضا ہونے کا شبہ ہو تو کیا کرے؟

س… جس شخص کو علم نہیں کہ میں نے عمر کے کس حصے میں نماز باقاعدہ پڑھنی شروع کی تھی، عمر کا اندازہ نہیں تھا، ویسے اپنی یادداشت میں اس نے کوئی نماز نہیں چھوڑی، اگر کوئی نماز قضا ہوگئی تو دُوسری نماز کے ساتھ ادا کرلیا، اب اسے تشویش ہے کہ شاید میری کچھ نمازیں بلوغت کے بعد رہ گئی ہیں یا نہیں؟ تو اب اس کو اپنی تسلی کے لئے کیا طریقہ اختیار کرنا چاہئے؟

ج… احتیاطاً کچھ عرصہ نمازیں قضا پڑھتا رہے، یہاں تک کہ اسے اطمینان ہوجائے کہ اب کوئی نماز اس کے ذمہ نہیں ہوگی، لیکن اس کو چاہئے کہ ہر رکعت میں فاتحہ کے بعد سورة ملائے، اور یہ بھی ضروری ہے کہ ان نمازوں کو فجر و عصر کے بعد نہ پڑھے، نیز مغرب اور وتر کی نماز کی تیسری رکعت پر قعدہ کرکے ایک رکعت اور ملالیا کرے۔

قضا نمازیں پہلے پڑھیں یا وقتی نمازیں؟

س… قضا نمازیں پہلے پڑھی جائیں یا پوری نماز ادا کرنے کے بعد؟

ج… قضا نمازوں کے بارے میں چند مسائل ہیں:

اوّل:… قضا نماز کا کوئی وقت نہیں ہوتا، جب بھی موقع ملے پڑھ لے، بشرطیکہ وقتِ مکروہ نہ ہو۔

دوم:… جس شخص کے ذمہ چھ یا اس سے زیادہ قضاشدہ نمازیں ہوں، اس کے لئے قضا نماز اور وقتی نماز کے درمیان ترتیب کا لحاظ ضروری نہیں، خواہ قضا پہلے پڑھے، خواہ وقتی نماز، دونوں طرح جائز ہے۔

سوم:… جس شخص کے ذمہ چھ سے کم نمازیں قضا ہوں وہ ”صاحبِ ترتیب“ کہلاتا ہے، اس کو پہلے قضاشدہ نمازیں پڑھنا لازم ہے، تب وقتی نماز پڑھے۔ البتہ اگر بھول کر کسی طرح وقتی نماز پڑھ لی تو کوئی حرج نہیں، قضا اب پڑھ لے، اور اگر قضا تو یاد تھی مگر وقتی نماز کا وقت بھی تنگ ہوگیا تھا کہ اگر قضا پہلے پڑھے تو وقتی نماز بھی قضا ہوجائے گی، تو اس صورت میں وقتی نماز پہلے پڑھ لینا ضروری ہے، قضا بعد میں پڑھ لے۔

گزشتہ قضا نمازیں پہلے پڑھیں یا حالیہ قضا نمازیں؟

س… بہت سالوں کی نمازیں قضا ہوں تو کیا ان کو ادا کرنے سے پہلے ہم ایک دو وقت کی حالیہ نماز قضا ادا نہیں کرسکتے؟ میرا مطلب ہے کہ آج کل مجھ سے ظہر یا عصر کی کسی وقت کی نماز چھوٹ جاتی ہے تو میں اگلی نماز پڑھنے سے پہلے پچھلی نماز کی قضا کرلوں یا پہلے پچھلے سالوں کی قضا نمازیں ادا کروں؟ ویسے میں نے قضا نمازیں پڑھنی شروع کی ہیں۔ میں ۱۹۶۱ء میں پیدا ہوئی اور میں نے ۱۹۷۱ء کے شروع دن کی نمازوں سے قضا شروع کی ہے، تو محترم! اس ضمن میں یہ بتادیں کہ قضا نماز کی نیت کرتے وقت مہینے اور تاریخ کا حوالہ دینے کے لئے چاند کا مہینہ اور تاریخ اد کریں یا عیسوی مہینے کے دنوں سے بھی قضا ادا ہوجائے گی؟ کیونکہ نیت تو خدا جانتا ہے، میں عیسوی سال کے مہینے اور تاریخ کے ساتھ فلاں وقت کی قضا نماز کی نیت کرتی ہوں، آپ بتادیں میرا یہ عمل دُرست ہے؟ کیونکہ چاند کی تاریخیں تو یاد نہیں اس کے علاوہ جو خاص ایام کی نمازیں چھوٹتی ہیں وہ بھی ادا کرنی چاہئیں یا وہ نمازیں معاف ہیں؟

ج… جب سے آپ نے نماز کی پابندی شروع کی ہے، نئی قضاشدہ نمازوں کو تو ساتھ کے ساتھ پڑھ لیا کیجئے، ان کو پرانی قضاشدہ نمازوں میں شامل نہ کیا کیجئے، بہت سی قضا نمازیں جمع ہوجائیں تو ظاہر ہے کہ ہر نماز کے دن کا یاد رکھنا مشکل ہے، اس لئے ہر نماز میں بس یہ نیت کرلیا کیجئے کہ اس وقت (مثلاً ظہر کی) کی جتنی نمازیں میرے ذمہ ہیں ان میں سے پہلی نماز ادا کرتی ہوں۔ ”خاص ایام“ میں نماز فرض نہیں ہوتی، اگر آپ کو ناغے کے دنوں کی صحیح تعداد معلوم ہو تو ان دنوں کی نمازیں قضا کرنے کی ضرورت نہیں۔

دُوسری جماعت کے ساتھ قضائے عمری کی نیت سے شریک ہونا

س… کسی وقت کی فرض نماز اکیلے یا باجماعت ادا کرلیں، اور دُوسری جگہ جائیں جہاں اس وقت جماعت کھڑی ہو رہی ہو تو کیا ہم قضائے عمری کی نیت کرکے اس میں شامل ہوسکتے ہیں؟ مثلاً: عصر ہم نے پڑھ لی، اب کسی جگہ ہم نے عصر کی جماعت ہوتے دیکھی تو ہم عصر کی چار رکعت قضائے عمری کی نیت کرکے اس میں شامل ہوسکتے ہیں؟

ج… دُوسری نماز میں قضاء کی نیت سے شریک ہونا جائز نہیں، صرف نفل کی نیت سے شریک ہوسکتے ہیں، اور وہ بھی صرف ظہر اور عشاء کی نماز میں۔ فجر، عصر اور مغرب کی نماز پڑھ لی ہو تو نفل کی نیت سے بھی شریک نہیں ہوسکتے۔

کیا سفر کی مجبوری کی وجہ سے روزانہ نماز قضا کی جاسکتی ہے؟

س… میں اسٹیل مل (جو کہ پپری میں واقع ہے) میں ملازمت کرتا ہوں، مجھے اسٹیل مل لے جانے اور واپس گھر پہنچانے کے لئے مل کی طرف سے گاڑی کا انتظام موجود ہے، اسٹیل مل کے کام کے اوقات کچھ اس طرح سے ہیں کہ چھٹی کے بعد اگر میں گاڑی کے ذریعہ سیدھا گھر آتا ہوں تو کبھی عصر کی، کبھی مغرب کی اور کبھی عصر اور مغرب دونوں کی نمازوں کا وقت نکل جاتا ہے، مجبوراً مجھے راستے میں اُتر کر نماز پڑھنی پڑتی ہے، کیا میرے لئے شرعاً جائز ہے کہ میں ان نمازوں کی قضا روزانہ عشاء کی نماز کے ساتھ پڑھ لیا کروں؟

ج… نماز کا قضا کرنا جائز نہیں، آپ حضرات کو انتظامیہ سے درخواست کرنی چاہئے کہ آپ کے سفر میں نماز کا انتظام ہو، کیونکہ یہ مسئلہ تمام ملازمین کا ہے۔ ایک صورت یہ ہوسکتی ہے کہ آپ مثل اوّل ختم ہونے کے بعد عصر کی نماز پڑھ کر بس پر سوار ہوا کریں اور مغرب کی نماز آخری وقت میں گھر آکر پڑھ لیا کریں۔۔ مغرب کا وقت عشاء کا وقت داخل ہونے تک رہتا ہے، عشاء کا وقت داخل ہونے سے پہلے مغرب پڑھ لی جائے تو قضا نہیں ہوگی۔

مہمانوں کے احترام میں نماز قضا کرنا

س… میں ایک اُستاد ہوں، الحمدللہ پانچوں وقت کی نماز پڑھتا ہوں، یوں تو ہمارے کالج میں کچھ اساتذہ ایسے بھی ہیں جو پابندی سے نماز پڑھتے ہیں، اور بعض سرے سے پڑھتے ہی نہیں۔ لیکن جو پابندی سے باجماعت نماز پڑھتے ہیں ان میں سے ایک پروفیسر کے پاس چند طالبات تشریف لائیں تو وہ ان کے احترام میں اس قدر محو رہے کہ مغرب کی نماز کا وقت ہوگیا، ہم نماز کے لئے اُٹھنے لگے تو ہم نے اپنے ساتھی سے کہا کہ نماز کا وقت ہوگیا ہے چلئے نماز پڑھ آئیں، تو انہوں نے فرمایا کہ مہمانوں کے احترام میں نماز قضا کی جاسکتی ہے۔ اور واقعی ہمارے اس ساتھی نے طالبات کے احترام میں نماز قضا کردی، جبکہ ان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے آج تک باجماعت نماز قضا نہیں کی، کیا مہمانوں کے احترام میں نماز قضا کرنا صحیح ہے؟

ج… نماز کو عین میدانِ جنگ میں بھی جب دونوں افواج بالمقابل کھڑی ہوں، قضا کرنا صحیح نہیں، ورنہ ”نمازِ خوف“ کا حکم نازل نہ ہوتا، مہمانوں کے احترام میں نماز قضا کرنا کس طرح جائز ہوسکتا ہے؟

تھکاوٹ یا نیند کے غلبے کی وجہ سے نماز قضا کرنا

س… کوئی شخص تھکاوٹ یا نیند کے غلبے سے نماز قضا کرکے پڑھتا ہے، کیا یہ دونوں چیزیں عذر میں شامل ہوں گی یا بندہ گناہگار ہوگا؟

ج… اگر کبھی اتفاقاً آنکھ لگ گئی، سویا رہ گیا اور آنکھ نہیں کھلی تب تو گنہگار نہیں، اور اگر سستی اور تساہل کی وجہ سے نماز قضا کردیتا ہے، یا نماز کے وقت سوتے رہنے کا معمول بنالیتا ہے، تو گناہگار ہے۔

اگر فرض دوبارہ پڑھے جائیں تو بعد کی سنتیں بھی دوبارہ پڑھی جائیں

س… اگر امام سے جماعت کے دوران غلطی ہوجائے، اس غلطی کا احساس اس وقت ہو جب فرض نماز کے بعد کی سنتیں اور نفلیں بھی پڑھی جاچکی ہیں، تو دوبارہ فرض پڑھانے کے، بعد کی سنتیں بھی دوبارہ پڑھنا پڑیں گے یا نہیں؟

ج… بعد کی سنتیں فرض کے تابع ہیں، اگر سنتیں پڑھنے کے بعد معلوم ہوا کہ فرض نماز صحیح نہیں ہوئی تو فرض کے ساتھ سنتیں بھی دوبارہ پڑھی جائیں، البتہ وتر دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں۔

صاحبِ ترتیب کی نماز قضا ہونے پر جماعت میں شرکت

س… اگر صاحبِ ترتیب کی نمازِ ظہر قضا ہوئی، عصر کے وقت وہ مسجد میں آیا تو عصر کی جماعت ہو رہی تھی، تو کیا اب وہ عصر جماعت کے ساتھ ادا کرے یا پہلے ظہر قضا پڑھے؟

ج… صاحبِ ترتیب کو پہلے ظہر پڑھنی چاہئے، خواہ عصر کی جماعت نہ مل سکے۔

صاحبِ ترتیب کی نماز

س… ایک سوال کہ ”صاحبِ ترتیب قضا پہلے پڑھے یا فرض جماعت کے ساتھ جو کہ ہو رہی تھی وہ پڑھے“ آپ نے فرمایا قضا پہلے پڑھے، جبکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: ”جب جماعت کھڑی ہوجائے تو کوئی اور نماز نہیں سوائے فرض کے“ تو پھر کس دلیل کی بنیاد پر آپ نے جماعت کی نماز کے بجائے بلاجماعت نماز پڑھنے کی تلقین کی؟

ج… صاحبِ ترتیب کے ذمہ جو نماز ہے وہ بھی تو فرض ہے، اس لئے پہلے وہ ادا کرے گا۔

قضا نماز کس وقت پڑھنی ناجائز ہے؟

س… قضا نماز کون سے وقت میں پڑھنی جائز نہیں؟ کیا عصر کی جماعت کے بعد قضا نماز ہوجاتی ہے؟ کیونکہ میں عصر کے بعد بھی قضا نماز پڑھتا ہوں، مجھے کئی لوگوں نے منع کیا ہے کہ عصر کی جماعت کے بعد قضا نماز نہیں ہوتی۔

ج… تین اوقات ایسے ہیں جن میں کوئی نماز بھی جائز نہیں، نہ قضا، نہ نفل:

۱:… سورج طلوع ہونے کے وقت، یہاں تک کہ سورج بلند ہوجائے اور دُھوپ کی زردی جاتی رہے۔

۲:… غروب سے پہلے جب سورج کی دُھوپ زرد ہوجائے، اس وقت سے لے کر غروب تک، (البتہ اگر اس دن کی عصر کی نماز نہ پڑھی ہو تو اس وقت بھی پڑھ لینا ضروری ہے، نماز کا قضا کردینا جائز نہیں)۔

۳:… نصف النہار کے وقت، یہاں تک کہ سورج ڈھل جائے۔

ان تین اوقات میں تو کوئی نماز بھی جائز نہیں، ان کے علاوہ تین اوقات ہیں جن میں نفل نماز جائزنہیں، قضا نماز اور سجدہٴ تلاوت کی اجازت ہے:

۱:… صبحِ صادق کے بعد نمازِ فجر سے پہلے صرف سنتِ فجر پڑھی جاتی ہے، اس کے علاوہ کوئی نفلی نماز اس وقت جائز نہیں۔

۲:… فجر کی نماز کے بعد طلوعِ آفتاب تک۔

۳:… عصر کی نماز کے بعد غروب (سے پہلے دُھوپ زرد ہونے) تک۔

ان تین اوقات میں نوافل کی اجازت نہیں، نہ تحیة المسجد، نہ تحیة الوضو، نہ دوگانہٴ طواف، البتہ قضا نماز ان اوقات میں جائز ہے، لیکن یہ ضروری ہے کہ ان اوقات میں قضا نماز لوگوں کے سامنے نہ پڑھی جائے، بلکہ تنہائی میں پڑھے۔

قضا نمازیں گھر میں پڑھی جائیں یا مسجد میں؟

س… میں نے کسی مستند کتاب شاید بہشتی زیور میں پڑھا تھا کہ قضا نمازوں کا گھر میں پڑھنا بہتر ہے، مسجد میں قضا نماز پڑھنے کو منع کیا گیا ہے، ہمارے ایک عزیز اپنی اگلی پچھلی تمام نمازیں جو قضا ہوگئی تھیں مسجد میں ادا کر رہے ہیں، میں نے کہا کہ آپ قضا نمازیں گھر میں پڑھیں تو بہتر ہے، وہ یہ بات نہیں مانتے، اور کہتے ہیں کہ قضا نماز ان کے علم کے مطابق مسجد میں پڑھنا دُرست ہے۔ اس سلسلے میں کتاب و سنت کی رہنمائی میں ہماری مدد فرمائیں، عین نوازش ہوگی۔

ج… مسجد میں بھی قضا نمازوں کا پڑھنا جائز ہے، مگر لوگوں کو یہ پتہ نہ چلے کہ یہ قضا نمازیں پڑھتا ہے، کیونکہ نماز کا قضا کرنا گناہ ہے، اور گناہ کا اظہار بھی گناہ ہے۔

قضا نماز کی جماعت ہوسکتی ہے

س… قضا نماز کی جماعت ہوسکتی ہے؟

ج… اگر چند افراد کی ایک ہی وقت کی نماز قضا ہوگئی ہو تو ان کو جماعت کے ساتھ ادا کرنی چاہئے، لیلة التعریس کا واقعہ مشہور ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے رفقاء نے آخرِ شب میں پڑاوٴ کیا تھا، فجر کی نماز کے لئے جگانا حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے ذمہ تھا، لیکن تھکن کی وجہ سے بیٹھے بیٹھے ان کی آنکھ لگ گئی، اور سورج طلوع ہونے کے بعد سب سے پہلے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہوئے، رفقاء کو اُٹھایا گیا، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وادی سے کوچ کرنے کا حکم فرمایا، اور آگے جاکر اذان و اقامت کے ساتھ جماعت کرائی۔ نماز کے قضا ہونے کا یہ واقعہ جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو غیراختیاری طور پر پیش آیا، اس سے اُمت کو قضا نماز کے بہت سے مسائل معلوم ہوئے۔

قضائے عمری کے ادا کرنے کے سستے نسخوں کی تردید

س… بعض لوگ کہتے ہیں کہ جمعة الوداع کے دن قضائے عمری کی نماز پڑھنی چاہئے، وہ اس طرح کہ جمعہ کے وقت دو رکعت قضائے عمری کی نیت سے پڑھی جائے۔ کہتے ہیں کہ اس سے پورے سال کی نمازیں ادا ہوجاتی ہیں، کیا یہ صحیح ہے؟

ج… لا حول ولا قوّة الا بالله! سوال میں جو بعض لوگوں کا خیال ذکر کیا گیا ہے، بالکل غلط ہے، اور اس میں تین غلطیاں ہیں:

اوّل:… شریعت میں ”قضائے عمری“ کی کوئی اصطلاح نہیں، شریعت کا حکم تو یہ ہے کہ مسلمان کو نماز قضا ہی نہیں کرنی چاہئے، کیونکہ حدیث میں ہے کہ جو شخص ایک فرض جان بوجھ کر قضا کردے، اللہ تعالیٰ کا ذمہ اس سے بری ہے۔

دوم:… یہ کہ جو شخص غفلت و کوتاہی کی وجہ سے نماز کا تارک رہا، پھر اس نے توبہ کرلی اور عہد کیا کہ وہ کوئی نماز قضا نہیں کرے گا، تب بھی گزشتہ نمازیں اس کے ذمہ باقی رہیں گی، اور ان کا قضا کرنا اس پر لازم ہوگا، اور اگر زندگی میں اپنی نمازیں پوری نہیں کرسکا تو مرتے وقت اس کے ذمہ وصیت کرنا ضروری ہوگا کہ اس کے ذمہ اتنی نمازیں قضا ہیں ان کا فدیہ ادا کردیا جائے، یہی حکم زکوٰة، روزہ اور حج وغیرہ دیگر فرائض کا ہے، اس قضائے عمری کے تصوّر سے شریعت کا یہ سارا نظام ہی باطل ہوجاتا ہے۔

سوم:… کسی چیز کی فضیلت کے لئے ضروری ہے کہ وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہو، کیونکہ بغیر وحیٴ الٰہی کے کسی چیز کی فضیلت اور اس کا ثواب معلوم نہیں ہوسکتا۔ ماہِ رجب کی نماز اور روزوں کے بارے میں، اسی طرح جمعة الوداع کی نماز اور روزے کے بارے میں جو فضائل بیان کئے جاتے ہیں، یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے قطعاً ثابت نہیں، اس لئے ان فضائل کا عقیدہ رکھنا بالکل غلط ہے۔ شریعت کا مسئلہ تو یہ ہے کہ اگر کوئی شخص ایک فرض ترک کردے تو ساری عمر کی نفلی عبادت بھی اس ایک فرض کی تلافی نہیں کرسکتی، اور یہاں یہ مہمل بات بتائی جاتی ہے کہ دو رکعت نفل نماز سے ساری عمر کے فرض ادا ہوجاتے ہیں۔

جاگنے کی راتوں میں نوافل کے بجائے قضا نمازیں پڑھنا

س… کیا بہت سی قضا نمازیں جلد ادائیگی کے لحاظ سے جاگنے کی راتوں میں نفل کے بدلے پڑھی جاسکتی ہیں؟ اور کیا یہ قضا نمازیں بجائے نوافل کے جمعہ کے دوران خانہٴ کعبہ اور مسجدِ نبوی میں ادا کی جاسکتی ہیں؟

ج… قضا نماز جس وقت بھی پڑھی جائے ادا ہوجائے گی، جس شخص کے ذمہ قضا نمازیں ہوں اس کو نوافل کے بجائے قضا نمازیں پڑھنی چاہئیں، خواہ جاگنے والی راتوں میں پڑھے یا مسجدِ نبوی میں یا حرمِ مکہ میں۔

قضا نمازیں ادا کرنے کے بارے میں ایک غلط روایت

س… آپ کے کالم میں اکثر قضا نمازوں کے بارے میں پڑھا، قضا نمازوں کے بارے میں پچھلے دنوں ایک حدیث نظر سے گزری، پیشِ خدمت ہے۔

حضرت علی کرّم اللہ وجہہ بیان کرتے ہیں:

”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کی نمازیں قضا ہوگئی ہوں اور اسے معلوم نہ ہو کہ کتنی نمازیں قضا ہوئی ہیں؟ تو اسے چاہئے کہ پیر کی رات میں پچاس رکعات نماز پڑھ لے، ہر رکعت میں سورہٴ فاتحہ کے بعد سورہٴ اِخلاص پڑھے اور فارغ ہوکر دُرود پڑھے، ان رکعات کو اللہ تعالیٰ سب قضا نمازوں کا کفارہ کردے گا، اگرچہ وہ ایک سو برس کی کیوں نہ ہوں۔“

یہ ہے قضا نمازوں کے بارے میں حدیث۔

ج… مگر یہ حدیث لائقِ اعتماد نہیں، محدثین نے اس کو موضوع یعنی من گھڑت کہا ہے۔ قضا نمازوں کا کفارہ یہی ہے کہ نماز قضا کرنے سے توبہ کی جائے، اور گزشتہ عمر کی قضاشدہ نمازوں کو ایک ایک کرکے قضا کیا جائے، قضا صرف فرض اور وتر کی ہے، سنتوں اور نفلوں کی نہیں۔

جمعة الوداع میں قضائے عمری کے لئے چار رکعات نفل پڑھنا صحیح نہیں

س… لوگوں کا خیال ہے کہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو جمعہ کی نماز کے بعد چار رکعت ”قضائے عمری“ کی نیت سے پڑھنی چاہئیں، اور اس طرح چار رکعت نماز پڑھنے سے تمام عمر کی قضا نمازیں معاف ہوجاتی ہیں، کیا یہ خیال دُرست ہے؟ اس پر تفصیل سے روشنی ڈالئے۔

ج :… یہ خیال بالکل لغو اور مہمل ہے۔ جو نمازیں قضا ہوچکی ہیں ان کو ایک ایک کرکے ادا کرنا ضروری ہے۔ حدیث شریف میں ہے کہ: ”اگر کسی نے رمضان المبارک کا روزہ چھوڑ دیا تو عمر بھر اگر روزے رکھتا رہے، تب بھی اس نقصان کی تلافی نہیں ہوسکتی۔“

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ساری عمر کے نوافل بھی ایک فرض کے قائم مقام نہیں ہوسکتے، اور یہاں چار رکعت نفل (قضائے عمری) کے ذریعہ عمر بھر کے فرائض کو ٹرخانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ بہرحال یہ چار رکعت ”قضائے عمری“ کا نظریہ قطعاً غلط اور خلافِ شریعت ہے۔

حرمین میں نوافل ادا کرنے سے قضا نمازیں پوری نہیں ہوتیں

س… ایک گناہگار اور تارکِ صلوٰة شخص توبہ کرلیتا ہے اور قضا نمازیں پڑھنی شروع کردیتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کو حجِ بیت اللہ کی سعادت عطا فرماتے ہیں، وہ مسجدِ حرام اور مسجدِ نبوی میں کثرت سے نوافل ادا کرتا ہے اور فرض نمازیں بھی ادا کرتا ہے، حرمین شریفین میں ایک ایک رکعت کا ہزاروں اور لاکھوں گنا ثواب ہے، کیا اس کی قضا نمازیں ادا ہوگئیں؟ یا اس کو قضا نمازیں جاری رکھنی چاہئیں؟

ج… اس حاجی صاحب کو فرض نمازیں بہرحال قضا کرنا ہوں گی، حرمِ مکہ میں جو نماز پڑھی جائے اس پر لاکھ درجے کا ثواب ملتا ہے، مگر وہ ایک ہی نماز ہوگی، یہ نہیں کہ وہ نماز لاکھ نمازوں کے قائم مقام سمجھی جائے۔

قضا نماز کعبہ شریف میں کس طرح پڑھیں؟

س… قضا نماز کے بارے میں آپ نے فرمایا ہے کہ لوگوں کے سامنے نہ پڑھی جائے، یہاں تو حرمِ پاک میں چوبیس گھنٹے آدمی موجود ہوتے ہیں، تو کہاں پڑھیں؟

ج… جہاں نماز پڑھی ہو وہاں سے اُٹھ کر دُوسری جگہ جاکر پڑھ لیں، دیکھنے والوں کو معلوم بھی نہیں ہوگا کہ آپ ادا پڑھ رہے ہیں یا قضا۔

بیت المقدس یا رمضان میں ایک قضا نماز ایک ہی شمار ہوگی

س… حدیث میں آتا ہے کہ رمضان المبارک میں فرض نماز کا ثواب ستر فرضوں کے برابر ملتا ہے، اور پھر جمعة الوداع کی تو فضیلت اور بھی زیادہ ہے، تو کیا وہ شخص جس کی بہت سی نمازیں قضا ہوچکی ہوں وہ رمضان المبارک کے دن ایک نماز قضا کرے تو یہ صرف ایک ہی قضا نماز سمجھی جائے گی یا ستر کے برابر؟ اور ان کے قائم مقام ہوگی؟ ایک مولانا کا کہنا ہے کہ جس کی بہت سی نمازیں قضا ہوئی ہوں اور وہ بیت المقدس میں جاکر ایک نماز پڑھ لے تو اس کی تمام نمازیں ادا ہوگئیں، کیونکہ مقصد تو نماز سے ثواب حاصل ہے، اور وہ یہاں حاصل ہوجاتا ہے، تو یہی بات رمضان المبارک اور جمعة الوداع کے دن بھی ہے۔

ج… یہ صحیح ہے کہ رمضان المبارک میں نیک اعمال کا ثواب ستر گنا ملتا ہے، لیکن اس سے یہ قیاس کرلینا کہ رمضان میں قضا کی ہوئی ایک نماز سے قضاشدہ ستر نمازیں ادا ہوجائیں گی، بالکل غلط ہے۔ ایک مالک اعلان کردے کہ جو لوگ فلاں دن کام پر آئیں گے ان کو ستر گنا اُجرت دی جائے گی، تو اس کے یہ معنی کبھی نہیں سمجھے جائیں گے کہ ایک دن کام کرنے کے بعد اب ستر دن کی چھٹی ہوگی۔ یا یہ کہ یہ ایک دن ستر دنوں کے کام کے قائم مقام تصوّر کیا جائے گا، ظاہر ہے کہ ایسا سمجھنے والا احمق ہوگا۔ الغرض کسی عمل پر زائد مزدوری ملنا اور بات ہے، اور اس عمل کا کئی دن کے عمل کے قائم مقام ہوجانا دُوسری بات ہے۔ رمضان المبارک میں ادا کئے گئے نیک اعمال پر ستر گنا اجر و ثواب ملتا ہے، مگر یہ نہیں کہ اس مبارک مہینے میں ایک فرض ادا کرنے سے ستر فرض نمٹ جائیں گے۔ اور جس مولوی صاحب نے بیت المقدس میں ایک نماز پڑھنے کو بہت سی قضاشدہ نمازوں کے قائم مقام بنایا، اس نے بھی بہت غلط بات کہی، مسجدِ حرام، مسجدِ نبوی اور بیت المقدس میں نمازوں کا ثواب بڑھ جاتا ہے، مگر یہ نہیں کہ ایک نماز بہت سی نمازوں کے قائم مقام ہوجائے۔ بیت المقدس میں نماز کا مشورہ مولوی صاحب نے شاید اس لئے دیا کہ وہ آج کل یہودیوں کے قبضے میں ہے، اور وہاں پہنچنا ممکن نہیں، ورنہ بیت المقدس سے حرمِ نبوی اور حرمِ نبوی سے حرمِ کعبہ میں نماز پڑھنا افضل ہے۔

۲۷/رمضان اور قضائے عمری

س… سنا ہے کہ ۲۷/رمضان المبارک کی رات کو ۱۲ نفل نماز قضائے عمری پڑھی جاتی ہے، آیا یہ صحیح ہے یا نہیں؟

ج… شریعتِ مطہرہ میں قرآن و حدیث سے کوئی ایسا قانون ثابت نہیں کہ ۲۷/رمضان المبارک یا اور کسی دن ۱۲ رکعات یا ۴ رکعات پڑھنے سے عمر بھر کی قضا نمازوں کا کفارہ ہوجائے، ایسی سنی سنائی باتوں پر یقین نہ کیا کریں۔

قضاشدہ کئی نمازیں ایک ساتھ پڑھنا

س… کوئی آدمی اگر پانچ وقت کا نمازی ہو اور اگر جس آدمی سے کبھی کسی مصروفیت کے تحت نماز چھوٹ جاتی ہے، پھر وہ چاہے کہ میں عشاء میں سب نماز ایک ساتھ پڑھ لوں تو وہ شخص ایک ساتھ نماز پڑھ سکتا ہے؟

ج… مصروفیت کے تحت نماز کا قضا کردینا بڑا ہی سخت گناہ ہے، اس سے توبہ کرنی چاہئے، ایک مسلمان کے لئے نماز سے زیادہ اہم مصروفیت کون سی ہوسکتی ہے؟ جس کی وجہ سے وہ نماز کو چھوڑ دیتا ہے۔ بہرحال قضاشدہ نمازوں کو جب بھی موقع ملے ادا کرلینا چاہئے، بشرطیکہ وقت مکروہ نہ ہو، قضاشدہ کئی نمازیں ایک ساتھ بھی پڑھی جاسکتی ہیں۔

قضا نمازوں کا فدیہ کب اور کتنا ادا کیا جائے؟

س… اگر ایک نماز قضا ہوجائے تو اس کا فدیہ آج کے مروّجہ سکے کے حساب سے کس مقدار میں ادا ہوگا؟

ج… زندگی میں تو نماز کا فدیہ ادا نہیں کیا جاسکتا، بلکہ قضاشدہ نمازوں کو ادا کرنا ہی لازم ہے، البتہ اگر کوئی شخص اس حالت میں مرجائے کہ اس کے ذمہ قضا نمازیں ہوں تو ہر نماز کا فدیہ صدقہٴ فطر کی مقدار ادا کیا جائے۔ صدقہٴ فطر کی مقدار قریباً دو سیر غلہ ہے، فدیہ ادا کرنے کے دن کی قیمت کا اعتبار ہے، اس دن غلے کی جو قیمت ہو اس کے حساب سے فدیہ ادا کیا جائے، اور چونکہ وتر ایک مستقل نماز ہے، اس لئے دن رات کی چھ نمازیں ہوتی ہیں، اور قضا ہوجانے کی صورت میں ایک دن رات کی نمازوں پر چھ صدقے لازم ہیں، میّت نے اگر اس کی وصیت کی ہو تب تو تہائی مال سے یہ فدیہ ادا کرنا واجب ہے، اور اگر وصیت نہ کی ہو تو وارثوں کے ذمہ واجب نہیں، البتہ تمام وارث عاقل و بالغ ہوں اور وہ اپنی خوشی سے فدیہ ادا کردیں تو توقع ہے کہ میّت کا بوجھ اُتر جائے گا۔

نماز کا فدیہ کس طرح ادا کیا جائے؟

س… ہماری ایک عزیزہ عرصہ تین مہینے سخت بیمار رہی، جس کی وجہ سے انتقال بھی ہوگیا، اب جو اس عرصے میں ان کی نمازیں قضا ہوگئیں ان کا کیا فدیہ ادا کیا جائے؟

ج… ہر نماز کے بدلے صدقہٴ فطر کی مقدار فدیہ ہے، اور وتر مستقل نماز ہے، اس لئے ہر دن کے چھ فدیے ہوئے، یہ فدیہ اگر کوئی شخص اپنے مال سے ادا کرے تو ٹھیک ہے، اور اگر مرحومہ کے ترکے میں سے ادا کرنا ہو تو اس کے لئے یہ شرط ہے کہ سب وارث بالغ اور حاضر ہوں اور وہ خوشی سے اس کی اجازت دے دیں۔ یہ اس صورت میں ہے جبکہ مرحومہ نے فدیہ ادا کرنے کی وصیت نہ کی ہو، اگر وصیت کی ہو تو اس کے تہائی ترکہ سے تو وارثوں کی رضامندی کے بغیر فدیہ ادا کیا جائے گا، اور تہائی مال سے زائد فدیہ ہو تو اس کے لئے وہی شرط ہے جو اُوپر لکھی گئی ہے۔

صبح کی نماز چھوڑنے والا کب نماز ادا کرے؟

س… اگر صبح آنکھ دیر سے کھلتی ہے اس لئے قضا نماز فجر میں عشاء کی نماز کے ساتھ ادا کرتا ہوں، کیا میرا یہ عمل دُرست ہے؟

ج… غلط ہے، اوّل تو فجر کی نماز قضا کرنا ہی بہت بڑا وبال ہے۔ حدیث میں ہے کہ: ”فجر اور عشاء کی نماز منافقوں پر سب سے بھاری ہے، اگر ان کو ان کے اجر و ثواب کا علم ہوتا تو ان نمازوں میں ضرور آتے، خواہ ان کو رینگتے ہوئے آنا پڑتا۔“ اس لئے فجر کی نماز کے لئے جاگنے کا پورا اہتمام کرنا چاہئے۔

اگر کسی دن خدانخواستہ آنکھ نہ کھلے تو بیدار ہونے کے بعد فوراً فجر کی قضا کرلینا چاہئے، اس کو عشاء کی نماز تک موٴخر کرنا بُرا ہے۔

فجر کی نماز قضا کرنے والے کے لئے توجہ طلب تین باتیں

س… ہم رات کو دو بجے تک گپ شپ لگاتے ہیں اور پھر اس کے بعد سوجاتے ہیں، یہ ٹھیک ہے کہ ہم غلط کرتے ہیں اور پھر صبح فجر کی نماز قضا ہوجاتی ہے، میں خود فجر کی نماز ظہر کے بعد پڑھتا ہوں اور صرف دو رکعت فرض پڑھتا ہوں، آیا میں جو نماز پڑھتا ہوں وہ ٹھیک ہے کہ نہیں؟ اور اگر نہیں تو کیا ہم گناہگار ہوئے؟

ج… آپ کے اس طرزِ عمل پر تین باتیں آپ کی توجہ کے لائق ہیں:

اوّل:… یہ کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عشاء کے بعد گفتگو کرنے سے منع فرمایا ہے، البتہ تین صورتیں اس سے مستثنیٰ ہیں، ایک یہ کہ آدمی مہمان کی دلداری کے لئے اس سے بات چیت کرے، دُوسرے میاں بیوی آپس میں گفتگو کریں، تیسرے یہ کہ کچھ لوگ سفر میں ہوں اور وہ رات کاٹنے کے لئے گفتگو کریں۔ ان تین صورتوں کے علاوہ عشاء کے بعد گفتگو مکروہ اور ناپسندیدہ ہے۔ مسلمان کے دن بھر کے اعمال کا خاتمہ نیک عمل پر ہونا چاہئے، اور وہ عشاء کی نماز ہے، اس لئے آپ حضرات کو رات گئے تک گپ شپ کا معمول چھوڑ دینا چاہئے، چونکہ آپ کی یہ گپ شپ نمازِ فجر کے قضا ہونے کا سبب ہے، اور حرام کا ذریعہ حرام ہوتا ہے، اس لئے آپ کا یہ فعل حرام ہے۔

دوم:… آپ فجر کی نماز قضا کردیتے ہیں اور یہ بہت ہی بڑا گناہ ہے دُنیا کا کوئی گناہ زنا، چوری، ڈاکہ، وغیرہ وغیرہ فرض نماز قضا کرنے کے برابر نہیں، اس سے توبہ کرنی چاہئے، خصوصاً فجر کی نماز کی تو اور بھی تاکید ہے، اور اس کو قضا کردینا اپنے اُوپر بہت ہی بڑا ظلم ہے۔

سوم:… پھر اگر خدانخواستہ فجر کی نماز قضا ہی ہوجائے تو ظہر تک اس کو موٴخر نہیں کرنا چاہئے، بلکہ بیدار ہونے کے بعد اسے پہلی فرصت میں ادا کرنا چاہئے۔ فجر کی نماز اگر قضا ہوجائے تو زوال سے پہلے سنتوں سمیت قضا کی جاتی ہے، اور زوال کے بعد صرف فرض پڑھے جاتے ہیں۔

فجر اور عصر کے بعد قضا نماز پڑھنا

س… کیا قضا نماز عصر، فجر کے بعد پڑھی جاسکتی ہے؟

ج… عصر اور فجر کے بعد قضا نمازیں پڑھنا جائز ہے، صرف نوافل پڑھنا مکروہ ہے، مگر عصر و فجر کے بعد قضا نمازیں لوگوں کے سامنے نہ پڑھی جائیں، کیونکہ نماز کا قضا کرنا معصیت ہے، اور معصیت کا اظہار جائز نہیں۔

کیا فجر کی قضا ظہر سے قبل پڑھنی ضروری ہے؟

س… میری صبح کی نماز کسی مجبوری کی وجہ سے قضا ہوگئی، ظہر کی اذان سے قبل اس فرض نماز کو ادا نہ کرسکا، ظہر کی اذان کے ساتھ مسجد میں پہنچا تو کیا اس قضا نماز کو ظہر کی نماز سے پہلے ادا کرسکتا ہوں یا پوری نماز ختم ہونے کے بعد ادا کروں؟

ج… جس کے ذمہ پانچ سے زیادہ قضا نمازیں نہ ہوں، یہ شخص صاحبِ ترتیب کہلاتا ہے، اس کے لئے حکم یہ ہے کہ پہلے قضا نماز پڑھے، اس کے بعد وقتی نماز پڑھے، حتیٰ کہ اگر ظہر کی جماعت ہو رہی ہو اور اس کے ذمہ فجر کی نماز باقی ہو تو پہلے فجر کی نماز پڑھے خواہ ظہر کی جماعت فوت ہوجائے، اور اگر صاحبِ ترتیب نہ ہو تو قضا نماز پہلے بھی پڑھ سکتا ہے، اور بعد میں بھی۔

ظہر کی نماز کی سنتوں میں قضا نماز کی نیت کرنا

س… آپ نماز کی عمر قضا کے بارے میں تحریر فرمادیں، کیونکہ میں نے سنا ہے کہ جب ہم ظہر کی چار سنتیں پڑھیں تو اس کے ساتھ ہی عمر قضا فرض کہہ کر نیت باندھ لیں اس طرح سنتیں بھی ادا ہوجائیں گی اور عمر قضا بھی ادا ہوجائے گی، کیا یہ طریقہ صحیح ہے؟

ج… ظہر کی سنتوں میں قضا نماز کی نیت کرلینا صحیح نہیں، موٴکدہ سنتیں الگ ادا کرنا چاہئیں، اور قضا نماز الگ پڑھنی چاہئے، البتہ غیرموٴکدہ سنتوں اور نفلوں کی جگہ قضا نماز پڑھنی چاہئے۔

سالہا سال کی عشاء اور وتر نمازوں کی قضا کس طرح کریں؟

س… اگر گزشتہ کئی سال کی نمازوں کی قضا ادا کرنی ہو تو عشاء کے فرضوں کے علاوہ کیا وتر بھی ادا کرنا ضروری ہیں؟ اگر ضروری ہے تو کیا ہم پہلے عشاء کے تمام دنوں کے فرض پڑھ لیں اس کے بعد تمام دنوں کے وتر پڑھ لیں، یا ہر فرض کے ساتھ وتر پڑھیں یا صرف فرض پڑھنا ہی کافی ہے؟

ج… یہاں دو مسئلے سمجھ لینا ضروری ہیں:

اوّل:… نمازِ پنج گانہ فرض ہے، اور وتر واجب ہے، جس طرح فرض کی قضا ضروری ہے، اسی طرح وتر کی قضا بھی ضروری ہے۔

دوم:… اگر وتر کی نماز قضا ہوجائے تو اس کو عشاء کی نماز کے ساتھ پڑھنا ضروری نہیں، بلکہ الگ بھی جب چاہے پڑھ سکتا ہے، کیونکہ وتر، عشاء کے تابع نہیں۔

عیدین، وتر اور جمعہ کی قضا

س… عشاء کی وتریں اگر رہ جائیں یا قضا ہوجائیں تو بعد میں قضا پڑھی جاسکتی ہیں یا نہیں؟ اگر قضا نہیں پڑھی جاسکتی ہیں تو اس کا کفارہ کیا ہوگا؟ اگر جمعہ کی نماز نکل جائے تو اس کی بھی قضا ادا کی جاسکتی ہے یا نہیں؟ میری کوئی تین چار مرتبہ جمعہ کی نماز نکل گئی، تو میں نے بعد میں ان کی قضا پڑھی، اور عید کی نماز بھی قضا ادا کی جاسکتی ہے کہ نہیں؟ ویسے عید کی نماز تو کبھی نہیں نکلی لیکن شاید بہت سے لوگ نہیں پڑھتے ہیں، تو وہ لوگ عیدین کی نمازیں قضا پڑھ سکتے ہیں کہ نہیں؟

ج… وتر رہ جائیں تو اس کی قضا ہے، جمعہ کی قضا نہیں، اس لئے اگر جمعہ کی نماز نہ ملے تو اس کی جگہ ظہر کی نماز پڑھی جائے، اور عیدین کی نماز کی قضا نہیں، نہ اس کا کوئی بدل ہے۔