ہر مسلمان پر زندگی میں سات میّتوں کو نہلانا فرض نہیں
س… عام طور پر یہ مشہور ہے کہ ہر مسلمان پرا پنی زندگی میں سات میّت نہلانا فرض ہے، قرآن و حدیث کی روشنی میں اس مسئلے کی وضاحت فرمادیجئے کہ یہ بات کہاں تک دُرست ہے؟
ج… میّت کو غسل دینا فرضِ کفایہ ہے، اگر کچھ لوگ اس کام کو کرلیں تو سب کی طرف سے یہ فرض ادا ہوجائے گا، ہر مسلمان کے ذمہ فرض نہیں۔
غیرمسلم کی موت کی خبر سن کر “انا لله وانا الیہ راجعون” پڑھنا
س… جب ہم کسی مسلمان کی موت کی خبر سنتے ہیں تو سننے کے بعد “انا لله وانا الیہ راجعون” پڑھتے ہیں، لیکن اگر کسی دُوسرے مذہب یا کسی غیرمسلم کی موت کی خبر سنیں تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
ج… اس وقت بھی اپنی موت کو یاد کرکے یہ آیت پڑھ لی جائے۔
مرحوم کا قرض ادا ہو، ورنہ وہ عذاب کا مستحق ہے
س… اگر مرحوم کے ذمہ ایسے قرض ہوں جن کا اس کے وارثوں کو علم نہ ہو، یا قرض دینے والا نہ بتائے تو اس سلسلے میں کیا حکم ہے؟
ج… جو شخص قرض لے کر مرے اس کا معاملہ بڑا شدید ہے، اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو بچائے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ایسے شخص کی نمازِ جنازہ نہیں پڑھتے تھے جس کے ذمہ قرض ہو، بعد میں جب فتوحات ہوئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم میّت کا قرض اپنے ذمہ لے لیتے تھے۔
ایک حدیث میں ہے کہ موٴمن کی جان اس کے قرض کے ساتھ لٹکی رہتی ہے، جب تک اس کا قرضہ ادا نہ کردیا جائے۔ (ترمذی، ابنِ ماجہ)
ایک اور حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح کی نماز سے فارغ ہوکر فرمایا کہ: کیا یہاں فلاں قبیلے کے لوگ ہیں؟ دیکھو تمہارا آدمی جنت کے دروازے پر رُکا ہوا ہے، اس قرض کی وجہ سے جو اس کے ذمہ ہے، اب تمہارا جی چاہے تو اس کا فدیہ (یعنی قرض) ادا کرکے اسے چھڑالو، اور جی چاہے تو اسے اللہ تعالیٰ کے عذاب کے سپرد کردو۔ (طبرانی، بیہقی)
ایک صحابی فرماتے ہیں کہ: ہمارے والد کا انتقال ہوا، تین سو درہم ان کا ترکہ تھا، پیچھے ان کے اہل و عیال بھی تھے، اور ان کے ذمہ قرض بھی تھا، میں نے ان کے اہل و عیال پر خرچ کرنے کا ارادہ کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “تیرا باپ قرضے میں پکڑا ہوا ہے، اس کا قرضہ ادا کر!” (مسندِ احمد)
مسلمان آدمی کے ذمہ اوّل تو قرضہ ہونا ہی نہیں چاہئے، اور اگر باَمرِ مجبوری قرض لیا تو اس کو حتی الوسع جلد سے جلد ادا ہونا چاہئے، خدانخواستہ اسی حالت میں موت آگئی تو یہ خود غرض وارث خدا جانے ادا کریں گے بھی یا نہیں؟ اور اگر زندگی میں قرضہ ادا کرسکنے کا امکان نہ ہو تو وصیت کرنا فرض ہے کہ اس کے ذمہ فلاں فلاں کا اتنا قرضہ ہے وہ ادا کردیا جائے، اگر وصیت کے بغیر مرگیا اور گھر والوں کو کچھ پتہ نہیں تو گناہگار بھی ہوگا اور پکڑا بھی جائے گا، اب نہ اس کا قرضہ ادا ہو، نہ اس کی رہائی ہو، نعوذ باللہ!
ہاں! اللہ تعالیٰ ہی اپنی رحمت سے کوئی صورت پیدا فرمادیں تو ان کا کرم ہے۔
اس تقریر کا خلاصہ یہ ہے کہ آپ نے جو صورت لکھی ہے، ایک مسلمان کو اس کی نوبت ہی نہیں آنے دینی چاہئے، اور اگر بالفرض ایسی صورت پیش ہی آجائے تو اعلانِ عام کردیا جائے کہ اس میّت کے ذمہ کسی کا قرض ہو تو ہم سے وصول کرلے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات پر سیّدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اعلان کیا کہ جس شخص کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ذمہ قرض ہو یا آپ نے کسی سے کوئی وعدہ کر رکھا ہو، وہ ہمارے پاس آئے، مگر وارث بغیر ثبوتِ شرعی کے قرضہ ادا کرنے کے پابند نہیں ہیں۔ یہ مسئلہ بھی یاد رہنا چاہئے کہ میّت کا قرض اس کے کل مال سے ادا کیا جائے گا، خواہ اس کے وارثوں کے لئے ایک پیسہ بھی نہ بچے۔
مرحوم ترکہ نہ چھوڑے تو وارث اس کے قرض کے ادا کرنے کے ذمہ دار نہیں
س… جب کوئی آدمی مرجاتا ہے اور جو کچھ وہ باقی چھوڑ جاتا ہے، وہ اس کے رشتہ دار، عزیز بھائی وغیرہ ایک حد کے مطابق تقسیم کرلیتے ہیں، یہ تو ہوئی سیدھی بات، اس کے علاوہ ایک اور آدمی مر جاتا ہے جس کے اُوپر لوگوں کا بے حساب قرض ہے، جبکہ اس کا کوئی بیٹا نہیں، باقی لوگ ہیں، مثلاً: بیوی، بچیاں، بھائی سگے اور سوتیلے وغیرہ، تو کیا یہ قرض جو وہ چھوڑ کر دُنیا سے چلا گیا یا چلا جائے تو ان رشتہ داروں کے لئے شرعاً کیا حکم ہے؟ جبکہ متعلقہ شخص کی وارثت میں کچھ بھی نہیں ہے، ما سوائے چار گز جھونپڑی کے، رشتہ دار، بھائی وغیرہ بھی غریب، قرض ادا نہ کرنے کے قابل، قرض کس طرح ادا ہو؟
ج… جب مرحوم نے کوئی ترکہ نہیں چھوڑا تو وارثوں کے ذمہ اس کا قرض ادا کرنا لازم نہیں۔
مردے کے مال اور قرض کا کیا کیا جائے؟
س… میرے بھائی کی شادی ۱۹/ستمبر ۱۹۸۰ء کو ہوئی اور دو مہینے بعد یعنی ۲۸/نومبر کو اس کا انتقال ہوگیا، میرے بھائی نے مرنے سے پہلے ۱۴ تولہ کے جو زیورات بنوائے تھے اس کی کچھ رقم اُدھار دینی تھی، میرے بھائی نے دو مہینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن وہ رقم ادا کرنے سے پہلے خالقِ حقیقی سے جاملا۔ آپ قرآن و سنت کی روشنی میں جواب دیں کہ رقم لڑکے کے والدین ادا کریں گے یا لڑکے کے بنائے ہوئے زیورات میں سے وہ رقم ادا کردی جائے؟
ج… اگر آپ کے مرحوم بھائی کے ذمہ قرض ہے تو جو زیورات انہوں نے بنوائے تھے ان کو فروخت کرکے قرض ادا کرنا ضروری ہے، والدین کے ذمہ نہیں، وہ زیورات جس کے پاس ہوں وہ قرض ادا نہ کرنے کی صورت میں گناہگار ہوگا، مردے کے مال پر ناجائز قبضہ جمانا بڑی سنگین بات ہے۔
مرحوم کا اگر کسی نے قرض اُتارنا ہو تو شرعی وارثوں کو ادا کرے
س… مولانا صاحب! میں نے ایک دوست سے دس روپے اُدھار لئے تھے اور اس سے وعدہ کیا تھا کہ دو دن بعد اسے یہ پیسے واپس کردوں گا، لیکن افسوس کہ پیسے دینے سے قبل ہی میرا دوست اس جہانِ فانی سے رُخصت ہوگیا۔ بتائیے کہ اب میں کیا کروں؟ اس کے وہ دس روپے اب میں کس طرح اُتاروں؟
ج… میّت کا جو قرض لوگوں کے ذمہ ہوتا ہے، وہ اس کی وراثت میں شامل ہے، اور جن لوگوں کے ذمہ قرض ہو ان کا فرض ہے کہ میّت کے شرعی وارثوں کو قرض ادا کریں، اور اگر کسی کا کوئی وارث موجود نہ ہو یا معلوم نہ ہو تو میّت کی طرف سے اتنی رقم صدقہ کردے۔
مرحوم کا قرض اگر کوئی معاف کردے تو جائز ہے
س… مرحوم کو ایک دو افراد کے کچھ پیسے دینے ہیں، بہترین دوست ہونے کے ناتے وہ پیسے نہیں لے رہے، اب کیا کیا جائے؟
ج… اگر وہ معاف کردیں تو ٹھیک ہے۔
مرحوم کی نماز، روزوں کی قضا کس طرح کی جائے؟
س… میری والدہ محترمہ معراج کی شب اپنے مالکِ حقیقی سے جاملی ہیں، اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے، آمین! اب میں ان کی قضا نمازیں ادا کرنا چاہتی ہوں، بلکہ آج کل ادا کر رہی ہوں، لیکن مختلف لوگوں نے مختلف باتیں بتاکر مجھے اُلجھن میں ڈال دیا ہے، مثلاً: کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہر شخص اپنے اعمال کا خود ذمہ دار ہے، لہٰذا مرنے والے کی قضا نمازیں نہیں ہوسکتیں، لیکن بعض لوگ کہتے ہیں کہ جب مرنے والے کے گناہوں کا بوجھ ہلکا کرنے کے لئے قرآن شریف پڑھ کر بخشا جاسکتا ہے، مرنے والے کے قرض کا بوجھ ختم کرنے کے لئے قرض چکایا جاسکتا ہے تو پھر اس کی قضا نمازیں آخر کیوں نہیں ادا کی جاسکتیں، آپ میرے ان دو سوالوں کا جواب جلد سے جلد دیں۔
۱:… کیا میں اپنی والدہ محترمہ کی قضا نمازیں ادا کرسکتی ہوں؟
۲:… قضا نماز کے ادا کرنے کا کیا طریقہ ہے؟
ج… فرض نماز اور روزہ ایک شخص دُوسرے کی طرف سے ادا نہیں کرسکتا، البتہ نماز روزے کا فدیہ مرحوم کی طرف سے اس کے وارث ادا کرسکتے ہیں۔ پس اگر آپ اپنی والدہ کی طرف سے نمازیں قضا کرنا چاہتی ہیں تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ اگر آپ کے پاس گنجائش ہو تو ان کی نمازوں کا حساب کرکے ہر نماز کا فدیہ صدقہٴ فطر کے برابر ادا کریں، وتر کی نماز سمیت ہر دن کی نمازوں کے چھ فدیے ہوں گے، ویسے آپ نوافل پڑھ کر اپنی والدہ کو ایصالِ ثواب کرسکتی ہیں۔
نانی کے مرنے کے بعد چالیسویں سے قبل نواسی کی شادی کرنا کیسا ہے؟
س… میری ایک عزیزہ نے جس کی بیٹی کی شادی کی تاریخ ایک سال پہلے مقرّر ہوچکی تھی کہ شادی کی تاریخ سے دس یوم پہلے اس کی بوڑھی والدہ صاحبہ کا انتقال ہوگیا، سوئم اور دسویں کے بعد اس نے اپنی بیٹی کا تاریخِ مقرّرہ پر نکاح اور رُخصتی کردی، جس کی بنا پر اس کے عزیز رشتہ دار اس کو مطعون کر رہے ہیں کہ تم نے شادی انجام دے کر شرع کے خلاف کیا ہے، اس کا گناہ ہوگا۔
ج… شرعاً سوگ تین دن کا ہوتا ہے، اس کے بعد سوگ کرنا شرعاً ممنوع ہے، (البتہ جس عورت کا شوہر فوت ہوجائے وہ چار مہینے دس دن سوگ کرے گی)، آپ کی عزیزہ نے مقرّرہ تاریخ پر بچی کا عقد کردیا، بالکل ٹھیک کیا، جو لوگ اس کو گناہ کہتے ہیں یہ ان کی نادانی اور جہالت ہے۔
شہید کون ہے؟
س… گزشتہ تحریکِ نظامِ مصطفی کے دوران جو لوگ پولیس کے ہاتھوں گولیوں کا نشانہ بن کر اس دارِ فانی سے کوچ کرگئے انہیں شہید کہا جاتا ہے، دُوسری طرف اگر پولیس اور ڈاکووٴں کے درمیان مقابلہ ہو اور اس میں کوئی مارا جائے اور دُوسرے جو قتل ہوتے ہیں ان میں قاتل بھی مسلمان ہوتا ہے اور مقتول بھی، مہربانی فرماکر یہ بتائیے کہ مسلمان شہید کب کہلاتا ہے؟ صرف غیرمسلم کے ہاتھوں قتل ہونے سے یا کسی مسلمان کے ہاتھوں بھی؟ اُمید ہے تسلی بخش جواب مرحمت فرمائیں گے۔
ج… دُنیوی اَحکام کے لحاظ سے شہید وہ ہے:
الف:…جس کو کافروں یا باغیوں یا ڈاکووٴں نے قتل کردیا ہو۔
ب:… یا وہ مسلمانوں اور کافروں کی لڑائی کے دوران مقتول پایا جائے۔
ج:… یا کسی مسلمان نے اسے ظلماً جان بوجھ کر قتل کیا ہو۔
اس اُصول کو جزئیات پر خود منطبق کرلیجئے۔
کیا سزائے موت کا مجرم شہید ہے؟
س… کیا کوئی شخص جس کے بارے میں عدالت پھانسی یا سزائے موت کا فیصلہ صادر کرے، پھانسی پانے کے بعد شہید کہلائے گا؟
ج… ایسا مجرم شہید نہیں کہلاتا۔
پانی میں ڈُوبنے والا اور علمِ دین حاصل کرنے کے دوران مرنے والا معنوی شہید ہوگا
س… کیا پانی میں ڈُوب کر انتقال کرجانے والا شہید ہے؟
ج… جی ہاں! لیکن اس پر شہید کے دُنیوی اَحکام جاری نہ ہوں گے، معنوی شہید ہے۔
س… کیا حصولِ علم، جس میں کالج میں دی جانے والی این سی سی کی فوجی ٹریننگ بھی شامل ہے، کے لئے جانے والا اگر حصولِ علم کے دوران انتقال کرجائے تو کیا وہ شہید ہے؟
ج… دینی علم یا دین کے لئے علم کے حصول کے دوران انتقال کرنے والا معنوی شہید ہے۔
کیا محرّم میں مرنے والا شہید کہلائے گا؟
س… اکثر سنا ہے کہ محرّم الحرام کے مہینے میں مرنے والوں کا درجہ شہید کے درجے کے برابر ہوتا ہے، خاص طور پر محرّم کی ۹/ اور ۱۰/ تاریخ کو مرنے والوں کا، کیا یہ بات دُرست ہے؟
ج… محرّم میں مرنے والا شہید جب ہوگا جبکہ اس کی موت شہادت کی ہو، محض اس مہینے میں مرنا شہادت نہیں۔
ڈیوٹی کی ادائیگی میں مسلمان مقتول شہید ہوگا
س… کیا پولیس کا کوئی فرد اگر جرائم پیشہ افراد کا مقابلہ کرتے ہوئے یا حکومت کے باغی لوگ جو سرکاری یا نجی املاک کو نقصان پہنچا رہے ہوں یا حکومت کے افسرانِ بالا مثلاً: سربراہِ مملکت یا وزراء وغیرہ کی حفاظت کرتے ہوئے اور اپنی ڈیوٹی کو فرض سمجھتے ہوئے حملہ آوروں کا مقابلہ کرتے ہوئے مارا جائے تو کیا وہ شہید ہوگا؟ اگر شہید تصوّر کیا جاتا ہے تو کیسے؟ اگر نہیں تو کیوں؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت کریں۔
ج… اُصول یہ ہے کہ جو مسلمان ظلماً قتل کردیا جائے وہ شہید ہے، اس اُصول کے مطابق پولیس کا سپاہی اپنی ڈیوٹی ادا کرتا ہوا مارا جائے (بشرطیکہ مسلمان ہو) تو یقینا شہید ہوگا۔
غسل کے بعد میّت کی ناک سے خون بہنے سے شہید نہیں شمار ہوگا
س… غسل کے بعد قبرستان تک جاتے وقت ناک سے اتنا خون بہے کہ ڈولی سے بہتا ہوا زمین تک آجائے تو کیا یہ اس کے شہید ہونے کی نشانی ہے؟ نیز شہید کہلانے کی کیا نشانی اسلام میں ہے؟
ج… شہید تو وہ کہلاتا ہے جس کو کافروں نے قتل کیا ہو یا کسی مسلمان نے ظلماً قتل کیا ہو، ناک سے خون بہنے سے شہید نہیں بنتا۔
اگر عورت اپنی آبرو بچانے کے لئے ماری جائے تو شہید ہوگی
س… اگر کوئی عورت اپنی عزّت بچانے کے لئے اپنی جان قربان کردے تو کیا یہ خودکشی ہوگی؟ اور اسے اس بات کی آخرت میں سزا ملے گی یا نہیں؟
ج… اگر اپنی آبرو بچانے کے لئے ماری جائے تو وہ شہید ہوگی۔
انسانی لاش کی چیرپھاڑ اور اس پر تجربات کرنا جائز نہیں
س… آج کل جو ڈاکٹر بنتے ہیں، مختلف قسم کے تجربات کرتے ہیں، جن میں پوسٹ مارٹم بھی شامل ہے، جس میں انسانی اعضاء کی بے حرمتی ہوتی ہے، یہ کہاں تک دُرست ہے؟ قرونِ اُوْلیٰ میں اس کا کوئی ثبوت نہیں ملتا، بعض حضرات کا کہنا ہے کہ مسلمان کی لاش پر تجربات نہیں کئے جاسکتے، اور غیرمسلم کی لاش پر کرسکتے ہیں، یہ کہاں تک دُرست ہے؟
ج… کسی انسانی لاش کی بے حرمتی جائز نہیں، نہ مسلمان کی، نہ غیرمسلم کی۔