اسلام اور ویکسین

vaccines اسلام اور ویکسین islam
اسلام اور ویکسین
از ۔ مدثر چوہدری ۔ حجامہ تھراپسٹ ، طب نبویﷺ ، ہومیو پیتھی اور چائینز میڈیسن پریکٹیشز آج کل ویکسین کا ہر طرف شور مچا ہوا ہے ۔ہم اپنے بچوں اور بڑوں کو ایک حرام چیز کا تیکہ لگوارہے ہیں ۔ اور ہم اپنے آپ کو مزید بیمار کررہے اور اپنے بچوں کو بھی حرام ٹیکہ لگواکر ان کو موت کے منہ میں دھکیل رہے ہیں حرام چیز کا چاہے فائدہ بھی ہو لیکن اس کے نقصان بہت زیادہ ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس کے بارے میں آواز اٹھائیں اور سچ بولیں اور سچ پر عمل کریں ویکسین میں مندرجہ ذیل اجزا شامل ہوتے ہیں۔ جانوروں کی پیپ جن میں گھوڑے کا سیرم ،پیشاب ہنرسیل ، گلا ہوا مواداس کے علاوہ مندرجہ ذیل اجزا بھی شامل ہوتے ہیں ۔
calf sarum 2 faecel matter 3 Foetal Cells 2 urine macerated cancer cell .sulee pings from dicased childree formuldehyde. plenat to carcinogan capable of causes paralgsis, convulsions, comw, Necrolis and gangrine) Lactal bumin nydrolysate (an enoulsifer, Aluminium Phasphate ) an aluminirium salt that is carrosive tissue Retro virus s.v.40ایک زہریلا مادہ جو کہ پولیو ویکسین میں بھی امل ہوا ہوسکتا ہے ۔ سوڈیم فاسفیٹ اور جانوروں کے عضلات کے ٹشو جن کا نام (DNA/RNA)جو کہ گرو کرنے کا ذریعہ ہے کے علاوہ ویکسین میں ، بکٹیریا ۔ بندروں میں پایا جانیوالا وائرس بھی شامل ہوا ہوتا ہے ۔دھاتیں مثلاً مرکری پارہ اور ایلومنیم محفوظ رکھنے کے لئے اس میں شامل ہوتا ہے ۔ نکہ یا وہ اور ایلومنیم یہ بھاری دھاتیں بچہ کے اعصابی سسٹم اور دماغ کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ویکسین میں MSG ۔ ساربی ٹال اور جلٹین بھی شامل ہیں ۔ جو کہ اسلام میں حرام ہیں اور ہند وازم میں بھی ان کو استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے ۔
ویکسین کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس سے جسم کی قوت مدافعت بحال ہوتی ہے اور وہ جراثیم کے مقابلے کیلئے توانا ہوتی ہے اور بیماری کو آنے سے روک لیتی ہے یہ فلسفہ بار بار ثابت نہیں ہوسکا ہے ۔ بلکہ غلط ثابت ہوچکا ہے ۔
آج کل بچوں کو تیرہ ماہ کی عمر تک 25قسم کی ویکسین استعمال کروائی جاتی ہے ۔ نومولود بچوں میں جب کہ اس کا Immuneسسٹم ابھی تک Develop ہی نہیں ہوسکا ہے ان کا مدافعتی سسٹم ہمیشہ کیلئے ختم ہوجاتا ہے ۔
عام طور پر بچوں کو پہلے دو مہینے میں ڈتھریا ، ٹیٹنس ،HIB ، پولیو اور سر سام کی ویکسینیشن کی جاتی ہے ۔
ابھی تک ایسی کوئی لانگ ٹرم ریسرچ نہیں ہوئی ہے کہ ویکسین کے کتنے فائدے ہیں ویکسین میں جو کمیکل ہیں ان کی وجہ سے دمہ ، الرجی اور دماغی کمزوری ہوسکتی ہے ۔
جوان لڑکیوں کو HPVویکسین لگائی جاتی ہے تاکہ ان کو شرم گاہ کا کینسر نہ ہو۔ ابھی تک ایسی رپورٹ سامنے نہیں اائی ہے کہ ویکسینیشن واقعی ہی بچاؤ کرتی ہے بلکہ اس کے ساتھ بانچھ پن بھی ہوسکتا ہے ۔ حالانکہ ہونا تو یہ چاہیے کہ بیماری کی روک تھام کی جائے یہ علامات سے بچا جائے۔
بچہ جب پیدا ہوتا ہے تو ماں کے دودھ میں ہے چند ہفتے میں ایسے اجزا قدرت نے شامل کئے ہوئے ہیں جو کہ بچے میں فوراً ہی قوت مدافعت پید اکردیتے ہیں اور دو سال تک دودھ ماں کا دودھ پینے سے بہت اچھی قوت مدافعت پیدا ہوجاتی ہے ۔
پچیس (25)ہفتے جب کہ بچہ اپنا ڈیفنس سسٹم خود بنا رہا ہے اور وہ مضبوط ہو رہا ہے ۔ سوئیاں لگا کر اس کو ڈسٹرب کیا جارہا ہے ۔
اسلام کے احکام پر عمل کرنے سے ہم بہت ساری متعدی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔ اگر ہم نماز پڑھتے ہیں ہم روزانہ پندرہ بار ہاتھوں کو دھوتے ہیں جس سے ہمیں متعدی بیماریوں سے نجات ملتی ہے ۔ ہم حلال اور طیب خوراک کھائیں جس کا اسلام میں حکم دیا گیا ہے تو بہت زیادہ متعدی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں ۔
ویکسین میں حرام اجزاء مثلاً سور کی چربی یعنی جلی ٹین انسانی Foetuses الکحل اور حیوانی اجزاء شامل ہوتے ہیں ۔ ویکسین نہ ہی خالص ہوتی ہے اور نہ ہی قدرتی یعنی نیچرل ہوتی ہے۔INTERNATIONA CONCIL ON VACCINE ٰیہ ساری معلومات اس کونسل سے حاصل کی جاسکتی ہیں اب وقت آگیا ہے کہ ہم کو ساری معلومات ہو کہ ہم کیا کھارہے اور ہمیں کیا کھلایا جارہا ہے ۔
مزید معلومات کیلئے ، آپ ہمیں کسی وقت بھی فون کرسکتے ہیں ہماری ویب سائٹ پر جاکر معلومات حاصل کرسکتے ہیں ۔
MUDASSER CHAUDRY
Registered Chinese medicines practitioner Acupuncturist,Homeopath Hijama therapist an herbalist
فون 416-778-1390
www.chaudhryclinic.ca
chaudhryclinic@hotmail.com

By chaudhry|February 14t