حج

حج و عمرہ کے بعد بھی گناہوں سے نہ بچے تو گویا اس کا حج مقبول نہیں ہوا

س… میرے چار پاکستانی دوست ہیں جو کہ تبوک میں مقیم ہیں، حج اور عمرہ کرکے واپس آکر انہوں نے وی سی آر پر عریاں فلمیں دیکھی ہیں، اب ان کے لئے کیا حکم لاگو ہے؟ اب وہ پچھتا رہے ہیں، ان کا کفارہ کس طرح ادا کیا جائے؟

ج… معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے صحیح معنوں میں حج و عمرہ نہیں کیا، بس گھوم پھر کر واپس آگئے ہیں۔ حج کے مقبول ہونے کی علامت یہ ہے کہ حج کے بعد آدمی کی زندگی میں دینی انقلاب آجائے، اور اس کا رُخ خیر اور نیکی کی طرف بدل جائے، ان صاحبوں کو اپنے فعل سے توبہ کرنی چاہئے، فرائض کی پابندی اور محرَّمات سے پرہیز کرنا چاہئے۔ اگر سچی توبہ کرلیں گے تو اللہ تعالیٰ ان کے قصور معاف فرمادیں گے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو معاف فرمائے۔

حج کے بعد اعمال میں سستی آئے تو کیا کریں؟

س… حج کرنے کے بعد زیادہ عبادات میں سستی، کاہلی یعنی ذکر، اذکار، صبح کے وقت نماز دیر سے پڑھنا، اور دِل میں وساوس یعنی حج سے پہلے دینی کاموں تبلیغ اور نیک کاموں میں دِلچسپی لیتا تھا لیکن اب اس کے برعکس ہے۔ آپ سے معلوم کرنا ہے کہ حج کرنے میں کوئی فرق تو نہیں ہے؟ کیا دوبارہ حج کے لئے جانا ضروری ہوگا؟

ج… اگر پہلا حج صحیح ہوگیا تو دوبارہ کرنا ضروری نہیں، حج کے بعد اعمال میں سستی نہیں بلکہ چستی ہونی چاہئے۔

جمعہ کے دن حج اور عید کا ہونا سعادت ہے

س… اکثر ہمارے مسلمان بھائی پڑھے لکھے اور اَن پڑھ پورے وثوق سے کہتے ہیں کہ جمعہ کے دن کا حج ”حجِ اکبر“ ہوتا ہے، اور اس کا ثواب سات حجوں کے برابر ملتا ہے اور حکومتیں جمعہ کے دن کو حج نہیں ہونے دیتیں کیونکہ دو خطبے اکٹھے کرنے سے حکومت پر زوال آجاتا ہے۔ اور یہی عقیدہ و یقین وہ عیدین کے بارے میں رکھتے ہیں، اس کی شرعی تشریح فرمادیں۔

ج… جمعہ کے حج کو ”حجِ اکبر“ کہنا تو عوام کی اصطلاح ہے، البتہ ”معلّم الحجاج“ میں طبرانی کی روایت نقل کی ہے کہ جمعہ کے دن کا حج ستر حجوں کی فضیلت رکھتا ہے۔ مجھے اس کی سند کی تحقیق نہیں۔ اور یہ غلط ہے کہ حکومتیں جمعہ کے دن حج یا عید نہیں ہونے دیتیں، متعدّد بار جمعہ کا حج ہوا ہے جس کی سعادت بے شمار لوگوں کو حاصل ہوئی ہے، اور جمعہ کو عیدیں بھی ہوئی ہیں۔

”حجِ اکبر“ کی فضیلت

س… جیسا کہ مشہور ہے کہ جمعہ کے دن کا حج پڑجائے تو وہ ”حجِ اکبر“ ہوتا ہے، جس کا اجر ستر حجوں کے اجر سے بڑھا ہوا ہے۔ آیا یہ حدیث ہے؟ اور کیا یہ حدیث صحیح ہے یا کہ عوام الناس کی زبانوں پر ویسے ہی مشہور ہے۔ جبکہ بعض حوالہ جات سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ ”حجِ اکبر“ کی اصطلاح مذکورہ حج کے ساتھ خاص نہیں بلکہ ہر حج ”حجِ اکبر“ کہلاتا ہے عمرہ کے مقابلے میں، یا عرفہ کے دن کو ”حجِ اکبر“ کہتے ہیں، یا جس دن حجاج قربانی کرتے ہیں وہ ”حجِ اکبر“ ہے، وغیرہ وغیرہ، ان تمام باتوں کی موجودگی میں ذہن شدید اُلجھن کا شکار ہوجاتا ہے کہ ”حجِ اکبر“ کا کس پر اطلاق کیا جاسکتا ہے؟

ج… جمعہ کے دن کے حج کو ”حجِ اکبر“ کہنا تو عوام کی اصطلاح ہے، قرآن مجید میں ”حجِ اکبر“ کا لفظ عمرہ کے مقابلے میں استعمال ہوا ہے۔ باقی رہا یہ کہ جمعہ کے دن جو حج ہوا اس کی فضیلت ستر گنا ہے، اس مضمون کی ایک حدیث بعض کتابوں میں طبرانی کی روایت سے نقل کی ہے، مجھے اس کی سند کی تحقیق نہیں۔

حج کے ثواب کا ایصالِ ثواب

س… اگر ایک شخص اپنا حج کرچکا ہے اور وہ کسی کے لئے بغیر نیت کئے حج کرکے اس کو بخش دیتا ہے مرحوم کو، تو کیا اس کا حج ادا ہوجائے گا؟ اگر نہیں ہوسکتا تو صحیح طریقہ اور نیت بتادیں۔

ج… اگر مرحوم کے ذمہ حج فرض تھا اور یہ شخص اس کی طرف سے حجِ بدل کرنا چاہتا ہے تو اس مرحوم کی طرف سے اِحرام باندھنا لازم ہوگا، ورنہ حجِ فرض ادا نہیں ہوگا، اور اگر مرحوم کے ذمہ حج فرض نہیں تھا تو حج کا ثواب بخشنے سے اس کو حج کا ثواب مل جائے گا۔

کیا حجرِ اَسود جنت سے ہی سیاہ رنگ کا آیا تھا؟

س… حجرِ اَسود جو کہ کالے رنگ کا ایک پتھر ہے، میں نے ایک حدیث پڑھی ہے کہ حجرِ اَسود لوگوں کے کثرتِ گناہ کی وجہ سے کالا ہوگیا۔ جب یہ جنت سے آیا تھا تو اس کا رنگ کیسا تھا؟ اس وقت اسے ”حجرِ اَسود“ نہ کہتے تھے، کیونکہ ”اسود“ کے تو معنی ہیں کالا، کیا حدیث سے اس پتھر کا اصلی رنگ کا پتہ چلتا ہے؟

ج… جس حدیث کا آپ نے حوالہ دیا ہے وہ ترمذی، نسائی وغیرہ میں ہے، اور امام ترمذی نے اس کو ”حسن صحیح“ کہا ہے، اس حدیث میں مذکور ہے کہ یہ اس وقت سفید رنگ کا تھا، ظاہر ہے کہ جب یہ نازل ہوا ہوگا اس وقت اس کو ”حجرِ اَسود“ نہ کہتے ہوں گے۔

حرمین شریفین کے ائمہ کے پیچھے نماز نہ پڑھنا بڑی محرومی ہے

س… میں چند دوستوں کے ساتھ مکہ مکرّمہ میں کام کرتا ہوں، ابھی کچھ دنوں کے لئے پاکستان آیا ہوں، جب ہم مکہ مکرّمہ میں ہوتے تھے تو میرے دوستوں میں سے کوئی بھی حرمین شریفین کے امام کے پیچھے نماز نہیں پڑھتا تھا۔ میں نے یہ کئی مرتبہ ان کو سمجھایا، وہ کہتے تھے کہ یہ لوگ وہابی ہیں، پھر میں خاموش ہوجاتا تھا، لیکن یہاں آنے کے بعد بھی ان کے عمل میں تبدیلی نہیں آئی بلکہ اِدھر تو کسی بھی امام کے پیچھے نماز نہیں پڑھتے۔ چند خاص مسجدیں ہیں ان کے سوا سب کو غیرمسلم قرار دیتے ہیں، ظاہری حالت ان کی یہ ہے کہ پگڑیاں پہنتے ہیں اور کندھوں پر دونوں جانب لمبا سا کپڑا بھی لٹکاتے ہیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ ایسے لوگوں کی بات کہاں تک دُرست ہے؟ اور ان کی پیروی اور ان کے پیچھے نماز پڑھنا کہاں تک ٹھیک ہے؟ اب تو ہمارے محلہ کی مسجد کے امام کو بھی نہیں مانتے، براہ مہربانی تفصیل سے جواب دیں۔

ج… حرمین شریفین پہنچ کر وہاں کی نمازِ باجماعت سے محروم رہنا بڑی محرومی ہے، حرمین شریفین کے ائمہ، امام احمد بن حنبل کے مقلد ہیں، اہلِ سنت ہیں، اگرچہ ہمارا ان کے ساتھ بعض مسائل میں اختلاف ہے، لیکن یہ نہیں کہ ان کے پیچھے نماز ہی نہ پڑھی جائے۔

حج صرف مکہ مکرّمہ میں ہوتا ہے

س… میں نے اکثر لوگوں سے سنا ہے کہ اگر پچّیس اولیاء سندھ میں اور پیدا ہوجاتے تو حج یہاں ہوتا۔ وضاحت سے یہ بات بتائیں۔

ج… اولیاء تو خدا جانے سندھ میں لاکھوں ہوئے ہوں گے، مگر حج تو ساری دُنیا میں صرف ایک ہی جگہ ہوتا ہے، یعنی مکہ مکرّمہ میں، ایسی فضول باتیں کرنے سے ایمان جاتا رہتا ہے۔

کیا لڑکی کا رُخصتی سے پہلے حج ہوجائے گا؟

س… ایک لڑکی کا نکاح ایک لڑکے کے ساتھ ہوگیا ہے لیکن رُخصتی نہیں ہوئی، اور نہ ہی دونوں فریقوں کا دو سال تک مزید رُخصتی کرنے کا ارادہ ہے۔ لڑکا ملازمت کے سلسلے میں سعودی عرب میں مقیم ہے، لڑکا چاہتا ہے کہ وہ اپنے سعودی عرب کے قیام کے دوران اور رُخصتی سے پہلے لڑکی کو اپنے ساتھ حج کروائے۔ تو کیا بغیر رُخصتی کے لڑکی کو لڑکے کے ساتھ حج پر بھیجنا جائز ہے؟

ج… حج کرالے، دونوں کام ہوجائیں گے، رُخصتی بھی اور حج بھی۔ جب نکاح ہوگیا تو دونوں میاں بیوی ہیں، رُخصتی ہوئی ہو یا نہ ہوئی ہو۔

حاجی کو دریاوٴں کے کن جانوروں کا شکار جائز ہے؟

س… قرآن مجید کی آیت ہے کہ دریاوٴں کے جانوروں کو حلال قرار دیا گیا ہے، مگر ہم صرف مچھلی حلال سمجھتے ہیں، جبکہ سمندروں میں اور بھی جاندار ہوتے ہیں۔

ج… قرآنِ کریم نے اِحرام کی حالت میں دریائی جانوروں کے شکار کو حلال فرمایا ہے، خود ان جانوروں کو حلال نہیں فرمایا۔ کسی جانور کا شکار جائز ہونے سے خود اس جانور کا حلال ہونا لازم نہیں آتا، مثلاً: جنگلی جانوروں میں شیر اور چیتے کا شکار جائز ہے، مگر یہ جانور حلال نہیں۔ اسی طرح تمام دریائی جانوروں کا شکار تو جائز ہے، مگر دریائی جانوروں میں سے صرف مچھلی کو حلال فرمایا گیا ہے (نصب الرایہ ج:۴ ص:۲۰۲) اس لئے ہم صرف مچھلی کو حلال سمجھتے ہیں۔

حدودِ حرم میں جانور ذبح کرنا

س… جیسا کہ حکم ہے کہ حدودِ حرم کے اندر ما سوائے ان کیڑے مکوڑوں کے جو کہ انسانی جان کے دُشمن ہیں، کسی جاندار چیز کا حتیٰ کہ درخت کی ٹہنی توڑنا بھی منع ہے۔ لیکن یہ جو روازنہ سینکڑوں کے حساب سے مرغیاں اور دُوسرے جانور حدودِ حرم میں ذبح ہوتے ہیں، تفصیل سے واضح کریں کہ ان جانوروں کا حدودِ حرم میں ذبح کرنا کیا جائز ہے؟

ج… حدودِ حرم میں شکار جائز نہیں، پالتو جانوروں کو ذبح کرنا جائز ہے۔

سانپ بچھو وغیرہ کو حرم میں، اور حالتِ اِحرام میں مارنا

س… اَیامِ حج میں بحالتِ اِحرام اگر کسی موذی جانور مثلاً: سانپ، بچھو وغیرہ کو مارا جائے تو جائز ہے یا نہیں؟ یا ان جیسی چیزوں کے مارنے سے بھی ”دَم“ دینا لازم ہوجاتا ہے؟

ج… ایسے موذی جانوروں کو حرم میں اور حالتِ اِحرام میں مارنا جائز ہے۔

حج کے دوران تصویر بنوانا

س… ایک شخص حج پر جاتا ہے، مناسکِ حج ادا کرتے وقت وہ اُجرت دے کر ایک فوٹوگرافر سے تصویریں اُترواتا ہے، مثلاً: اِحرام باندھے ہوئے، قربانی کرتے وقت وغیرہ۔ تصویر اُتروانا تو ویسے ہی ناجائز ہے، لیکن حج کے دوران تصویر اُتروانے سے حج کے ثواب میں کوئی کمی واقع ہوتی ہے یا نہیں؟

ج… حج کے دوران گناہ کا کام کرنے سے حج کے ثواب میں ضرور خلل آئے گا، کیونکہ حدیث میں ”حجِ مبرور“ کی فضیلت آئی ہے، اور ”حجِ مبرور“ وہ کہلاتا ہے جس میں گناہوں سے اجتناب کیا جائے، اگر حج میں کسی گناہ کا ارتکاب کیا جائے تو حج ”حجِ مبرور“ نہیں رہتا۔ علاوہ ازیں اس طرح تصویریں کھنچوانا اس کا منشا تفاخر اور ریاکاری ہے کہ اپنے دوستوں کو دِکھاتے پھریں گے، اور ریاکاری سے اعمال کا ثواب ضائع ہوجاتا ہے۔

ہیجڑہ کی زندگی گزارنے سے توبہ اور حرام رقم سے حج

س… میں پانچویں جماعت میں پڑھتا تھا، مجھے ایک بردہ فروش نے بنوں سے اغوا کرکے ہیجڑوں کے پاس فروخت کردیا، جنھوں نے مجھے رضاکارانہ طور پر ناچ گانا سیکھنے اور زنانہ لباس پہننے کو کہا، لیکن میرے انکار پر کھانے میں بے ہوشی کی دوا ملاکر مجھے بے ہوش کیا گیا، پھر میرا آپریشن کرکے مجھے مردانہ اجزا سے محروم کردیا گیا، اس طرح میں دوبارہ گھر جانے یا کسی اور جگہ پناہ لینے کے قابل نہ رہا۔ مجھے ناچ گانا سکھایا گیا، میرے بال بڑھوادئیے گئے، میرے کان چھدواکر بالیاں پہنائی گئیں اور ناک چھدواکر کیل ڈالی گئی۔ ظاہر ہے مجھے کوئی انکار نہیں ہوسکتا تھا، اور میں بیس سال تک ہیجڑوں میں رہا ہوں۔ اب سب مرکھپ گئے ہیں اور میں ڈیرے کا مالک ہوں۔ میرے پاس کافی رقم ہے، چاہتا ہوں کہ حج کر آوٴں، لوگ کہتے ہیں پیسہ حرام کا ہے اور تم بھی مجرم ہو، آپ مہربانی کرکے بتائیں کہ میرا حج ہوسکتا ہے؟

ج… آپ ان تمام غیرشرعی افعال سے توبہ کریں، جو روپیہ آپ کے پاس ہے، اس سے حج نہ کریں بلکہ کسی غیرمسلم سے حج کے لئے قرض لے کر حج کریں اور جو رقم آپ کے پاس جمع ہے اس سے قرض ادا کردیں۔ آئندہ کے لئے زنانہ وضع ترک کردیں، مردانہ لباس پہنیں اور اپنا ڈیرہ بھی ختم کردیں۔

حرم میں چھوڑے ہوئے جوتوں اور چپلوں کا شرعی حکم

س… حرم میں چپلوں اور جوتوں کے بارے میں کیا حکم ہے جو عام طور پر تبدیل ہوجاتے ہیں؟ کیا ایک بار اپنی ذاتی چپل پہن کر جانا اور تبدیل ہونے پر ہر بار ایک نئی چپل پہن کر آنا جانا جیسا کہ عام طور پر ہوتا ہے جائز ہے؟

ج… جن چپلوں کے بارے میں خیال ہو کہ مالک ان کو تلاش کرے گا، ان کا پہننا صحیح نہیں، اور جن کو اس خیال سے چھوڑ دیا گیا کہ خواہ کوئی پہن لے، ان کا پہننا صحیح ہے۔ یوں بھی ان کو اُٹھاکر ضائع کردیا جاتا ہے۔

حج کے دنوں میں غیرقانونی طور پر گاڑی کرایہ پر چلانا

س… یہاں سعودیہ میں کام کرنے والے دین دار حضرات کو حج اور عمرہ کرنے کا بے حد شوق ہوتا ہے، لیکن دیکھنے میں آیا ہے کہ زندگی کے اس آخری رکن اور صرف زندگی میں ایک مرتبہ ادائیگی کی فرضیت ہونے کے باوجود مندرجہ ذیل فریب دہی اور حیلہ سازی و جھوٹ سے کام لے کر ان مقدس فریضوں کو ادا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ رمضان اور حج کے زمانے میں لوگ گاڑیاں اس نیت سے خرید لیتے ہیں کہ دُوسروں کو عمرہ اور حج پر کرائے پر لے جائیں گے، اس طرح گاڑی کی اچھی خاصی رقم کرائے سے قلیل مدّت میں وصول ہوجائے گی، اور عمرہ و حج بھی ہوجائے گا۔

یاد رہے کہ یہاں غیرسعودی کو کرایہ پر گاڑی چلانے کی اجازت نہیں، اور بیشتر راستے کی چوکیوں پر معلوم کیا جاتا ہے تو حالتِ اِحرام میں بھی برملا کہتے ہیں کہ ہم دوست ہیں، کرائے پر نہ لے جارہے ہیں اور نہ کرائے پر جارہے ہیں، (لے جانے والا اور جانے والے جھوٹ بولتے ہیں)۔

ج… حج کے لئے گاڑی لینے اور اس کو کرائے پر چلانے میں تو کوئی حرج نہیں، مگر چونکہ قانوناً منع ہے اور اس کی خاطر جھوٹ بولنا پڑتا ہے، اس لئے حج گناہ سے پاک نہ ہوا۔

بغیر اجازت کے کمپنی کی گاڑی وغیرہ حج کے لئے استعمال کرنا

س… ملازمین، عمرہ اور حج کے لئے کمپنی کی گاڑیاں جو ان کے شہر میں استعمال کے لئے ہوتی ہیں، ان کو لے کر خاموشی سے سفر پر چلے جاتے ہیں یا جن کے تعلقات ان کے افسروں سے اچھے ہوتے ہیں ان سے اجازت لے کر اس مقدس فریضے کے سفر پر جاتے ہیں۔ اسی طرح ملازمین، حج اور عمرے پر جاتے وقت کمپنی کا سامان مثلاً: تکیے، کمل، واٹر کولر، چادریں، برتن وغیرہ بھی خاموشی سے یا تعلقات کی بنا پر اجازت لے کر لے جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ عام ملازمین ایسی مراعات کمپنیوں سے نہیں حاصل کرپاتے اور ان کو کمپنی اجازت نہیں دیتی۔

ج… اگر کمپنی کی اجازت نہیں تو کمپنی کی گاڑیوں اور دُوسرے سامان کا استعمال جائز نہیں، یہ خیانت اور چوری ہے۔

حاجیوں کا تحفے تحائف دینا

س… اکثر لوگ جب عمرہ یا حج کے لئے جاتے ہیں تو ان کے عزیز انہیں تحفے میں مٹھائی،، نقد روپے وغیرہ دیتے ہیں، اور جب یہ لوگ حج کرکے آتے ہیں تو تبرک کے نام سے ایک رسم ادا کرتے ہیں جس میں وہ کھجوریں، زمزم اور ان کے ساتھ دُوسری چیزیں رسماً بانٹتے ہیں، کیا یہ رواج دُرست ہے؟

ج… عزیز و اقارب اور دوست احباب کو تحفے تحائف دینے کا تو شریعت میں حکم ہے کہ اس سے محبت بڑھتی ہے، مگر دِلی رغبت و محبت کے بغیر محض نام کے لئے یا رسم کی لکیر پیٹنے کے لئے کوئی کام کرنا بُری بات ہے۔ حاجیوں کو تحفے دینا اور ان سے تحفے وصول کرنا آج کل ایسا رواج ہوگیا ہے کہ محض نام اور شرم کی وجہ سے یہ کام خواہی نخواہی کیا جاتا ہے، یہ شرعاً لائقِ ترک ہے۔

حج کرنے کے بعد ”حاجی“ کہلانا اور نام کے ساتھ لکھنا

س… حج کی سعادت حاصل کرنے کے بعد اپنے نام میں لفظ ”حاجی“ لگانا کیا جائز ہے؟ قرآن و سنت کی روشنی میں بتائیں تاکہ میں بھی اپنے نام میں ”حاجی“ لگالوں یا نہ لگاوٴں، بہتر کیا ہے؟

ج… اپنے نام کے ساتھ ”حاجی“ کا لقب لگانا بھی ریاکاری کے سوا کچھ نہیں، حج تو رضائے الٰہی کے لئے کیا جاتا ہے، لوگوں سے ”حاجی“ کہلانے کے لئے نہیں۔ دُوسرے لوگ اگر ”حاجی صاحب“ کہیں تو مضائقہ نہیں لیکن خود اپنے نام کے ساتھ ”حاجی“ کا لفظ لکھنا بالکل غلط ہے۔

حاجیوں کا استقبال کرنا شرعاً کیسا ہے؟

س… اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ حج کی سعادت حاصل کرکے آنے والے حضرات کو لواحقین ایئرپورٹ یا بندرگاہ پر بڑی تعداد میں لینے جاتے ہیں، حاجی کے باہر آتے ہی اسے پھولوں سے لاد دیتے ہیں، پھر ہر شخص حاجی سے گلے ملتا ہے، حاجی صاحبان ہار پہنے ہوئے ہی ایک سجی سجائی گاڑی میں دُولہا کی طرح بیٹھ جاتے ہیں، گلی اور گھر کو بھی خوب حاجی صاحب کی آمد پر سجایا جاتا ہے، جگہ جگہ ”حج مبارک“ کی عبارت کے کتبے لگے نظر آتے ہیں، بعض لوگ تو مختلف نعرے بھی لگاتے ہیں۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ ہار، پھول، کتبے، نعرے اور گلے ملنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اللہ معاف فرمائے کیا اس طرح اِخلاص برقرار رہتا ہے؟

ج… حاجیوں کا استقبال تو اچھی بات ہے، ان سے ملاقات اور مصافحہ اور معانقہ بھی جائز ہے، اور ان سے دُعا کرانے کا بھی حکم ہے، لیکن یہ پھول اور نعرے وغیرہ حدود سے تجاوز ہے، اگر حاجی صاحب کے دِل میں عجب پیدا ہوجائے تو حج ضائع ہوجائے گا۔ اس لئے ان چیزوں سے احتراز کرنا چاہئے۔

عیدالاضحی کے موقع پر قربانی کے مسائل کی تفصیل

(یہ حضرت مصنف مدظلہ کا ایک مفید مضمون ہے، اس لئے شامل کیا جارہا ہے)

فضائلِ قربانی

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت کے بعد ہر سال قربانی فرمائی، کسی سال ترک نہیں فرمائی، اس سے مواظبت ثابت ہوئی جس کا مطلب ہے لگاتار کرنا، اس طرح اس سے وجوب ثابت ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی نہ کرنے پر وعید فرمائی، احادیث میں بہت سی وعیدیں مذکور ہیں، جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ: ”جو قربانی نہ کرے وہ ہماری عیدگاہ میں نہ آئے۔“ قربانی کی بہت سی فضیلتیں ہیں، مسندِ احمد کی روایت میں ایک حدیث پاک ہے، زید بن ارقم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”قربانی تمہارے باپ (ابراہیم علیہ السلام) کی سنت ہے۔“ صحابی نے پوچھا: ”ہمارے لئے اس میں کیا ثواب ہے؟“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک بال کے عوض ایک نیکی ہے۔“ اُون کے متعلق فرمایا: ”اس کے ایک بال کے عوض بھی ایک نیکی ہے۔“ (مشکوٰة ص:۱۲۹)

حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ”قربانی سے زیادہ کوئی دُوسرا عمل نہیں ہے، اِلَّا یہ کہ رشتہ داری کا پاس کیا جائے۔“ (طبرانی)

قربانی کے دنوں میں قربانی کرنا بہت بڑا عمل ہے، حدیث میں ہے کہ: ”قربانی کے دنوں میں قربانی سے زیادہ کوئی چیز اللہ تعالیٰ کو محبوب نہیں، اور قربانی کرتے وقت خون کا جو قطرہ زمین پر گرتا ہے وہ گرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کے ہاں مقبول ہوجاتا ہے۔“ (مشکوٰة شریف ص:۱۲۸)