حیض و نفاس کے بعض مسائل

سوال: ایاّمِ نفاس کی اقلِ مدّت اوراکثرِمدّت بیان فرمائیں اورساتھ ساتھ حکم بھی؟
جواب: امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک کم سے کم مقدار ۱۵ دن اور زیادہ سے زیادہ ۴۰ دن ہے.
سوال: بوجہ مجبوری کرییٹن کروانے کے بعد عورت نماز کب شروع کرے؟
جواب: خون بند ہونے کے بعد.
سوال: اگرچالیس دن کے بعد بھی دورانِ خون رہے تو؟ خون بند ہونے کے بعد
سوال: کوئی تعیین ؟؟
۴۰ دن،
حیض کی طرح
سوال: یعنی نماز پڑھیگی
جواب: نہیں.
………..
میری بیوی کا اسقاط حمل ہوا تقریبا مہینے کی مدت میں، سرجیکل اپریشن کے ذریعہ صفائی ہوئی ۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا اسکے بعد آنے والا خون نفاس شمار ھوگا یا نھیں؟ اور کتنے دن ھوگا؟ جزاک اللہ الخیر
Published on: Jan 23, 2013
جواب # 43635
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 224-152/L/3/1434
اگر حمل پر پانچ مہینے گذرچکے تھے اس کے بعد اسقاط ہوا ہے تو اسکے بعد آنے والا خون نفاس شمار ہوگا،نفاس کی اقل مدت تو نہیں ہے، البتہ اس کی اکثر مدت چالیس دن ہے، اس لیے اگر چالیس دن سے زائد خون آئے تو وہ استحاضہ اور بیماری کا خون مانا جائے گا، لیکن چالیس دن سے پہلے خون بند ہوجانے کی صورت میں وہ پاک شمار ہوگی اور اس پر غسل کرکے نماز کی ادائیگی لازم ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
………
نفاس کی مدت کتنی ہے؟
سوال: بچے کی پیدائش کے بعد عورت کب تک پاک ہوجاتی ہے؟
جواب:بچہ پیدا ہونے کے بعد جو خون آتا ہے اسے’’ نفاس کاخون‘‘کہا جاتا ہے اور اس کی کم سے کم کوئی مدت نہیں البتہ زیادہ سے زیادہ چالیس دن کی مدت ہے،اگر کسی عورت کو چالیس دن کے بعد بھی خون آئے تو وہ نفاس کا خون نہ ہوگا بلکہ استحاضہ کہلائے گا، اور نفاس کا حکم حیض والا ہے یعنی جب تک نفاس کا خون آئے گا تو اس میں نمازیں معاف ہیں،روزے رکھنا اور قرآن کو چھونا جائز نہیں اور روزوں کی قضاء پاک ہونے کے بعد کی جائے گی، وغیرہ وغیرہ۔
مختصر القدوري – (1 / 20)
والنفاس: هو الدم الخارج عقيب الولادة والدم الذي تراه الحامل وما تره المرأة في حال ولادتها قبل خروج الولد استحاضة
وأقل النفاس لا حد له وأكثره أربعون يوما وما زاد على ذلك فهو استحاضة وإذا تجاوز الدم الأربعين وقد كانت هذه المرأة ولدت قبل ذلك ولها عادة في النفاس ردت إلى أيام عادتها وإن لم لها عادة فابتدأ نفاسها أربعون يوما
واللہ تعالی اعلم بالصواب