کفن پر خوشبو لگانا کیسا ہے؟؟
———————————————
سوال……..
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته حضرات مفتی صاحب سے اس مسئلے کی وضاحت مطلوب ہے
کہ مردے کی کفن پے عطر یا کوئی خوشبو لگانا کیسا ہے؟ ازراه كرم دلیل کے ساتھ وضاحت فرما دیں
————————————————
الجواب وباللہ التوفيق:
مردے کے کفن پہ بغیر بھڑکیلا مثلا زعفرانی رنگ وغیرہ خوشبو لگانا مستحب اور پسندیدہ ہے۔بھڑکیلی خوشبو لگانا ممنوع ہے۔
یبسط الثوب الأول علی بساط ثم یذر علیہ الطیب، ثم یبسط علیہ الثوب الثاني، ویجعل علیہ الطیب، ثم الثالث کذلک وکلہن یبسط علی الطول، ثم یجعل علی الآخر الذریرۃ، وہو نوع من الطیب للرجال، وجعلہا في الکفن جہل۔ (الفتاویٰ التاتارخانیۃ ۳؍۲۸ رقم: ۳۶۵۲ زکریا)
وصفۃ تکفین الرجل أن یبخر الکفن أولاً بالبخور الطیبۃ ویرش علیہ الحنوط إن وجد، ویبسط اللفافۃ ثم الإزار وہو من القرن إلی القدم، ثم یجعل علیہ الحنوط إن وجد ویطلی بالکافور مساجد۔ (رسائل الأرکان / بیان السنۃ تکفین للرجل ۱۵۴، بحوالہ: فتاویٰ محمودیہ ۱۳؍۷۸ میرٹھ)
واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی