غلط عقائد رکھنے والے فرقے


امت کے تہتر فرقوں میں کون برحق ہے؟

س… خواجہ محمد اسلام کی کتاب “موت کا منظر مع مرنے کے بعد کیا ہوگا؟” کے اندر صفحہ:۳۳۵ پر عنوان “امت محمدیہ، یہود و نصاریٰ اور فارس و روم کا اتباع کرے گی” کی تفصیل میں نبی پاک کا ارشاد پڑھا جس میں آپ نے فرمایا: “بلاشبہ بنی اسرائیل کے بہتر (۷۲) فرقے ہوگئے تھے، اور میری امت کے تہتر (۷۳) مذہبی فرقے ہوں گے جو ایک کے علاوہ سب دوزخ میں جائیں گے۔ صحابہ نے عرض کیا: وہ (جنتی) کون سا ہوگا؟ ارشاد فرمایا: (جو اس طریقہ پر ہوگا) جس پر میں اور میرے صحابہ ہیں۔” میرا تعلق اہل سنت جماعت سے ہے، دورِ حاضر میں کون سا مذہبی فرقہ نبی کے ارشاد کے مطابق صحیح ہے؟

ج… اس سوال کا جواب تو خود اسی حدیث میں موجود ہے، یعنی: “ما انا علیہ واصحابی!” پس یہ دیکھ لیجئے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کے طریقہ پر کون ہے؟

۷۲ ناری فرقوں کے نیک اعمال کا انجام

س… کئی عالموں کی زبانی سنا ہے کہ حضور اکرم کا ارشاد ہے کہ قیامت تک مسلمانوں کے تہتر فرقے ہوں گے، جن میں سے صرف ایک فرقہ جنت میں داخل ہوگا جبکہ بقایا فرقے دوزخ میں داخل ہوں گے، تو اس حدیث کے متعلق مسئلہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ:

اب جبکہ نہ صرف پاکستان میں بلکہ تقریباً ہر ملک میں مسلمانوں کے کئی فرقے بن گئے ہیں، اور نہ جانے اور کتنے فرقے پیدا ہوں گے تو کیا ان سب فرقوں میں سے صرف ایک فرقہ جنت میں داخل ہوگا؟ نیز ایک کے علاوہ دیگر جو نیک کام کرتے ہیں کیا اس کا ان کو اجر نہیں ملے گا؟ اگر ایک کے علاوہ باقی سب فرقے دوزخ میں جائیں گے تو وہ دوزخ سے کبھی نہیں نکلیں گے؟

ج… آپ نے جو حدیث نقل کی ہے وہ صحیح ہے اور متعدد صحابہ کرام سے مروی ہے، اس حدیث کا مطلب سمجھنے کے لئے چند امور کا ذہن میں رکھنا ضروری ہے:

اول:… جس طرح آدمی غلط اعمال (زنا، چوری وغیرہ) کی وجہ سے دوزخ کا مستحق بنتا ہے، اسی طرح غلط عقائد و نظریات کی وجہ سے بھی دوزخ کا مستحق بنتا ہے۔ اس حدیث میں ایک فرقہ ناجیہ کا ذکر ہے جو صحیح عقائد و نظریات کی وجہ سے جنت کا مستحق ہے، اور ۷۲ دوزخی فرقوں کا ذکر ہے جو غلط عقائد و نظریات رکھنے کی وجہ سے دوزخ کے مستحق ہوں گے۔

دوم:…کفر و شرک کی سزا تو دائمی جہنم ہے، کافر و مشرک کی بخشش نہیں ہوگی، اور کفر و شرک سے کم درجے کے جتنے گناہ ہیں، خواہ ان کا تعلق عقیدہ و نظریہ سے ہو یا اعمال سے، ان کی سزا دائمی جہنم نہیں بلکہ کسی نہ کسی وقت ان کی بخشش ہوجائے گی، خواہ اللہ تعالیٰ محض اپنی رحمت سے یا کسی شفاعت سے، بغیر سزا کے معاف فرمادیں یا کچھ سزا بھگتنے کے بعد معافی ہوجائے۔

سوم:…غلط نظریات و عقائد کو بدعات و اہواء کہا جاتا ہے اور ان کی دو قسمیں ہیں۔ بعض تو حد کفر کو پہنچتی ہیں، جو لوگ ایسی بدعاتِ کفریہ میں مبتلا ہوں وہ تو کفار کے زمرہ میں شامل ہیں اور بخشش سے محروم۔ اور بعض بدعات حد کفر کو نہیں پہنچتیں، جو لوگ ایسی میں مبتلا ہوں وہ گناہ گار مسلمان ہیں اور ان کا حکم وہی ہے جو اوپر گناہ گاروں کے بارے میں ذکر کیا گیا کہ ان کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد ہے خواہ اپنی رحمت سے یا کسی کی شفاعت سے، بغیر سزا کے معاف فرمادیں یا سزا کے بعد بخشش ہوجائے۔

ان تینوں مقدمات سے ان ۷۲ فرقوں میں ہر ایک کے ناری ہونے کا مطلب ہوگا کہ جو فرقے بدعات کفریہ میں مبتلا ہوں ان کے لئے دائمی جہنم ہے اور ان کا کوئی نیک عمل مقبول نہیں، اور جو فرقے ایسی بدعات میں مبتلا ہوں گے جو کفر تو نہیں مگر فسق اور گناہ ہے، ان کے نیک اعمال پر ان کو اجر بھی ملے گا۔ اور فرقہ ناجیہ کے جو افراد عملی گناہوں میں مبتلا ہوں گے ان کے ساتھ ان کے اعمال کے مطابق معاملہ ہوگا، خواہ شروع ہی سے رحمت کا معاملہ ہو یا بدعملیوں کی سزا کے بعد رہائی ہوجائے۔

مسلمان اور کمیونسٹ

س… ایک صاحب نے اخبار میں لکھا تھا کہ: خدانخواستہ ایک مسلمان کمیونسٹ بھی ہوسکتا ہے۔ پڑھ کر بہت دکھ ہوا، میرا عقیدہ ہے کہ دینِ اسلام ایک مکمل ضابطہٴ حیات ہے اور کمیونزم ایک الگ عقیدہ اور ضابطہٴ حیات ہے اور اسلام سے اس کا کوئی واسطہ نہیں۔ آپ کی خدمت میں گزارش ہے کہ آپ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں مطلع فرمائیں کہ آیا کوئی شخص بیک وقت مسلمان اور کمیونسٹ ہوسکتا ہے؟

ج… مجھے آپ کی رائے سے اتفاق ہے، اسلام اور کمیونزم الگ الگ نظام ہیں، اس لئے کوئی مسلمان کمیونسٹ نہیں ہوسکتا، اور نہ کوئی کمیونسٹ مسلمان رہ سکتا ہے۔

کفریہ عقائد

س… میرا تعلق ایک ایسے فرقے سے ہے جس کا کلمہ، نماز اور دوسرے ارکان عام مسلمانوں سے الگ ہیں، زکوٰة پر عقیدہ نہیں رکھتے، حج اور قربانی بھی نہیں کرتے، برائے مہربانی جواب دیں کہ:

۱:…اس فرقہ کے ماننے والوں کی بخشش ہوگی کہ نہیں؟

۲:…اس فرقہ کے ماننے والے مسلمانوں کے زمرے میں آتے ہیں یا نہیں؟

دو روز قبل ایک دوست کی وساطت سے ایک پمفلٹ ملا جس میں درج ذیل عقائد تھے، وضو کی ہمیں ضرورت نہیں، اس لئے کہ دل کا وضو ہوتا ہے۔ پانچ وقت فرض نماز کے بدلے میں تین وقت کی دعا کافی ہے، اس میں قیام و رکوع کی ضرورت نہیں ہے، قبلہ رُخ کی ضرورت نہیں ہے، ہر سمت رُخ کرکے پڑھ سکتے ہیں، جس کے لئے صرف تصور کافی ہے۔ روزہ تو اصل میں آنکھ، کان اور زبان کا ہوتا ہے، کھانے پینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، ہمارا روزہ سوا پہر کا ہوتا ہے جو صبح دس بجے کھول لیا جاتا ہے، وہ بھی اگر کوئی رکھنا چاہے، ورنہ روزہ فرض نہیں ہے۔ زکوٰة کے بجائے آمدنی پر روپیہ میں دو آنہ فرض ہے۔ حج فرض نہیں، عبادت مالی تصرفات کرکے معاف کرائی جاسکتی ہیں، وغیرہ وغیرہ۔ کیا ایسے عقائد کے حامل لوگ مسلمان سمجھے جائیں گے۔

ج… جس فرد یا جماعت کے عقائد مسلمانوں کے نہیں اور دینِ اسلام کے بنیادی ارکان (کلمہ، نماز، روزہ، حج، زکوٰة) کو بھی وہ تسلیم نہیں کرتے، وہ مسلمانوں کے زمرے میں کیسے شامل ہوسکتے ہیں؟ اور جو لوگ خدا تعالیٰ کے نازل کردہ دین کو نہ مانیں، ان کی بخشش کی کیا توقع کی جاسکتی ہے؟ ظاہر ہے کہ جو اسلام کی کسی بات کا بھی قائل نہ ہو، وہ مسلمان کیسے ہوسکتا ہے؟

بہائی مذہب اور ان کے عقائد

س… ایک مسئلہ حل طلب ہے، یہ مسئلہ صرف میرا نہیں بلکہ تمام پاکستانی مسلمانوں کا ہے اور فوری توجہ طلب ہے، مسئلہ یہ ہے “اسلام اور بہائی مذہب” بہائی مذہب کے عقائد یہ ہیں:

۱:…کعبہ سے منحرف ہیں، ان کا کعبہ اسرائیل ہے، بہاء اللہ کی آخری آرام گاہ۔

۲:…قرآن پاک سے منحرف ہیں، ان کی مذہبی کتاب بہاء اللہ کی تصنیف کردہ “کتاب اقدس” ہے۔

۳:…ان کے ہاں وحی نازل ہوتی ہے اور ہوتی رہے گی۔

۴:…جہاد اور جزیہ ناجائز اور حرام ہے۔

۵:…پردہ ناجائز ہے۔

۶:…بینکاری سود جائز ہے۔

۷:…بہائی مذہب کا عقیدہ ہے کہ حضرت بہاء اللہ ہی خدا کے کامل اور اکمل مظہر ظہور اور خدا کی مقدس حقیقت کے مطلع انوار ہیں۔

۸:…ان کے نام اسلامی ہوتے ہیں۔

۹:…کیا یہ درست ہے کہ بقول بہاء اللہ ایک ہی روح القدس ہے، جو بار بار پیغمبران کے جسد خاکی میں ظاہر ہوتا ہے۔

۱۰:…یہ ختم نبوت اور ختم رسالت سے منکر ہیں، ان کا کہنا ہے کہ خدا ہر ایک ہزار سال کے بعد ایک مصلح پیدا کرتا رہتا ہے اور کرتا رہے گا۔

جو مسلمان ان کا مذہب اختیار کر رہے ہیں وہ ملحد ہو رہے ہیں۔

ج… بہائی مذہب کے جو عقائد سوال میں درج کئے گئے ہیں ان کے الحاد و باطل ہونے میں کوئی شبہ نہیں، اس لئے کسی مسلمان کو ان کا مذہب اختیار کرنا جائز نہیں، کیونکہ بہائی مذہب اختیار کرنے کے بعد کوئی شخص مسلمان نہیں رہ سکتا۔

ذکری فرقہ غیرمسلم ہے

س… میں ایک تعلیم یافتہ شخص ہوں۔ میرے آباء و اجداد خود کو مسلمان کہلاتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں کہ ہم “ذکری”ہیں۔ میں نے اتنی ساری کتابیں پڑھی ہیں مگر کسی کتاب میں میں نے اس کا ذکر نہیں سنا۔ میں سعودیہ، کویت، قطر، دوبئی بھی گیا ہوں، لیکن میں نے عربوں میں یہ فرقہ نہیں دیکھا۔ میں نے اپنی فٹ بال ٹیم کے ساتھ پنجاب، سرحد، بلوچستان اور اندرون سندھ کا بھی دورہ کیا ہے لیکن میں نے اس فرقہ کا نام کہیں نہیں سنا۔ میں حیران ہوں کہ ہم قرآن مجید پر مکمل یقین رکھنے کا اعتراف کرتے ہیں اور اسی کو ایک سچی کتاب تصور کرنے کے باوجود نماز، روزہ، زکوٰة اور حج سے انحرافی ہیں۔ میں نے اپنے والد، والدہ، بڑے بھائی اور دیگر افراد سے اس بارے میں تفصیلی گفتگو کی ہے مگر کسی نے مجھے تسلی بخش جواب نہیں دیا ہے۔ میرے والد صاحب کا عنقریب انتقال ہوگیا ہے، میں نے والدہ صاحبہ سے کہا کہ یہ کوئی مذہب نہیں، میں نماز پڑھوں گا، لیکن وہ مجھے روک رہی ہیں۔ آپ سے استدعا ہے کہ تفصیلی جواب سے نوازیں آیا والدہ صاحبہ کو چھوڑ دوں یا نماز پڑھوں جبکہ وہ مجھ سے ناراض ہوں گی۔ آخر میں کیا کروں؟

ج… ذکری فرقہ کے لٹریچر کا میں نے مطالعہ کیا ہے، وہ اپنے اصول و فروع کے اعتبار سے مسلمان نہیں ہیں، بلکہ ان کا حکم قادیانیوں، بہائیوں اور مہدویوں کی طرح غیرمسلم اقلیت کا ہے۔ جو لوگ ذکریوں کو مسلمان تصور کرتے ہوئے ان میں شامل ہیں ان کو توبہ کرنی چاہئے اور اس فرقہٴ باطلہ سے برأت کرنی چاہئے۔ آپ اپنی والدہ کی خدمت ضرور کریں، لیکن نماز روزہ اور دیگر احکامِ خداوندی میں ان کی اطاعت نہ کریں۔

آغاخانی، بوہری شیعہ فرقوں کے عقائد

س… آغاخانیوں کے عقائد کیا ہیں؟ نیز دیگر فرقوں یعنی جماعت المسلمین، بوہری اور شیعہ کے پس منظر اور غلط عقائد بھی بیان کیجئے۔

ج… آغاخانی فرقہ کے عقائد پر “آغاخانیت کی حقیقت” کے نام سے ایک رسالہ شائع ہوچکا ہے، اس کا مطالعہ فرمائیے۔ بوہری فرقہ بھی آغاخانیوں کی طرح اسماعیلیوں کی ایک شاخ ہے۔ “جماعت المسلمین” غیرمقلدوں کی ایک جماعت ہے، وہ ائمہ اربعہ کے مقلدین کو مشرک کہتے ہیں۔ شیعہ حضرات کے عقائد و نظریات عام طور پر معروف ہیں، خلفائے ثلاثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کو نعوذ باللہ! ظالم و غاصب اور منافق و مرتد سمجھتے ہیں اور قرآن کریم میں رد و بدل کے قائل ہیں، اس کے لئے میرا رسالہ “ترجمہ فرمان علی پر ایک نظر” دیکھ لیا جائے۔

خمینی انقلاب اور شیعوں کے ذبیحہ کا حکم

س… آپ کا ایک مسئلہ جولائی ۱۹۸۶ء کے اقرأ ڈائجسٹ میں پڑھا کہ اہل تشیع کا ذبیحہ حلال نہیں ہے، کیونکہ وہ تحریفِ قرآن کے قائل ہیں۔

قبلہ میں اپنے تعارف میں صرف یہ کہوں گا کہ میں ایک عالم دین نہیں لیکن ایک دیندار مسلمان ضرور ہوں۔ آپ کے ان الفاظ کو اپنی عملی زندگی میں دیکھا تو یہ حقیقت سے بعید نظر آئے جس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے کافی عرصہ عرب ممالک میں گزارا ہے اور اب بھی متحدہ عرب امارات میں ہوں۔ سعودیہ، عراق، شام، بحرین اور مسقط میں جو گوشت آتا ہے وہ آسٹریلیا اور ڈنمارک سے آتا ہے، مرغی فرانس سے آتی ہے، میں نے ان کے ذبیحہ پر شک کی بنا پر کئی علماء کرام سے تحقیق کی لیکن افسوس کہ کہیں سے بھی جواب تسلی بخش نہ مل سکا۔ بلکہ کئی حضرات نے کہا کہ ہم خود تو نہیں کھاتے لیکن کھانے میں حرج بھی نہیں ہے، کیونکہ اسلامی ملک ہے، سربراہ مسلمان ہے، کسی نے کہا کہ بس حلال سمجھ کر کھالو۔ لیکن میں علماء کرام کے سامنے یہ کہنے کی گستاخی نہ کرسکا کہ حرام گوشت میرے حلال سمجھ کر کھانے سے حلال نہیں ہوسکتا، خدا جانے ہمارے علماء کی کسمپرسی تھی کہ وہ مسئلہ بتانے سے بھی گریز کرتے ہیں، یا یہ واقعی ہی حلال ہے۔

اسی تجسّس کی وجہ سے ایک دن ایک شیعہ ساتھی سے ملاقات ہوئی، ہوٹل میں کھانے کا سوچا تو وہ صاحب بولے کہ میں تو ہوٹل میں صرف دال کھاتا ہوں، وجہ پوچھی تو کہنے لگے کہ گوشت کا ذبیحہ مشکوک ہے، اس لئے اجتناب کرتا ہوں۔ خیر قصہ کوتاہ میں نے ان کی وساطت سے ان کے ایک نجفی عالم دین سے رابطہ قائم کیا، ان سے یہی سوال پوچھا تو انہوں نے صاف حرام کہا۔ ان سے ان کی خوراک کے بارے میں پوچھا تو بولے کہ یہاں پر سمندر کے کنارے ہر روز کچھ دنبے ذبح ہوتے ہیں وہاں سے ہم گوشت لے آتے ہیں، اگرچہ اس میں دشواری کافی ہے، لیکن حرام نہیں کھاتے، بلکہ سبزی دال اس کا نعم البدل موجود ہے۔

یہاں پر ایک یہ غلطی کرکے ان کو بتادیا کہ میرا تعلق فقہ حنفی سے ہے، ان سے وہی آپ والا مسئلہ پوچھا تو فرمانے لگے کہ یہ ان صاحب کی اپنی تحقیق ہے، ممکن ہے ہمیں مسلمان نہ سمجھتے ہوں۔ البتہ ذبیحہ کے لئے مسلمان کا تکبیر پڑھنا شرط ہے اور مسلمان کے اصولِ دین شرط ہیں۔ بہرحال کہانی بہت لمبی ہوگئی ہے، مجھے آپ سے جو شکایت ہے اس کی گستاخی کی پہلے معافی چاہوں گا کہ آپ ایک غیرمسلم کے ذبیحہ پر یقین کرتے ہیں حلال ہے اور وہ بھی مشین سے ذبح کیا ہوا (حالانکہ پاکستان میں بھٹو دور میں یہ مذبح خانے علماء نے اسی لئے بند کرادئیے تھے)، اور ایک مسلمان کو غیرمسلم کہتے ہوئے اس کے ذبیحہ کو حرام قرار دے رہے ہیں، حالانکہ ایک مسلمان کو غیرمسلم کہنا کتنا جرم ہے لیکن یہ عام ہوچکا ہے، ہم آپس میں بھی ایک دوسرے کو غیرمسلم کہہ جاتے ہیں، مجھے یہ بات دکھ دیتی ہے کہ آپ جیسے جید عالم ایسے مسائل بیان فرمائیں کہ جب روس، امریکہ افغانستان کے بہانے ہم کو مٹانے کی کوشش میں ہیں۔

بہرحال قبلہ مجھ نااہل اور جاہل کی سوچ کا جہاں تک تعلق ہے وہ یہ کہ میری عمر تقریباً پچاس سال ہوچکی ہے، یہ مسائل کبھی بھی پہلے نہیں اٹھائے گئے، یہ اس وقت اٹھے جب ایران میں اسلامی انقلاب آیا، مجھے یہ شک ہو رہا ہے کہ وائٹ ہاوٴس کا حکم سعودیہ کی سنہری تھیلی میں ہم تک پہنچایا جارہا ہو، اور امریکہ اپنی شکست کا بدلہ ایران کے بجائے مسلمانوں سے لینا چاہتا ہو اور اس میں ہماری غربت سے فائدہ اٹھا رہا ہو، خدا کرے میرے خیالات غلط ہوں۔ قبلہ میری آخر میں گزارش ہے کہ مجھے معاف رکھنا اور التماس ہے کہ ہمیں اخوت کا سبق دیں اور اگر آج یہ شیعہ سنی کی جنگ ہے تو کل یہ بریلوی دیوبندی تک پہنچے گی تاوقتیکہ برصغیر میں مسلمانوں کا نام ختم ہو۔ آپ کا اشارہ ہمارے لئے حکم کا درجہ رکھتا ہے، عرب کے مسلمانوں سے کفر خائف نہیں، ثبوت کے لئے سعودیہ کی حکومت اور عوام کی حالت سے آپ واقف ہیں، جو کہ عالم اسلام کا مرکز ہے، باقی اس شیعہ سنی جنگ میں کتنے مسلمان قتل ہوں گے اس کے عذاب و ثواب میں آپ برابر کے شریک ہوں گے۔

ج… جہاں تک آپ کے اس ارشاد کا تعلق ہے کہ “میں غیرمسلم کے مشینی ذبیحہ کو بھی حلال کہتا ہوں” تو یہ آپ کا نرا حسن ظن ہے، اہل کتاب کا ذبیحہ تو قرآن مجید میں حلال قرار دیا گیا ہے اور مشینی ذبیحہ کو میں مردار سمجھتا ہوں۔ اسی طرح اہل کتاب کے علاوہ کسی دوسرے غیرمسلم کا ذبیحہ بھی مردار ہے۔ جہاں تک آپ کے اس فقرے کا تعلق ہے کہ “میں مسلمان کے ذبیحہ کو حرام کہتا ہوں” یہ بھی غلط ہے۔ شیعہ اثنا عشری کے بارے میں میں نے یہ لکھا تھا کہ:

۱:…قرآن کریم کو تحریف شدہ سمجھتے ہیں۔

۲:…تمام اکابر صحابہ رضی اللہ عنہم کو کافر و مرتد یا ان کے حلقہ بگوش سمجھتے ہیں۔

۳:…بارہ اماموں کا درجہ انبیاء کرام علیہم السلام سے بڑھ کر سمجھتے ہیں۔

یہ تو آپ کو حق حاصل ہے کہ آپ مجھ سے شیعوں کے ان عقائد کا ثبوت طلب کریں کہ میں نے ان پر بے بنیاد الزام لگایا ہے یا واقعی ان کی مستند کتابوں میں اور ان کے مجتہد علماء کے یہ عقائد ہیں۔ میں جب آپ چاہیں اس کا ثبوت ان کی تازہ ترین کتابوں سے جو اب بھی ہند و پاک اور ایران میں چھپ رہی ہیں، پیش کرنے کو حاضر ہوں۔ اور جب ان کے یہ عقائد ثابت ہوجائیں تو آپ ہی فرمائیے کہ ان عقائد کے بعد بھی ان کو مسلمان ہی سمجھئے گا؟ اور آپ کا یہ خیال کہ “یہ مسائل اس وقت اٹھائے گئے ہیں جب ایران میں “اسلامی” انقلاب آیا” یہ آنجناب کی غلط فہمی ہے، اس ناکارہ نے آج سے ۹، ۱۰ سال پہلے “اختلافِ امت او رصراطِ مستقیم” لکھی تھی، اس وقت “خمینی انقلاب” کا کوئی اتا پتا نہیں تھا، اس میں بھی میں نے شیعہ عقائد کے انہی تین نکات پر بحث کرتے ہوئے لکھا تھا کہ:

“شیعہ مذہب نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے پہلے دن سے امت کا تعلق اس کے مقدس نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کاٹ دینا چاہا، اس نے اسلام کی ساری بنیادوں کو اکھاڑ پھینکنے کی کوشش کی، اور اسلام کے بالمقابل ایک نیا دین تصنیف کر ڈالا۔ آپ نے سنا ہوگا کہ شیعہ مذہب اسلام کے کلمہ پر راضی نہیں، بلکہ اس میں “علی ولی اللہ وصی رسول اللہ وخلیفتہ بلافصل” کی پیوندکاری کرتا ہے، بتائیے! جب اسلام کا کلمہ اور قرآن بھی شیعوں کے لئے لائق تسلیم نہ ہو تو کس چیز کی کسر باقی رہ جاتی ہے؟ اور یہ ساری نحوست ہے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے بغض و عداوت کی، جس سے ہر موٴمن کو اللہ کی پناہ مانگنی چاہئے۔” (ص:۲۴)

اسی میں شیعہ مذہب کی بنیاد “بغضِ صحابہ” کا تذکرہ کرتے ہوئے میں نے لکھا تھا:

“الغرض یہ تھی وہ غلط بنیاد جس پر شیعہ نظریات کی عمارت کھڑی کی گئی، ان عقائد و نظریات کے اولین موجد وہ یہودی الاصل منافق تھے (عبداللہ بن سبا اور اس کے رفقاء ) جو اسلامی فتوحات کی یلغار سے جل بھن کر کباب ہوگئے تھے۔”

آنجناب کا “خمینی انقلاب” کو “اسلامی انقلاب” کہنا اس امر کی دلیل ہے کہ آنجناب کو خمینی صاحب کے عقائد و نظریات کا علم نہیں۔ میں آپ کو مشورہ دوں گا کہ آپ مولانا محمد منظور نعمانی کی کتاب “ایرانی انقلاب” کا مطالعہ فرمالیں یا کم سے کم ماہنامہ بینات کراچی ربیع الاول اور ربیع الثانی ۱۴۰۷ھ کے شماروں میں اس ناکارہ نے جو کچھ لکھا ہے اس کو دیکھ لیں بشرطِ انصاف، آپ کی غلط فہمی دور ہوجائے گی۔ میں نہیں سمجھتا کہ وہ کیسا “اسلامی انقلاب” ہے جس میں حضرات خلفائے راشدین اور اکابر صحابہ کو کافر و منافق اور مکار و خودغرض کہہ کر تبرا کیا جائے اور جس میں چالیس فیصد سنی آبادی کو کچل کر رکھ دیا جائے، نہ انہیں اپنے مسلک کے مطابق زندگی گزارنے کی اجازت ہو، اور نہ آواز اٹھانے کی، اگر اس کا نام “اسلامی انقلاب” ہے تو شاید ہمیں “اسلامی انقلاب” کی تعریف بدلنی پڑے گی۔ آپ کا یہ کہنا کہ یہ سب کچھ امریکہ بہادر کے اشارہٴ چشم و ابرو پر ہو رہا ہے اور یہ کہ وہائٹ ہاوٴس کا حکم سعودیہ کی سنہری تھیلیوں میں ہم تک پہنچایا جارہا ہے، یہ آنجناب کا حسن ظن ہے اور میں آپ کو اس میں معذور سمجھتا ہوں، اس لئے کہ یہ بات آپ کی سمجھ میں آہی نہیں سکتی کہ آج کے دور میں کوئی روپے پیسے کے لالچ کے بغیر محض رضائے الٰہی اور امتِ محمدیہ علیٰ صاحبہا الصلوات والتسلیمات کی خیرخواہی کی غرض سے بھی کیا جاسکتا ہے۔ بہرحال اس کا فیصلہ “روزِ جزا” میں ہوگا کہ اس ناکارہ پر آنجناب کا یہ الزام کس حد تک حق بجانب تھا؟

شیعوں کے تقیہ کی تفصیل

س… شیعوں کی یہاں تقیہ کی کیا صورت ہے؟ شیعہ ایک مثال دیتے ہیں کہ حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی نے بادشاہ وقت کے خلاف فتویٰ دیا، جب ان کو لوگ گرفتار کرنے کے لئے آئے تو وہ مسجد میں عبادت کر رہے تھے، جب ان سے پوچھا گیا تو دو قدم پیچھے ہٹ کر کہا کہ: ابھی یہاں تھے! یہ واقعہ میں نے اپنے کسی مولوی صاحب سے سنا ہے، شیعہ اس کو سنی حضرات کا تقیہ کہتے ہیں، لہٰذا آپ بتائیں کہ تقیہ کس کو کہتے ہیں؟

ج… شاہ عبدالعزیز صاحب کا جو واقعہ آپ نے لکھا اس کی تو مجھے تحقیق نہیں، البتہ اسی قسم کا واقعہ حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی بانیٴ دارالعلوم دیوبند کا ہے، اور یہ تقیہ نہیں “توریہ” کہلاتا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی ایسا فقرہ کہا جائے کہ مخاطب اس کا مطلب کچھ اور سمجھے اور متکلم کی مراد دوسری ہو، بوقت ضرورت جھوٹ سے بچنے کے لئے اس کی اجازت ہے۔ رہا شیعوں کا تقیہ! وہ یہ ہے کہ اپنے عقائد کو چھپایا جائے اور عقائد و اعمال میں بظاہر اہل سنت کی موافقت کی جائے۔ چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ ۳۰ برس تک اہل سنت کے دین پر عمل کرتے رہے اور انہوں نے شیعہ دین کے کسی مسئلہ پر بھی کبھی عمل نہیں فرمایا، یہی حال ان باقی حضرات کا رہا جن کو شیعہ ائمہ معصومین مانتے ہیں تقیہ کی ایجاد کی ضرورت اس لئے پیش آئی کہ شیعوں پر یہ بھاری الزام تھا کہ اگر حضرت علی اور ان کے بعد کے وہ حضرات جن کو شیعہ ائمہ معصومین کہتے ہیں (رضی اللہ عنہم اجمعین) ان کے عقائد وہی تھے جو شیعہ پیش کرتے تھے تو یہ حضرات، مسلمانوں کے ساتھ شیر و شکر کیوں رہے؟ اور سوادِ اعظم اہل سنت کے عقائد و اعمال کی موافقت کیوں کرتے رہے؟ شیعوں نے اس الزام کو اپنے سر سے اتارنے کے لئے “تقیہ” اور “کتمان” کا نظریہ ایجاد کیا، مطلب یہ کہ یہ حضرات اگرچہ ظاہر میں سوادِ اعظم (صحابہ و تابعین اور تبع تابعین) کے ساتھ تھے، لیکن یہ سب کچھ “تقیہ” کے طور پر تھا، ورنہ درپردہ ان کے عقائد عام مسلمانوں کے نہیں تھے، بلکہ وہ شیعی عقائد رکھتے تھے اور خفیہ خفیہ ان کی تعلیم بھی دیتے تھے، مگر اہل سنت کے خوف سے وہ ان عقائد کا برملا اظہار نہیں کرتے تھے۔ ظاہر میں ان کی نمازیں خلفائے راشدین (اور بعد کے ائمہ) کی اقتدا میں ہوتی تھیں، لیکن تنہائی میں جاکر ان پر تبرا بولتے تھے، ان پر لعنت کرتے تھے، اور ان کو ظالم و غاصب اور کافر و مرتد کہتے تھے، پس کافروں اور مرتدوں کے پیچھے نماز پڑھنا بربنائے “تقیہ” تھا، جس پر یہ اکابر اباً عن جدٍ عمل پیرا تھے۔

یہ ہے شیعوں کے “تقیہ” اور “کتمان” کا خلاصہ۔ ہم اس طرزِ عمل کو نفاق سمجھتے ہیں، جس کا نام شیعہ نے تقیہ رکھ چھوڑا ہے، ہم ان اکابر کو “تقیہ” کی تہمت سے بری سمجھتے ہیں اور ہمیں فخر ہے کہ ان اکابر کی پوری زندگی اہل سنت کے مطابق تھی، وہ اسی کے داعی بھی تھے، شیعہ مذہب پر ان اکابر نے ایک دن بھی عمل نہیں کیا۔

“جماعت المسلمین” اور کلمہ طیبہ

س… آج کل ایک نئی جماعت “جماعت المسلمین” جو کہ کوثر نیازی کالونی میں ہے، یہ لوگ کلمہ طیبہ کو نہیں مانتے کہ یہ قرآن شریف اور حدیث میں نہیں ہے، اس لئے آپ لوگ غلط پڑھتے ہیں، اصل کلمہ، کلمہٴ شہادت ہے، جو لوگ کلمہٴ طیبہ نہیں پڑھتے وہ مسلمان ہیں یا نہیں؟ ان کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا، رشتہ داری، لینا دینا، کھانا پینا جائز ہے کہ نہیں؟

ج… کلمہٴ شہادت میں کلمہٴ طیبہ ہی کی گواہی دی جاتی ہے، اگر کلمہٴ طیبہ کوئی چیز نہیں تو گواہی کس چیز کی دی جائے گی؟ دراصل مسلمانوں میں پھوٹ ڈالنے کے لئے شیطان لوگوں کے دل میں نئی باتیں ڈالتا رہتا ہے، یہ لوگ گمراہ ہیں ان سے محتاط رہنا چاہئے۔

عیسائی بیوی کے بچے مسلمان ہوں گے یا عیسائی؟

س… اگر کوئی مسلمان آدمی کسی عیسائی مذہب کی عورت سے محبت کرتا ہو اور پھر وہ اس عورت کے مذہب کا ہوکر شادی کرے اور جب شادی کے بعد بچے ہوں تو آدھے مسلمان اور آدھے عیسائی یعنی وہ عورت شادی سے پہلے کہہ دیتی ہے کہ دو بچے عیسائی ہوں گے اور دو بچے مسلمان۔ اب اس کے دو بچے عیسائی ہیں اور دو مسلمان۔ یعنی ایک لڑکا اور ایک لڑکی عیسائی اور ایک لڑکا اور ایک لڑکی مسلمان۔ آپ مجھے یہ بتائیں کہ یہ کہاں تک صحیح ہے کہ ایک ہی گھر میں دو بچے مسلمان اور دو بچے کافر ہوں؟ اور وہ آدمی اب شادی کے اتنے عرصہ بعد کہتا ہے کہ میں مسلمان ہوں، یہ کہاں تک درست ہے کہ ایسی شادیاں ہوجاتی ہیں اور ان کی اولاد کہاں تک عیسائی اور کہاں تک مسلمان ہے؟

ج… اگر کسی مسلمان نے اہل کتاب سے شادی کی اور اس سے اولاد پیدا ہو تو وہ مسلمان ہوگی، یہ شرط کرنا کہ آدھی مسلمان ہوگی اور آدھی کافر، قطعاً غلط ہے۔ اور ایسی شرط کرنے سے آدمی کافر ہوجاتا ہے، کیونکہ اولاد کے کفر پر راضی ہونا بھی کفر ہے، اور اگر ایسی شرط نہ رکھی تب بھی اگر اولاد کے کافر ہوجانے کا خطرہ ہو تو عیسائی عورت سے شادی کرنا گناہ ہے۔

صابئین کے متعلق شرعی حکم کیا ہے؟

س… سورة البقرہ کی آیت:۶۲ میں نصاریٰ اور صابئین کی بابت جو بیان کیا گیا ہے ذرا وضاحت فرمادیجئے، کیا یہ لوگ بھی جنت میں جاسکیں گے؟

ج… ان میں سے جو لوگ اسلام لے آئیں وہ جنت میں جائیں گے، اسلام لائے بغیر جنت میں نہیں جائیں گے۔

نوٹ:… صابئین صابی کی جمع ہے اور “صابی” لغت میں اس کو کہتے ہیں جو ایک دین کو چھوڑ کر دوسرے دین میں داخل ہوجائے، لہٰذا صابی وہ لوگ تھے جو اہل کتاب کے دین سے نکل گئے تھے۔ قتادہ فرماتے ہیں کہ: صابی وہ لوگ تھے جنہوں نے ادیانِ سماویہ میں سے ہر ایک سے کچھ نہ کچھ لے لیا، چنانچہ وہ زبور پڑھتے تھے، ملائکہ کی عبادت کرتے تھے اور نماز کعبة اللہ کی طرف منہ کرکے پڑھا کرتے تھے۔

فرقہ مہدویہ کے عقائد

س… فرقہ مہدویہ کے متعلق معلومات کرنا چاہتا ہوں، ان کے کیا گمراہ کن عقائد ہیں؟ یہ لوگ نماز، روزہ کے پابند اور شریعت کے دعویدار ہیں، کیا مہدویہ، ذکریہ ایک ہی قسم کا فرقہ ہے؟ مہدی کی تاریخ کیا اور مدفن کہاں ہے؟

ج… فرقہ مہدویہ کے عقائد و نظریات پر مفصل کتاب مولانا عین القضاة صاحب نے “ہدیہ مہدویہ” کے نام سے لکھی تھی، جو اب نایاب ہے، میں نے اس کا مطالعہ کیا ہے۔

فرقہ مہدویہ سید محمد جون پوری کو مہدی موعود سمجھتا ہے، جس طرح کہ قادیانی مرزا غلام احمد قادیانی کو مہدی سمجھتے ہیں۔ سید محمد جون پوری کا انتقال افغانستان میں غالباً ۹۱۰ھ میں ہوا تھا۔

فرقہ مہدویہ کی تردید میں شیخ علی متقی محمد طاہر پٹنی اور امام ربانی مجدد الف ثانی نے رسائل لکھتے تھے، جن سے معلوم ہوتا ہے کہ جس طرح دیگر جھوٹے مدعیوں کے ماننے والے فرقے ہیں اور ان کے عقائد و نظریات اسلام سے ہٹے ہوئے ہیں، اسی طرح یہ فرقہ بھی غیرمسلم ہے۔ جہاں تک مختلف فرقوں کے وجود میں آنے کا تعلق ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ کچھ لوگ نئے نئے نظریات پیش کرتے ہیں اور ان کے ماننے والوں کا ایک حلقہ بن جاتا ہے، اس طرح فرقہ بندی وجود میں آجاتی ہے۔ اگر سب لوگ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر قائم رہتے اور صحابہ کرام اور بزرگانِ دین کے نقش قدم پر چلتے تو کوئی فرقہ وجود میں نہ آتا۔ رہا یہ کہ ہمیں کیا کرنا چاہئے؟ اس کا جواب اوپر کی سطروں سے معلوم ہوچکا ہے کہ ہمیں کتاب و سنت اور بزرگانِ دین کے راستہ پر چلنا چاہئے اور جو شخص یا گروہ اس راستہ سے ہٹ جائے ہمیں ان کی پیروی نہیں کرنی چاہئے۔

امام کو خدا کا درجہ دینے والا کا شرعی حکم

س… میرا تعلق ایک خاص فرقہ سے رہا ہے، لیکن اب خدا کے فضل سے میں نے اس مذہب کو چھوڑ دیا ہے، میں اس مذہب کے چند عقائد یہاں لکھ رہا ہوں۔

عقائد:…اس مذہب میں امام کو خدا کا درجہ دے دیا گیا ہے، اور اپنی تمام حاجات و خواہشات حتیٰ کہ گناہوں کی معافی بھی انہی سے مانگی جاتی ہے۔ پانچ وقت کی نماز کی بجائے تین وقت کی “دعا” پڑھی جاتی ہے، جو اسلام اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقہ سے بالکل مختلف ہے، نہ تو وضو کا کوئی تصور ہے اور نہ رکوع و سجود کا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا ہے، اور جس طرح ان کے مرد اور عورتیں سج دھج کرکے جماعت خانہ جاتے ہیں، وہ تو آپ نے خود بھی ملاحظہ فرمایا ہوگا۔ روزہ، زکوٰة اور حج اس مذہب کے ماننے والوں پر فرض ہی نہیں۔ آپ کتاب و سنت کی روشنی میں بتائیں کہ کیا ان عقائد کے ساتھ کوئی شخص مسلمان رہ سکتا ہے؟

ج… آپ نے جو عقائد لکھے ہیں، وہ اسلام سے یکسر مختلف ہیں۔ میرا خیال ہے کہ ان میں سے بہت سے سمجھدار اور پڑھے لکھے حضرات خود بھی محسوس کرتے ہوں گے کہ ان کے عقائد اسلام سے قطعی الگ ہیں، لیکن ایک خاندانی روایت کے طور پر وہ ان عقائد کو اپنائے چلے آتے ہیں، جن لوگوں کے دل میں آخرت کی فکر اور صحیح دین اختیار کرنے کی خلش پیدا ہوجاتی ہے ان کو اللہ تعالیٰ توبہ کی توفیق عطا فرمادیتے ہیں۔ آپ کا فرض ہے کہ آپ اپنے دوسرے بھائیوں کی بھی اس ہدایت کی طرف رہنمائی کریں جو اللہ تعالیٰ نے آپ کو نصیب فرمائی ہے۔

ڈاکٹر عثمانی گمراہ ہے

س… ڈاکٹر عثمانی جو کراچی میں رہتے ہیں اور مختلف قسم کے پمفلٹ، لٹریچر شائع کرتے ہیں ان کے بارے میں کیا خیال ہے؟

ج… ڈاکٹر عثمانی گمراہ ہے، اس کے نزدیک (سوائے اس کی ذات اور اس کے ہمنواوٴں کے) کوئی بھی صحیح مسلمان نہیں، سب نعوذ باللہ! مشرک ہیں، تمام اکابر امت کو اس نے گمراہ کہا ہے۔