گرمی کی شدت اور انوکھا مشروب: خصوصی رمضان تحفہ

 

قارئین! یہ شربت رمضان المبارک کا ایک انوکھا تحفہ ہے اور خاص طور پر گرمیوں کےاس رمضان میں آپ پہلے سے ہی یہ شربت تیار کرلیں بہت سستا نہایت کم قیمت اور نہایت لاجواب‘ بڑوں‘ بچوں بوڑھوں اور جوانوں کیلئے یکساں مفید۔

قارئین! آپ کیلئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں‘ آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں (ایڈیٹر حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی)

گرمی کا رمضان اور گرمی بھی ایسی جس میں حبس کے ساتھ ساتھ لو بھی ہے۔۔۔ تو پھر کیا۔۔۔۔ کونسی ایسی بات ہے گھبرانے کی۔ مسلمان تو گرمی کے دن اور سردی کی راتوں سے مسرور ہوتا ہے کیونکہ گرمی کے دن بڑے روزے کا اجر زیادہ‘ سردی کی راتیں بڑی تہجد اور نماز مناجات اور مانگنے کا وقت زیادہ۔۔۔۔ کیوں نا ہم اس گرمی کے رمضان سے بھرپور فائدہ اٹھائیں لیکن چاہتے یہ ہیں ایسا رمضان ہو جس میں ابھی سے پیاس نا لگے۔ آئیے! ٓآپ کو ایک ایسا شربت بتاتے ہیں جو آپ خود گھر ہی بنالیں لیکن اس سے پہلے ایک واقعہ سنیں:۔
میرے نانا خود ایک مضبوط معالج تھے‘ ایک دفعہ فرمانے لگے کہ ہمارے ہاں قریبی بازار میں ایک ہندو حکیم ہوتا تھا‘ اُس کے پاس ایک مٹکا بھرا ہوا ہوتا تھا گرمی کی بیماری کا جو بھی مریض اس کے پاس موسم گرما میں جاتا دو پیالے پڑےہوتے تھے ایک ہندو کا پیالہ‘ ایک مسلمان کا پیالہ۔ ہندو مریضوں کو کہتا کہ اس مٹکے سے یہ پانی جس میں ادویات بھگوئی ہوتی تھیں نکال کر پی لیے اور اسی طرح مسلمان اپنے پیالے میں پیتا تھااور جو بھی وہ پیالہ پیتا وہ صحت یاب ہوجاتا خاص طور پر وہ دوائی کا پیالہ جو کہ بدذائقہ بھی نہیں تھا۔ پرانے بخاروں‘ ملیریا‘ ٹائیفائیڈ خون کی کمی‘ یا ایسا بخار جو چھوڑتا نہ ہو‘ معدے کی گرمی‘ تیزابیت‘ کھانا ہضم نہ ہونا ایسی بیماریوں کیلئے تو وہ ہندو حکیم تو مشہور تھا۔ آدھے آنے کا وہ پیالہ ہوتا تھا اور آدھے آنے کی دوائی اور ایک آنے میں مریض بالکل تندرست بھلا چنگا ہوجاتا تھا۔
یہ بات میرے ذہن میں تھی چونکہ گھر سے ہی مجھے طب کا تعارف ملا پھر جب طب کی دنیا پر تھوڑا سا قدم آگے بڑھا تو میرے اوپر اس شربت کے رازورموز اور کمالات کھلنے شروع ہوئے پھر احساس ہوا کہ نہیں یہ شربت کوئی انوکھی چیز ہے۔ پھر میں نے اپنے تجربات و مشاہدات کے ساتھ اس میں کچھ اور چیزوں کا اضافہ کیا ایک صاحب میرے پاس آئے کہنے لگے دو قدم چلتا ہوں سانس پھول جاتا ہے‘ اس بار تو میں گندم کی کٹائی بھی نہیں کرسکا حالانکہ پچاس سال سے گندم کی کٹائی کررہا ہوں اور اکیلا شخص میں روزانہ کئی کئی ایکڑ گندم کی کٹائی کرتا تھا لیکن اب تھوڑی دیر کیلئے کٹائی کرتا ہوں تھک ہار کر بیٹھ جاتا ہوں سانس پھول جاتا ہے کیا کروں۔۔۔؟؟؟ پریشان ہوں بیٹے کہتے ہیں کہ اباجی! آپ چھوڑیں ہم جوان ہیں‘ میں کہتا ہوں نہیں بیٹا یہ جسم ہلتا چلتا رہے اسی میں ہی خیر ہے۔ اب دل کام کرنے کو چاہتا ہے لیکن جسم ساتھ نہیں دیتا‘ مجبور ہوں‘ پریشان ہوں‘ کیا کروں؟ پہلے کھانا کھالیتا تھا‘ کھانا کھاتاہوں چند لقمے بوجھ بن جاتے ہیں‘ کھاتا ہوں ہضم نہیں ہوتا‘ طبیعت‘ صحت ہروقت پریشان رہتی ہے۔ میرے پاس ایک شربت کی بوتل پڑی تھی میں نے اٹھا کر وہ دے دی اور تاکید کی کہ چارچمچ بڑے دن میں تین یا چار دفعہ سادہ گلاس پانی میں جو کہ تیز ٹھنڈا نہ ہو گھول کر آپ پی لیں۔ صرف ڈیڑھ ہفتے کے بعد باباجی واپس آئے تو بہت خوش تھے‘ کہنے لگے تین بوتلیں اور بھی دے دیں میں نے پوچھا کس لیے خیریت؟ کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ اس دوائی سے اتنی کھل کر بھوک لگی ہے‘ سانس کا پھولنا ختم ہوا‘ طبیعت میں راحت سکون اور چین نصیب ہوا ہے بوجھ ختم ہوا ہے‘ قبض تھی وہ ختم ہوگئی‘ پہلے جو گرمی میں نہیں بیٹھ سکتا تھا اب گرمی میں بیٹھا ہوں۔ گھر کے کام کرتا ہوں‘ جانوروں کو چارا ڈالتا ہوں ماشاء اللہ پانچ بھینسیں دو گائے اور اکیس بائیس بکریاں ہیں۔ پہلے ان کی خدمت نہیں کرسکتا تھا اب وہ کرتا ہوں۔ بہت خوش۔۔۔ کہنے لگے میرے گاؤں کے کچھ لوگوں نے دیکھا کہنے لگے کہ ہمیں بھی یہ بوتل لاکر دو۔ 
ایک دفتر میں سے کام کرنے والے صاحب تشریف لائے کہنے لگے کہ طبیعت چاہتی ہے کہ سارا دن اے سی کے نیچے بیٹھا رہوں لیکن بجلی ساتھ نہیں دیتی‘ میرا دفتر فل ایئر کنڈیشنڈ ہے‘ بجلی جاتی ہے تو پھر گھبراہٹ شروع ہوجاتی ہے‘ گاڑی میں اے سی ہے لیکن پھر بھی طبیعت میں بے چینی ہے‘ ہاتھ پاؤں جلتے ہیں گرمی شدت اور طبیعت کی بے‘ چینی بہت زیادہ ہے۔ صحت میں گرانی ہے‘ دل کی گھبراہٹ ہے‘ خون کی کمی محسوس ہوتی ہے‘ ہروقت طبیعت میں بے چینی‘ محسوس ہوتا ہے یا تو میں پھر بلڈپریشر میں جارہا ہوں یا پھر معدے کی تیزابیت اور بدن کی گرمی نے مجھے مایوس اور پریشان کیا ہوا ہے۔ میں نے ان سے کہا کہ آپ کو ایک خوش ذائقہ چیز دیتا ہوں آپ وہ چیز استعمال کریں میں نے انہیں یہی شربت دے دیا۔ شربت لے کر چلے گئے‘ پھرمجھے ناملے۔ مریضوں کا آناجانا لگا رہتا ہے اک دن بہت عرصے کے بعد ملاقات ہوئی تو پہلی ہی ملاقات میں کہنےلگے کہ وہ مسئلہ تو میرا اسی دن حل ہوگیا ہے اب تو میں اپنے بیٹے کے مسئلے کیلئےآیا ہوں۔ میں نے پوچھا کون سا مسئلہ‘ کہا وہی گرمی گھبراہٹ‘ سانس کا پھولنا‘ ہاتھ پاؤں میں جلن‘ اس طرح کے مسائل بتا کر کہنے لگے آپ نے جو مجھے بوتل دی تھی اس بوتل نے مجھے بہت زیادہ فائدہ دیا۔ 
قارئین! یہ شربت رمضان المبارک کا ایک انوکھا تحفہ ہے اور خاص طور پر گرمیوں کےاس رمضان میں آپ پہلے سے ہی یہ شربت تیار کرلیں بہت سستا نہایت کم قیمت اور نہایت لاجواب‘ بڑوں‘ بچوں بوڑھوں اور جوانوں
کیلئے یکساں مفید۔ مریض بلاتکلف استعمال کریں‘ صحت مند بہت خوشی سے اپنی زندگی کی حفاظت‘ روزے کی حفاظت اور ویسے بھی یہ گرمی کے موسم میں روزے کے علاوہ بھی بہت مفید ہے۔ ایسے لوگ جو گرمی کے روزے میں ابھی سے گرمی اور گھبراہٹ کا شکار ہوچکے ہیں ان کے اوپر روزے کی فضیلت بھی غالب ہے۔ لیکن طبیعت کی مایوسی بھی پیش نظر ہے ان کا دل روزے رکھنے کو بھی چاہتا ہے لیکن حالات بہت زیادہ پریشان کن ہیں۔ ہرگز نہ گھبرائیں! ایک فیصد مایوس نہ ہوں ایک مختصر سا تحفہ دیتا ہوں اس تحفے کو بنالیں بس بے چینی آپ کی ختم۔ چاہے زیادہ بنا کر آپ دوستوں کو گفٹ بھی کرسکتے ہیں۔ اللہ پاک نے آپ کو رزق کی سہولت دی ہے میں تو چاہوں گا کہ آپ اس شربت کو بنا کر اپنے دوستوں کو گفٹ کریں اور رمضان کے روزے کا ثواب کمائیں۔ ایسی خواتین جو حاملہ ہوں‘ ان کی الٹی بے چینی کیلئے بہت مفید ہے اور ایسے بچے جو غیرصحت مند ہوں اور کمزور ہوں ان کیلئے بہت لاجواب مفید ہے۔ بلکہ لاغر بچے جو کھانا نا کھاتے ہوں سارا دن پانی پیتے ہوں‘ یا گھر کی چیزیں انہیں پسند نہ ہو یا ان کو کھایا پیا لگتا ہی نہ ہو ان کی طبیعت کمزور رہتی ہوں اور طبیعت میں بے چینی اکتاہٹ رہتی ہو‘ چڑچڑاپن زیادہ ہو‘ ایسے جوان جن کی جگر مثانے کی گرمی ہو‘ یا قطرے گرتے ہوں ان کیلئے بہت لاجواب ہے۔ خواتین کی بیماری خاص طور پر پیشاب کی جلن اور پرانی لیکوریا میں بھی یہ شربت بہت مفید ہے۔ لیکن اس وقت یہ شربت میں آپ کی خدمت میں رمضان کے تحفے کے طور پر پیش کررہا ہوں۔ رمضان المبارک میں اس کے بہت کمالات اور فائدے آپ محسوس کریں دعویٰ نہیں بلکہ میں اعتماد سے کہتا ہوں کہ اگر آپ اس شربت کو بنا کر رکھیں اور صبح و شام سحری کے وقت 

اور افطاری کے وقت اسے استعمال کریں آپ سارا دن گرمی دھوپ میں جس شدت سے کام کریں آپ کو اس کا کوئی احساس نہیں ہوگا۔ھوالشافی: گل نیلوفر‘ گلاب کے پھول‘ آملہ‘ بہیڑہ‘ ہڑیڑ‘ گاؤزبان‘ املی‘ آلو بخارا کے علاوہ باقی تمام پچاس پچاس گرام اور املی آلو بخارا ایک ایک پاؤ۔ ان سب کو تقریباً آٹھ کلو پانی میں ہلکا کوٹ کر رات کو نیم گرم پانی میں بھگودیں۔ صبح اٹھ کر ہلکی آنچ پر ابالیں جب تین کلو پانی جل جائے تو اتار کررکھیں اور ٹھنڈا ہونے پر پانی نتھارلیں۔ اس میں پانچ کلو چینی ملا کر ہلکی آنچ پر پکاتے رہیں۔ اچھی طرح گاڑھا پکا کر خشک بوتلوں میں محفوظ رکھیں بس شربت تیار ہے۔ چاہے حسب پسند کوئی خوشبو ڈال سکتے ہیں۔ بس اس کی رنگت کو نا دیکھیے گا اور ظاہری ذائقے کو نہ دیکھیے گا بلکہ اس کے اندرونی کمال‘ صحت تندرستی‘ اور صحت کو دیکھیے گا۔ آپ یقین نہیں کرسکتے اس کے کمالات کتنے زیادہ ہیں صحت اور تندرستی۔ترکیب استعمال: چار بڑے چمچ دن میں چار بار‘ بڑوں کیلئے اور چھوٹوں کیلئے ایک چمچ سے تین چمچ تین میں چار بار‘ حسب طبیعت مقدار میں کمی بھی کرسکتے ہیں۔ کوئی سائیڈ ایفیکٹ نہیں اور نا کوئی برے اثرات ہیں صحت ہی صحت تندرستی ہی تندرستی۔۔۔۔