ان دعاؤں کاصبح وشام یومیہ وردرکھا جائے:

ان دعاؤں کا ہمیشہ جب فرصت ہو صبح وشام یومیہ وردرکھا جائے،خصوصاً مستجاب اوقات ومقامات میں اس کا اہتمام کیا جائے،مثلاً شب آخر میں تہجد کے وقت، رمضان المبارک میں،شب قدر میں،جمعہ کے دن شام کو،افطاری کے وقت، شب برائت کے موقع میں،سفر کی حالتوں میں،زیارت بیت اللہ،حج کے موقعہ پر مستجاب مقامات وغیرہ میں اورمسجد نبوی میں اس کا ورد رکھا جائے،خواہ ان دعاؤں کو زبانی یاد کرلیں، یاد دیکھ کر پڑھیں خدائے پاک ہم سب کو اپنے مقرب محبوب بندوں میں شامل فرمائے اورسنت کے اعمال وافعال پر عمل کی اخلاص کے ساتھ توفیق عطا فرمائے،آمین۔
ضرت عبداللہ بن عمر ؓ نبی پاک ﷺ سے یہ دعاء نقل کرتے ہیں :
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ عِیْشَۃً وَنَقِیَّۃٌ وَمِیْتَۃٌ سَوِیَّۃٌ وَمَرَدّاً غَیْرَ مَخْزِیٍّ وَلَا فَاضِجٍ۔)بزار:۴/۵۷،حاکم:۱/۵۴۱(
ترجمہ: اے اللہ میں سوال کرتا ہوں خوشگوار زندگی کا اچھی موت کا ایسی واپسی کا جو ذلت اوررسوائی سے خالی ہو۔
حضرت زبیرؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ یہ دعاء فرمارہے تھے:
اَللّٰھُمَّ بَاِرکْ لِیْ فِیْ دِیْنِیْ اَلَّذِیْ ھُوَ عِصْمَۃُ اَمْرِیْ وَفِیْ آخِرَۃِ الَّتِیْ اِلَیْھَا مَصِیْرِیْ وَفِیْ دُنْیَاَی الَّتِیْ فِیْھَا بَلَاغِیْ وَاجْعَلْ حَیَاتِیْ زِیَادَۃً فِیْ کُلِّ خَیْرٍوَاجْعَلِ الْمَوْتَ رَاحَۃٌ لِیْ مِنْ کُلِّ شَرٍّ۔)بزار:۴/۵۷(
ترجمہ:)۲(اے اللہ برکت عطا فرما ہمارے دین میں جو میرا آسراہے اورہماری آخرت میں جس کی طرف میرا لوٹنا ہے اوراس دنیا میں جس میں میری ضرورت ہے اورمیری حیات کو ہر خیر کی زیادتی کا باعث اور میری موت کو ہر برائی سے راحت کا ذریعہ بنادے۔
حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ نبی پاک ﷺ کہ یہ دعاء ہے :
اَللّٰھُمَّ مَتِّعْنِیْ بِسَمْعِی وَبَصْرِیْ وَاجْعَلْھُمَا الْوَارِثَ مِنِّیْ وَانْصُرْنِیْ عَلٰی مَنْ ظَلَمَنِیْ وَاَرْنِیْ مِنْہُ ثَارِیْ۔)بزار:۴/۵۹(
ترجمہ:اے اللہ میری قوت سماع وبصارت سے ہمیں فائدہ پہنچا اوران دونوں کے خیر کو ہمارے بعد باقی رکھ اورمجھ پر جو ظلم کرے اس کے مقابلہ میں ہماری مدد فرما اوراس کی علامت ہمیں دکھا۔
حضرت ابن مسعودؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ یہ دعاء فرماتے تھے:
اَللّٰھُمَّ احْفِظْنِیْ بِالْاِسْلَامِ قَائِماًوَاحْفِظْنِیْ بِالْاِسْلَامِ قَاعِداً وَاحْفِظْنِیْ بِالْاِسْلَامِ رَاقِداً وَلَا تُشْمِتْ بِیْ عَدُوّاً وَلَا حَاسِداً اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنْ کُلِّ خَیْرٍ خَزَائِنُہُ بِیَدِکَ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ کُلِّ شَرٍّ خَزَائِنُہُ بِیَدِکَ۔)حاکم:۱/۵۲۵(
ترجمہ:اے اللہ اسلام سے ہماری حفاظت قیام کی حالت میں قعود کی حالت میں اور سونے کی حالت میں فرما اورحاسدین اوردشمنوں کو خوشی کا موقع نہ دے،اے اللہ میں ہر خیر کا سوال کرتا ہوں جس کا خزانہ تیرے قبضہ میں ہے اور ہر برائی سے پناہ مانگتا ہوں جس کا خزانہ تیرے قبضہ میں ہے۔