کیلے اور بجلی کا بل

کیلے اور بجلی کا بل

واپڈا آفس کے سامنے ایک شخص کیلے بیچ رہا تھا،محکمہ کے ایک بڑے افسر نے پوچھا کیلے کس طرح درجن ہیں ؟کیلے فروش نے افسر سے پوچھاکیلے کس کے لئے خرید رہے ہو صاحب؟
افسر! کیا مطلب؟ کیلے فروش! مطلب یہ کہ:یتیم خانے کے لیے لے رہے ہو تو 10 روپیہ درجن،اولڈ ہوم کے لیے لے رہے ہو تو 15 روپیہ درجن،،بچوں کے ٹفن کے لیے 20 روپیہ درجن،گھر کھانے کے لیئے لے رہے ہو تو 25 روپیہ درجن،اگر پکنک کے لئے خریدنے ہوں تو 30 روپیہ درجن۔
افسرکیلے فروش سے! یہ کیا بیوقوفی ہے؟ارے بھائی جب سب کیلے ایک جیسے ہیں تو ریٹ الگ الگ کیوں؟
کیلے والا: روپےکی وصولی کا اسٹائل تو آپ لوگوں سے ہی سیکھا ہے ۔جیسے :
1 سے 100 ریڈنگ کا الگ ریٹ
100 سے 200 کا الگ ریٹ
200سے 300 کا الگ ریٹ
بجلی تو آپ ایک ہی کھمبے سے دیتے ہو؟ تو پھر گھر کے لئے الگ ریٹ کیوں؟دکان کے لئے الگ ریٹ کیوں؟کارخانے کا الگ ریٹ کیوں؟اور ایک بات اور ،میٹر کا کرایہ الگ۔میٹر کیا امریکہ سے امپورٹ کیا ہے؟جوپاکستان بننے سے لے کر لوگ اب تک میٹر کا کرایہ ادا کررہے ہیں آخر میٹر کی قیمت کتنی ہے؟آپ بتا دو مجھے ایک بار!
مندرجہ بالاپوسٹ فیس بک سے تھوڑی سی ترمیم کے ساتھ لی گئی ہے۔بہرحال طبی ماہرین کا کیلے کے حوالے سے کہنا ہے کہ کیلے میں تین چوتھائی حصہ پانی ہونے کی وجہ سے چھوٹے بچوں اور بڑوںکے لئے کیلے کا استعمال ان کی صحت کا ضامن ہے،اس لئے دودھ کے ساتھ بالخصوص بچوں کوکیلے کا استعمال ضرور کرائیں۔الغرض کیلا پھل کا پھل ہے اور دوا کی دوا ہے۔اس کے استعمال کو اگر معمول بنا لیا جائے تو پھر کوئی وجہ نہیں کہ کوئی بیماری آپ کے قریب بھی پھٹکے۔ کیلا وہ پھل ہے جو آپ کو صحت اور طاقت بخشنے آیا ہے۔یہ آپ کے لئے ایک بہترین پھل ہے جو کہ آپ کی زندگی بدل سکتا ہے ۔کہیں بھی کسی بھی وقت اس کو مختلف قسم کے کھانے اور پینے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کیلا صبح سویرے کھانا سب سے بہترین ہے ۔ بڑھتی عمر کے بچوں کیلئے اور بوڑھے لوگوں کیلئے بھی کیلا انتہائی مفید ہے ۔ یہ جسم کو صحت مند رکھنے کیلئے بھی اچھا ہے۔یہ ہڈیوں کو طاقت دیتا ہے۔جسم کی تھکاوٹ کم کرتا ہے۔ صبح کے وقت 2عدد کیلے کھالئے حائیں تو یہ بھرپور غذا کا کام بھی دیتا ہے۔یہ آپ کے جسم کو وہ تمام غذائی اجزاءمہیا کرتا ہے جس کی آپ کو ضرورت ہوتی ہے۔ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ بہت زیادہ پھل اور سبزیاں کھاتے ہیں، ان میں گردوں کے کینسر کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے، تحقیق کے دوران اس مقصد کے لیے فائدہ مند پھلوں کا جائزہ لیا گیا تو کیلے سب سے بہتر ثابت ہوئے۔غذائی اعتبار سے کیلے کی افادیت کا انکار نہیں،کیونکہ یہ توانائی سے لبریز پھل ہے ،جس میں وٹامن اور معدنیات کا خزانہ پوشیدہ ہے ،یہ ایک ایسا جادوئی پھل ہے جو انسانی جسم کو پلک جھپکتے ہی توانائی فراہم کرتا ہے ،دیگر پھلوں کے مقابلے میں یہ ایک زود ہضم غذا ہے جسے شیر خوار بچوں کی ابتدائی خوراک کا اہم جزو سمجھا جاتا ہے ،کیلا اگر بچوں کو کم عمری میں استعمال کروایا جائے تو وہ بہت جلد صحت کے اعلٰی معیارتک پہنچتے ہیں ۔جبکہ بڑھتے ہوئے بچے ہر روز ناشتے میں کیلا کھانے کے بعد ایک گلاس دودھ پینے کی عادت اپنالیں تو ان کا وزن بھی برھنے لگے گا اور جسمانی طاقت بھی حاصل ہوگی۔
طب نبوی ﷺ کے مطابق کیلا عمدہ پھل ہونے کے ساتھ ساتھ ایک اچھی دوا بھی ہے،یہ جسم میں وٹامن سی کی کمی کوپورا کرتا ہے ،طاقت اور خون پیدا کرتا ہے،گردوں کو طاقت دیتا ہے،جگر کے لئے مقوی ہے،گلے کی خراش میں اس کا استعمال مفید ہے ،جسم سے زہریلے مواد کو باہر نکالتا ہے ،کھانسی کے لئے بھی مفید ہے،جبکہ پیچش کے لئے اکسیر ہے،یرقان میں بھی فائدہ پہنچاتاہے۔تیزابیت دور کرتا ہے،اس لئے معدہ کے لئے مفید ہے ۔پیاس اور دل کی بیماریوں کے لئے بھی فائدہ مند ہے،پیچش ،مروڑ،بچوں کے دستوں میں اور کمزور بچوں کے لئے جن کا وزن کم ہو انہیں کیلا دودھ کے ساتھ دینا چاہیے۔کم مقدارمیں کھانے کی صورت میں باعث قبض،اور زیادہ کھانے کی صورت میں قبض کشا ہے ،جسم کو موٹا کرتا ہے ،شوگر کے مریض کم کھائیں ،کیلا کھانے کے بعد فوراًً پانی نہ پئیں اس سے بلغم پیدا ہوتا ہے ،پیچش اور دست کے دوران کیلا دہی میں ملا کر کھائیں۔
کیلے کے ساتھ ساتھ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے کیلے کے درخت میں بھی دوا کے اثرات رکھے ہیں۔کیلے کے تنے میں موجود پانی سے پیٹ کے کیڑے ہلاک ہوتے ہیں،اس کی جڑ بھی بڑی کارآمدہے،جس سے طبیب اپنے مریضوں کاعلاج کرتے ہیں ،کیلے کی ایک خوبی یہ ہے کہ دن کے ابتدائی حصے میں اس کا استعمال جس قدر کارگر ہے اتنا شام یا رات کو نہیں ،لہذا بہتر ہوگا کہ ناشتے کے اوقات میں کیلا استعمال کیا جائے۔