نماز پڑھئے قبل اس کے کہ آپ کی نماز پڑھی جائے

نماز پڑھئے قبل اس کے کہ آپ کی نماز پڑھی جائے
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِيْم
اَلْحَمْدُ لِلّهِ رَبِّ الْعَالَمِيْن،وَالصَّلاۃ وَالسَّلامُ عَلَی النَّبِیِّ الْکَرِيم وَعَلیٰ آله وَاَصْحَابه اَجْمَعِيْن۔
قرآن وحدیث میں سب سے زیادہ تاکید واہمیت نماز کی ذکر کی گئی ہے۔ محسن انسانیت اور قیامت تک آنے والے تمام انس وجن کے نبی حضور اکرمﷺ کی قیمتی زندگی کا سب سے زیادہ وقت نماز میں ہی گزرا ہے، جیساکہ اللہ تعالیٰ نے سورۃ مزمل کی ابتدائی وآخری آیات میں بیان فرمایا ہے کہ نبی رات کا ایک تہائی یا آدھی رات یا دو تہائی رات قیام فرماتے ہیں۔ صحیح بخاری میں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی اکرمﷺ رات کو قیام فرماتے یہاں تک کہ آپ کے پاؤں مبارک میں ورم آجاتا۔ احباب کا ذاتی تجربہ ہے کہ ایک دو گھنٹے نماز کی ادائیگی سے پاؤں میں ورم نہیں آتا ہے، بلکہ رات کا بڑا حصہ قیام کرنے پر ہی پاؤں میں ورم آتا ہے۔ سارے نبیوں کے سردار حضور اکرم ﷺ کے فرمان کے مطابق کل قیامت کے دن سب سے پہلے نماز ہی کا حساب لیا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے پاک کلام میں متعدد مرتبہ فرمایا ہے کہ جنت الفردوس کے حصول کے لئے نماز کی پابندی ضروری ہے۔ ہم میں سے ہرشخص جنت الفردوس کا طالب ہے، لہذا ہمیں نماز پڑھنے کا اہتمام کرنا چاہئے۔
قرآن کریم میں مذکور ایک واقعہ بیان کرتا ہوں جس سے نماز کی اہمیت کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ حضرت مریم علیہا السلام نے جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو بغیر باپ کے جنا تو قوم کے لوگوں نے حضرت مریم علیہاالسلام پر تہمتیں لگانی شروع کردیں اور کہا کہ نہ تمہارے باپ ایسے تھے اور نہ ہی تمہاری ماں ایسی تھیں ، مریم! تم نے اتنا بڑا جرم کیسے کر ڈالا؟ حضرت مریم نے بچہ کی طرف اشارہ کیا کہ اسی سے پوچھ لو۔ لوگوں نے کہا کہ ہم اتنے چھوٹے بچہ سے جو پالنے میں پڑا ہوا ہے، کیسے بات کرسکتے ہیں؟ اتنے میں بچہ خود بول پڑا کہ: میں اللہ کا بندہ ہوں۔ اس نے مجھے کتاب دی ہے اور نبی بنایا ہے۔ اور جہاں بھی رہوں مجھے بابرکت بنایا ہے۔ اور جب تک زندہ رہوں مجھے نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیا ہے۔ اور مجھے اپنی والدہ کا فرمانبردار بنایا ہے۔ مجھے سرکش اور سنگ دل نہیں بنایا ہے۔سورۃ مریم آیت ۲۹ ۔ ۳۲
آپ غور فرمائیں کہ حضرت مریم علیہا السلام پر قوم سنگین تہمتیں لگارہی ہے اور ایک پاک دامن عفیفہ عورت کی عزت ہمیشہ کے لئے داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ بچہ اپنی پاک دامن ماں کی براء ت کو ثابت کرنے کے اس اہم موقعہ پر اللہ تعالیٰ کی قدرت سے بات کرتے ہوئے کہتا ہے کہ مجھے پوری زندگی نماز پڑھنے اور زکوٰۃ کی ادائیگی کا حکم دیا گیا ہے، اس سے نماز کی اہمیت وتاکید کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
سب سے افضل واعلیٰ بشر حضور اکرمﷺ کی آخری وصیت بھی نماز کی پابندی کے متعلق ہے۔ صرف نماز ہی دین اسلام کا ایک ایسا عظیم رکن ہے جس کی فرضیت کا اعلان زمین پر نہیں بلکہ ساتوں آسمانوں کے اوپر بلند واعلیٰ مقام پر معراج کی رات ہوا۔ نیز اس کا حکم حضرت جبرائیل علیہ السلام کے ذریعہ نبی اکرمﷺ تک نہیں پہنچا، بلکہ اللہ تعالیٰ نے فرضیت نماز کا تحفہ بذات خود اپنے حبیبﷺ کو عطا فرمایا۔ ہمارے نبی کے فرمان کے مطابق اللہ کو سب سے زیادہ محبوب عمل نماز کو اس کے وقت پر ادا کرنا ہے۔ نیز ہمارے نبی کی آنکھوں کی ٹھنڈک نمازمیں رکھی گئی ہے۔ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانے کے بعد سب سے پہلا اور اہم فریضہ نماز ہے جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہر مسلمان پر عائد کیا گیا ہے، خواہ مرد ہو یا عورت ، غریب ہو یا مالدار، صحت مند ہو یابیمار، طاقت ور ہو یا کمزور، بوڑھا ہو یا نوجوان، مسافر ہو یا مقیم، بادشاہ ہو یا غلام، حالت امن ہو یا حالت خوف، خوشی ہو یا غم، گرمی ہو یا سردی، حتی کہ جہاد وقتال کے عین موقعہ پر میدان جنگ میں بھی یہ فرض معاف نہیں ہوتاہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں پوری زندگی خشوع وخضوع کے ساتھ نماز کا اہتمام کرنے والا بنائے۔
محمد نجیب قاسمی سنبھلی