نماز باجماعت میں صف بندی کی اہمیت

قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّمَ سَوَّ وْاصُفُوْ فَکُمْ فَاِنَّ تَسْوِیَّۃَ الصَّفْ مِنْ تَمَامِ الصَّلٰوۃِ ۔ (بخاری و مسلم )
رسول اﷲ ! صلّی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلّم نے فرمایا : صفوں کو برابر رکھا کرو پس بے شک صف کی برابری و درستی نماز ہی کی تکمیل کا حصہ ہے ۔
باجماعت نماز ادا کرتے ہوئے صفوں کے بارے میں رسول اﷲ ! صلّی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلّم نے خصوصی ہدایات ارشاد فرمائی ہیں ۔
رسولِ کریم صلّی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلّم صف کے کنارے تک تشریف لاتے اور لوگوں کے سینوں اور کندھوں کو برابر کیا کرتے تھے ۔ اور فرماتے تھے تم مختلف (یعنی آگے پیچھے ) نہ رہو کہیں (اس کے نتیجہ میں ) تمہارے دلوں میں آپس کے اندر اختلاف نہ پیدا ہوجائے ۔ (رواہ ابن خزیمہ فی صحیحہ )
جہاں ہر نیک عمل کا اثر ہوتا ہے وہاں ہر بد عمل پر اﷲ تعالیٰ کی طرف سے سزا ملتی ہے ۔ اور پھر اس بدعملی کے اثرات اس دنیا میں بھی ظاہر ہوتے ہیں ۔ صفوں کی بے ترتیبی کا اثر انسانی دلوں پر پڑتا ہے ۔ ان میں بھی اختلاف اور انتشار کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے ۔فرمایا : تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو نماز میں اپنے کندھے نرم رکھے ۔ محدثین نے اس حدیث کا مطلب یہ لکھا ہے کہ صفیں درست کرنے کیلئے اگر اس کے کندھے پکڑ کر درست کرنے کی ضرورت پیش آئے تو وہ نماز میں اکڑ کر نہ کھڑا ہو ۔ اگر امام یا کوئی دوسرا شخص اسے کندھوں سے پکڑ کر درست کرے تو اسے اپنی توہین نہیں سمجھنا چاہئے ۔
حضرت نعمان بن بشیر رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ ! صلّی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلّم ہماری صفوں کو اس قدر سیدھا کرتے تھے گویا کہ آپ ان کے ذریعہ تیروں کو سیدھا کریں گے ۔ یہاں تک آپ صلّی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلّم نے اندازہ کر لیا کہ ہم نے اس بات کو خوب سمجھ لیا ہے ۔ حضرت انس رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ ! صلّی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلّم نے فرمایا : اپنی صفوں میں (نماز میں شریک افراد کو ) ایک دوسرے کو خوب اچھی طرح ملا لیا کرو اور صفوں کے قریب قریب رکھا کرو اور گردنیں برابر رکھا کرو ۔ اس ذات پاک کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے میں شیطان کو اچھی طرح دیکھتا ہوں کہ وہ صف کی خالی جگہوں میں بکری کے بچوں کی طرح گھس جاتا ہے ۔ (ابودائود ، نسائی) صفیں درست کرنے کیلئے کندھے ، ، گردنیں اور ایڑیاں دیکھنی چاہئیں ۔ عام طور پر لوگ پائوں کی انگلیاں دیکھ کر صفیں سیدھی کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ اس سے صف سیدھی نہیں ہوتی ۔ اس طرح یہ بات بھی نہایت اہم ہے کہ جب تک اگلی صف میں جگہ باقی ہو پچھلی صف شروع نہیں کرنی چاہئے ۔ اور شروع کی جا چکی ہو تو بعد میں آنے والے کو پچھلی صف کی بجائے اگلی صف میں کھڑا ہونا چاہئے ۔ اول درجہ امام کے بالکل پیچھے کھڑا ہونے کا ہے ۔ دوسرا درجہ صف کے داہنی اور تیسرا درجہ صف کے بائیں حصے کا ہے ۔ اﷲ عمل کی توفیق دیں ۔ (آمین )