مالی نقصان پر نماز کو توڑنا جائز ہے
س… ہمارے محلے کی مسجد کے پیش امام صاحب نے مغرب کی نماز شروع کی، ایک رکعت کے بعد انہوں نے سلام پھیر دیا، اس کے بعد وہ وضوخانہ میں گئے، اور اپنی گھڑی اُٹھاکر لائے، پھر انہوں نے دوبارہ تکبیر پڑھوائی اور نماز شروع کی۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ امام صاحب نے گھڑی کی خاطر نماز کو کیوں توڑا؟ اور تکبیر دوبارہ کیوں کہی گئی؟
ج… ایک درہم (قریباً ساڑھے تین ماشے چاندی) کے نقصان کا اندیشہ ہو تو نماز توڑ دینے کی اجازت ہے، اقامت کو دیر ہوجائے تو اقامت دوبارہ کہنی چاہئے، آپ کے امام صاحب نے دونوں مسئلوں میں شریعت کے مطابق عمل کیا، لوگوں کا اعتراض ناواقفی کی بنا پر ہے۔
ایک درہم مال کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہو تو نماز توڑنا جائز ہے
س… اگر نماز کے دوران جیب سے کچھ پیسے یا روپے گرجائیں اور کوئی دُوسرا شخص ان روپوں کو اُٹھاکر لے جارہا ہو تو کیا نماز توڑکر اس سے وہ روپے واپس لینے چاہئیں یا نماز پڑھتے رہنا چاہئے؟ یہ حرکت اگر کوئی شخص نفل، سنت یا فرض باجماعت میں کرے تو ہم کو کیا کرنا چاہئے؟
ج… نماز کو توڑ کر اس کو پکڑلینا صحیح ہے، نماز خواہ فرض ہو یا نفل اور جماعت کی ہو یا بغیر جماعت کے، نماز کے دوران اگر ایک درہم چاندی (۴۰۲ء۳گرام) کی مالیت کے برابر چیز کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہو تو نماز کو توڑ دینا جائز ہے۔
نماز کے دوران گمشدہ چیز یاد آنے پر نماز توڑ دینا
س… وضو کے دوران وضوخانے میں ہم اگر اپنی کوئی خاص چیز گھڑی یا چشمہ وغیرہ بھول جائیں اور وہ ہم کو نماز کے دوران یاد آئے تو ہم اس صورت میں کیا کریں؟
ج… نماز توڑ کر اس کو اُٹھا لائیں۔
کسی شخص کی جان بچانے کے لئے نماز توڑنا
س… اگر ایک آدمی بیمار ہے اور بیماری کی حالت میں بے ہوش ہے، اس کے پاس عورتیں کافی ہیں، مرد صرف ایک ہے، اس نے بھی فرض نماز کی نیت کرلی ہے، نمازی نے صرف ایک رکعت پڑھی ہے کہ اتنے میں عورتوں نے شور مچادیا کہ بیمار فوت ہو رہا ہے تو نمازی نماز توڑ سکتا ہے؟
ج… اگر اس کی جان بچانے کی کوئی تدبیر کرسکتا ہے، تو نماز توڑدے، اور اگر وہ مرچکا ہے تو نماز توڑنے کا کیا فائدہ؟
اگر کوئی بے ہوش ہوکر گر جائے تو اس کو اُٹھانے کے لئے نماز توڑ سکتے ہیں؟
س… نماز جماعت کے ساتھ ہو رہی ہے، اور کوئی نمازی بوجہ کمزوری یا کسی اور وجہ سے گرکر بے ہوش ہوجائے تو کیا ساتھ کھڑے ہوئے آدمی کو نماز توڑ کر اسے اُٹھانا چاہئے یا نماز جاری رکھنی چاہئے؟ براہِ کرم یہ بتائیں کہ ہمیں اس وقت کیا کرنا ہے جبکہ آدمی نیچے تڑپ رہا ہو؟
ج… نماز توڑ کر اس کو اُٹھانا چاہئے، ایسا نہ ہو کہ اس کو مدد نہ ملنے کی وجہ سے اس کی جان ضائع ہوجائے۔
نماز میں زہریلی چیز کو مارنا
س… اگر نماز میں اچانک کہیں سے کوئی زہریلا کیڑا آجائے اور نمازی کی طرف بڑھے تو کیا نمازی نیت توڑ سکتا ہے؟
ج… اگر اس کو مارنے کے لئے عملِ کثیر کی ضرورت نہ ہو تو نماز کو توڑے بغیر اس کو ماردیں، اور اگر عملِ کثیر کی ضرورت ہو تو نماز ٹوٹ جائے گی اور اس کو مارنے کے لئے نماز کا توڑ دینا جائز ہے۔ خلاصہ یہ کہ اگر نماز توڑے بغیر اس کو مارسکتے ہوں تو ٹھیک، ورنہ اس کے لئے نماز توڑ سکتے ہیں۔
نماز کے دوران بھڑ، شہد کی مکھی وغیرہ کو مارنا
س… اگر باجماعت نماز پڑھتے ہوئے پاوٴں، سر یا کان پر کوئی بھڑ، شہد کی مکھی یا کوئی کیڑا کاٹ لے تو اسے یعنی جانور (بھڑ، کیڑا اور شہد کی مکھی) کو مارنے کی اجازت ہے؟
ج… اگر اس کے ایذا دینے کا خوف ہو اور عملِ کثیر کے بغیر مارسکے تو مار دے، اس سے نماز نہیں ٹوٹے گی، ورنہ نماز توڑ کر مار دے۔
دروازے پر فقط دستک سن کر نماز توڑنا جائز نہیں
س… ہم نماز پڑھ رہے ہیں، اس وقت کوئی ہم کو دُوسرے کمرے میں سے آواز دیتا ہے، جس کو یہ نہیں معلوم ہوتا کہ ہم نماز میں مشغول ہیں، یا کوئی دروازے پر دستک دے اور ہم نماز پڑھ رہے ہوں اور گھر میں ہمارے سوا کوئی اور نہ ہو، ایسے وقت آنے والا بھی جلدی میں ہو تو کیا ایسے میں نماز کی نیت توڑی جاسکتی ہے؟ اور اگر توڑی جاسکتی ہے تو نماز توڑنے کا طریقہ بتائیں؟
ج… یہ آپ کو کیسے معلوم ہوگا کہ وہ جلدی میں ہے؟ بہرحال کسی ایسی شدید ضرورت کے لئے جس کے نقصان کی تلافی نہ ہوسکے، نیت توڑ دینا جائز ہے، اور محض دستک سن کر نماز توڑنا جائز نہیں۔
والدین کے پکارنے پر کب نماز توڑی جاسکتی ہے؟
س… ایک صاحب نے مضمون بعنوان ”والدین کا احترام“ میں لکھا ہے کہ حدیث شریف میں آیا ہے (حدیث کا نام نہیں لکھا) کہ ”رَبّ کی رضا باپ کی رضا میں ہے اور رَبّ کی ناراضگی باپ کی ناراضگی میں ہے۔“
پھر لکھتے ہیں کہ: روایت میں ہے (کس کی روایت ہے؟ کوئی حوالہ نہیں) کہ اگر والدین کسی تکلیف و پریشانی کی وجہ سے پکاریں تو فرض نماز بھی توڑ کر ان کو جواب دے اور اگر بلاضرورت پکاریں، ان کو یہ معلوم نہیں کہ تم نماز میں ہو تو بھی سنت و نفل نماز توڑ کر جواب دو، اگر یہ معلوم ہونے کے باوجود کہ تم نماز میں ہو پکاریں تو ہر طرح کی نماز توڑ کر ان کو جواب دو۔
براہِ کرم آپ فرمائیں کہ کس حدیث میں یہ حکم ہے؟ یا کون سی مستند روایت ہے کہ والدین کے احترام میں نماز توڑ دینے کی ہدایت کی گئی ہے؟
ج… درمختار (باب ادراک الفریضة) میں لکھا ہے کہ: اگر فرض نماز میں ہو تو والدین کے بلانے پر نماز نہ توڑے اِلَّا یہ کہ وہ کسی ناگہانی آفت میں مبتلا ہوکر اس کو مدد کے لئے پکاریں (اس صورت میں والدین کی خصوصیت نہیں، بلکہ کسی کی جان بچانے کے لئے نماز توڑنا ضروری ہے)، اور اگر نفل نماز میں ہو اور والدین کو اس کا علم ہو تو نہ توڑے، اور اگر ان کو علم نہ ہو تو نماز توڑ کر جواب دے۔
خلاصہ یہ کہ دو صورتوں میں نماز نہیں توڑے گا، اور ایک صورت میں توڑے گا۔ جہاں تک روایت کا تعلق ہے، حدیث میں جریج راہب کا قصہ آتا ہے کہ اس کو اس کی ماں نے پکارا، وہ نماز میں تھا، اس لئے جواب نہ دیا، بالآخر والدہ نے بددُعا دی، اور وہ بددُعا ان کو لگی، لمبا قصہ ہے، غالباً وہ نفل نماز میں تھے، اور ان کی والدہ کو اس کا علم نہیں تھا، اس لئے ان کو نماز توڑ کر جواب دینا چاہئے تھا۔