ذبح کرنے اور گوشت سے متعلق مسائل

بسم اللہ کے بغیر ذبح شدہ جانور کا شرعی حکم

س… شہر میں جو جانور مذبح خانے سے ذبح ہوکر آتے ہیں ان میں سے شرعی ذبح شاذ و نادر ہی کوئی ہوتا ہے، ورنہ اکثر بغیر کلمہ پڑھے یا تکبیر کہہ کے زمین پر لٹاتے ہی چھری پھیر دی جاتی ہے۔ یہ احقر کا چشم دید مشاہدہ ہے، اور اس بارے میں قصاب حضرات بھی تقریباً معذور ہیں، اس لئے کہ اکثر ان میں سے نماز روزہ سے ناواقف اور اَحکامِ شریعت سے غافل ہیں اور شرعی ذبیحہ کی پابندی کی زحمت بھی گوارا نہیں کرتے۔

ج… اگر کوئی مسلمان ذبح کرتے وقت بسم اللہ کہنا بھول جائے وہ ذبیحہ تو حلال ہے، اور اگر کوئی جان بوجھ کر بسم اللہ نہیں پڑھتا اس کا ذبیحہ حلال نہیں، اور جس شخص کو معلوم ہوا کہ یہ ذبیحہ حلال نہیں اس کے لئے اس کا کھانا اور پینا بھی حلال نہیں۔ بہرحال متعلقہ ادارے کا فرض ہے کہ وہ شرعی طریقے پر ذبح کرائے اور اس کی نگرانی بھی کرے کہ شرعی طریقے پر ذبح کیا جاتا ہے یا نہیں؟

مسلمان قصائی ذبح کے وقت بسم اللہ پڑھتے ہوں یا نہیں؟ یہ شک غلط ہے

س… دیکھنے میں آیا ہے کہ قصائی نمازِ جمعہ تک ادا نہیں کرتے اور گوشت میں مصروف نظر آتے ہیں۔ قرآنِ پاک میں ہے کہ جس چیز (جانور) پر اللہ کا نام ذبح کرتے وقت نہ لیا جائے وہ حرام ہے۔ لہٰذا ہمیں شک ہے، یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ وہ جانور ذبح کرتے وقت تکبیر نہیں کہتے ہوں گے۔ قصائیوں سے منہ لگتے ہوئے بھی ڈَر لگتا ہے، کیونکہ یہ انتہائی بداخلاق ہوتے ہیں، آخر گوشت سے کب تک اجتناب کیا جاسکتا ہے؟ یہ تو بڑا مشکل کام ہے، اور ہمیں یہ بھی علم نہیں کہ آیا قصائی غیرمسلم نہ ہو؟ یا اگر ہم کسی پڑوس یا رشتہ دار کے ہاں گوشت کھاتے ہیں تو ہمیں نہیں علم کہ یہ کہاں سے ذبح شدہ ہے؟ اگر قصائی غیرمسلم ہو یا مسلمان بھی ہو تو بھی تکبیر پڑھتا ہے یا نہیں؟ اور رشتہ داروں سے پوچھنا جھگڑے کا سبب بن سکتا ہے، اوّل انہیں خود بھی علم نہیں ہوگا، ایسی صورت میں کیا کیا جائے؟

ج… ذبح کرنے والے عموماً مسلمان ہونے کی بنا پر ان کے بارے میں یہی گمان رکھنا چاہئے کہ وہ ذبح کے وقت تکبیر پڑھتے ہوں گے۔ ایسے احتمالات جو آپ نے لکھے ہیں قابلِ اعتبار نہیں، البتہ اگر یقینی طور پر کسی قصائی کا جان بوجھ کر قصداً بسم اللہ نہ پڑھنا معلوم ہوجائے تو پھر اس کا ذبیحہ نہیں کھانا چاہئے۔

آدابِ قربانی

س… قربانی کرنے کے کیا آداب ہیں؟

ج… قربانی کے جانور کو چند روز پہلے سے پالنا افضل ہے، قربانی کے جانور کا دُودھ نکالنا یا اس کے بال کاٹنا جائز نہیں، اگر کسی نے ایسا کرلیا تو دُودھ اور بال یا ان کی قیمت کا صدقہ کرنا واجب ہے (بدائع)۔ قربانی سے پہلے چھری کو خوب تیز کرلے اور ایک جانور کو دُوسرے جانور کے سامنے ذبح نہ کرے، اور ذبح کے بعد کھال اُتارنے اور گوشت کے ٹکڑے کرنے میں جلدی نہ کرے جب تک پوری طرح جانور ٹھنڈا نہ ہوجائے۔ (بدائع)

قربانی کا مسنون طریقہ

س… قربانی کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

ج… اپنی قربانی کو خود اپنے ہاتھوں سے ذبح کرنا افضل ہے، اگر خود ذبح کرنا نہیں جانتا تو دُوسرے سے بھی ذبح کراسکتا ہے، مگر ذبح کے وقت وہاں خود بھی حاضر رہنا افضل ہے۔ قربانی کی نیت صرف دِل سے کرنا کافی ہے، زبان سے کہنا ضروری نہیں، البتہ ذبح کرنے کے وقت ”بسم الله اللہ اکبر“ کہنا ضروری ہے۔

قربانی کا جانور کس طرح لٹانا چاہئے؟

س… قربانی کا جانور ذبح کے وقت کس طرح لٹانا چاہئے؟ جانور کا سر قطب کی جانب ہو اور گلا کعبہ کی جانب؟ یا جانور کا سر کعبہ کی جانب ہو اور گلا قطب کی جانب؟ یعنی ذبح کرنے والے کا منہ کس جانب ہو؟

ج… جانور کا قبلہ رُخ ہونا مستحب ہے، ویسے جس طرح بھی ذبح کرنے میں سہولت ہو، کوئی حرج نہیں۔

بائیں ہاتھ سے جانور ذبح کرنا خلافِ سنت ہے

س… کیا بائیں ہاتھ سے جانور ذبح کرنا جائز ہے؟

ج… جائز ہے، مگر خلافِ سنت ہے۔ البتہ اگر کوئی عذر ہو تو پھر خلافِ سنت بھی نہ ہوگا۔

بغیر دستے کی چھری سے ذبح کرنا

س… کیا بغیر دستے کی چھری کا ذبیحہ جائز ہے؟

ج… خالص لوہے کی یا کسی بھی دھات کی بنی ہوئی چھری کا ذبیحہ جائز ہے، اور یہ خیال بالکل غلط ہے کہ چھری میں اگر لکڑی نہ لگی ہو تو ذبیح مردار ہوجاتا ہے۔

عورت کا ذبیحہ حلال ہے

س… ہماری امی، نانی اور گھر کی دُوسری خواتین بذاتِ خود مرغی وغیرہ ذبح کرلیا کرتی ہیں، میں نے کالج میں اپنی سہیلیوں سے ذکر کیا تو چند نے کہا کہ عورتوں کے ہاتھ کا ذبیحہ مکروہ ہوتا ہے، بعض نے کہا کہ حرام ہوتا ہے۔ برائے کرم بتائیں کہ عورت کا طعام کی نیت سے جانور اور پرندوں (حلال) کو ذبح کرنا جائز ہے یا ناجائز؟

ج… جائز ہے، آپ کی سہیلیوں کا مسئلہ غلط ہے۔

مشین کے ذریعہ ذبح کیا ہوا گوشت صحیح نہیں

س… کیا مشین کے ذریعہ سے ذبح کیا ہوا گوشت حلال ہے؟

ج… مشینی ذبیحہ کو اہلِ علم نے صحیح قرار نہیں دیا، اس لئے اس سے احتراز کرنا چاہئے۔

سر پر چوٹ مار کر مشین سے مرغی ذبح کرنا غلط ہے

س… آج کل ملک میں ”آٹومیٹک پلانٹ“ پر مرغیوں کو جو ذبح کیا جاتا ہے اور پھر ڈبوں میں پیک کرکے سپلائی کیا جاتا ہے، تو عرض یہ ہے کہ ذبح کا یہ طریقہ میرے خیال میں غیراسلامی ہے، کیونکہ پہلے تو اس کے سر پر چوٹ لگاکر بے ہوش کیا جاتا ہے، پھر ذبح کیا جاتا ہے۔ آیا یہ طریقہ صحیح ہے اور یہ گوشت حلال ہوتا ہے یا حرام؟ اس لئے کہ میں نے لندن کی شائع کردہ ایک کتاب میں اس کے متعلق پڑھا تھا، پہلے لندن میں بھی یہی نظام رائج تھا لیکن مسلمانوں اور یہودیوں کے کہنے پر یہ نظام بند کردیا گیا اور اب مرغیوں کو زندہ ذبح کیا جاتا ہے۔

ج… ذبح کا یہ طریقہ غلط ہے، اگر سر پر چوٹ مارکر ذبح کرنے میں جانور کو راحت ہوتی اور یہ طریقہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک پسندیدہ ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی خود تعلیم فرماتے۔ جن لوگوں نے یہ طریقہ ایجاد کیا ہے وہ گویا اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ ذہین اور عقلمند ثابت کرنے جارہے ہیں، اگر پاکستان میں یا کسی اور مسلمان ملک میں یہ طریقہ رائج ہے تو فوراً بند کرنا چاہئے۔

غیرمسلم ممالک سے درآمد شدہ گوشت حلال نہیں ہے

س… یہاں پر گوشت یا مرغی کے گوشت کے پیکٹ ملتے ہیں جو کہ یورپ یا دیگر غیرممالک (جو کہ مسلم ممالک نہیں ہیں) سے آتے ہیں، معلوم نہیں انہوں نے کس طرح ذبح کیا ہوگا؟ ذبح پر تکبیر پڑھنا تو درکنار، کیا ایسا گوشت وغیرہ ہم مسلمان استعمال کرسکتے ہیں یا نہیں؟

ج… جس گوشت کے بارے میں اطمینان نہ ہو کہ وہ حلال طریقے سے ذبح کیا گیا ہوگا اس سے پرہیز کرنا چاہئے، یورپ اور غیرمسلم ممالک سے درآمد شدہ گوشت حلال نہیں ہے۔

اگر مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق گوشت مہیا نہ ہو تو کھانا جائز نہیں

س… جہاز پر گائے کا گوشت اور بکری کا گوشت غیرمسلموں کے ہاتھ سے کٹا ہوا ہوتا ہے، کیا اس کا کھانا جائز ہے؟ مسلمان کے علاوہ کسی اور شخص کے ہاتھ کا ذبیحہ جائز ہے؟ اس کی شرائط کیا ہیں؟

ج… کسی مسلمان یا صحیح اور واقعی اہلِ کتاب کے ہاتھ کا ذبح کیا ہوا گوشت کھانا جائز ہے، بشرطیکہ وہ صحیح طریقے سے بسم اللہ پڑھ کر ذبح کیا گیا ہو، دیگر غیر مسلموں کے ہاتھ کا کٹا ہوا گوشت حلال نہیں۔ غیرمسلم کمپنیوں کے جہازوں میں اگر مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق گوشت فراہم نہیں کیا جاتا تو اس کا کھانا جائز نہیں۔

سعودی عرب میں فروخت ہونے والے گوشت کا استعمال

س… سعودی عرب میں جو گوشت بکتا ہے خاص طور پر اَیامِ حج میں وہ چند قسم کا ہوتا ہے۔ ۱:-بیرونی ممالک سے آنے والا گوشت جو ہوتا ہے اس پر ایک تو ٹیپ ریکارڈر کے ذریعہ بسم اللہ پڑھ کر ذبح ہوتا ہے۔ ۲:-چھری پر بسم اللہ لکھی ہوتی ہے اور ذبح ہوتا ہے۔ ۳:-وہاں کے اہلِ کتاب ذبح کرتے ہیں، اگرچہ اہلِ کتاب کا ذبح شدہ جائز ہے لیکن آج کے مسلمان برائے نام کے ہیں، اِلَّا ماشاء اللہ تو اہلِ کتاب تو بدرجہ اَوْلیٰ برائے نام ہوں گے۔ اب تو سو میں ایک بمشکل ملے گا جو صحیح اہلِ کتاب ہو، بہرحال یہ مُسلَّمہ بات ہے کہ یہ لوگ (اہلِ کتاب) اپنے دین پر نہیں، تو کیا اس حالت میں بھی ان کا ذبح شدہ اور ان کی عورتوں سے نکاح مسلمان کے لئے جائز ہوگا؟ یہ تو باہر سے آنے والے گوشت کی تفصیل ہے۔ سعودی عرب کے ملک میں یعنی مکہ مکرّمہ و مدینہ منوّرہ میں ایک مرغی کو کاٹ کر بغیر ٹھنڈا کئے گرم پانی یا مشین میں ڈال لیتے ہیں تاکہ اس کے پر وغیرہ اُتر جائیں، کھال وہ لوگ نہیں اُتارتے۔ دُوسری صورت منیٰ میں مذبح خانے میں دیکھی گئی کہ جانور کے ذبح ہوتے ہی ابھی تو ٹھنڈا بھی نہیں ہوا، بعض مرتبہ تو رگیں بھی صحیح نہیں کٹتیں اور دُوسرا جانور اس پر گراکر کاٹ لیتے ہیں۔ آیا اس طرح کا کاٹنا کیا ہماری شریعت اجازت دیتی ہے یا نہیں؟ تفصیل سے جواب عنایت فرمائیں، ساتھ یہ بھی بتلادیں کہ آیا بیان کردہ وہ تمام صورتِ حال عربوں کے ہاں جائز ہے؟

ج… اگر گوشت کے بارے میں پورا اطمینان نہ ہو کہ یہ صحیح شرعی طریقے پر ذبح کیا گیا ہے تو احتیاطاً اس کا کھانا دُرست نہیں۔

س… اب کس طرح معلوم ہوگا کہ اس ہوٹل میں غیرشرعی گوشت فروخت ہو رہا ہے؟ آج مجھے سعودی عرب میں چالیس سال ہوگئے، مجھے پکا علم ہے کہ ۹۰ فیصد ہوٹلوں میں یہی گوشت فروخت ہوتا ہے، کیونکہ کثرتِ ہجوم کی وجہ سے ان لوگوں کے لئے مشکل ہوتا ہے کہ بکرے وغیرہ ذبح کرلیں، اسی بنا پر یہ لوگ باہر کا گوشت استعمال کرتے ہیں۔ بعض لوگ تو بتادیتے ہیں حقیقت کیا ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ آیا اس تمام صورتِ حال کے ہوتے ہوئے بھی کسی مسلمان کی گواہی معتبر ہوگی یا نہیں جبکہ حقیقت تجربے کے ذریعہ معلوم ہوچکی ہے؟

ج… اگر کوئی دین دار مسلمان کہہ دے کہ یہ حلال گوشت ہے، تو اس کا قول معتبر ہوگا۔

کیا مسلمان، غیرمسلم مملکت میں حرام گوشت استعمال کرسکتے ہیں؟

س… میں امریکہ میں زیرِ تعلیم ہوں، یہاں پر اکثر مسلم ممالک کے طلباء ہیں جب انہیں کوشش کے بعد حلال گوشت میسر نہیں ہوتا تو اسٹور سے ایسا گوشت خریدتے ہیں جو اسلامی طریقہ پر ذبح شدہ نہیں ہوتا، بتائیے ہم کیا کریں؟

ج… صورتِ مسئولہ میں سب سے پہلے چند اُصول سمجھ لیں، اس کے بعد اِن شاء اللہ مذکورہ بالا مسئلے کو سمجھنے میں کوئی دُشواری نہیں ہوگی۔

۱:… اکلِ حلال ضروری اور فرض ہے، حلال کو ترک کرنا اور حرام کو اختیار کرنا بغیر ضرورتِ شرعی ناجائز و حرام ہے۔

۲:… حلال چیزیں جب تک مل جائیں، حرام کا استعمال جائز نہیں۔

۳:… گوشت پسندیدہ اور مرغوب چیز ہے، اگر حلال مل جائے تو بہتر ہے، لیکن اگر حلال نہ مل سکے تو حرام کا استعمال دُرست نہیں۔

۴:… کسی کے نزدیک پسندیدہ ہونے کی وجہ سے حرام کا استعمال حلال نہیں ہوتا۔

۵:… حرام اشیاء کا استعمال اس وقت جائز ہے جبکہ حلال بالکل نہ ملے، جان بچانے کے لئے کوئی حلال چیز موجود نہ ہو، اسی کو ”اِضطرارِ شرعی“ کہا جاتا ہے۔

۶:… اِضطرارِ شرعی کے موقع پر صرف جان بچانے کی حد تک حرام چیز کا استعمال دُرست ہے، لذّت حاصل کرنے کے لئے یا پیٹ بھر کر کھانا دُرست نہیں۔

۷:… غیرمسلم میں سے یہود اور نصاریٰ جو اپنی اپنی کتاب کو مانتے ہیں اور اللہ کے نام سے جانوروں کو ذبح کرتے ہیں، ان کا ذبح کیا ہوا مسلمانوں کے لئے حلال اور جائز ہے، البتہ مجوس اور دہریہ اور جو یہود و نصاریٰ اپنی اپنی کتابوں کو نہیں مانتے اور اللہ کے نام سے ذبح نہیں کرتے ان کا ذبح کیا ہوا مسلمانوں کے لئے حلال نہیں۔ مذکورہ بالا قواعد سے معلوم ہوگیا کہ جب تک حلال غذا میسر ہو اس وقت تک حرام غذا کا استعمال جائز نہیں ہے، صرف پسندیدہ اور مقوی ہونے کی وجہ سے حرام گوشت حلال نہیں ہوجاتا۔

حرام گوشت کے بجائے آپ مچھلی، انڈا، دُودھ، دہی کا زیادہ استعمال کریں، جب کہیں سے حلال گوشت میسر ہوجائے اس کو وافر مقدار میں اسٹور کرلیں، یا چند مسلمان مل کر کے شہر کے مذبح خانے میں جانور مرغی وغیرہ ذبح کرلیں۔