اَیامِ قربانی

قربانی کتنے دن کرسکتے ہیں؟

س… قربانی کے بارے میں بعض حضرات فرماتے ہیں کہ قربانی سات دن تک جائز ہے، حالانکہ ہم لوگ صرف تین دن قربانی کرتے ہیں۔ وضاحت فرمائیں کہ تین دن کرسکتے ہیں یا سات دن بھی کرسکتے ہیں؟

ج… جمہور ائمہ کے نزدیک قربانی کے تین دن ہیں، امام شافعی چوتھے دن بھی جائز کہتے ہیں، حنفیہ کو تین دن ہی قربانی کرنی چاہئے۔

قربانی دسویں، گیارہویں اور بارہویں ذی الحجہ کو کرنی چاہئے

س… قربانی کس دن کرنی چاہئے؟

ج… قربانی کی عبادت صرف تین دن کے ساتھ مخصوص ہے، دُوسرے دنوں میں قربانی کی کوئی عبادت نہیں۔ قربانی کے دن ذی الحجہ کی دسویں، گیارہویں اور بارہویں تاریخیں ہیں، ان میں جب چاہے قربانی کرسکتا ہے، البتہ پہلے دن کرنا افضل ہے۔

شہر میں نمازِ عید سے قبل قربانی کرنا صحیح نہیں

س… شہر میں زید نے نمازِ عید سے پہلے صبح ہی قربانی کی، یہ قربانی ہوئی یا نہیں؟

ج… یہ قربانی نہیں ہوئی، لہٰذا اگر اس پر قربانی واجب تھی تو قربانی کے دنوں میں دُوسری قربانی کرنا اس پر واجب ہوگا۔

قربانی کرنے کا صحیح وقت

س… براہِ کرم قربانی کرنے کا صحیح وقت، نماز سے پہلے ہے یا بعد میں ہے؟ اس پر روشنی ڈالئے۔

ج… جن بستیوں یا شہروں میں نمازِ جمعہ و عیدین جائز ہے، وہاں نمازِ عید سے پہلے قربانی جائز نہیں، اگر کسی نے نمازِ عید سے پہلے قربانی کردی تو اس پر دوبارہ قربانی لازم ہے۔ البتہ چھوٹے گاوٴں جہاں جمعہ و عیدین کی نمازیں نہیں ہوتیں، یہ لوگ دسویں تاریخ کی صبحِ صادق کے بعد قربانی کرسکتے ہیں۔ ایسے ہی کسی عذر کی وجہ سے نمازِ عید پہلے دن نہ ہوسکے تو نمازِ عید کا وقت گزرجانے کے بعد قربانی دُرست ہے (درمختار)۔ قربانی رات کو بھی جائز ہے مگر بہتر نہیں (شامی)۔