مریض کو وینٹیلیٹر پر رکھا جائے یا ہٹا دیا جائے، شریعت کا کیا حکم ہے؟
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
سوال: ایک مریض وینٹی لیٹر پر ہے اور ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ وینٹی لیٹرسے ہٹانے پر کچھ دیر میں سانس چلنا بند ہو جائیگی اور وینٹی لیٹر پر رہنے سے کچھ دن مزید سانس چلتی رہے گی.
تو سوال یہ ہے کہ کیا ان کو ایسی حالت میں وینٹی لیٹر پر سے ہٹا لینا جائز ہے یا نہیں؟
ورثاء صاحب استطاعت ہیں کہ وینٹی لیٹر پر رکھے رہنے کے اخراجات اٹھانے کے متحمل ہیں بینوا توجروا فقط
المستفتی ادارہ تحقیق المسائل الہ آباد یوپی انڈیا
الجواب: حامداومصلیاومسلما:
اولا اس بات کا علم ہونا ضروری ہے کہ وینٹیلیٹر کیا کام کرتا ہے، اس مشین کا کام یہ ہے کہ جب انسان کے پھیپھڑوں میں آکسیجن منتقل کرنے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے تو وینٹیلیٹر کے ذریعہ پھیپھڑوں میں آکسیجن پہونچایا جاتا ہے پھر یہاں سے آکسیجن دل کے خون میں پہونچتا ہے اور پھر خون پورے بدن میں گردش کرتا ہے.
واضح رہے کہ عوام میں یہ بات قطعا غلط پھیلی ہے کہ وینٹیلیٹر لگانےکا مطلب انسان کا آخری وقت ہے، کیوں کہ دسیوں بار ایسا ہوا ہے کہ وینٹیلیٹر کے بعد انسان صحت مند ہوکر گھر لوٹا ہے، بعض مرتبہ وینٹیلیٹر وقتی طور پر طاقت پہنچانے کے لئے لگایا جاتا ہے کہ جب اسکی ضرورت ختم ہوجاتی ہے توپھر آدمی کا دل اور پھیپھڑے اپنے بل پر کام کرنا شروع کردیتےہیں.
اور بعض مرتبہ آدمی کا دل اور پھیپھڑے اتنےکمزور ہوجاتے ہیں کہ وینٹیلیٹر کے بغیر دل سے سارے بدن میں خون پہونچانا مشکل ہوجاتا ہے کیوں کہ پھیپھڑے دل کے خون تک آکسیجن پہونچا نہیں پاتے اب اگر وینٹیلیٹر ہٹا لے تو دل اور پھیپھڑےآہستہ آہستہ کام کرنا بند کردیتے ہیں اور انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے.
اب صورت مسؤلہ میں ڈاکٹر سے واضح طورپر پوچھا جائے کہ وینٹیلیٹر کے ذریعہ پھیپھڑے اور دل کی قوت لوٹ آنے کا یقین ہے یا نہیں؟ اگر ڈاکٹر یہ جواب دیتا ہے کہ یہ دونوں اعضاء اتنے کمزور ہوگئے کہ وینٹیلیٹر کے بعد آہستہ آہستہ کام کرنا بند کردیں گے تو اس صورت میں بہتر معلوم ہوتا ہے کہ ہسپتال میں انتقال ہو اس کی بہ جائے گھر پر کلمہ طیبہ اور قرآن مجید کی اواز کان میں جارہی ہو، ایسی حالت میں موت ہو.
اور اگر ڈاکٹر جو کہ امانت دار ہو ( بلاوجہ وینٹیلیٹر پر رکھ کر بل بڑھانا نہ چاہتا ہو) کہتاہے کہ دوبارہ صحتمند ہونے کا یقین ہے تو وینٹیلیٹر پر رکھا جائے اور کوشش جاری رکھیں.
فقط والله تعالى أعلم وعلمہ اتم واحکم.
کتبہ: مفتی جنید بن محمد عفی عنہ پالنپوری
دارالافتاءوالإرشاد، مجلس البرکہ (کولابہ، ممبئی)
مؤرخہ ٢٤ ربیع الاول ١٤٣٩ ہجری
muftijunaid1979@gmail.com
9820992292