عبقری وظائف پڑھنے کا حکم
سوال: عبقری وظائف اور عبقری ٹوٹکے کی آڑ میں عبقری میگزین نے جس طرح آسانی سے دین اور ایمان کے ساتھ کھلواڑ جاری رکھا ہوا ہے۔ کمزور عقائد کے حامل جاہل لوگ خواہ وہ کتنے ڈگری ہولڈز ہی نہ ہوں، وہ عبقری کا سب سے آسان شکار ہیں۔ عبقری کا حکیم جتنا جنات کے پاس گیا اتنا تو جنات کو بھی پتا نہیں ہوگا یہ ہمارے پاس آیا، یہ عبقری نے پتا نہیں کہاں سے کوہ کاف دریافت کیا، موصوف خود کو جنات کا پیدائشی دوست کہتا ہے، جنات کی کہانیوں سے وہ لوگوں کو خوب بے وقوف بنا رہا ہے، اور ہماری جاہل قوم بے وقوف بنتی جا رہی ہے، اور زیادہ تر اس کی پیروکار جاہل عورتیں ہیں جو خود کو عبقری حکیم کی مریدنیاں بنی پھرتی ہیں۔ حکیم صاحب نے دواخانہ انڈسٹری (عبقری ادویات) کو رسالے کی آڑ میں کافی مضبوط کیا ہے۔ بہت بڑی مارکیٹ چل پڑی ہے اور اچھے بھلے پڑھے لکھے بھی حکیم صاحب کی محافل میں شرکت کرنے جاتے ہیں اور ایسے ایسے من گھڑت عبقری ٹوٹکے اور عبقری وظائف لوگوں کو بتلائے ہیں کہ سادہ لوح اور جہالت کے دلدادہ لوگ ہر مسئلے کا شارٹ کٹ لینے کے لئے عبقری کے پھندے کا شکار ہو رہے ہیں۔
عبقری میگزین کے خود ساختہ عبقری ٹوٹکے اور عبقری وظائف
دراصل لوگ ہر مسئلے کا فٹافٹ حل مانگتے ہیں اورعبقری ٹوٹکےیا عبقری وظائف ایسی امید ہی دلاتے ہیں اچھی خاصی تعلیم یافتہ خواتین کے گھر میں بھی میں نے یہ میگزین دیکھے اور بہت افسوس ہوا۔ ان کے وظائف کچھ اس طرح کے ہیں:
فلموں سے بچنے کا نسخہ
ٹریفک جام سے نکلنے کا وظیفہ
بجلی کا بل کم آنے کا بھی وظیفہ بتایا
امتحان مین تین پھونکوں والی پہلی پوزیشن آنے کا وظیفہ
تین پھونکیں اور چوری ، ڈکیٹی ، آگ سے مکمل نجات
اور اس طرح کے لاتعداد خود ساختہ من گھڑت وظائف ۔ جن کا کوئی ماخد اور دلیل کتاب و سنت میں نہیں نا ہی ایسے وظائف ہمیں ھادی برحق ﷺ کی تعلیمات سے ملتے ہیں۔
اس سے بڑھ کر عبقری کا اسلام کی بنیادوں پر وار کیا ہوگا کہ وہ تمام مسائل جن کا حل ہمیں کتاب و سنت سے ملتا ہے عبقری نے نہایت ہی خطرناک طریقے سے لوگوں کو اپنے پیچھے لگالیا، قرآن و سنت سے دور کر دیا، گویا اب لوگوں کے ہر مسئلے کا حل عبقری کے پاس ہے۔ اور یہ جہالت کی فیکٹری دھڑا دھڑ اپنا زہر فروخت کر رہی ہے.
‘عبقری’ وظائف کے بارے میں کیا رائے ہے؟
جواب: جو وظائف درجِ ذیل شرائط کے ساتھ ہوں وہ جائز ہیں:
۱۔وظائف قرآنی آیات، احادیثِ مبارکہ کی دعاؤں یا ایسے کلمات پر مشتمل ہوں جن کے معانی سمجھ میں آسکتے ہوں اور ان کا مفہوم شریعت کے مطابق ہو ۔
۲۔ ان میں غیر اللہ سے مدد نہ مانگی گئی ہو یعنی شرکیہ یا مُوہمِ شرک کلمات ان میں نہ ہوں نیز ان کلمات کا مفہوم مبہم اور غیر واضح نہ ہو۔
۳۔ یہ عقید ہ نہ ہو کہ یہ بذاتِ خود مؤثر ہیں، بلکہ عقیدہ یہ ہو کہ اصل مؤثر اللہ تعالیٰ کی ذات ہے۔
لہٰذا جو وظائف یا عمل ان شرائط کے مطابق ہو تو اس کے ذریعہ جائز کاموں میں لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئےعمل کرنا جائز ہے۔
نوٹ: عبقری غیرمستند باتیں کثرت سے نشرکرتے ہیں، اس لئے ان کی دینی باتیں پڑھنے سے ہی احتیاط کریں اور اگر کبھی ان کی کوئی بات سامنے آجائے تو مستند علماء سے تصدیق کرکے عمل کریں۔
واللہ تعالی اعلم بالصواب
………………