جمعہ کے دن کے سات اعمال کو صحاحِ ستہ کے چار محدثین نے روایت کیا ہے ، امام ابو دائود، امام ابن ماجہ، امام ترمذی اور امام نسائی نے یہ روایت بیان کی کہ جمعہ کے دن جو یہ سات اعمال کرلے تو مسجد تک جتنے قدم چلے گا ہر ایک قدم پر ایک سال نفلی نماز کا اور ایک سال کے نفلی روزوں کا ثواب ملے گا مثلاًاگر سو قدم پر مسجد ہے تو سو برس کی نماز کا ثواب اور سو برس کے روزوں کا ثواب مل جائے گا۔
ملا علی قاری رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ صحاحِ ستہ میں کسی عمل پر اتنی فضیلت وارد نہیں ہے جتنا کہ اس عمل پر ہے اور عمل بھی اتنا آسان کہ یہ ڈر بھی نہیں کہ بھائی جب اتنا ثواب ہے توبڑا مشکل عمل ہوگا۔ بہت آسان عمل ہے۔ سن لیجئے۔
(۱)…غسل کرنا۔(۲)…اچھے کپڑے پہننا۔(۳)…مسجد جلدی جانے کی کوشش کرنا۔ (۴)…پیدل جانا مشیٰ ولم یر کب سواری پر نہ جائے لیکن جو ضعیف کمزور اور بیمار ہووہ مستثنیٰ ہے۔ اس کو سواری پر جانے سے بھی ان شاء اللہ پیدل جانے کی فضیلت حاصل ہو گی۔ (۵)…امام کے قریب بیٹھنا۔ (۶)…خطبہ غور سے سننا۔ (۷)…کوئی لغو نہ کرنا یعنی فضول اور بے ہودہ حرکت نہ کرے۔
یہ سات عمل ہو گئے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جمعہ کے دن جو یہ سات اعمال کرے گا اس کو مسجد تک ہر قدم پر ایک سال کے روزوں کا اور ایک سال کی نفلی نمازوں کا ثواب ملے گا اور سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے عشاق کو حکم دیا کہ جمعہ کے مجھ پر درود شریف زیادہ پڑھو۔ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کے بعد بھی ہم درود نہ پڑھیں تو کتنی نالائقی اور محرومی کی بات ہے۔ اس کے بعد ان شا ء اللہ کھانے پینے کی سنتیں بھی سنائوں گا۔ مذاکرہ کا سلسلہ رہنا چاہیے۔ سنتوں کی کتاب خرید لیجئے۔ اس میں سنت دیکھئے مثلاًکھانا ہاتھ دھوکر دستر خوان بچھا کر کھانا چاہیے، اور بسم اللہ وعلی برکۃ اللہ پڑھ کر کھانا چاہیے۔ یہ سب سنتیں ہیں لیکن آج دیکھتاہوں کہ کوئی کھڑے ہو کر کھاتا ہے۔ کوئی میز کرسی پر کھا رہا ہے۔ یہ سب حال دیکھ کر دل روتا ہے۔
ارے میاں قالین ، دری بچھائو کچھ نہیں ہے تو بوریا بچھا لو چٹائی بچھا لو ورنہ ایسے ہی فرش پر بیٹھ جائو دسترخوان بچھاکر کھائو دیکھو دل میں کتنا نور پیدا ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کی جائے کہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے عمل کی توفیق عطا فرمائے۔
(از:گناہوں سے بچنے کا راستہ۔)