کان، ناک اور گلے کا فیصلہ کن علاج

   

قارئین! آپ کیلئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں‘ آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں (ایڈیٹر حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی) کان‘ ناک اور گلے کے امراض موجودہ سائنسی آلودگی کی وجہ سے مسلسل بڑھتے چلے جارہے ہیں کبھی سنا ہی نہ تھا کہ E.H.T سپیشلسٹ بھی کوئی ہوتا ہے یا پھر اس کیلئے باقاعدہ داخلہ ہوتا ہے یا علیحدہ لمبے لمبے ٹیسٹ اور مہنگی دوائیں…. مصنوعی غذائیں‘ سافٹ ڈرنک اور آلودگی نے ان مسائل کو اتنا بڑھا دیا کہ انسان ان مشکلات میں پھنستا حتیٰ کہ دھنستا چلا گیا۔ایک صاحب میرے پاس ٹیسٹ رپورٹ کی ایک بڑی بھاری فائل لے کر آئے‘ میں نے عرض کیا کہ ان ٹیسٹوں کو گنیں انہوں نے گننا شروع کیے 125 ٹیسٹ تھے یہ ایک فائل تھی ابھی دوسری چھوٹی فائل باقی تھی مسئلہ صرف یہ تھا کہ کان میں خارش پیپ‘ درد اور سوزش تھی۔ انہیں یہی دوائی استعمال کرنے کا مشورہ دیا چند ہفتوں کے بعد مریض نہایت مطمئن اور دعائیں دے رہا تھا۔ ایک مریضہ کے گلے کا مسئلہ بہت پرانا تھا کبھی خراش‘ کبھی سوزش‘ کبھی ورم‘ کھانسی آتی تو آتی چلی جاتی‘ گلا بیٹھتا تھا تو مسلسل بیٹھ جاتا تھا حالات روز بروز سنجیدہ ہوتے جارہے تھے۔ بھاری مقدار کی انٹی بائیوٹیک کھانے کے بعد کچھ طبیعت بحال ہوتی لیکن معدہ جگر اور آنتوں کی بربادی کی داستان شروع ہوجاتی۔ انہیں مشورہ دیا آپ سوتے وقت ایک ایک قطرہ دونوں نتھنوں میں اور ایک ایک کان میں ڈالیں۔ مسلسل چند ہفتے یہ عمل کرنے سے ان کی نیند بحال ہوگئی۔ ناک کی بڑھی ہڈی ختم ہوگئی۔ گلا اور اس کی خراش ختم ہوگئی اور مریضہ نے زندگی کے روشن راستے دیکھے۔ الرجی ‘چھینکوں کا طوفان ‘ناک بہتا ہو‘ فلو نزلہ زکام کسی شکل میں جان نہ چھوڑتے ہوں تویہ قطرے ناک اور کان میں ڈالیں خاص طور پر سوتے وقت ڈال کر سوجائیں مرض زیادہ ہو تو دن میں 3 سے 4 بار ایک ایک قطرہ ناک میں ڈال کر اوپر کھینچیں بہت ہی لاجواب تحفہ ہے۔ کانوں کی لاعلاج بیماری میں مبتلا مریض اس سے بہت جلد بلکہ حیرت انگیز طریقے سے شفایاب ہوتے ہیں جو ہزاروں بلکہ لاکھوں روپے کی ادویات سے عاجز آگئے تھے انہیں ایسے شفاءملی کہ خود دیکھنے والے حیران رہ گئے۔ کانوں کا مرض جس نوعیت کا ہو شفاءیابی انشاءاللہ تعالیٰ ممکن ہے۔پرانے کن پیڑے اور ٹانسلز اس سے جلدی ٹھیک ہوتے ہیں۔ یہی تیل انگلی سے ٹانسلز پر لگائیں اور کانوں اور ناک میں ڈالیں۔بے خوابی‘ نیند نہ آنا اور ڈپریشن کے مریض چند ہفتے یہ تیل ناک اور کانوں میں ڈال کر دیکھیں انوکھے رزلٹ ملیں گے۔عبقری کے دفتر میں کیپٹن حبیب اللہ خان مخلصانہ خدمات سرانجام دیتے ہیں اس دوائی کے بارے میں انہوں نے کیا بتایا ان کی زبانی سنیں۔ ”ماہنامہ عبقری کے ایک قاری کرنل لیاقت علی کان کے مختلف عوارض میں مبتلا رہتے تھے انہوں نے بتایا کہ وہ سی ایم ایچ کے ای این ٹی سپیشلسٹ کے عرصہ دراز تک زیرعلاج رہے نا معلوم ای این ٹی سپیشلسٹ نے کتنی دفعہ کان صاف کیے کئی دوائیاں کان میں ڈالیں اور ڈھیروں اینٹی بائیوٹک استعمال کراڈالیں لیکن افاقہ نہ ہوا کان کبھی ویکسی نیشن کان کو بند کردیتی اور کبھی درد شروع ہوجاتا۔ علاج کی مدت کافی لمبی تھی ای این ٹی سپیشلسٹ لیفٹیننٹ کرنل سے کرنل پروموٹ ہوگیا مگر کرنل لیاقت کو افاقہ نہ ہوا۔ماہنامہ عبقری اکتوبر 2008ءکے صفحہ 7 پر کان کے تمام امراض کیلئے ایک نسخہ چھپا۔ انہوں نے یہ نسخہ استعمال کیا صرف دو مرتبہ کے استعمال سے اللہ تعالیٰ نے انہیں شفاءدی۔ انہوں نے کان کے مختلف امراض کے شکار لوگوں کو یہ دوائی فی سبیل اللہ استعمال کرائی اور اللہ تعالیٰ نے ان کو شفاءدی۔ماہنامہ عبقری کے دفتر میں خدمت کرنے والے جناب محسن انصاری صاحب کو بھی کان کی تکلیف کا عارضہ تھا انہیں بھی یہی دوائی استعمال کرائی گئی اللہ تعالیٰ نے شفاءدی۔ ماہنامہ عبقری کے دفتر میں ہی خدمت کرنے والے عمران معراج نے بھی کرنل صاحب سے یہ دوائی لیکر اپنے بھائی کو استعمال کرائی اللہ تعالیٰ نے اسے بھی شفاءدی۔ یہ نسخہ بالکل سادہ اور آسان ہے جو درج ذیل ہے۔ ھوالشافی: سرسوں کا تیل 50 گرام شیشے کی بوتل میں ڈال دیں اس میں ایک ٹکی کافور کی ڈال کر تین گھنٹے کیلئے دھوپ میں رکھ دیں دوائی تیار ہے۔ اس دوائی کے ایک ایک‘ دو دو قطرے دن میں ایک مرتبہ کانوں میں ڈالیں۔ چند دنوں کے استعمال سے انشاءاللہ کان کے تمام امراض ٹھیک ہوجائینگے۔

لذیذ چٹنی کے چالیس فوائد

قارئین! آپ کیلئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں‘ آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں (ایڈیٹر حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی) ماتھے پر پسینہ ہاتھ پائوں شل‘ آواز میں ارتعاش‘ چہرے پر مردنی اور پیلاہٹ بغل میں ٹیسٹوں کی بھاری فائل تھامے ایک پریشان حال مریض میرے پاس آئے اور کہنے لگے میں فیصل آباد سے آیا ہوں اور مجھے دل کا مرض ہوگیا ہے تمام ٹیسٹ کرائے ان کے مطابق میں مکمل طور پر دل کا مریض ہوں ہزاروں روپے ان ٹیسٹوں پر لگا کر نہایت غیرمطمئن ہوں بلکہ تمام گھر والے پریشان ہیں گھر کا واحد کفیل ہوں آمدن کے اتنے ذرائع نہیں آخر کیا کروں یہ ایک مختصر سی داستان ہے جو کہ مجھے نہایت المناک انداز میں سننے کو ملی۔ انہیں تسلی دی اور اطمینان دلوایا کہ آپ انشاءاللہ تعالیٰ بالکل صحت یاب ہوجائیں گے بس صرف ایک کام کریں کہ یہ تین اجزاءپر مشتمل چٹنی ان ادویات کے ساتھ مستقل استعمال کریں۔ موصوف کو یقین نہ آیا کہ آخر یہ چٹنی کیا کام کرے گی۔ جہاں بڑی بڑی ادویات نے کام
نہیں کیا اور آخر معاملہ سرجری کی طرف بڑھ رہا ہے اور سرجری کی رقم جیب میں ہونا تو عجیب بلکہ سوچنا بھی ناممکن ہے۔ بڑی مشکل کے بعد انہیں یقین آیا کہ واقعی یہ عام سی دوا مفید ہے اور استعمال کا عہد کرکے چلے گئے کچھ ہی دنوں کے بعد انہوں نے خوشخبری سنائی کہ ان کی طبیعت حیرت انگیز طور پر صحت کی طرف گامزن تھی اور الحمدللہ مریض تندرست ہوگیا۔ قارئین یہ ایک مریض نہیں ایسے بے شمار دل کے امراض میں مبتلا مریض اسی چٹنی سے صحت یاب ہوئے ہیں دراصل پرانے دور کے طبیب جانتے تھے کہ انسانی جسم کو ہمہ وقت کیا ضرورت ہے اسی لیے انہوں نے ایسے ٹوٹکے جو بظاہر تو کم قیمت لیکن طاقت اور فوائد میں بیش قیمت تھے‘ تیار کیے۔ ایک ملنے والے دوست محمدقاسم صاحب بتانے لگے کہ انہیں کولیسٹرول بہت زیادہ ہوگیا حتیٰ کہ اتنا بڑھ گیا کہ چلنا دشوار ہوگیا میں نے صرف دو ہفتے یہی چٹنی نہایت باقاعدگی سے دن میں 3 سے 4 بار ایک چھوٹا چمچ استعمال کیا بہت ہی زیادہ فائدہ ہوا اور آج تک پھر تکلیف نہیں ہوئی اب بھی اگر کبھی ہلکی سی محسوس ہوتو پھر چند دن یہی چٹنی استعمال کرتا ہوں سوفیصد تندرست ہوجاتا ہوں۔ مجھے عبدالرحمن صاحب نے بتایا کہ انہوں نے یہی چٹنی ایک ایسے مریض کو استعمال کرائی جس کا کولیسٹرول لیول 300 سے بھی زیادہ تھا لیکن 2 ہفتے کے بعد 147 اور پھر حیرت انگیز طور پر اس سے بھی کم ہوگیا۔ مزید بتانے لگے کہ میرا مزید تجربہ یہ ہے کہ موٹاپا جس قدر بڑھ گیا ہو اس چٹنی کو کئی ماہ مستقل استعمال کریں ایک صاحب کا ڈیڑھ ماہ میں بارہ پونڈ وزن کم ہوا ۔ بعض ایسے بھی ہیں کہ جن کا وزن اس سے حیرت انگیز طور پر کم ہوا لیکن کچھ عرصہ مستقل مزاجی سے اس کا استعمال لازم ہے۔ محسن فن عبدالوحید سلیمانی صاحب فرمانے لگے کہ سیالکوٹ دہشت گردی عدالت کے جج حسین عزیز بھٹی کو جوڑوں کا درد ہوا پہلے ہلکا ہوا پھر بڑھ گیا حتیٰ کہ اس درد نے بالکل معذور بنادیا کہ اٹھنا بیٹھنا حتیٰ کہ حرکت کرنا بھی دشوار ہوگیا بہت علاج معالجے قیمتی ادویات بھی استعمال کرائیں لیکن فائدہ نہ ہوا آخر کار کسی نے بتایا کہ یہی چٹنی کئی ماہ مستقل استعمال کریں اور اگر مزاج میں گرمی نہ ہو تو اس میں لہسن کا اضافہ کرلیں انہی اجزاءکے ہموزن یوں انہوں نے یہ چٹنی استعمال کی اور مستقل مزاجی سے استعمال کی آہستہ آہستہ مرض کا خاتمہ ہوا حتیٰ کہ اب وہ بالکل صحت مند ہیں۔ موصوف نے اس چٹنی کا ایک حیرت انگیز تجربہ یہ بھی بتایا تھا کہ انہیں دمہ بھی تھا اس کے مستقل استعمال سے وہ بھی بالکل ختم ہوگیا ویسے بھی جب کسی دمہ کے مریض کو یہ چٹنی استعمال کرائی میرے تجربے میں بے شمار مریض تندرست ہوئے حتیٰ کہ لاعلاج مریض اس کو بنا کر اپنے ساتھ رکھتے تھے اور آخر کار وہ تندرست ہوگئے۔ ایسے مریض جن کو دمہ‘ الرجی ‘بلغم ‘ سینے کی جکڑن‘ خون کے گاڑھا پن یا دل کا کوئی مرض ہو ان تمام کیلئے یہ چٹنی نہایت مفید ہے۔ کراچی کے ایک سرجن ڈاکٹر ملے کہنے لگے الرجی اور معدے کے کسی بھی قسم کے مرض میں میرا یہ آزمودہ نسخہ ہے۔ دراصل میرے والد حکیم تھے میں حکمت اور طب کے نسخہ جات کو مضر سمجھتا تھا میری بچی کو الرجی ہوگئی ویکسین اور ادویات دے کر تھک گیا آخر والدصاحب مرحوم نے بچی کو یہی نسخہ استعمال کرایا چند ماہ میں بچی بالکل دائمی تندرست ہوگئی۔ اسی دن سے طب میں میرا یقین پختہ ہوگیا۔ اسی طرح فیصل آبا د کے فیملی ہسپتال کے ڈاکٹر نے بھی بتایا کہ وہ یہ چٹنی دل کی مریضوں یا ایسے مریض جن کا بلڈپریشر لو ہو یا ہائی ہو یہ حیرت انگیز طور پر دونوں قسم کے مریضوں کو نفع دیتا ہے حتیٰ کہ چٹنی کے ساتھ ادویات استعمال ہوتی ہیںلیکن آخر کار ادویات کا استعمال ختم ہوجاتا ہے اس کیلئے جوڑوں کے دردوں کے مریض۔ ایک ٹانگ کی درد یا ایسے مریض جن کی ایڑیوں میں سخت درد ہوتا ہے اور چلنا دشوار ہوجاتا ہے بلکہ ایڑیاں اٹھا اٹھا کر چلتے ہیں انہیں بڑا فائدہ ہوا جب انہوں نے کچھ عرصہ مستقل مزاجی سے استعمال کیا۔ حیدرآباد کے ایک مریض کا خط موصول ہوا کہ آپ کی کتاب سے اس چٹنی کے نسخہ کو پڑھا اور استعمال کرنا شروع کیا جوں جوں استعمال کرتا گیا یہ چٹنی پرتاثیر ہوتی گئی حتیٰ کہ صرف ڈھائی ماہ کے استعمال سے میرے دل کے تین بند والو کھل گئے اور اب میں بالکل تندرست ہوں اس مریض نے خط میں لکھا کہ میں اس سے قبل معدے کی پرانی تبخیر‘ گیس‘ بدہضمی اور دائمی ڈیپریشن سڑیس کا شکار تھا لیکن دل کے مرض کے ساتھ یہ امراض بھی ختم ہوگئے پھر میں نے یہ چٹنی بے شمار معدے‘ گیس‘ تبخیر کے مریضوں پر آزمائی بہت لاجواب ثابت ہوئی دل کے مریضوں کو دی نہایت فائدہ ہوا۔ مسلسل تجربات نے یہ بات ثابت کی ہے کہ جب بھی بیماری کے بعد کی کمزوری اور نقاہت کے مریضوں نے یا ایسے لوگ جو مسلسل ذہنی تنائو کی وجہ سے اعصابی کمزور ہوگئے انہوں نے اس مرکب کی بہت تعریف کی۔ ایسے لوگ جن کو بھوک نہیں لگتی یا پھر خاص طور پر شوگر کے مریض جنہیں بے چینی‘ ٹانگوں میں درد‘ جسم میں درد‘ کمزوری اور بدحالی ہو ان کیلئے نہایت آزمودہ ہے۔ مزید یہ فارمولہ موٹاپے خاص طور پر ایسی خواتین جو ایام کی خرابی ہارمونز کی بے ترتیبی اور جس کی وجہ سے ان کی کمر کا درد‘ پٹھوں کا دردا ور کھچائو چڑچڑاپن ہو ان کیلئے یہ چٹنی بار بار کے تجربات میں آئی۔ یوریا‘ کریٹینن اور گردے فیل ہونے میں جب بھی میں نے اس چٹنی کو آزمایا کسی ایک نے بھی شکوہ نہیں کیا حتیٰ کہ ایسے لوگ بھی ملے جو ڈائیلاسز کرارہے تھے چٹنی کے استعمال سے مدت بڑھتی گئی چند ایسے بھی ملے جنہوں نے مستقل استعمال کیا اور بالکل تندرست ہوگئے اور ڈائیلاسز ختم ہوگئے۔ ایک خاتون نے خط لکھ
ا کہ میں نے پڑھ کر یہ چٹنی بنائی مفید پائی میرے گھر درس ہوتا ہے میں نے مزید خواتین کو بتایا ان کے اور تجربات یہ ہیں کان بہنے کیلئے‘ ایام کی بندش یا تکلیف کیلئے‘ لیکوریا کیلئے‘ ایڑیوں کے درد اور بدن و جوڑوں کے درد کیلئے‘ بادی بواسیر کیلئے تو بہت مفید پایا۔ معدے کے امراض جگر اور تلی کے امراض کیلئے یقینی فائدہ مند ہے۔ چٹنی کے اجزاء سبز پودینہ‘ ادرک یا سونٹھ سبز‘ اناردانہ ہموزن ملا کر سل وٹے یا گرائینڈر میں خوب رگڑیں جتنا زیادہ رگڑیں گے اتنا زیادہ مفید و موثر ہوگا بعض لوگ اس میں ہموزن دیسی لہسن بھی ملا دیتے ہیں لیکن میں عموماً یہی 3 اجزاءاستعمال کراتا ہوں اس میں مزید کوئی نمک مرچ نہ ڈالیں اکٹھی بھی بنا کر فریج میں رکھ سکتے ہیں روزانہ ڈیڑھ چمچ سے ایک چھوٹا چمچ دن میں تین سے پانچ بار کھانے کے علاوہ یا کھانے کے ہمراہ جیسے دل چاہے استعمال کریں۔ پرانی بیماریوں میں مستقل استعمال کریں اور اگر مزید کوئی اور دوا استعمال کررہے ہیں تو اسے فوراً نہ چھوڑیں۔ اگر اجزاءتازہ نہ ملیں تو مجبوراً خشک بھی استعمال کرسکتے ہیں۔