6ستمبر یوم دفاع پاکستان
از قلم:… قاری محمد اکرام چکوالی
6ستمبر 1965ء کی جنگ نے جہاں ہمیں اپنے سپاہیوں کی جرأت و استقامت اور بے لوث قربانیوں کو دیکھنے کا موقع فراہم کیا وہاں اس نے ہمارے اجتماعی رویوں کے ان روشن پہلوؤں کو بھی اجاگر کیا جن میں ملی وحدت، تنظیم، حب الوطنی اور قومی افتخار نمایاں ہیں۔ اس دن پوری قوم جارحیت کرنے والوں کو سبق سکھانے کے لئے فردِ واحد کی طرح اٹھ کھڑی ہوئی ۔ ہماری بہادر مسلح افواج اور عوام کے مابین ایک ایسا جذباتی رشتہ استوار کیا جو ہمیشہ دلوں کو گرماتا رہے گا۔ یہ ہمارے قومی شعور کا ایسا بھرپور اور جانفزا تجربہ ہے جو باعثِ افتخار بھی ہےاور قابلِ تقلید بھی۔6ستمبر کا وہ دن جب کئی گنا بڑے ملک نے افرادی تعداد میں کئی گنا زیادہ لشکر اور دفاعی وسائل کے ساتھ اپنے چھوٹے سے پڑوسی ملک پر کسی اعلان کے بغیر رات کے اندھیرے میں فوجی حملہ کردیا۔ اس چھوٹے مگر غیور ملک پاکستان نے اپنے دشمن کے جنگی حملہ کا اس پامردی اور جانثاری سے مقابلہ کیا کہ دشمن کے سارے عزائم خاک میں مل گئے۔ بین الاقوامی سطح پر بھی اسے شرمندگی اٹھانا پڑی۔بھارتی افواج نے سترہ دن میں تیرہ حملے کئے لیکن وہ لاہور کے اندر داخل نہ ہو سکی ۔اس وقت بھی امریکہ نے اپنی سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ہماری افواج کی امداد بند کر دی اور بھارت کا ساتھ دیا۔یہی وہ نوجوان ہیں جنکی سخت کوشی اور عرق ریزی نے صحراوں میں پھول کھلائے۔آسمانوں کو اپنی منزل بنانے والوں ان نوجوانوں کے عزم و حوصلے اور بلند عزائم کے سامنے آسمانوں کی بلندیوں پر جمنے والی ستاروں کی محفل بھی ہیج ہوتی ہے۔ سلام ہے ان ماوں کو جنہوں نے چٹان جیسے حوصلے کے حامل نوجوانوں کو جنم دیا۔ جارحیت کرنے والاوہ بڑا ملک بھارت تھا۔1965ء کی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والی اس جنگ میں ثابت ہوا کہ جنگیں ریاستی عوام اور فوج متحد ہو کر ہی لڑتی اور جیت سکتی ہیں۔ پاکستانی قوم نے اپنے ملک سے محبت اور مسلح افواج کی پیشہ وارانہ مہارت اورجانثاری کے جرأت مندانہ جذبے نے ملکر نا ممکن کو ممکن بنا کر دکھایا۔
اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بہادر فضائی افواج نے ائیر مارشل نور خان کی قیادت میں بھارت کے ہوائی اڈوں پر بےمثال دلیری سے پرواز کرتے ہوئے ان کے لڑاکا جہازوں کو پاکستان پر حملہ کرنے سے قبل ہی نیست و نابود کر دیا۔ہم 6 ستمبر یوم دفاع پاکستان کے موقعہ پر اپنے ان قومی ہیروں کی قربانیوں اور عظیم بہادری کا کردار سرانجام دینے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔اس روز افواج پاکستان کی بے مثال شجاعت اور قربانیوں کے ساتھ ساتھ تمام قوم یک جاں ہو کر دفاع پاکستان کے لئے اپنی فوج کی سپلائی لائن بحال رکھی۔ہماری افواج نے نہ صرف زیرِ حملہ علاقوں کا کامیابی سے دفاع کیا بلکہ ہزاروں شہریوں اور ان کے گھروں کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا۔ 17روز تک جاری رہنے والی اس جنگ کے دوران پاکستان کی بحری، بری اور فضائی افواج نے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور مہارتوں کا لوہا ساری دنیا میں منوانے کے ساتھ ساتھ بہادری و جانبازی اور جذبۂ شجاعت کی ایسی قابلِ تقلید مثال دنیا کے سامنے پیش کی جس کے لئے وہ آج بھی خراجِ تحسین کی مستحق ہے۔
یومِ دفاع ہمارے اس عزم کی تجدید کا بھی دن ہے کہ ہم ایک مضبوط قوم ہیں اور ہم کسی بھی غیر ملکی قوم سے ڈریں گے نہیں چاہے وہ جتنی بھی مضبوط کیوں نہ ہو۔ ہماری فوج اس کی اور دیگر چیزوں کی علامت ہے۔ ہماری فوج ہمارے عظیم ملک پاکستان کی شجاعت اور حربی تکنیکوں کا مظہر ہے اور یومِ دفاع یہ سب کچھ یاد رکھنے کا دن ہے تاکہ ہم مضبوط رہ سکیں اور اپنے ملک کے بچوں اور نوجوانوں کو درست پیغام دے سکیں۔ان کو یہ بھی بتائیں6 ستمبر کا دن پاکستان کاوہ دن ہےجسمیں جرأت اور بہادری کی تاریخ رقم ہوئی جو رہتی دنیا تک درخشاں رہے گی،اور ایسے دن قوموں کی زندگی میں کبھی کبھی آتے ہیں۔ مگر زندہ قومیں ایسے دنوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں، ملت پاکستان کے لیے 6 ستمبر شہیدوں اور غازیوں کو یاد کرنے کا دن ہی نہیں یہ دن ہماری عظمت کا نشان ہے۔ 6 ستمبر اپنی نوعیت کے اعتبار سے قابل فخر اور یادگار دنوں کا درجہ رکھتا ہے قوم اپنے جرأت مند فرزندوں ، شہیدوں، مجاہدوں کی بہادری اور حب الوطنی پر کیوں ناز نہ کرے جنہوں نے اپنے ملک کی سالمیت و حفاظت کے لیے اپنی خوبصورت جان بلند حوصلہ کے ساتھ ہمارے آنے والے کل کے لیے قربان کر دی اس پر پوری پاکستانی قوم رہتی دنیا تک اپنے ان شہیدوں مجاہدوں کو سلام پیش کرتی رہے گی،اور6ستمبر دفاع پاکستان قوم میں جہاں ایک نئی امنگ پیدا کرتا ہے دفاع جتنا مضبوط ہو قوم بھی اتنی ہی مضبوط اور فخر محسوس کرتی ہے۔اور6ستمبر پاکستان کی تاریخ کا سنہرا دن مسلمانوں کے باہم اتحاد اور یگانگت کا عملی مظہر ہے جس نے پاکستان کا سر فخر سے بلند کر دیا اور جذبہ ایمانی کے ذریعے بھارت کے شب خون کا منہ توڑ جواب دیا ۔ یوم دفاع تجدید کا دن ہے اور تقاضا کرتا ہے کہ مسلمان نفرتوں، عداوتوں کی خلیج کو پاٹ کر اپنی گم کردہ راہ کو پا لیں اور متحد ہو کر بیرونی طاقتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر یہ باور کرادیں کہ ابھی ایمان کی حرارت دِلوں میں زندہ ہے۔
آج کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم اپنے فوجی جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے یاد رکھیں کہ آزادی کی حفاظت اللہ پر بھروسہ اور اپنے وطن عزیز سے محبت ا ور دفاع وطن کی قربانی کے جذبہ سے ہوتی ہے لیکن قومی آزادی کی حفاظت کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ موجودہ منتخب حکومت اپنے وطن عزیز کی اقتصادی و سماجی ترقی کے لئے اس میں غربت، جہالت ، بے روزگاری دور کرتے ہوئے قومی وسائل عیش و آرام پرضیاع ہونے کی بجائے پاکستان کو ہر لحاظ سے خودکفیل فلاحی مملکت جلد از جلد قائم کریں۔