عقیقہ کب اور کیسے کریں؟
از قلم:… قاری محمد اکرام اوڈھروال ضلع چکوال
بچوں کی پیدائش پر کچھ اعمال ولادت کے وقت مستحب ہیں اور بعض اعمال ولادت کے ساتویں دن مستحب ہیں۔ اکثر مسلمان ان سے ناواقف ہیں،اس لئے وہ ان پر عمل کرنے سے محروم رہتے ہیں، اس بنا پر ذیل میںکچھ تحریرکیا جاتاہے تاکہ بچہ/بچی کے پیدائش کے بعد اپنے اپنے وقت میں ان پر عمل کرکے ان کے فضائل وبرکات حاصل کرسکیں۔ اللہ تبارک وتعالیٰ توفیق عطا فرمائے، آمین!
٭… جب بچہ پیدا ہو تواس کو نہلا دُھلا کر، اورکپڑے پہنا کر سب سے پہلے اس کے دائیں کان میں اذان کہہ دیں، اوربائیں کان میں اقامت یعنی تکبیر کہہ دیں۔ (مشکوٰۃ )٭… اگر اس وقت کوئی بزرگ قریب ہوں اور موقع ہو تو ان سے تحنیک کرائیں، کیونکہ یہ سنت ہے۔ تحنیک یہ ہے کہ ان کی خدمت میں ایک دو کھجور پیش کریں اور وہ اپنے منہ میں اس کو چبا کر بچہ کے منہ میں ڈال دیں (اور کچھ بچہ کے تالو میں لگائیں) اور بچہ کے لیے خیر وبرکت کی دعا کریں۔ (مشکوٰۃ)٭… آیت الکرسی اور چاروں قل پڑھ کر شہد پر دم کرکےتھوڑا سا شہد بچہ کو چٹانا بھی جائز ہے۔ اس سے بھی تحنیک (کی سنت ادا) ہوجاتی ہے۔ ٭… جب کسی کے لڑکا یا لڑکی پیدا ہو تو بہتر ہے ساتویں دن ا س کا عقیقہ کردیں، لڑکا ہو تو دو بکرے یا دوبکری یا دودُنبے یا دو بھیڑ ذبح کردیں، اور لڑکی ہو تو ایک بکرا یا ایک بکری وغیرہ ذبح کردیں یا گائے میں لڑکے کے دو حصے اور لڑکی کا ایک حصہ لے لیں یا پوری گائے سے عقیقہ کرلیں، سب جائز ہے۔٭… اور اگر کوئی بالکل ہی عقیقہ نہ کرے تو بھی کچھ حرج نہیں، کیونکہ عقیقہ کرنا مستحب ہے، واجب نہیں۔ (مشکوٰۃ ،بہشتی زیور)٭… ولادت سے پہلے عقیقہ کرنا جائز نہیں ،اگر کوئی کرے گا تو وہ عقیقہ نہ ہوگا، بلکہ یہ ذبیحہ گوشت کھانے کے لیے ہوگا۔ ٭… جب کسی لڑکے یا لڑکی کے عقیقہ کا جانور ذبح کیاجائے تو ذبح کرنے والا یہ دعا کرے:…بِسْمِ اللّٰہِ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ اَللّٰہُمَّ لَکَ وَإِلَیْکَ عَقِیْقَۃُ فُلَانٍ۔ترجمہ:… ’’اللہ تعالیٰ کے نام سے اور اللہ تعالیٰ سب سے بڑا ہے، اے اللہ! یہ آپ کی رضا کے واسطے محض آپ کی بارگاہ میں فلاں کے عقیقہ کا جانور ذبح کرتاہوں۔‘‘
٭… اونٹ، گائے میں عقیقہ کے سات حصے رکھ سکتے ہیں، مثلاً کسی شخص کے تین لڑکے اور ایک لڑکی ہو اور وہ ان سب کے عقیقہ میں ایک گائے یا ایک اونٹ ذبح کرنا چاہے تو کرسکتا ہے۔ (ہندیہ، ج:۵،ص:۳۰۴)٭گائے، بیل وغیرہ میں کچھ حصے قربانی کے اور کچھ حصے عقیقے کے رکھنا جائز ہے۔ (ہندیہ، ج:۵،ص:۳۰۴)٭… جس جانور کی قربانی جائز نہیںاس سے عقیقہ کرنا بھی جائز نہیں، اور جس جانور کی قربانی جائز ہے، جیسے: گائے، بیل اور بکرا وغیرہ، اس سے عقیقہ بھی درست ہے۔ ٭… عقیقہ کے گوشت کے تین حصے کرنا مستحب ہیں: ایک حصہ صدقہ کردیں، ایک حصہ پڑوسیوں اور رشتہ داروں کو دے دیں، اور ایک حصہ گھر میں رکھ لیں۔ (ہندیہ، ج:۵،ص:۳۰۴)٭… عقیقہ کے گوشت سے دعوت کرنا بھی جائز ہے، نیز عقیقہ یا قربانی کا گوشت ولیمہ کی دعوت میں استعمال کرنا جائز ہے۔ ٭… بچہ/بچی کی ولادت کے ساتویں دن سر کے بال منڈوادیں، خواہ پہلے سرمنڈوائیں، پھر عقیقہ کریں یا پہلے عقیقہ کریں، پھر سر کے بال منڈوائیں، دونوں طرح جائز ہے، البتہ بہتر یہ ہے کہ پہلے بچہ کے سر کے بال منڈوائیں، پھر عقیقہ کا جانور ذبح کریں۔٭… بچہ/بچی کے سر کے بال منڈوانے کے بعد بالوں کے وزن کے برابر سونا یا چاندی خیرات کردیں اور بالوں کو کسی جگہ دفن کردیں۔٭… جس شخص کا پیدائش کے بعد عقیقہ نہ ہو اہو تو بعد میں اس کو اپنا عقیقہ کرنا جائز ہے، چنانچہ ایک روایت میں ہے کہ: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے نبوت ملنے کے بعد اپنا عقیقہ فرمایا۔٭… اگر لڑکا پیدا ہو تو ولادت کے ساتویں دن ختنہ کرانا مستحب ہے، کیونکہ ولادت کے ساتویں دن سے لڑکے کی بارہ سال عمر ہونے تک ختنہ کرانے کا مستحب وقت ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کی ولادت کے ساتویں دن اُن کا ختنہ کروایا تھا اور حضرت ابراہیم علیہ السلام نے حضرت اسحاق علیہ السلام کی ولادت کے ساتویں دن اُن کا ختنہ کرایا تھا اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کا تیرہ سال کی عمر میں ختنہ کروایا تھا۔٭… ساتویں دن لڑکے/لڑکی کا اچھا سانام رکھ دیں، نام رکھنے میں ساتویں دن سے زیادہ تاخیر نہ کریں، اور ایسا نام نہ رکھیں جس کے معنی برے ہوں یا اس میں بڑائی کا یا بزرگی کا مفہوم نکلتاہو، جیسے: عاصی یا عاصیہ، جس کے معنی نافرمانی کرنے والااور نافرمانی کرنے والی کے ہیں، یا جیسے: شہنشاہ، اور امیر الامراء، اس میں بڑائی پائی جاتی ہے، یا جیسے ’’برہ ‘‘نیکو کار اس میں بزرگی پائی جاتی ہے ۔٭… لڑکے /لڑکی کی ولادت کے دن نام رکھنا بھی جائز ہے۔ ٭… لڑکے/لڑکی کا نام کسی نیک اور بزرگ سے رکھوانا مستحب ہے ،وہ اپنی پسند سے بچہ/بچی کا کوئی نام رکھ دے۔ ٭… اگر کسی لڑکے یا لڑکی کے نام کے معنی اچھے نہ ہوں، اس کو بدل دینا چاہیے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یہی طریقہ تھا۔
