سبق نمبر 1 : طہارت جزو ایمان ہے

عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْعَرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: « الطُّهُورُ شَطْرُ الْإِيمَانِ۔

سیدنا حضرت ابو مالک اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے… کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا …کہ طہارت و پاکیزگی جزوِ ایمان ہے۔

طہارت و نظافت ایک مہتم بالشان عمل ہے، … آدمی کے لیے باعثِ زیب و زینت ہے، … ایک سلیم الطبع انسان کے لیے سرمایۂ عز و افتخار ہے، … متمدن اور مہذب لوگوں کا شعار ہے، … ترقی یافتہ اور زندہ دل قوموں کی پہچان ہے، … اسلام اور مسلمانوں کا طرئہ امتیاز ہے۔ … نفاست و پاکیزگی دل کو آسودگی و فرحت عطا کرتی ہے، … ذہن کو تازگی و بالیدگی بخشتی ہے…، قلب ودماغ کو معطر کرتی ہے۔ … صفائی و ستھرائی کا اہتمام کرنے سے انسان کو اُنس وسرور حاصل ہوتا ہے…، دل جمعی و یکسوئی حاصل ہوتی ہے، … ذہنی تشویش و پراگندگی دور ہوتی ہے، …حفظانِ صحت میں معاون و مددگار ثابت ہوتی ہے۔

اسلام کا آفتاب طلوع ہونے سے پہلے …پوری دنیا تاریکی میں ڈوبی ہوئی تھی۔ … ہر سُو اندھیرے کی حکمرانی تھی، … طہارت و نظافت سے بے اعتنائی ولاپرواہی تھی…، بدن اور کپڑے کی صفائی کو معیوب خیال کیا جاتا تھا، …غسل کرنے کو جرم سمجھا جاتا تھا۔ بوسیدہ، بدبودار اور میلے گندے کپڑوں میں رہنے کو… لازم اور ضروری قراردیا جاتا تھا، …بغل اورناف کے بالوں کو تراشنا گنا ہ سمجھا جاتا تھا۔

طہارت و پاکیزگی کی حقیقت… اور دین میں اس کا مقام… اسلام میں طہارت و پاکیزگی کی حیثیت صرف یہی نہیں ہے …کہ وہ نماز، تلاوتِ قرآن اور طوافِ کعبہ… جیسی عبادات کے لئے لازمی شرط ہے، … بلکہ قرآن و حدیث سے معلوم ہوتا ہے… کہ وہ بجائے خود بھی دین کا ایک اہم شعبہ اور بذات خود بھی مطلوب ہے…۔ قرآن مجید کی آیت

اِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ التَّوَّابِيْنَ وَ يُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِيْنَ

(اللہ توبہ کرنے والوں سے محبت کرتا ہے اور پاک و صاف رہنے والے اپنے بندوں کو محبوب رکھتا ہے) ۔ اور

الطُّهُوْرُ شَطْرُ الْإِيْمَانِ

اس حدیث کا گویا لفظی ترجمہ ہی یہ ہے… کہ طہارت و پاکیزگی اسلام کا ایک حکم ہی نہیں … بلکہ وہ دین و ایمان کا ایک اہم جزو ہے۔

چنانچہ اسلام انتہائی پاکیزہ مذہب ہے، … یہ اپنے ماننے والوں کو طہارت و پاکیزگی کا حکم دیتا ہے۔ …اللہ تبارک و تعالیٰ نے بنی آدم کو… اپنے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے توسُّط سے… زندگی کے مختلف پہلوؤں سے متعلق …کتاب وسنت کی شکل میں جو احکام اور ہدایات عنایت فرمائی ہیں ، … اگر حقیقی معنوں میں ان پر عمل پیرا ہوجائیں … توہر فرد کا ظاہر و باطن، … اس کا جسم و لباس، …رہنے کی جگہ، گھر بار، گلی، محلہ، … ماحول حتیٰ کہ پورا معاشرہ …سب پاکیزگی کے مظہر بن جائیں گے۔

قرآن مجید کی آیت

اِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ التَّوَّابِيْنَ وَ يُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِيْنَ

(اللہ توبہ کرنے والوں سے محبت کرتا ہے …اور پاک و صاف رہنے والے اپنے بندوں کو محبوب رکھتا ہے)

قرآن کی ہدایت کا مطلب یہ ہے… کہ اپنے لباس، جسم اور قلب و روح کو… ہر طرح کی گندگیوں سے پاک صاف رکھو…۔ قلب و روح کی گندگیوں سے مراد تو کفر و شرک کے …باطل عقائد و خیالات اور اخلاقی معائب ہیں …اور جسم و لباس کی گندگی سے مراد وہ مخصوص نجاستیں ہیں …جن سے ہر طبع سلیم شخص کراہت کرتاہے… اور جن کا نجس ہونا مخصوص ہے… یا جن پر شریعت نے نجس ہونے کا حکم لگا یا ہے۔

پس ہر مسلمان کیلئے لازم ہے کہ وہ ان احکام کو جانے، یاد کرلے… اور ان کے مطابق اپنے ظاہر و باطن کو پاک کرے۔ …قلب و روح کو بھی باطل افکار و نظریات… اور کفروشرک کے عقائد سے پاک رکھے …اور اپنے جسم، لباس …اور دوسری متعلق چیزوں کو بھی …ہر طرح کی نجاستوں سے پاک رکھے۔

اسلام میں ظاہری طہارت کا بھی نہایت ہی اہتمام کیا گیا ہے، …بیداری سے لے کر سونے تک، … بیت الخلاء سے مسجد و بیت اللہ تک، …دن بھر میں پانچ مرتبہ وضو، نیز غسل و تیمم وغیرہ کے ذریعے… ظاہری و باطنی دونوں طرح کی طہارت کا اہتمام کیا گیا ہے…، قضائے حاجت انسان کی فطری ضرورت ہے، … اس ضرورت کو کیسے پورا کیا جائے۔ …مشرکینِ مکہ اس بات پر …صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر تنقید کرتے اور طعنہ دیا کرتے تھے… کہ آپ کے نبی …تو آپ کو قضائے حاجت کے متعلق باتوں کی بھی تعلیم دیتے ہیں ، …چنانچہ حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے ایسے ہی طعنہ کے جواب میں فرمایا کہ…: جی ہاں ! … (یہ شرم کی نہیں ، بلکہ یہ ضروت کی چیز ہے) … ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں یہ بھی بتلایا ہے… کہ ہم قضائے حاجت کے وقت قبلہ رُخ نہ ہوا کریں …اور ہمیں دائیں ہاتھ سے استنجا کرنے سے منع کیا ہے …اور اس بات سے بھی منع کیا ہے… کہ ہم ہڈی یا گوبر سے استنجا کریں اور ہمیں یہ تعلیم دی ہے… کہ ہم تین ڈھیلوں سے استنجا کریں ۔ ان اُمور کو ذکر کرنے کا مقصد… صرف اسلام کے نظامِ طہارت و نظافت کی ایک جھلک دکھانا ہے، … ورنہ اسلام نے تو اپنے ماننے والوں کو زندگی کے… ہر شعبہ سے متعلق مکمل رہنمائی فراہم کی ہے، …اور اسلام سارا کا سارا پاکیزگی اور طہارت ہی سے مرکب ہے۔

اس کے علاوہ طہارت ونظافت کا اہتمام کرنے سے… انسان کو طبی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں ، …صفائی ستھرائی حفظانِ صحت میں معین ومددگار ثابت ہوتی ہے۔ … نفاست وپاکیزگی کا اگر کوئی انسان التزام کرلے… تو بہت سی بیماریوں سے حفاظت ہوسکتی ہے۔ …شرعی اورطبی نقطۂ نظر سے جہاں ایک انسان کے لیے… نفاست وپاکیزگی کا اہتمام ضروری اورناگزیرہے، … وہیں عقلِ انسانی بھی نفاست وپاکیزگی کی متقاضی ہے۔ …اورجو انسان طہارت وصفائی کا اہتمام کرتا ہے… لوگ اس سے محبت کرتے ہیں ، …خوش اخلاقی اورملنساری سے پیش آتے ہیں ، …مجلس میں آگے جگہ ملتی ہے…، اس کے برعکس جو انسان گندہ رہتا ہے، … میلے کچیلے لباس پہنتاہے، … اپنی وضع اور ہیئت کو خوش منظر نہیں بناتا ہے …تو لو گ اس سے نفرت کرتے ہیں ، …اس کو دیکھ کر لوگوں کو انقباض اورتکدر ہوتا ہے، … مجلس میں پیچھے جگہ ملتی ہے، …معاشرہ کے اندر ایسے انسان کو عزت… اور عظمت کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا۔

موجودہ دور میں مسلمانوں میں دین بیزاری… اور احکامِ شریعت سے غفلت ولاپرواہی عام ہے…، اسلام کی ساری تعلیمات وہدایات کو وہ فراموش کربیٹھے ہیں ۔ … اسلامی معاشرہ میں انگریزی تہذیب وکلچر کی جڑیں گہری ہوچکی ہیں ۔ … مسلم معاشرہ سے اسلامی اطواروعادات ناپید اورعنقاء ہوگئے ہیں ۔ …طہارت ونظافت جو کبھی مسلمانوں کا طرۂ امتیاز تھا، …سرمایۂ عزو افتخار تھا، … افسوس! آج مسلمان اس سے بیگانہ ہوگئے ہیں ۔ … ہمارے بہت سے مسلمان بھائی… طہارت ونظافت کے احکام سے ناآشنا اور نابلد ہیں ، … وضو اورغسل کے فرائض تک کا ان کوپتہ نہیں ۔ … نجاست وناپاکی کے ازالہ کا طریقہ کیا ہے…، کن چیزوں سے وضو ٹوٹ جاتاہے، … استنجاء کے آداب کیاہیں ، …جنابت کے احکام کیا ہیں ، …حیض ونفاس کے احکام کیا ہیں ، …اس جیسے روز مرہ پیش آنے والے عام مسائل کی نئی نسل کو خبر نہیں ۔ … یہ صورت حال کافی افسوسناک اورغم انگیز ہے۔

موجودہ زمانہ میں ضرورت ہے اس بات کی… کہ نئی نسل کے سامنے… طہارت وصفائی کی اہمیت اورعظمت کو اُجاگرکیا جائے۔ طہارت کے بنیادی احکام سے …انہیں روشناس کرایا جائے۔ …اسلامی تہذیب وثقافت سے… محبت کا نقش ان کے دلوں میں بٹھایا جائے۔ … ضرورت اس امر کی ہے… کہ ثقہ اور مستند علماء ومفتیان کرام سے… اسلامی تعلیمات سیکھ کر ان پر عمل کیا جائے، … تاکہ دنیا میں پاکیزگی و کامیابی کے ساتھ … آخرت کی ہمیشہ کی کامرانی مقدر بن جائے۔ … اللہ تبارک وتعالیٰ سے دعا ہے… کہ اُمتِ مسلمہ کو حق بات سمجھنے …اور اس پر عمل پیراہونے کی توفیق نصیب فرمائے، آمین ثم آمین۔

Lesson 01 طہارت جزو ایمان ہے Purity is part of Faith dars e Hadees Umar gallery ویڈیو

Please watch full video, like and share Lesson 01 طہارت جزو ایمان ہے Purity is part of Faith dars e Hadees Umar gallery. Subscribe UmarGallery channel.
Video length: 09:18

https://youtu.be/iy3fPXGfDss