ذی الحجہ کے پہلے دس دنوں کی فضیلت احادیث کی روشنی میں


از قلم:… قاری محمد اکرام اوڈھروال ضلع چکوال
حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’کوئی ایسے دن نہیں جن میں نیک اعمال اللہ جل شانہ کو عشرۂ ذی الحجہ(میں نیک اعمال) سے زیادہ محبوب ہوں، پوچھا گیا کہ یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کیا اللہ کے راستے میں جہاد سے بھی (ان دنوں کی عبادت افضل ہے؟)آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (جی ہاں) اللہ کے راستے میں جہاد بھی برابر نہیں ہوسکتا مگر وہ شخص جو اللہ کے راستے میں جان و مال سمیت نکلے اور ان میں سے کسی چیز کے ساتھ واپس نہ لوٹے۔(رواہ البخاری مشکوٰۃ المصابیح، رقم الحدیث:1460، باب فی الأضحیۃ)
عشرۂ ذی الحجہ میں ذکراللہ کی کثرت
حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’اللہ جل شانہ کے نزدیک عشرۂ ذی الحجہ کے برابر زیادہ عظمت والے دن کوئی نہیں اور نہ کسی دنوں میں نیک عمل اتنا پسند ہے (جتنا ان دنوں میں) پس تم ان دنوں میں کثرت سے تسبیح (سبحان اللہ)، تکبیر (اللہ اکبر) اور تہلیل (لاالہ الااللہ) کیا کرو۔(المعجم الکبیر للطبرانی، رقم الحدیث: 11116)
عشرۂ ذی الحجہ میں دن کو روزہ اور رات میں عبادت کی فضیلت
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’ایسا کوئی دن نہیں ہے جس میں عبادت کرنا اللہ تعالیٰ کو عشرۂ ذی الحجہ میں عبادت کرنے سے زیادہ محبوب ہو، اس کے ہر دن کا روزہ ایک سال کے روزوں کے برابر ہے ۔ اور اس میں ہر رات کی عبادت شب قدر کی عبادت کے برابر ہے۔‘‘(جامع الترمذی، رقم الحدیث: 758)
یومِ عرفہ ( نوذی الحجہ) کے روزے کی خاص فضیلت
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’میں اللہ سے امید کرتا ہوں کہ یومِ عرفہ کا روزہ گزشتہ ایک سال اور آیندہ ایک سال کے گناہوں کے لیے کفارہ بن جائے گا۔‘‘(سنن الترمذی، رقم الحدیث:749)
واضح رہے کہ یکم ذوالحجہ سے نو ذوالحجہ تک روزہ رکھنا مستحب ہے لیکن عید کے دن روزہ رکھنا شرعاً ممنوع ہے کیوں کہ حدیث میں اس دن روزہ رکھنے سے منع کیا گیا ہے، اسی طرح عید الاضحیٰ کے دوسرے اور تیسرے دن بھی روزہ رکھنا جائز نہیں ۔ البتہ عیدالاضحیٰ کے دن اگر کوئی شخص اپنے کھانے اگر کوئی شخص اپنے کھانے کی ابتداء قربانی کے گوشت سے کرے اور اس سے پہلے کچھ نہ کھائے تو اس کو فقہاء کرام نے مستحب لکھا ہے اور یہ عمل سنت سے ثابت ہے۔(بدائع الصنائع ہندیہ)
قربانی کرنے والے کے لیے مستحب عمل
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب ذی الحجہ کا پہلا عشرہ شروع ہوجائے اور تم میں سے جو شخص قربانی کرنے کا ارادہ کرے وہ قربانی کرنے تک اپنے بال اور ناخن بالکل نہ کتروائے۔(مشکاۃ المصابیح، رقم الحدیث:1459)
واضح رہے کہ اگر کسی شخص کو بال صاف کیے اور ناخن کتروائے چالیس دن گزر گئے ہوں تو اس کے لیے بال صاف کرنا اور ناخن کاٹنا واجب ہے، ایسی صورت میں دس ذی الحجہ تک اسی حالت میں رہنا گناہ ہے۔ (شامی)
تکبیراتِ تشریق
تکبیراتِ تشریق کے الفاظ یہ ہیں:اللہ اکبر اللہ اکبر لاالٰہ الااللہ واللہ اکبر اللہ اکبر وللہ الحمد
تکبرات تشریق ہر اس شخص پر واجب ہے جس پر نماز فرض ہے لہٰذا منفرد مرد وعورت، مسافر اور گاؤں والوں سب پر تکبیر واجب ہے۔ بعض فقہائے کرام رحمۃ اللہ علیہم نے حضرات صاحبین رحمۃ اللہ علیہما کے قول کو ترجیح دی ہے، اس لیے اگر صاحبین رحمۃ اللہ علیہما کے قول پر عمل کیا جائے تو اس میں زیادہ احتیاط ہے اور بہتر ہے۔
مفتیٰ بہ قول کے مطابق تکبیرات تشریق نو ذوالحجہ کی فجر سے لے کر عید کے چوتھے دن یعنی تیرہ ذوالحجہ کی نماز عصر تک ہر فرض نماز کے بعد ایک دفعہ بلند آواز سے کہنا واجب ہے، البتہ عورتیں یہ تکبیرات آہستہ آواز سے کہیں۔ واضح رہے کہ تکبیرات تشریق صرف ایک مرتبہ کہنا واجب ہے، ایک سے زیادہ مرتبہ کہنا خلافِ سنت ہے۔ (شامی)
مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم کامصروف حضرات/خواتین کیلئے عشرہ ذوالحجہ سے فائدہ اٹھانے کا آسان دستور العمل
اگر وقت کی قلت یا گھریلو اور کاروباری ذمہ داریوں کی بنا پر زیادہ وقت عبادات کو نہ دے سکیں تب بھی مندرجہ ذیل اعمال کے اہتمام سے ان شاءاللہ اس عشرہ کی برکات کسی حد تک حاصل کی جاسکتی ہیں:…
٭… 5 وقت باجماعت نمازوں کا اہتمام کریں (خواتین گھر میں اول وقت میں ادا کریں)۔
٭… ہر قسم کے گناہوں سے بچنے کا خصوصی اہتمام کریں ورنہ محنت کے باوجود عبادات کا نور اور حقیقی نفع حاصل نہیں ہوگابالخصوص اپنی نظروں اور زبان کی حفاظت کریں۔
٭… ذولحجہ کا چاند دیکھنے سے لیکر قربانی کرنے تک اپنے جسم کے بال اور ناخن نہ تراشیں یہ مستحب عمل ہے۔
٭… فرض نمازوں کے بعد تسبیح فاطمی (33 سبحان اللہ، 33 الحمدللہ، 34, اللہ اکبر۔
٭… کم از کم یوم عرفہ یعنی 9 ذوالحجہ کا روزہ، ورنہ اس عشرے میں جتنے روزے رکھ سکیں اتنا بہتر۔
٭… چلتے پھرتے زیادہ سے زیادہ الله اكبر، الله اكبر، لا اله الا الله والله اكبر، الله اكبر ولله الحمد کا ورد۔
٭… چلتے پھرتے زیادہ سے زیادہ تیسرے کلمے کا ورد سبحان الله والحمدلله ولا اله الا الله والله اکبر۔
٭… چلتے پھرتے درود شریف کا ورد۔
٭… کم از کم 15-10 منٹ روزانہ ترتیب سے تلاوت قرآن کا اہتمام۔
٭… نماز مغرب میں 3 فرض، 2 سنت اور 2 نفل کے بعد 2 نفل مزید نماز اوابین کی نیت سے ادا کرلیں۔
٭… نماز عشاء میں 4 فرض، 2 سنت کے بعد وتر سے پہلے 2-4 رکعات تہجد کی نیت سے ادا کرلیں اسکے بعد وتر ادا کرلیں۔
٭… اگر رات میں توفیق ہوجائے تو مزید رکعات تہجد ادا کرلیں لیکن عشاء کے ساتھ ادا کرنے سے کم از کم تہجد سے محرومی نہیں ہوگی۔
٭… حسب استطاعت صدقہ و خیرات۔
٭… رات کو سونے سے پہلے تسبیح فاطمی، درود شریف، استغفار اور دعا۔
٭… اور سب سے بڑھ کر کوشش کریں کہ اپنی زبان یا کسی عمل سے کسی دوسرے کو ادنیٰ تکلیف بھی نہ پہنچے اور پہنچ جائےتو معافی مانگنے میں دیر نہ کریںیاد رکھیں، اللہ کے بندوں کو تکلیف پہنچاکر اللہ کی رضا کا حصول ناممکن ہےاللہ تعالیٰ ہم سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے۔اس پیغام کو اپنے دوست احباب تک پہنچا کر صدقہ جاریہ میں شامل ہوجائیں۔