…٭درود وسلام کے انعامات ٭…

٭…ش جل شانہ کا بندہ پر درود بھیجنا٭… اس کے فرشتوں کا درود بھیجنا ٭… حضور اقدس صلَّی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ واصحابہٖ وبارک وسلَّم کا خود اس پر درود بھیجنا ٭… درود پڑھنے والوں کی خطائوں کا کفا رہ ہونا٭… ان کے اعمال کو پاکیزہ بنادینا٭… ان کے درجات کا بلند ہونا ٭… گناہوںکا معاف ہونا٭… خود درود کا مغفرت طلب کرنا ٭…درود پڑھنے والے کیلئے اور اس کے نامۂ اعمال میں ایک قیراط کے برابر ثواب کا لکھا جانا اور قیراط بھی وہ جو احد پہاڑ کے برابر ہو،٭… اس کے اعمال کا بہت بڑی ترازو میں تلنا٭… جو شخص اپنی ساری دعائوں کو درود بنادے اس کے دنیا وآخرت کے سارے کاموں کی کفایت اور خطائوں کو مٹا دینا٭… اس کے ثواب کا غلاموں کے آزاد کرنے سے زیادہ ہونا ٭… اس کی وجہ سے خطرات سے نجات پانا٭… نبی کریم صلَّی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ واصحابہٖ وبارک وسلَّم کا قیامت کے دن اس کیلئے شاہد و گواہ بننا٭… نبی اکرم صلَّی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ واصحابہٖ وبارک وسلَّم کی شفاعت کا واجب ہونا٭… اﷲ کی رضا اور اس کی رحمت کا نازل ہونا٭… اس کی ناراضگی سے امن کا حاصل ہونا ٭… قیامت کے دن عرش کے سایہ میں داخل ہونا٭… اعمال کے تلنے کے وقت نیک اعمال کے پلڑے کا جھکنا ٭… حوضِ کوثر پر حاضری کانصیب ہونا … قیامت کے دن کی پیاس سے امن نصیب ہونا ٭… جہنم کی آگ سے خلاصی کا نصیب ہونا٭… پل صراط پرآسانی و سہولت سے گزر جانا٭… مرنے سے پہلے اپنا مقرب ٹھکانہ جنت میں دیکھ لینا ٭… جنت میں بہت ساری بیبیوں کا ملنا٭… اس کے ثواب کا بیس جہادوں سے زیادہ ہونا ٭… نادار کیلئے صدقہ کے قائم مقام ہونا٭… درود شریف زکوٰۃ ہے ٭… طہارت ہے ٭… اس کی وجہ سے مال میں برکت ہوتی ہے٭… اس کی برکت سے سو حاجتیں بلکہ اس سے بھی زیادہ پوری ہوتی ہیں ٭… عبادت تو ہے ہی اور اعمال میں ش کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہے٭… مجالس کیلئے زینت ہے ٭… فقراء کو اور تنگیِ معیشت کو دور کرتا ہے٭… اس کے ذریعہ سے اسبابِ خیر تلاش کئے جاتے ہیں٭… یہ کہ درود پڑھنے والا قیامت کے د ن مصدر جود و سخاحضور اقدس صلَّی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ واصحابہٖ وبارک وسلَّم کے سب سے زیادہ قریب ہوگا ٭… اس کی برکت سے خود درود پڑھنے والا اور اس کے بیٹے اور پوتے مُنْتَفِعْ ہوتے ہیں اور وہ بھی منتفع ہوتا ہے کہ جس کو درود شریف کا ایصالِ ثواب کیاجائے اور شاور اس کے رسول صلَّی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ واصحابہٖ وبارک وسلَّم کی بارگاہ میں تقرب حاصل ہوتا ہے٭… وہ بے شک نور ہے٭… دشمنون پر غلبہ حاصل ہونے کا ذریعہ ہے٭… دلوں کو نفاق سے اور زنگ سے پاک کرتا ہے ٭… لوگوں کے دلوں میں محبت پیدا ہونے کا ذریعہ ہے٭… خواب میں حضور اقدس صلَّی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ واصحابہٖ وبارک وسلَّم کی زیارت کا ذریعہ ہے ٭… اس کا پڑھنے والا اس سے محفوظ رہتا ہے کہ لوگ اس کی غیبت کریں ۔ ٭…درودشریف بہت بابرکت اعمال میں سے ہے اور افضل ترین اعمال میں سے ہے ٭… دین و دنیا دونوں میں سب سے زیادہ نفع دینے والاعمل ہے٭… اس کے علاوہ بہت سے ثواب جو سمجھ دار کے لئے اس میں رغبت پیدا کرنے والے ہیں ۔ ٭…ایسا سمجھ دار جو اعمال کے ذخیروں کے جمع کرنے پر حریص ہو اور ذخائر اعمال کے ثمرات حاصل کرنا چاہتا ہو ۔
علامہ سخاوی رحمۃ اﷲ علیہ نے اس سلسلے میں لکھا ہے کہ انعاماتِ درود میں سے شسبحانہ‘ وتعالیٰ کا بندہ پر درود بھیجنا…اس کے فرشتوں کا درود بھیجنا…نبیٔ مرسل، صلَّی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ واصحابہٖ وبارک وسلَّم کا خوداس پر درود بھیجنا…خطا ؤں کا کفارہ ہو نا… ان کے اعمال کو پا کیزہ بنادینا…درجات کا بلند ہونا… آپ صلَّی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ واصحابہٖ وبارک وسلَّم کی شفاعت کا واجب ہو نا…شسبحانہ‘ وتعالیٰ کی ناراضگی سے امن حاصل ہونا…اور نادار کے لئے صدقہ کے قائم مقام ہوناہے…اس کی وجہ سے مال میں برکت ہو تی ہے… اعمال میں شسبحانہ‘ وتعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہے… مجالس کے لئے زینت ہے… فقرو تنگیٔ معیشت کودور کرتا ہے … بے شک نور ہے …دشمنوں پر غلبہ حا صل ہو نے کا ذریعہ ہے… اور دلوں کونفاق سے اور زنگ سے پاک کرتا ہے … لو گوں کے دلوں میں محبت پیدا ہو نے کا ذریعہ ہے… خواب میںآبروئے زمین حضور نبیٔ کریم صلَّی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ واصحابہٖ وبارک وسلَّم کی زیارت کا ذریعہ ہے …اس کا پڑھنے والااس سے محفوظ رہتا ہے ،کہ لو گ اسکی غیبت کریں …درود شریف بہت با برکت اور افضل ترین اعمال میں سے ہے …اور دین ودنیادونوں میں سب سے زیادہ نفع دینے والا عمل ہے …یہ بہت بڑا نور ہے … تجارت ہے… جس میں گھا ٹا نہیں …یہ اولیا ئے کرام رحمۃ اﷲ علیہم کا صبح وشام کا معمول ہے ۔
یَا رَبِّ صَلِّ َوسَلِّمْ دَآئِمًا اَبَدًا
عَلٰی حَبِیْبِکَ خَیْرِ اْلخَلْقِ کُلِّھِم
حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھا نوی رحمۃ اﷲ علیہ تحریر فرماتے ہیں ،کہ سب سے زیادہ لذیذ تر اور شیریں تر خا صیت درود شریف کی یہ ہے ،کہ اس کی بدولت عشاق کو خواب میں حضور پر نور صلَّی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ واصحابہٖ وبارک وسلَّم کی دولت زیارت میسر ہوئی ہے ، بعض درودوں کو بالخصوص بزرگوں نے آزمایا ہے۔
علامہ سخاوی رحمتہ اﷲعلیہ فرماتے ہیں جب یہ بات معلوم ہو گئی تو جس طرح ،آقادوجہاں صلَّی اﷲ تعالیٰ علیہ وآلہٖ واصحابہٖ وبارک وسلم نے تلقین فرمایا ہے،اسی طرح تیرا درود ہوناچاہیئے کہ اسی سے تیرا مرتبہ بلند ہوگا اور نہایت کثرت سے درود شریف پڑھنا چاہیئے اور اس کا بہت اہتمام اور اس پر مداومت چاہیئے ،اس لئے کہ کثرت ِدرود محبت کی علامات میں سے ہے فَمَنْ اَحَبَّ شَیْئاًاَکْثَرَ مِنْ ذِکْرِہٖ۔
چاہتاہے جی کہ نامِ مصطفٰی کہتا رہوں
بس یہی شام وسحر ،صبح و مسا کہتا رہوں
(مولانا محمد زبیر اعظمی)
یَا رَبِّ صَلِّ َوسَلِّمْ دَآئِمًا اَبَدًا
عَلٰی حَبِیْبِکَ خَیْرِ اْلخَلْقِ کُلِّھِمٖ