غیبت سے آپس کے تعلقات خراب ہوتے ہیں، اچھے دل برے ہو جاتے ہیں۔ عزت و آبرو خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ اس سے نفرت کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ اسی لیے تو قرآن کریم میں غیبت کرنے والے کی مثال ایسے شخص سے دی گئی ہے جو اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھاتا ہے۔
___ توبہ! توبہ _____ کتنی گھناؤنی عادت ہے کسی کے پیٹھ پیچھے برائی کرنا۔
غیبت کے بارے میں پیارے نبیﷺ سے سوال کیا گیا کہ “یا رسول اللہ ! غیبت کس کو کہتے ہیں؟”
آپﷺ نے فرمایا ” تمہارا اپنے بھائی کی اُن باتوں کا ذکر کرنا جن کو وہ سنے تو اُسے ناگوار گزرے۔”
پھر پوچھا گیا کہ “اگر میرے بھائی میں وہ عیب موجود ہو جس کو بیان کیا گیا ہے؟”
آپﷺ نے جواب دیا کہ ___ “اگر وہ عیب اس میں موجود ہے تو تم نے اس کی غیبت کی اور اگر وہ عیب اس میں نہیں ہے تو تم نے اس پر بہتان (جھوٹا الزام) لگایا۔”
اللہ تعالیٰ اس بری عادت سے ہم کو بچائے۔ آمین!
ترے کردار پر دشمن بھی انگلی رکھ نہیں سکتا
ترے اخلاق تو قرآن ہی قرآن ہے ساقی
ماہر القادری
٭٭٭