احادیث جہاد

حدیث۔۱۸۔ جہاد کے لیے گھوڑا پالنے کی فضیلت

مَنْ احْتَبَسَ فَرَسًا فِیْ سَبِیْلِ اﷲِ اِیْمَانًا بِاﷲِ وَتَصْدِیْقًا بِوَعْدِہ فَاِنَّ شِبْعَہٗ وَرِیَّہٗ وَرَوْثَہٗ وَبَوْلَہٗ فِیْ مِیْزَانِہٖ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔ (بخاری ۱/۴۰۰)

ترجمہ :جس شخص نے اﷲ پر ایمان رکھتے ہوئے اور اﷲکے وعدوں کی تصدیق کرتے ہوئے اﷲ کے راستے میں گھوڑا باندھا تو اس گھوڑے کا کھانا پینا اور اس کی لید اور پیشاب سب قیامت کے دن اس کے میزان حسنات میں ہوگا۔

حدیث۔۱۴۔ جنت میں شہداء کا گھر سب سے خوبصورت

رایت اللیلہ رجلین اتیانی فصعدا بی الشجرۃ فادخلانی دارا ھی احسن وافضل لم ارقط احسن منھا قالا اما ھذہ الدار فدار الشہداء (بخاری۱/ ۳۹۱)

ترجمہ : حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا :(معراج کی ) رات میں نے دیکھا کہ دو آدمی میرے پاس آئے اور مجھے ایک درخت پر لے گئے پھر انہوں نے مجھے ایک گھرمیں داخل کیا جو بہت حسین اور اعلیٰ تھا میں نے اس سے زیادہ خوبصورت گھر کبھی نہیں دیکھا انہوں نے مجھے بتایا کہ یہ شہداء کا گھر ہے ۔

حدیث۔۳۳۔ امیر کے مقابلے میں امیر بننے والے کو قتل کرنے کا حکم

من اتاکم وامرکم جمیع علی رجل واحد یرید ان یشق عصاکم او یفرق جماعتکم فاقتلوہ۔ (مسلم ۲/ ۱۲۸)

ترجمہ: حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا :اگر تم کسی ایک شخص کی امارت پر متحد ہو اور کوئی شخص آکر تمہاری قوت کو توڑنا چاہے یا تمہاری جماعت میں تفریق ڈالنا چاہے تو اسے قتل کر دو۔

حدیث۔۱۶۔ شہادت کی عظمت اور شہید کی تمنا

عن النبی ﷺقال ما احد یدخل الجنۃ یحب ان یرجع الی الدنیاولہ ماعلی الارض من شیء الا الشہید یتمنی ان یرجع الی الدنیا فیقتل عشر مرات لما یری من الکرامۃ۔ (بخاری۱/۳۹۵)

ترجمہ : حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: جنت میں داخل ہونے کے بعد کوئی بھی دنیا میں واپس آنا نہیں چاہے گا خواہ اسے زمین کی تمام چیزیں دے دی جائیں سوائے شہید کے کہ وہ تمنا کرے گا کہ اسے دنیا میں لوٹا یا جائے پھر وہ دس بار قتل ہو کر شہادت پائے وہ یہ تمنا شہادت کے اعزاز کو دیکھ کر کرے گا۔

حدیث۔۲۱۔ جہاد میں روزہ رکھنے کی فضیلت

مَنْ صَامَ یَوْماً فِیْ سَبِیْلِ اﷲِ بَعَّدَ اﷲُ وَجْھَہٗ عَنِ النَّارِ سَبْعِیْنَ خَرِیْفًا۔(بخاری ۱/۳۹۸)

ترجمہ:جس شخص نے اﷲکے راستے(جہاد) میں ایک دن کا روزہ رکھاتوا ﷲتعالیٰ اسے جہنم سے ستر سال دور کردے گا۔

حدیث۔۱۲۔ قتال کے میدان میں ثابت قدم رہو

ان رسول اللہ ﷺ قال اذا لقیتمو ھم فاصبرو۔(بخاری۱/۳۹۷)

ترجمہ: حضور اکرم ﷺنے ارشاد فرمایا: جب تم دشمنوں سے لڑو تو ثابت قدمی دکھاؤ۔

حدیث۔۳۴۔ اسلام ، جہاد اور خیر کی پر بیعت باقی ہے

حدثنی مجاشع بن مسعود السلمی قال اتیت النبی لابایعہ علی الھجرۃ فقال ان الھجرۃ قد مضت لاھلھا ولکن علی الاسلام والجہادوالخیر۔ (مسلم ج ۲/ ۱۳۰)

ترجمہ: حضرت مجاشع بن مسعود ذ فرماتے ہیں کہ میںحضوراکرمﷺ کی خدمت میں ہجرت پر بیعت کرنے کے لئے حاضر ہوا تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ہجرت کا وقت گذر گیا اب تم اسلام، جہاد اور خیر کے کاموں پر بیعت کرو۔

حدیث۔۱۱۔ شرعی معذور کو نیت پر بھی اجر جہاد ملتا ہے

اِنَّ بِالْمَدِ یْنَۃِلَرِجَالاً مَّا سِرْتُمْ مَسِیْرًا وَّ لَا قَطَعْتُمْ وَادِیاًاِلّا کَانُوْا مَعَکُمْ حَبَسَھُمْ الْمَرَضُ۔(مسلم ۲/۱۴۱)

ترجمہ: بے شک مدینہ میں کچھ مرد ایسے ہیں جو(اجر کے اعتبار سے) تمہارے ساتھ تھے جب تم کسی راہ پر چلتے تھے یا وادیوں سے گذرتے تھے۔ ان لوگوں کو بیماری نے جہاد میں آنے سے روک لیا۔

حدیث۔۱۰۔ قتال دین حق کی سربلندی کے لیے ہو

مَنْ قَاتَلَ لِتَکُوْنَ کَلِمَۃُ اﷲِ ھِیَ الْعُلْیَا فَھُوَفِیْ سَبِیْلِ اﷲِ۔(مسلم ۲/۱۴۰)

ترجمہ: جو شخص اﷲ کے کلمے کی بلندی کے لئے لڑے وہ اﷲ کے راستے میں ہے۔

حدیث۔۳۷۔ جہادی گھوڑوں کی پیشانی میں برکت ہے

البرکۃ فی النوصی الخیل۔ (مسلم ج۲/ ۱۳۳)

ترجمہ: حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: برکت گھوڑوں کی پیشانی میں ہے۔

حدیث۔۲۳۔ رباط کی فضیلت

رباط یوم ولیلۃ خیر من صیام شھر و قیامہ وان مات جری علیہ عملہ الذی کان یعملہ واجری علیہ رزقہ وامن الفتان۔(مسلم ج۲/ ۱۳۷)

ترجمہ: حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا:ایک دن اور رات کی پہریداری ایک مہینے کے روزے اور قیام سے افضل ہے اگر مجاہدپہریداری کے دوران مر گیا تو اس کا عمل اس کے لئے جاری کر دیا جائے گا اور اس کے لئے روزی جاری فرما دی جائے گی اور وہ منکر نکیر سے محفوظ ہو جائے گا۔

حدیث۔۹۔ مجاہد کو سامان جہاد فراہم کرنے اور اس کے گھر کی دیکھ بھال کی فضیلت

مَنْ جَھَّزَ غَازِیًافِیْ سَبِیْلِ اﷲِ فَقَدْغَزَاوَمَنْ خَلَفَ غَازِیًا فِیْ سَبِیْلِ اﷲِ بِخَیْرٍ فَقَدْ غَزَا۔(بخاری ۔۱/۳۹۹)

ترجمہ: جس نے مجاہد کے لئے جہاد کا سازوسامان مہیا کیا اس نے بھی جہاد کیا اور جس نے خیرخواہی کے ساتھ مجاہد کے پیچھے اس کے گھر والوں کی دیکھ بھال کی اس نے بھی جہاد کیا۔

حدیث۔۲۶۔ میرا رزق نیزے کے سائے کے نیچے رکھ دیا گیا ہے

جعل رزقی تحت ظل رمحی وجعل الذلۃ والصغا رعلی من خالف امری۔(بخاری ج ۱/ ۴۰۸)

ترجمہ: حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: میری روزی میرے نیزے کے نیچے رکھ دی گئی ہے اور ذلت وپستی ان لوگوں پر مسلط کردی گئی ہے جو میرے دین کی مخالفت کریں۔

حدیث۔۳۹۔ مجاہد اللہ تعالی کی ضمانت میں ہوتا ہے

تکفل اللہ لمن جاھد فی سبیلہ لا یخرجہ من بیتہ الا جہاد فی سبیلہ وتصدیق کلمتہ بان یدخلہ الجنۃ او یرجعہ الی مسکنہ الذی خرج منہ مع ما نال من اجر او غنیمۃ۔( مسلم ج۲/ ۱۳۳)

ترجمہ: حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص اپنے گھر سے اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کیلئے اور اللہ تعالیٰ کے کلمے کی تصدیق کے لئے نکلاہو اس کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے ضمانت لے لی ہے کہ اسے جنت میں داخل فرمائے گایااجروغنیمت دے کر اس کے گھر لوٹائے گاـ

حدیث۔۱۵۔ جب جہاد کے لے بلایا جائے تو فورا نکل پڑو

اِذَا اسْتُنْفِرْ تُمْ فَانْفِرُوْا۔ (بخاری۱/۳۹۶، ابن ماجہ ص۱۹۹)

ترجمہ:جب تمہیں جہاد کے لئے طلب کیا جائے تو فوراً نکل پڑو۔

حدیث۔۲۔ ایمان اور جہاد سب سے افضل اعمال

عَنْ اَبِیْ ذَرٍذ سَأَلْتُ النَّبِیَّﷺ ُ َ اَیُّ الْْعَمَلِ اَفْضَلُ؟ قَالَ اِیْمَانٌبا اِاﷲِ وَجِھَادٌ فِیْ سَبِیْلِہٖ۔ (بخاری ۱/۳۴۲)

ترجمہ: حضرت ابوذرذفرماتے ہیںکہ میں نے رسول اﷲ ﷺسے پوچھا اعمال میں سب سے سے افضل کون سا عمل ہے ؟آپ ﷺنے ارشادفرمایا :اﷲ پر ایمان لانا اور اس کے راستے میں جہاد کرنا۔

حدیث۔۲۵۔ امت کی ایک جماعت ہمیشہ حق پر قتال کرتی رہے گی

لَاتَزَالُ طَائِفَۃٌ مِّنْ اُمَّتِیْ یُقَاتِلُوْنَ عَلَی الْحَقِّ ظَاھِرِیْنَ اِلٰی یَوْمِ الِقیٰمَۃِ۔ (مسلم ج۲/۱۴۲)

ترجمہ :میری امت کی ایک جماعت قیامت تک قتال کرتی رہے گی یہ لوگ حق پر قائم ہونگے۔

حدیث۔۵۔ جہاد کی ایک صبح یا شام دنیا بھر سے بہتر ہے

لَرَوْحَۃٌ فِیْ سَبِیْلِ اﷲِ اَوْ غَدْوَۃٌ خَیْرٌ مِّنَ الدُّنْیَا وَمَافِیْھَا۔(مسلم، ۲/۱۳۴)

ترجمہ: اﷲ کے راستے میں ایک شام یا ایک صبح کا لگادینا ،دنیا اور جو کچھ دنیا میں ہے سب سے بہتر ہے۔

حدیث۔۱۷۔ قاتل اور مقتول دونوں جنت میں

ان رسول اللہ ﷺ قال یضحک اللہ الی رجلین یقتل احدھما الآخر یدخلان الجنۃیقاتل ھذا فی سبیل اللہ فیقتل ثم یتوب اللہ علی القاتل فیستشھد۔ (بخاری ج ۱/ ۳۹۶)

ترجمہ : حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا :اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے ان دو مردوں پرجن میں سے ایک دوسرے کو قتل کرتا ہے (مگر) وہ دونوںجنت میں داخل ہو جاتے ہیں (وہ اس طرح کہ)ایک شخص جہاد میں نکل کر شہید ہوتا ہے پھر اللہ تعالیٰ اس کے قاتل کو توبہ کی توفیق دیتا ہے اور وہ بھی (لڑتے ہوئے ) شہید ہو جاتا ہے۔

حدیث۔۱۔ قتال فی سبیل اللہ امر الہی ہے

اُمِرْتُ اَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتّٰی یَقُوْلُوْا لَآاِلٰہَ اِلَّا اﷲ ُ فَمَنْ قَالَ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اﷲ ُ عَصَمَ مِنّیْ مَالَہٗ وَنَفْسَہٗ اِلّآبِحَقِّہٖ وَحِسَابُہٗ عَلَی اﷲِ۔ (صحیح بخاری ۲/۱۰۸۱)

ترجمہ:مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے قتال کروں یہاں تک کہ وہ اقرار کرلیں کہ اﷲ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور جس نے لاالہ الااﷲ کا اقرار کرلیا تو اس نے اپنی جان اور مال کو مجھ سے محفوظ کرلیا سوائے اسلامی حق کے(یعنی اگر اس نے کوئی ایسا جرم کیا جس کی شرعی سزا اس کی جان یا مال پر آتی ہے) اور اس کا حساب اﷲ کے ذمہ ہے۔

حدیث۔۲۰۔ جہاد میں پہرے داری کی فضیلت

رِبَاطُ یَوْمٍ فِیْ سَبِیْلِ اﷲِ خَیْرٌ مِّنَ الدُّنْیَا وَمَا عَلَیْھَا وَمَوْضِعُ سَوْطِ اَحَدِکُمْ مِّنَ الْجَنَّۃِ خَیْرٌ مِّنَ الدُّنْیَا وَمَاعَلَیْھَا۔(بخاری۱/۴۰۵)

ترجمہ:اﷲکے راستے میں ایک دن کی پہرے داری، دنیا اور جوکچھ دنیاپر ہے سب سے بہتر ہے اور جنت میں تمہارے کوڑے جتنی جگہ دنیا اور جو کچھ دنیا پرہے اس سے بہتر ہے۔

حدیث۔۴۰۔ مجاہدین کے گھروالوں کا احترام اور مقام

حرمۃ النساء المجاہدین علی القاعدین کحرمۃ امھاتہم وما من رجل من القاعدین یخلف رجلامن المجاھدین فی اھلہ فیخونہ فیھم الا وقف لہ یوم القیامۃ فیاخذ من علمہ ما شآء فماظنکمـ۔(مسلم ۲/۱۳۸)

ترجمہ: حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جہاد میں جانے والے مجاہدین کی عورتوں کی حرمت پیچھے رہ جانے والوں پر ان کی ماؤں کی حرمت جیسی ہے جو شخص جہاد سے پیچھے رہ کر کسی مجاہد کے گھر والوں کے ساتھ کوئی خیانت کرے گا اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن اس مجاہد کے سامنے کھڑافرما دے گا پس وہ مجاہد اس کے اعمال میں سے جو کچھ چاہے گا لے لے گا ۔ پس تمہارا کیا خیال ہے؟

حدیث۔۳۵۔ جہاد باقی ہے جب جہاد کے لئے بلایا جائے تو فورا نکل پڑو

لا ھجرۃ بعد الفتح ولکن جہاد ونیۃ واذا استنفرتم فانفرو۔(مسلم ۲/ ۱۳۱)

ترجمہ : حضور اکرم ﷺنے ارشاد فرمایا: کہ فتح (مکّہ )کے بعد ہجرت نہیں ہے بلکہ جہاد اور نیت جہاد باقی ہے اور جب تمہیں (امیر کی طرف سے ) جہاد میں نکلنے کے لئے کہا جائے تو نکل پڑو۔

حدیث۔۲۹۔ جہاد نہ کرنا اور نہ جہاد کی نیت کرنا منافقت کی علامت ہے

من مات و لم یغزو ولم یحدث بہ نفسہ مات علی شعبۃ من نفاق۔( مسلم ج ۲/ ا۱۴)

ترجمہ: حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا :جو شخص مر گیا اور اس نے جہاد نہ کیا اور نہ جہاد کا شوق ا س کے دل میں پیدا ہوا تو وہ نفاق کے ایک درجے پر مرا۔

حدیث۔۳۲۔ امیر کی اطاعت سے بغاوت کرنے والے پر وعید

من خلع یدا من طاعۃ لقی اللہ یوم القیمۃ لا حجۃ لہ ومن مات ولیس فی عنقہ بیعۃ مات میتۃجاھلیۃ۔( مسلم ج۲/۱۲۸)

ترجمہ: حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو اپنا ہاتھ (امیر کی) اطاعت سے نکالے گا وہ قیامت کے دن اللہ کے حضور بے دلیل حاضر ہو گا اور جو شخص اپنے گلے میں (امیرکی)بیعت کے بغیر رہے گا وہ جہالت کی موت مرے گا۔

حدیث۔۲۸۔ سچے دل سے شہادت طلب کرنے والا محروم نہیں رہتا

من طلب الشھادۃ صادقا اعطیھا ولو لم تصبہ۔(مسلم ج۲/ ۱۴۱)

ترجمہ: حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا:جو سچے دل سے شہادت مانگے گا اسے عطاء کر دی جائے گی اگرچہ (ظاھراً ) وہ اسے نہ پا سکے۔

حدیث۔۳۔ جہاد کی برکت سے جہنم کی آگ سے خلاصی

مَااغْبَرَّثْ قَدَمَا عَبْدٍ فِیْ سَبِیْلِ اﷲِ فَتَمَسَّہُ النّارُ۔(بخاری ۱/۳۹۴)

ترجمہ:جس بندے کے قدم اﷲکے راستے میں غبار آلود ہوںگے اسے جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی ۔

حدیث۔۳۸۔ جہاد کی ایک صبح یا شام دنیا بھر سے بہتر ہے

غدوۃ فی سبیل اللہ او روحۃ خیر مما طلعت علیہ الشمس وغربت۔ (مسلم ج۲/۱۳۵)

ترجمہ:حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جہاد میں ایک صبح کایا ایک شام کا لگا دینا ان تمام چیزوں سے بہتر ہے جن پر سورج طلوع اور غروب ہوتا ہے۔

حدیث۔۳۰۔ امیر کی اطاعت کی اہمیت

من اطاعنی فقد اطاع اللہ ومن یعصمنی فقد عصی اللہ ومن یطع الامیر فقد اطاعنی ومن یعص الامیر فقد عصانی۔(مسلم ج ۲ / ۱۲۴)

ترجمہ:حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے میری اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کی اور جس نے امیر کی اطاعت کی اس نے میری اطاعت کی اور جس نے امیر کی نافرمانی کی اس نے میر ی نافرمانی کی ۔

حدیث۔۱۳۔ جہاد میں لگنے والے زخموں کی فضیلت

والذی نفسی بیدہ لا یکلم احد فی سبیل اللہ واللہ اعلم بمن یکلم فی سبیلہ الا جآء یوم القیامہ واللون لون دم والریح ریح المسک۔(بخاری ۱/۳۹۳)

ترجمہ: حضوراکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا : قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے جو شخص جہاد میں زخمی ہوتا ہے اور اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ اس کے راستے میں کون زخمی ہوا وہ شخص قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ خون کا رنگ خون والا اور خوشبو مشک والی ہو گی۔

حدیث۔۳۱۔ ہر حال میں امیر کی اطاعت کا حکم ہے

انما الامام جنۃ یقاتل من ورآئہ ویتقی بہ فان امر بتقوی اللہ وعدل کان لہ بذلک اجر وان یأ مر بغیرہ کان علیہ منہ۔(مسلم ج۲/ ۱۲۶)

ترجمہ: حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا :بے شک امیر ڈھال ہوتا ہے جس کی قیادت میں جہاد کیاجاتاہے اور اس کے ذریعے (لوگوںکے شر سے ) بچا جاتا ہے پس اگر وہ اللہ تعالیٰ سے ڈرنے کا حکم دے گا اور انصاف کرے گا تو اسے اس کا اجر ملے گا اور اگر اس کے خلاف کا حکم دے گاتو اس کا گناہ اس کے سر ہو گا۔

حدیث۔۲۲۔ کافر اور اس کا قاتل مسلمان جہنم میں جمع نہیں ہوں گے

لا یجتمع کافر وقاتلہ فی النار ابدا۔ (مسلم ج ۲/ ۱۳۷)

ترجمہ: حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا : کافر اور اسے قتل کرنے والا (مجاہد ) کبھی بھی جہنم میں جمع نہیں ہوں گے۔

حدیث۔۷۔ بے شک قوت رمی ( تیر اندازی ) میں ہے

اَعِدُّوْالَھُمْ مَّااوَسْتَطَعْتُمْ مِّنْ قُوَّۃٍ اَلَااِنَّ الْقُوَّۃَ الرّمْیُ اَلَااِنَّ الْقُوَّۃَ الرَّمْیُ اَلَااِنَّ الْقُوَّۃَ الرَّمْیُ۔(مسلم ۷/۱۴۳)

ترجمہ:تیاری کرو ان کافروں سے لڑنے کیلئے جس قدر ہوسکے قوت سے(آیت) خبردار بے شک قوت رمی میں ہے۔ خبردار قوت رمی میں ہے۔ خبردار قوت رمی میں ہے۔

حدیث۔۳۶۔ دشمن کے علاقے کی طرف قرآن لے کر نہ جاو

لا تسافر وا بالقرآن الی الارض العدو فانی لا امن ان ینالہ العدو۔( مسلم ۲/۱۳۱)

ترجمہ:حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا :دشمن کی سر زمین کی طرف قرآن لے کر سفر نہ کرو مجھے خطرہ ہے کہ قرآن مجید دشمن کے ہاتھ نہ لگ جائے۔

حدیث۔۶۔ تیر اندازی سیکھ کر بھلا دینے پر وعید

مَنْ عَلِمَ الرَّمْیَ ثُمَّ تَرَکَہٗ فَلَیْسَ مِنَّا۔ اَوْ قَدْ عَصٰی۔ (مسلم ۲/۱۴۳)

ترجمہ:جس نے تیر اندازی سیکھی اور پھر اسے چھوڑدیا وہ ہم میں سے نہیں یا اس نے نافرمانی کی۔

حدیث۔۸۔ یہود سے قتال کی پیشین گوئی اور کوئی کوئی درخت بھی ان کو پناہ نہ دے گا

تُقَاتِلُوْنَ الْیَھُوْدَ حَتّٰی یَخْتَبِیَ اَحَدُھُمْ وَرَائَ الْحَجَرِ فَیَقُوْلُ یَاعَبْدَ اﷲِ ھَذَا یَھُوْدِیٌّ وَرَآئِیْ فَاقْتُلْہُ۔(بخاری ۱/۴۱۰)

ترجمہ:تم یہود سے لڑو گے یہاں تک کہ ان میں سے کوئی پتھر کے پیچھے چھپے گا تو وہ پتھر بولے گا اے اﷲ کے بندے میرے پیچھے ایک یہودی ہے اسے قتل کردو۔

حدیث۔۲۷۔ بزدلی اور دیگر مذموم عادات سے پناہ مانگنے کی دعاء

اللھم انی اعوذبک من العجز والکسل والجبن والھرم واعوذبک من فتنۃ المحیا والممات واعوذ بک من عذاب القبر۔(بخاری ج ۱/ ۳۹۶)

ترجمہ:

حدیث۔۱۹۔ جہادی گھوڑے کی فضیلت

اَلْخَیْلُ مَعْقُوْدٌ فِیْ نَوَاصِیْھَا الْخَیْرُ الْا جَرُ وَ الْمَغْنَمٗ اِلٰی یَوْم الْقِیٰمَۃِ۔ (بخاری ۱/۴۴۰و۳۹۹۱)

ترجمہ:گھوڑے کی پیشانی میں قیامت تک کیلئے خیر رکھ دی گئی ہے اجر اور غنیمت۔

حدیث۔۴۔ جنت تلواروں کے سائے تلے ہے

وَاعْلَمُوْا اَنَّ الْجَنَّۃَ تَحْتَ ظِلَالِ السُّیُوفِ۔(صحیح البخاری۱/۳۹۵)

ترجمہ:یقین جانو جنت تلواروں کے سائے میں ہے۔

حدیث۔۲۴۔ فتوحات ملنے کے بعد جہادی تیاری سے غافل نہ رہو

ستفتح علیکم ارضون ویکفیکم اللہ فلا یعجزاحد کم ان یلھو باسھمہ۔ (مسلم ۲/۱۴۳)

ترجمہ: حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا : عنقریب تمہارے لئے زمین پر فتح ہو گی اور اللہ تعالیٰ تمہارے لئے ( دشمنوں کے مقابلے میں) کافی ہو جائے گا بس تم ( ان اچھے حالات میں بھی ) تیر اندازی مت چھوڑنا۔