عَنْ أَنَسٍ رضي الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللهِ ﷺ: لَا تَقُوْمُ السَّاعَةُ حَتَّی لَا یُقَالَ فِي الْأَرْضِ: اللهُ، اللهُ۔ رَوَاهُ مُسْلِمٌ۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے ہی مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ قیامت اس وقت برپا ہو گی، جب دنیا میں اللہ اللہ کہنے والا کوئی نہ رہے گا۔‘‘
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے دل دو چیزوں غفلت اور گناہ سے زنگ پکڑتا ہے اور دو چیزوں سے ہی زنگ دور کیا جا سکتا اور دل کو روشن کیا جا سکتا ہے۔ استغفار اور ذکر الٰہی۔
ذِکرکے معنی یاد کرنا،یاد رکھنا،چرچا کرنا،خیرخواہی اورعزت و شرف کے ہیں۔ قرآنِ کریم میں ذِکر اِن تمام معنوں میں آیا ہوا ہے۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کو یادکرنا، اسے یاد رکھنا، اس کا چرچا کرنا اور اس کا نام لیناذِکراللہ کہلاتا ہے۔دین اسلام میں ذکر الٰہی کی بہت فضیلت ہے نبی مہربان ﷺ نے ہمیں ذکر الٰہی پر اللہ رب العالمین کی طرف سے بے شمار انعامات اور درجات کی بلندی کا وعدہ کیا ہے نبی کریم ﷺ نے ذکر الٰہی کو گناہوں کو مٹانے والا کہا ہے نبی مہربان ﷺ کثرت کلام سے منع فرمایا ہے اور ہر وقت ذکر الہی میں مشغول رہنے کا حکم دیا ہے
‘‘خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو دنیا کے ساتھ اپنی آخرت بھی سنوار رہے ہیں۔ اور جن کے دل اللہ کے ذکر سے غافل نہیں ہوتے ان کی تو شان میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، مفہوم:
حضرت ابوہریرہ ؓروایت کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ قیامت کے دن اللہ جل شانہ بعض قوموں کا حشر فرمائیں گے کہ ان کے چہروں میں نور چمکتا ہوگا، وہ موتیوں کے منبروں پر ہوں گے۔ لوگ ان پر رشک کرتے ہوں گے۔ وہ انبیاء اور شہداء نہیں ہوں گے۔ کسی نے عرض کیا: یا رسول اللہ ﷺ! آپ ان کا حال بیان فرما دیجیے کہ ہم ان کو پہچان لیں۔ آپؐ نے فرمایا: وہ لوگ جو اللہ کی محبت میں مختلف جگہوں اور مختلف خاندانوں سے آکر ایک جگہ جمع ہوگئے ہوں اور اللہ کے ذکر میں مشغول ہوں۔ (الطبرانی) ایک جگہ فرمایا کہ جب جنت کے باغوں پر گزرو تو خوب چَرو۔ کسی نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ! جنت کے باغ کیا ہیں؟ ارشاد فرمایا کہ ذکر کے حلقے۔ (الطبرانی)
آج تک جتنے اولیاء اللہ گزرے ان کا کوئی وقت ایسا نہیں گزرا جو یاد خدا سے غافل ہو۔ ہر گھڑی اللہ ہی اللہ کی صدائیں ہوتی تھیں، یہاں تک کہ جب حضرت جنید بغدادیؒ کا انتقال ہونے لگا تو کسی نے کہا حضرت کلمہ پڑھ لیجیے، حضرت جنید بغدادیؒ کہنے لگے میں کسی وقت بھی اس کو نہیں بھولا۔ (یعنی یاد دلاؤ اگر میں کسی گھڑی اپنے اللہ کو بھولا ہوں)
اللہ کی یاد جب انسان کے لبوں پر قلب میں سرایت کر جاتی ہے تو سکون اور طمانیت بھی رچ بس جاتی ہے۔ انسان کی تمام تر پریشانیاں خود بہ خود دور ہوتی چلی جاتی ہیں۔ دل میں فرحت، سرور اور انبساط پیدا ہوجاتا ہے، دل اور چہرہ پرُنور ہوجاتا ہے۔ ذکر کا نور دنیا میں بھی ساتھ رہتا ہے اور قبر میں بھی ساتھ رہتا ہے۔ ذکر دلوں کو زندہ کرتا ہے۔
ذکر الٰہی سے بے حد قوت حاصل ہوتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی لخت جگر سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے چکی کی مشقت اور دیگر معمولات کی زیادتی و تکالیف کی شکایت کرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے خادم طلب فرمایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہ کو خادم دینے کی بجائے رات کو سوتے وقت 33 مرتبہ سبحان اللہ، 33 بار الحمد للہ اور چونتیس بار اللہ اکبر پڑھنے کا ارشاد فرمایا۔ اور فرمایا خادم کی بجائے یہ کلمے تمہارے لیے بہتر ہیں۔
ذکر الٰہی شیطان کو ذلیل و رسوا کر دیتا ہے، ذکر الٰہی سے اللہ راضی ہو جاتا ہے، ذکر الٰہی غموں اور پریشانیوں کا علاج ہے، ذکر الٰہی سے دل میں مسرت اور خوشی پیدا ہوتی ہے، ذکر الٰہی سے بدن کو تقویت ملتی ہے، ذکر الٰہی سے انابت (رجوع الی اللہ) حاصل ہوتی ہے، ذکر الٰہی سے تقرب الٰہی حاصل ہوتا ہے، ذکر الٰہی سے معرفت کے دروازے کھل جاتے ہیں، ذکر الٰہی سے دل میں اللہ تعالیٰ کی معرفت کے ساتھ ساتھ ہیبت اور عظمت و توقیر و جلال کا سکہ بیٹھتا ہے، ذکر الٰہی سے اللہ عزوجل آسمانوں میں ذاکر کا تذکرہ کرتے ہیں، ذکر الٰہی سے دل کو زندگی اور تازگی نصیب ہوتی ہے، ذکر الٰہی سے دل کا زنگ اتر جاتا ہے، ذکر الٰہی سے اللہ تعالیٰ کا جن کلمات سے ذکر کرتا ہے وہی اذکار مصائب و آلام اور تکلیف کے وقت اس کا ذکر کرنے لگتے ہیں۔ ذکر الٰہی سے اللہ تنگدستیاں دور فرما دیتا ہے، ذکر الٰہی سے دل کو قرار اور اطمینان نصیب ہوتا ہے، ذکر الٰہی سے انسان لغویات سے محفوظ رہتا ہے، ذکر الٰہی کی مجالس فرشتوں کی مجلسیں ہوتی ہیں، ذکر الٰہی سے ذاکر نیک اور سعید ہو جاتا ہے، ذکر الٰہی کی وجہ سے انسان قیامت کے دن حسرت سے مامون رہے گا، ذاکر کو ذکر الٰہی کی برکت سے وہ نعمتیں مل جاتی ہیں جو مانگ کر لینے سے بھی نہیں ملتیں، ذکر الٰہی تمام تر عبادات سے آسان اور افضل ہے، ذکر الٰہی سے جنت میں درخت لگتے ہیں، ذکر الٰہی سے دنیا میں بھی نور قبر میں بھی نور، آخرت میں بھی نور حاصل ہو گا۔ ذکر الٰہی سے دل بیدار رہتا ہے، ذکر الٰہی قرب خداوندی اور معیشت الٰہی کا ذریعہ ہے، ذکر الٰہی صدقہ و جہاد سے افضل ہے، ذکر راس الشکر ہے، ذکر الٰہی سے دل کی قساوت نرمی میں تبدیل ہو جاتی ہے، ذکر الٰہی دل کی دوا اور قلب کی شفا ہے، ذکر الٰہی محبت الٰہی کا حصول ہے، ذکر الٰہی ہر قسم کے شکر سے اعلیٰ ترین شکر ہے جو مزید نعمت کا باعث ہے، ذکر الٰہی اللہ کی رحمتوں اور فرشتوں کی دعاؤ ں کا موجب ہے، مجالس ذکر جنت کے باغات ہیں، مجالس ذکر فرشتوں کی مجلسیں ہیں، اہل ذکر سے اللہ تعالیٰ ملائکہ میں فخر فرماتے ہیں، ذکر الٰہی پر ہمیشگی کرنے والا مسکراتے ہوئے جنت میں جائے گا۔
اگر ہم غور کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ اسلام نے ہمیں ہر، لمحہ ہر موڑ پر ذکر الٰہی کا ہی درس دیا ہے۔ گھر سے نکلیں تو دعا بازار جائیں تو دعا، سواری پر سوار ہوں تو دعا، شہر میں داخل ہوں تو دعا، پانی پئیں تو دعا، کھانا کھانے سے فارغ ہوں تو دعا، مسجد میں داخل ہوں تو دعا اور نماز تو دعاؤ ں کا مجموعہ ہے۔ مسجد سے باہر نکلیں تو دعا لباس پہنیں تو دعا، الغرض جملہ عروسی میں جانے کی دعا۔
الغرض! ذکر الہٰی کا مفہوم یہ ہے کہ بندہ ہر وقت اور ہر حالت میں۔ اٹھتے بیٹھتے اور لیٹتے اپنے معبود حقیقی کو یاد رکھے اور اس کی یاد سے کبھی غافل نہ ہو۔اس وقت جب کہ پورا ملک افراتفری کا منظر پیش کررہا ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ انفرادی و اجتماعی توبہ کی جائے، ذکر الٰہی کو اپنا شیوہ بنایا جائے،احادیث مبارکہ میں جوجو موقع محل کی دعائیں امت کو بتلائی گئی ہیں، ان کے سیکھنے سکھانے کا بھر پور اہتمام کیا جائے، بزرگوں سے تعلق استوار کیا جائے، ان کی مجالس کو غنیمت سمجھا جائے، ان کے ہاتھ میں اپنا ہاتھ دیا جائے، دل کی دنیا آباد کی جائے، روحانیت و ایمانیت کی شمع فروزاں کی جائے۔ جو اس حقیقت کو پالے گا، اُسے ایمان کی حلاوت و مٹھاس نصیب ہوگی اور نا امیدی و مایوسی کا طوفان خس و خاشاک دکھائی دے گا۔ہم اپنے رب کریم سے دعا گو ہیں کہ ہمیں کم گو اور حق گو بننے کی توفیق دیں اور ہم اپنے زیادہ وقت کو رب کریم کے ذکر میں گزار سکیں جو کہ کل یوم قیامت ہمارے کام آسکے۔ آمین یا رب العالمین
Dars e Hadees Hadith 32 Benefits and Blessings of Remembrance of Godذکر الہی کے فوائد و برکات Umar g ویڈیو
Please watch full video, like and share Dars e Hadees Hadith 32 Benefits and Blessings of Remembrance of Godذکر الہی کے فوائد و برکات Umar g. Subscribe UmarGallery channel.
Video length: 09:14